نئی دہلی۔28 اپریل ، 2018؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی اور عوامی جمہوریۂ چین کے صدر جناب شی جن پنگ نے اپنی پہلی غیررسمی سربراہ کانفرنس کا انعقاد وہان میں 28-27 اپریل 2018 کو کیا۔ اس کا مقصد دو طرفہ اور عالمی اہمیت کے اہم مسائل پر نظریات و خیالات کا تبادلہ اور موجودہ اور مستقبل کی بین الاقوامی حالات کے ضمن میں قومی ترقی کے لیے اہمیت رکھنے والے باہمی نظریات پر بات چیت کرنا تھا۔
انہیں یقین ہے کہ دو بڑی معیشتوں اور حکمت عملی کا فیصلہ لینے کی خود مختاری کے ساتھ بڑی طاقتوں کے طور پر ہندوستان اور چین کے ساتھ ساتھ ابھرنے سے علاقائی اور عالمی سطح پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ دونوں کا یہ خیال بھی ہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان پُرامن، مستحکم اور متوازن تعلقات موجودہ عالمی غیریقینی کی صورتحال کے لیے ایک مثبت حیثیت رکھتے ہیں۔ ان کا اس بات پر بھی اتفاق ہے کہ دو طرفہ تعلقات کا مناسب طریقے سے انتظام کیا جانا خطے کی خوشحالی اور ترقی کے لیے موافق ہوگا اور اس سے ایشیائی صدی کے لیے حالات تیار ہوں گے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے انہوں نے قومی تجدید اور اپنے عوام کو زیادہ خوشحالی فراہم کرانے کے سلسلے میں باہمی مفاد والے اور پائیدار طریقے سے ترقی کے لیے شراکت داری کو مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم جناب نریندر مودی اور صدر شی نے ہند چین تعلقات کا حکمت عملی اور طویل مدتی نظریے کے لحاظ سے جائزہ لیا۔ وہ مستقبل کے تعلقات کے لیے وسیع تر ممکنہ پلیٹ فارم تیار کرنے کے مقصد سے موجودہ میکینزم کے ذریعے تال میل پر انحصار کرنے کی کوششوں میں اضافے کے لیے متفق ہوئے ہیں۔ ان کا اس بات پر بھی اتفاق ہوا ہے کہ دونو فریق مجموعی تعلقات کے سلسلے میں، ایک دوسرے کے احساسات ، تشویشات اور خواہشات کا لحاظ کرتے ہوئے پرامن بات چیت کے ذریعے اختلافات کو دور کرنے کی فہم و دانش رکھتے ہیں۔
دونوں لیڈروں کا اس بات پر بھی اتفاق ہوا ہے کہ وہ اپنی معیشتوں کے درمیان ایک دوسرے کی ضرورتوں کو پوری کرنے کی خصوصیات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے متوازن اور پائیدار طریقے سے دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیں گے۔ انہوں نے ثقافت اور عوام سے عوام کے رابطے کو فروغ دینے کے طریقوں پر بھی بات چیت کی اور اس سمت میں نئے میکینزم کا پتہ لگانے پر بھی اتفاق کیا۔
وزیراعظم نریندر مودی اور صدر شی نے دہشت گردی سے پیدا ہونے والے عام خطرے کو بھی پہچانا اور اس کی سختی کے ساتھ مذمت کی اور ہر شکل میں دہشت گردی کی مخالفت کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں تعاون کرنے پر بھی انہوں نے عہد بندی ظاہر کی۔
U-2347