Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

72ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعے کی فصیل سے قوم سے وزیراعظم جناب نریندر مودی کے خطاب کی اہم جھلکیاں


  • آج ملک  خود اعتماد ی سے بھرا ہوا ہے۔  خوابوں   کو  عزم کی شکل  دینے کے ساتھ  ہی  انتہائی درجے کی محنت  کرکے  ملک  نئی  بلندیوں  سے گذر رہا ہے ۔
  • آزادی کا یہ تہوار  ہم  تب منارہے ہیں، جب     اتراکھنڈ، ہماچل پردیش  ، منی پور  ، تلنگانہ ،  آندھراپردیش جیسی   ریاستوں کی  ہماری بیٹیوں  نے  سات سمندر  پار کیا اور  ساتوں سمندر کو  ترنگے رنگ سے  رنگ کر  وہ ہمارے  درمیان   واپس لوٹ آئیں  ۔
  • دور دراز  کے جنگلوں میں   جینے والے   ننھے منے  آدی واسی بچوں نے   اس بار  ایوریسٹ پر ترنگا جھنڈا  لہراکر   ، ترنگے جھنڈے کی شان میں    مزید اضافہ   کیا ہے۔
  • دلت ہوں ، مصیبت زدہ  ہوں،  استحصال   زدہ ہوں ، محروم ہوں،  خواتین ہوں  ان سب  کے حقوق کے  تحفظ کے لئے   ہماری پارلیمنٹ نے   حساسیت اور  بیدار مغزی  کے ساتھ   سماجی انصاف کو مزید طاقتور  بنایا۔
  • او بی سی سی کمیشن کو آئینی  درجہ دینے کا مطالبہ   کئی برسوں سے  ہورہا  تھا۔  اس بار پارلیمنٹ نے  اس کمیشن کو آئینی درجہ دے کر کے ، اسے ایک  آئینی شکل  دے کر کے   پسماندہ  اور انتہائی   پسماندہ طبقات کے   حقوق    کے تحفظ  کی  کوشش کی ہے۔ 
  • ملک میں غیر معمولی بارش اور سیلاب کے سبب جن کنبوں کو اپنے اعزاء کو کھونے پڑے ہیں، جنہیں مصیبتیں جھیلنی پڑی ہیں، ان سب کے تئیں ملک پوری طاقت کے ساتھ ان کی مدد کے لئے کھڑا ہے۔
  • اگلی بیساکھی کو جلیانوالا باغ قتل عام  کو 100برس مکمل ہورہے ہیں۔ جلیانوالا باغ کا حادثہ ہمارے ملک کے بہادروں کے ایثار اور قربانی کو تحریک دینے کا پیغام دیتا ہے۔ میں ان سبھی بہادروں کو صمیم قلب سے او رنہایت عقیدت کے ساتھ سلام کرتا ہوں۔
  • ہندوستان نے دنیا کی چھٹی بڑی معیشت کی شکل میں اپنا نام درج کرادیا ہے۔
  • ترنگے جھنڈے کی آن – بان- شان اور ہمیں جینے- جوجھنے  کی، مرنے –مٹنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے،اس ترنگے کی شان کے لئے ملک کی فوج کے جوان اپنی جانوں کی قربانی دے دیتے ہیں۔
  • فوج کے سبھی جوانوں ، نیم فوجی دستوں اورپولس کے جوانوں کو ان کی عظیم خدمات اور ایثار و ریاضت کے لئے ، ان کے جذبے  اور کوششوں کو پرجوش سلام۔
  • آزادی کے بعد بابا صاحب امبیڈکر جی کی قیادت میں ہندوستان میں ایک جامع آئین کو بنانے کا کام کیا۔ یہ نئے ہندوستان کی تعمیر کا عہد لے کر آیاہے۔
