Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

ہندوستان کے وزیر اعظم کا بھوٹان کے سرکاری دورے پر مشترکہ بیان


صدیوں سے، بھارت اور بھوٹان کے درمیان باہمی اعتماد، خیر سگالی اور افہام و تفہیم پر مبنی دوستی اور تعاون کے قریبی تعلقات  رہے ہیں ۔  ہماری ثقافتی وابستگی اور مشترکہ جغرافیہ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ جوڑتا ہے۔ مضبوط معاشی اور مالیاتی تعلقات بھی ہمیں جوڑتے ہیں ۔ بھارت اور بھوٹان کے لوگوں کے درمیان قریبی دوستی ہماری دوستی کے مرکز میں ہے۔  ہماری دونوں ممالک کے تعلقات غیر معمولی ہمسایہ تعلقات کی ایک مثال ہیں۔

ہمارے دونوں ممالک کے درمیان پائیدار شراکت داری،  ہماری مشترکہ اقدار کے ساتھ ساتھ ہمارے مشترکہ ثقافتی اور روحانی ورثے میں جڑی ہوئی ہے۔ بھوٹان کے لیے بھارت اور بھارت کے لیے بھوٹان خطے کی ایک لازوال حقیقت ہے، جس کی پرورش  پے درپے بھوٹانی  ڈروک گیلپوس اور بھارت اور بھوٹان میں سیاسی قیادت کے روشن خیال وژن سے ہوئی ہے۔

ہم اپنی باہمی سلامتی سے متعلق اپنے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی تعریف کرتے ہیں۔ ہم اپنے قومی مفادات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کے ساتھ قریبی رابطہ کاری اور تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہیں ۔

ہم ایک ساتھ  مل کر ایک تبدیلی کی شراکت داری کو آگے بڑھائیں گے،  جو ہمارے منفرد اور خصوصی تعلقات کو آگے بڑھائے گا۔  اس میں ریل رابطوں، سڑکوں، ہوائی، آبی گزرگاہوں، اشیاء اور خدمات کی سرحد پار بغیر کسی رکاوٹ کی نقل و حرکت کے لیے تجارتی بنیادی ڈھانچہ، اقتصادی اور ڈیجیٹل کنکٹی وٹی کے ذریعے رابطے کی وسیع ترین شکل میں فزیکل کنیکٹیویٹی کو فروغ دینا شامل ہے۔

1961 میں بھوٹان کے پہلے پانچ سالہ منصوبے کے بعد سے، بھوٹان کے ساتھ ہندوستان کی ترقیاتی شراکت داری لوگوں کو بااختیار بنا رہی ہے اور تمام شعبوں اور خطوں میں ترقی کو یقینی بنا رہی ہے۔ ہماری ترقیاتی شراکت داری ہندوستان کے ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس’  کے نقطہ نظر اور بھوٹان  کے مجموعی قومی خوشی کے فلسفے کا سنگم ہے۔ ہم بھوٹان کی عوام اور حکومت کی ترجیحات اور عزت  مآب کے وژن کے مطابق اپنی ترقیاتی شراکت کو بڑھانا جاری رکھیں گے۔

ہمارا توانائی تعاون گہری اقتصادی مصروفیت کی ایک واضح مثال ہے، جس کے نتیجے میں باہمی طور پر ثمر آور نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ ہم  پن بجلی ، سولر اور گرین ہائیڈروجن کے شعبوں میں اپنی کلین انرجی پارٹنرشپ کو بڑھانا جاری رکھیں گے اور مشترکہ طور پر نئے پروجیکٹس تیار کریں گے، جو خطے میں انرجی سکیورٹی کو بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے ہماری تکنیکی صلاحیت، متحرک  تجارتی شعبے اور ہنر مند نوجوانوں کو بڑھا وا دیتے ہیں۔ اس سلسلے میں، ہم ہندوستان-بھوٹان توانائی شراکت داری پر مشترکہ وژن  پر بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