  • ایک خود کفیل ہندوستان ہو، ایک طاقتورہندوستان ہو، ایک ترقی کی رفتار کو مسلسل قائم رکھنے والا ، لگاتار نئی اونچائیوں کو عبور کرنے والا ہو، دنیا میں ہندوستان کی ساکھ ہو اور اتنا ہی نہیں ہم چاہتے ہیں کہ دنیا میں ہندوستان کی چمک دمک ہو، ہم ایسا ہندوستان بنانا چاہتے ہیں۔
  • جب سوا سوکروڑ ہم وطنوں کی حصے داری ہوتی ہے،ملک کا ہر ایک فرد ملک کو آگے بڑھانے لئے ہمارے ساتھ آتا ہے۔ سوا سو کروڑ سپنے، سوا سو کروڑ عہد، سوا سو کروڑ جذبہ، جب مقررہ ہدف کو حاصل کرنے کے لئے صحیح سمت میں چل پڑتے ہیں تو کیا کچھ نہیں ہوسکتا؟
  • 2014ء میں اس ملک کے سوا سو کروڑ شہری صرف سرکار بنا کر رکے نہیں تھے۔ وہ ملک کی تعمیر کے لئے جٹے تھے، جٹے ہیں اور جٹے رہیں گے۔میں سمجھتا ہوں یہی ہمارے ملک کی طاقت ہے۔
  • گزشتہ 4سال میں جو کام ہوئے ہیں، ان کاموں کا اگر محاسبہ کیا جائے  تو آپ کو حیرت ہوگی کہ ملک کی رفتار کیا ہے، ترقی کی رفتار کیسے آگے بڑھ رہی ہے۔
  • مثال کے طورپر بیت الخلاء ہی لے لیں، اگر بیت الخلاء بنانے میں سال 2013ء کی جو رفتار تھی اسی رفتار سے چلتے تو شاید کتنی دہائیاں  لگ جاتیں ان بیت الخلاؤں کی تعمیر سو فیصدمکمل کرنے میں۔
  • سال 2013ء کی رفتار کی بنیاد پر گاؤں میں بجلی پہنچانے کے لئے شاید ایک-دو دہائی کا عرصہ مزید لگ جاتا۔
  • غریبوں کو ایل پی جی گیس کنکشن، غریب ماں کو دھویں سے مبرا چولہے کی فراہمی ، اگر 2013ء کی رفتار سے چلے ہوتے تو اس کام کو پورا کرنے میں شاید 100 سال بھی کم پڑجاتے۔
  • سال 2013ء کی رفتار سے اگر آپٹیکل فائبر نیٹ ورک لگانے کا کام کرتے تو شاید نسلیں نکل جاتیں۔ اس رفتار، اس ترقی، اس ہدف کے حصول کے لئے ہم آگے بڑھیں گے۔
  • چار سال میں ملک  تبدیلی محسوس کررہا ہے ۔ ملک ایک نئی بیداری ، نئی امنگ ، نئے عزم  ، نئی کامیابی  ، نئی کوشش   اس کوآگے بڑھا رہا ہے اور   تبھی تو آج ملک  دوگنی شاہراہیں  بنارہا ہے تو ملک چار گنا گاوؤں میں  نئے گھر بنارہا ہے۔
  • اناج کی پیداوار کررہا ہے۔  ملک آج   ریکارڈ موبائل فون   کی مینو فیکچرنگ بھی کررہا ہے  ۔  ملک  میں آج  ریکارڈ ٹریکٹر فروخت ہورہے ہیں۔  
  • ملک میں آج آزاد ی کے بعد سب سے زیادہ ہوائی  جہاز  خریدنے کا کام ہورہا ہے۔
  • ملک  آج  نئے آئی آئی ایم  ، نئے آئی آئی ٹی  ،  نئے  آئی آئی ایم ایس   قائم کررہا ہے۔   ملک آج چھوٹے چھوٹے مقامات پر    نئے   ہنر مندی  کے فروغ کےمشن کو آگے بڑھاکر کے   نئے نئے  مرکز کھول رہا ہے۔
  • ہمارے ٹائر-2 ، ٹائر -3 شہروں میں  اسٹارٹ اپ کا   ایک سیلاب آیا ہوا ہے۔ 
  • دیویانگ لوگوں کے لئے ‘عام اشارے ’ ان کی لغات تیار کرنے کا کام بھی    ہمارا ملک کررہا ہے۔
  • ہمارے ملک کا کسان   ان دنوں  جدیدیت  سائنسی  رجحان  کی طرف جانے کے لئے   مائیکرو    آبپاشی ، ڈرپ آبپاشی،   اسپرنکل   پر کام کررہا ہے۔ 
  • مصیبت میں پھنسے ہوئے  انسان کی حفاظت کے لئے ہماری فوج     رحم ، محبت، ہمدردی کے ساتھ پہنچ جاتی ہے۔ لیکن وہی فوج جب عزم لے کر چل پڑتی ہے    تو  سرجیکل اسٹرائیک کرکے   دشمنوں کے دانت کھٹے کرکے آجاتی ہے۔
  • ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم    بڑے اہداف لے کر کے عزم کے ساتھ آگے بڑھنے کی سمت میں  کوشش کریں  اور جب    اہداف  ڈھل مل ہوتے ہیںِ ، حوصلے بلند نہیں ہوتے ہیں،  تو سماج  ، زندگی کے ضروری فیصلے بھی  برسوں  تک اٹکے پڑے رہتے ہیں ۔
  • ۔ ہمت کے ساتھ فیصلہ لیا کہ میرے ملک کے کسانوں کو  لاگت کا ڈیڑھ گنا ایم ایس پی  دیا جائے گا۔
  • ملک کے چھوٹے چھوٹے    تاجروں کی مدد  سے   ا ن کے کھلے پن کی وجہ سے   نئے  پن کو  تسلیم کرنے کے   ان کے مزاج  کی وجہ سے   آج ملک نے  جی ایس ٹی نافذ کردیا۔   تاجروں میں ایک نیا اعتماد پیدا ہوا۔  
  • بلند حوصلے اور ملک کے لئے کچھ کرنے کے ارادے کی وجہ سے بے نامی جائیداد کا قانون نافذ کیا گیا ہے۔
  • دنیا ایک وقت میں کہتی تھی کہ ہندوستان کی معیشت خطرات سے پُر ہے، آج وہی لوگ، وہی ادارے، وہی لوگ بڑے اعتماد کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ اصلاحات میں تیزی بنیاد کو مضبوطی دے رہی ہے۔
  • پہلے دنیا لال فیتہ شاہی کی بات کرتی تھی لیکن آج سرخ قالین کی بات ہورہی ہے۔ کاروبار میں آسانی کے زمرے میں ہم سو تک پہنچ گئے ہیں۔
  • پہلے بھارت کی شبیہ پالیسی انجماد، یعنی اصلاحات میں تاخیر کی تھی، لیکن  آج دنیا میں ایک ہی بات ہورہی ہے کہ بھارت یعنی اصلاحات ، کارکردگی اور تبدیلی۔
  • پہلے کمزور پانچ میں ہماری گنتی ہورہی تھی لیکن آج دنیا کہہ رہی ہے کہ بھارت کثیر ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا مقام بن گیا ہے۔
  • بھارت کے لئے کہا جارہا ہے کہ سویا ہوا ہاتھی اب جاگ چکا ہے، چل پڑا ہے، سوئے ہوئے ہاتھی نے اپنی دوڑ شروع کردی ہے۔ دنیا کے معاشی ماہرین کہہ رہے ، بین الاقوامی ادارے کہہ رہے ہیں، آنے والی تین دہائیوں تک دنیا کی معیشت  کی قوت کو بھارت رفتار دینے والا ہے۔
  • آج بین الاقوامی پلیٹ فارم پر بھارت کی ساکھ بڑھی ہے۔دنیا کے پلیٹ فارموں پر ہم نے اپنی آواز بلند کی ہے۔
  • دنیا کے جن اداروں میں بھارت رکنیت کا انتظار تھا ، آج ایسے بے شمار اداروں میں جگہ ملی ہے۔ ماحولیات کے تئیں فکر مند، گلوبل وارمنگ کے  تئیں پریشانی کا اظہار کرنے والے لوگوں کے لئے آج بھارت ایک امید کی ایک کرن بنا ہے۔ آج بھارت انٹرنیشنل سولر الائنس کی پوری دنیا میں قیادت کررہا ہے۔
  • آج کھیل کے میدان میں شمال مشرق کی دمک نظر آرہی ہے۔
  • شمال مشرق کے آخری گاؤں میں بجلی پہنچ گئی ہے۔