چونکہ دونوں ممالک گہری ڈیجیٹل اور تکنیکی تبدیلی سے گزر رہے ہیں ، ہماری مشترکہ کوشش تیز رفتار اقتصادی ترقی اور دونوں ملکوں کے  لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لانا ہوگی۔ ہم خلائی ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر، اسٹارٹ اپس، مصنوعی ذہانت، کلین انرجی، ایس ٹی ای ایم تحقیق اور تعلیم اور ڈیجیٹل مہارتوں کے فروغ کے مخصوص شعبوں میں اپنے کام کو تیز کریں گے۔

ہم ایک دوسرے کے ساتھ تجارتی اور سرمایہ کاری کے روابط کو مضبوط کریں گے، خاص طور پر نجی شعبے کے ذریعے،جن میں گیلیفو خصوصی انتظامی علاقے کو ترقی دینے کے لیے عزت مآب کے وژن میں شامل ہے ، جو خطے میں پائیدار طریقے سے زیادہ اقتصادی رابطے کا باعث بنے گا، اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا، نیز بھارت اور بھوٹان کو قریب لا نے میں مدد کرے گا۔

اس تناظر میں  ایک نکتہ خصوصی طور پر ذکر کا مستحق ہے ، یعنی  ہندوستان اور بھوٹان کے لوگوں کے در میان پہلے ہی ایک  بہترین  رشتہ استوار ہو چکا ہے، جس  نے ہمارے دو طرفہ تعلقات کی بنیاد رکھی ہے ۔  مطالعہ  اور تحقیق  سے  وابستہ  فیکلٹی ، طلباء ، سیاحوں، نوجوانوں  اور کھیلوں کی  شخصیات کے درمیان تبادلے  کا پروگرام  دونوں ممالک کے درمیان  اس قریبی  عوامی تعلقات میں  ایک  خاص جہت  کا اضافہ  کرے گا۔ اس کے علاوہ  ہم اپنی باہمی  روحانی اور اٹوٹ ثقافتی دوستی کو    جاری رکھنے کی بھر پور  کوششیں  کرتے رہیں گے۔ ہم دونوں ممالک کے لوگوں کے لئے  ایک دوسرے کے ثقافتی  ورثے کے مقامات کو  دیکھنے  کے مواقع بڑھانے کے لئے بھی پر عزم ہیں۔

دونوں ممالک تعلیم، ہنر مندی، کاروباری، ٹیکنالوجی، کھیل اور تخلیقی اور ثقافتی صنعتوں کے  فروغ کے ذریعے نوجوانوں کی ترقی کو  تیز کرنے میں  خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں، کیونکہ ہم سمجھتے  ہیں کہ اس کے ذریعہ خاص شعبوں میں دو طرفہ شراکت داری کے تعلقات  مزید  گہرے اور متحرک ہوسکتے ہیں۔ ہم بہتر مستقبل کے لئے دونوں ممالک کے نوجوانوں  کے خوابوں اور امنگوں کے لئے  ہمیشہ  حساس ہیں۔

بھارت اپنی تاریخ میں ایک نئے باب میں داخل ہوگیا ہے،  تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی اور تکنیکی ترقی اس باب کی دو خصوصیات ہیں،  اس کے ساتھ ہی  2047  تک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کی طرف  ہمارا  سفر شروع  ہو چکا ہے۔ دوسری طرف  بھوٹان کا 2034  تک  زیادہ آمدنی  اور کمانے  والے ملک میں تبدیل ہونے کا خواب اور وژن ہے ، اس صورت حال میں  ملک اب معاشی ترقی  کے نئے سفر میں  داخل ہونے والا ہے۔ یہ دونوں ممالک ہمیشہ  سے ہی  دونوں کی ترقی  اور خوشحالی کے لئے باہمی دوستی  اور شراکت داری کے رشتے کو بر قرار رکھنے کے لئے  پر عزم رہے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح-ع ح – ق ر)

U-6336