  • شمال مشرق سے شاہراہیں، ریلویز، ایئرویز، واٹرویز اور انفارمیشن ویز(آئی-وے) کی ترقی کی خبریں آرہی ہیں۔
  • ہمارے شمال مشرق کے نوجوان وہاں بی پی او کھول رہے ہیں۔
  • آج ہمارا شمال مشرق  نامیاتی زراعت  کا مرکز بن رہا ہے۔ آج ہمارا شمال مشرق ، اسپورٹس یونیورسٹی کی میزبانی کررہا ہے۔
  • ایک وقت تھا جب شمال مشرق کو لگتا تھا کہ دلّی بہت دور ہے۔ ہم نے چار سال کے اندر اندر دلّی کو شمال مشرق کے دروازے پرلا کرکے کھڑا کیا ہے۔
  • آج ہمارے ملک میں 65 فیصد آبادی 35 سال کی عمر کی ہے۔ ہمارے ملک کے نوجوانوں نے  روزگار کی نوعیت کو پوری طرح بدل دیا ہے۔ اسٹارٹ اَپ ہو، بی پی او ہو، ای-کامرس ہو، موبلٹی کا شعبہ ہو، ایسے نئے شعبوں کو آج میرے ملک کا نوجوان اپنے سینے سے لگاکر نئی بلندیوں پر ملک کو  لے جانے  میں مصروف ہے۔
  • 13 کروڑ لوگوں کو مدرا لون بہت بڑی بات ہے۔ اس میں  چار کروڑ  نوجوان ہیں جنہوں نے زندگی میں پہلی بار کہیں سے لون لیا ہے اور اپنے پیروں پر کھڑے ہوکر کےاپنے روزگار کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ یہ اپنے آپ میں بدلے ہوئے ماحول کی ایک جیتی جاگتی مثال ہے۔
  • ہندوستان کے تین لاکھ گاوؤں میں  کامن سروس سینٹر    ملک کےنوجوان چلا رہے ہیں اور ہر شہری کو پلک جھپکتےہی پوری دنیا کے ساتھ جوڑنے کے لئے انفارمیشن ٹکنالوجی کا  بھرپور استعمال کررہے ہیں۔
  • سائنسدانوں کی بنیاد، تصور اور سوچ کے نتیجے میں ناوک کو ہم’’لانچ‘‘ کرنے جارہےہیں۔ اس سے ملک کے ماہی گیروں کو،ملک کےعام شہریوں کو ناوک  کے ذریعہ سمتوں کی رہنمائی کافائدہ حاص ہوگا۔
  • ہمارے ملک نے عہد کیا ہے کہ 2022 میں  اپنے سیٹلائٹ میں  انسان کو لیکر خلاء میں سفر کرسکیں گے۔ جب یہ سیٹلائٹ  خلاء میں جائے گا اس وقت ہم انسان کو خلاء میں بھیجنے والا دنیا کا چوتھا ملک بن جائیں گے۔
  • آج ہمارا پورا دھیان زراعت کے شعبے میں جدت لانے کے لئے ، تبدیلی لانے کے لئےچل رہا ہے۔آزادی کے 75ویں سال میں ہم نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا سپنا دیکھا ہے۔
  • ہم زاعت میں جدت لاکر ، زاعت کے فلک کوچوڑا کرکے چلنا چاہتے ہیں۔ بیج سے لے کر بازار تک ہم ویلیو ایڈیشن کرنا چاہتے ہیں۔ ہم پہلی بار ملک میں زرعی برآمدات پالیسی کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں ، تاکہ ہمارے ملک کا کسان بھی عالمی بازار کے اندرمضبوطی کے ساتھ کھڑا رہے۔
  • آج نیازرعی انقلاب ، نامیاتی کاشتکاری ، بلیو ریوولیوشن، سوئیٹ ریوولیوشن، سولر فارمنگ، یہ نئے دائرے کھل چکے ہیں۔ اس کو لے کر ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔
  • مچھلی پیداوار کرنے کے معاملے میں ہمارا ملک دنیا میں دوسرا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔
  • آج شہد کا ایکسپورٹ دوگنا ہوگیا ہے۔
  • گنا کسانوں کو خوشی ہوگی کہ ہمارے ایتھنول کی پیداوارسہ گنی ہوگئی ہے۔
  • دیہی معیشت میں جتنی اہمیت زراعت کی ہے ، اتنی ہی دیگر کاروباروں کی بھی ہے ۔ اس لئے ہم خواتین خود امدادی گروپ کے ذریعے اربوں کھربوں روپے کی سرمایہ کاری سے گاؤں کے جو وسائل  ہیں، گاؤں کی جو طاقت ہے اس کو آگے بڑھا نا چاہتے ہیں او راس سمت میں ہم کوشش کررہے ہیں۔
  • کھادی کی فروخت پہلے سے دوگنی ہوگئی ہے۔
  • ملک کا کسان اب سولر فارمنگ پر بھی زور دینے لگا ہے۔ کاشت کاری کے علاوہ وہ سولر فارمنگ سے بجلی فروخت کرکے بھی کمائی کرسکتا ہے۔
  • ملک میں اقتصادی ترقی اور معاشی بڑھوتری کے ساتھ ساتھ انسان کا  وقار بھی ہو، یہ اعلیٰ حیثیت رکھتا  ہے۔  ہم ان یوجناؤں کو لے کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، تاکہ انسان عزت کے ساتھ زندگی بسر کرسکیں اور فخر کے ساتھ زندگی جی سکیں۔
  • ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے حساب سے بھارت میں سووچھتا ابھیان کی وجہ سے تین لاکھ بچے مرنے سے بچ گئے ہیں۔
  • گاندھی جی نے ستیہ گرہی تیار کئے تھے اور گاندھی جی کی ترغیب نے سووچھ گرہی تیار کئے ہیں اور آنے والا 150 واں یوم پیدائش جب ہم منائیں گے تب یہ ملک قابل احترام باپو کو سووچھ بھارت کی شکل میں یہ ہمارے سیکڑوں سووچھ گرہی لائق احترام باپو کو  کاریانجلی  نذر کریں گے۔
  • ملک کے غریب سے غریب شخص کو، عام آدمی کو علاج کی سہولت ملے،  سنگین بیماریوں کے لئے اور بڑے اسپتالوں میں عام آدمی کو بھی علاج کی سہولت ملے، مفت میں ملے اور اس کے لئے حکومت ہند نے پردھان منتری جن آروگیہ ابھیان  شروع کرنے کا  فیصلہ کیا ہے۔
  • آیوشمان بھارت یوجنا کے تحت  اس ملک کے دس کروڑ کنبوں کو  یعنی  تقریباً 50 کروڑ شہری، ہر کنبے کو پانچ لاکھ روپے سالانہ ہیلتھ ایشورینس دینے کا منصوبہ ہے۔ یہ ہم اس ملک کو دینے والے ہیں۔
  • یہ ٹکنالوجی والانظام ہے،شفافیت پر زور ہو، کسی عام آدمی کو یہ موقع حاصل کرنے میں پریشانی نہ ہو، رکاوٹ نہ ہو، اس میں ٹکنالوجی انٹروینشن بہت اہم  ہے۔ اس کے لئے ٹکنالوجی کے ٹول بنے ہیں۔
  • پورےملک میں  25 ستمبر 2018 کو پردھان منتری جن آروگیہ  ابھیان  لانچ کردیا جائے گااور اس کا نتیجہ یہ ہونے والا ہے کہ   ملک کے  غریب  شخص کو اب بیماری کی مصیبت سے نبرد آزما نہیں ہونا پڑے گا ۔
  • ملک میں متوسط طبقے کے خاندانوں کے لئے،   معالجے کے شعبے میں  نئے مواقع  پیدا ہوں گے۔  ٹائر -2  ، ٹائر -3 شہروں میں   نئےاسپتال   بنیں گے۔   بہت بڑی   تعدا د میں میڈیکل اسٹاف  لگے گا ۔   روزگار کے   بہت  سار ے مواقع بھی  پیدا ہوں گے۔
  • ہم نے گزشتہ چار برسوں میں   غریب کو بااختیار   بنانے پر زور دیا ہے۔  ہماری کوشش رہی ہے کہ    غریب  بااختیا ر بنے  اور حال ہی میں  ایک بین الاقوامی ادارےنے  بہت اچھی رپورٹ جاری کی ہے۔    انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ دو  برس میں بھارت میں 5 کروڑ غریب، خط افلاس سے باہر آگئے ہیں۔ 
  • غریب کو   بااختیار بنانے کے لئے  ہم نے   متعدد اسکیمیں   بنائی ہیں۔ اسکیمیں تو بنتی ہیں   لیکن بچولیئے  ،    کٹکی کمپنی اس میں سے  ملائی   کھالیتے ہیں۔ غریب کو حق ملتا نہیں ہے۔
  • حکومت سوراخ بند کرنے میں لگی ہوئی ہے ۔  اس حکومت نے اس کور وکا ہے۔   بدعنوانی   ،  کالا دھن،  یہ سارے کاروبار  روکنے کی سمت میں   ہم نے قدم اٹھایا ہے۔  اس کے  نتیجے میں  تقریباً 90 ہزار کروڑ روپے    سرکاری خزانے میں آئے ہیں ۔
  • جو ایماندار شخص ٹیکس دیتا ہے، ان پیسوں سے یہ اسکیمیں چلتی ہیں۔ ان منصوبوں کاثواب اگر کسی کو ملتا ہے تو سرکار کو نہیں ، میرے ایماندار ٹیکس دہندگان کو ملتا ہے، ٹیکس پیئر کو ملتا ہے۔
  • ملک میں 2013 تک ، یعنی پچھلے  70 سال کی ہماری سرگرمیوں کا نتیجہ تھا کہ ملک میں ڈائریکٹ ٹیکس دینے والے چار کروڑ  لوگ تھے، لیکن آج یہ تعداد قریب قریب دوگنی ہوکر پونے سات کروڑ ہوگئی ہے۔
  • 70 سال میں ہمارے ملک میں جتنے باالواسطہ ٹیکس میں صنعت کار جڑے تھے وہ 70 سال میں 70 لاکھ کی تعداد تک پہنچے ہیں۔ لیکن جی ایس ٹی آنے کے بعد پچھلے ایک سال میں یہ 70 لاکھ کی تعداد ایک کروڑ 16 لاکھ  تک پہنچ گئی۔
  • ہم کالا دھن بدعنوانی کو معاف نہیں کریں گے۔ کتنی ہی آفتیں کیوں نہ آئیں، اس راستے کو تو میں چھوڑنے والا نہیں ہوں ۔اب دلی کے گلیاروں میں پاور بروکر نظر نہیں آتے ہیں۔
  • اب ہم نے طریقہ عمل کو شفاف بنانے کیلئے آن لائن طریقہ کار شروع کیا ہے۔ ہم نے آئی ٹی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے۔
  • ہندوستانی مسلح افواج  میں شارٹ سروس کمیشن کے ذریعے تعینات خاتون افسروں کو ان کے ہم منصب مرد افسروں کی طرح سلیکشن کے شفاف عمل کے ذریعے مستقل کمیشن کا آج میں اعلان کرتا ہوں۔
  • عصمت دری  تکلیف دہ  ہے  لیکن   عصمت دری کی شکار اس بیٹی کو جتنی اذیت  ہوتی ہے    اس سے    لاکھوں گنا  تکلیف  اہل  وطن کو  ، ملک کو ،  عوام کو  ، ہر ایک کو  ہونی چاہئے۔
  • اس  راکششی  ذہنیت    سے سماج کو آزاد کرانا ہوگا۔   ملک کو   آزاد کرانا ہوگا ،  قانون اپنا کام کررہا ہے۔ اس فکر پر    چوٹ  کرنے کی  ضرورت ہے۔  اس  کجروی پر چوٹ  کرنے کی ضرورت ہے۔
  • ۔ تین طلاق   کے  غلط چلن نے     ہمارے ملک کی   مسلم بیٹیوں کی زندگی کو   تباہ کرکے رکھا ہوا ہے اور جن کو   طلاق نہیں ملی ہے وہ بھی اس دباؤ میں  گذارا کررہی ہیں۔  اس اجلاس میں بھی   ہم نے  پارلیمنٹ میں قانون  لاکر  کے  ہماری  ان  خواتین کو  غلط  رواجوں  سے آزادی دلانے کا   بیڑا اٹھایا تھا لیکن اب بھی کچھ لوگ ہیں  جو اسے   منظور  نہیں ہونے دیتے ہیں۔
  • ہمارے سکیورٹی دستوں کی کوششوں ، ریاستی حکومتوں کی سرگرمی کی ، مرکز اور ریاست کے ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے، عام آدمی کو جوڑنے کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ آج کئی سالوں کے بعد  دو ریاستیں تریپورہ اور میگھالیہ  پوری طرح آرمڈ فورسز اسپیشل  پاور ایکٹ سے  مبرا ہوگئی ہیں۔
  • جموں و کشمیر کے معاملے میں اٹل بہاری واجپئی جی نے جو  ہمیں راستہ دکھایا ہے اور وہی راستہ صحیح ہے۔اسی راستے پر ہم چلنا چاہتے ہیں۔ ہم گولی اور گالی کے راستے پر نہیں، گلے لگاکر  اپنے کشمیر کے حب الوطنی سے جینے والوں کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔
  • آنے والے کچھ ہی مہینوں میں  جموں کشمیر میں گاؤں کے لوگوں کو اپنا حق جتانے کا موقع ملے گا۔ اپنا خود کا نظام قائم کرنے کا موقع ملے گا۔ اب تو بھارتی حکومت کی جانب سے اتنی بڑی مقدار میں وہ پیسے براہ راست گاؤں کے پاس جاتے ہیں کہ گاؤں کو آگے بڑھانے کے لئے وہاں کے منتخب پنچ کے پاس طاقت  آئے گی۔ اس لئے مستقبل قریب میں پنچایتوں کے الیکشن ہوں، مقامی  بلدیاتی انتخابات ہوں، اسی سمت میں ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔
  • ہر ہندوستانی کے پاس اپنا گھر ہو-ہاؤسنگ فار آل ، ہر گھر کے پاس بجلی کنکشن ہو- پاور فار آل، ہر ہندوستانی کو باورچی خانہ میں دھوئیں سے نجات ملے اور اس لئے کوکنگ گیس فار آل،  ہر ہندوستانی کو ضرورت کے مطابق پانی ملے اور اس لئے واٹر فار آل، ہر ہندوستانی کو بیت الخلاء ملے اور اس لئے سینیٹیشن فار آل ، ہر ہندوستانی کو ہنر مندی ملے اور اس لئے اِسکل فار آل ، ہر ہندوستانی اچھی اور سستی صحت خدمات ملیں، اس لئے ہیلتھ فار آل ، ہر ہندوستانی تحفظ ملے ، تحفظ کا بیمہ ، سکیورٹی کور ملے اور اس لئے انشورنس فار آل ، ہر ہندوستانی کو انٹرنیٹ خدمات ملیں اور اسلئے  کنکٹی ویٹی فار آل،  اس منتر کو لے کر ہم ملک کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔
  • ہمیں ٹھہراؤ منظور نہیں ہے، ہمیں رکنا منظور نہیں ہے اور جھکنا تو ہماری فطرت میں نہیں ہے۔ یہ ملک نہ رُکے گا، نہ جھکے گا، یہ ملک نہ تھکے گا، ہمیں نئی بلندیوں پر آگے چلنا ہے،  ایک کے بعد ایک ترقی کرتے ہوئے چلنا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