Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

کینیا کے صدر کے دورہ ہند کے دوران، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے پریس بیان کا متن

کینیا کے صدر کے دورہ ہند کے دوران، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے پریس بیان کا متن


عزت مآب محترم صدر ولیم روٹو،

دونوں ممالک کے مندوبین

میڈیا  کےدوستو،

نمسکار!

مجھے صدر روٹو اور ان کے وفد کا ہندوستان میں خیرمقدم کرتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے۔

مجھے خوشی ہے کہ ان کا دورہ، افریقی یونین کے جی20 میں شامل ہونے کےکچھ وقت بعدہی ہو رہا ہے۔

ہندوستان کی خارجہ پالیسی میں افریقہ کو ہمیشہ اعلیٰ ترجیحی مقام دیا گیا ہے۔

پچھلی دہائی کے دوران، ہم نے مشن موڈ میں افریقہ کے ساتھ اپنے تعاون میں اضافہ کیا ہے۔

مجھے یقین ہے کہ صدر روٹو کا دورہ، ہمارے دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ، پورے افریقی براعظم کے ساتھ ہماری مصروفیت کو نئی تحریک دے گا۔

دوستو

اس سال ہم ہندوستان اور کینیا کے درمیان سفارتی تعلقات کی ساٹھویں سالگرہ منا رہے ہیں، لیکن ہمارے تعلقات کی تاریخ ہزاروں سال قدیم ہے۔

ممبئی اور ممباسا کو منسلک کرنے والا وسیع بحر ہند ،ہمارے قدیم تعلقات کا گواہ رہا ہے۔

اسی مضبوط بنیاد پر ہم صدیوں سے مل کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ پچھلی صدی میں ہم نے مل کر استعمار یت کی مخالفت کی تھی۔

ہندوستان اور کینیا ایسے ممالک ہیں جن کا ماضی اور مستقبل بھی مشترکہ ہے۔

دوستو

آج ہم نے ترقی پسند مستقبل کی بنیاد رکھتے ہوئے، تمام شعبوں میں اپنے تعاون کو مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا اور کئی نئے اقدامات کی نشاندہی بھی کی ہے۔

ہندوستان اور کینیا کے درمیان باہمی تجارت اور سرمایہ کاری میں مسلسل پیش رفت ہو رہی ہے۔

ہم اپنے اقتصادی تعاون کی مکمل صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے لیے، نئے مواقع کی جستجوکرتے رہیں گے۔

ہندوستان، کینیا کے لیے ایک قابل اعتماد اور پرعزم ترقیاتی شراکت دار رہا ہے۔

ہندوستان نے، آئی ٹی ای سی اور آئی سی سی آر اسکالرشپ کے ذریعہ، کینیا کے لوگوں کی مہارت کی نشوونما اور صلاحیتوں میں اضافہ کرنے میں اہم تعاون کیا ہے۔

دو زرعی معیشتوں کے طور پر، ہم نے اپنے تجربات شراکت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ہم نے کینیا کے زرعی شعبے کو جدید بنانے کے لیے، دو سو پچاس ملین ڈالر کی لائن آف کریڈٹ فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

جدید دور کی ضروریات کے مطابق ،ہم ٹیکنالوجی اور اختراع  کے شعبوںمیں تعاون بڑھا رہے ہیں۔

ہم ڈیجیٹل  سرکاری بنیادی ڈھانچہ میں ہندوستان کی کامیابیوں کو، کینیا کے ساتھ شراکت کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

اس اہم موضوع پر آج ہونے والا معاہدہ ہماری کوششوں کو تقویت دے گا۔

صاف توانائی، دونوں ممالک کی اولین ترجیح ہے۔

کینیا کی طرف سے اٹھایا گیا افریقہ ماحولیاتی سربراہ کانفرنس اقدام، ایک انتہائی قابل تعریف قدم ہے۔

یہ صدر روٹو کے تمام عالمی چیلنجوں سے متحد ہو کر نمٹنے کے عزم کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

مجھے خوشی ہے کہ کینیا نے، حیاتیاتی ایندھن کے عالمی اتحاد اور بین الاقوامی شمسی اتحادمیں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید برآں، کینیا کا بین الاقوامی بِگ کیٹ الائنس میں شمولیت کا فیصلہ، بِگ کیٹس کے تحفظ کے لیے عالمی کوششوں کو تقویت دینے میں ہماری مدد کرے گا۔

دفاع کے شعبے میں ہمارا بڑھتا ہوا تعاون ،ہمارے گہرے باہمی اعتماد اور مشترکہ مفادات کی علامت ہے۔

آج کی بحث میں، ہم نے فوجی مشقوں، صلاحیت سازی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کی دفاعی صنعتوں کو منسلک کرنےپر زور دیا ہے۔

ہم نے عوامی بہبود کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی بات کی۔

ہم نے اس اہم علاقے میں، کینیا کے ساتھ ہندوستان کے کامیاب تجربے کو شراکت کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

اس عزم اور دوستی کے جذبے کے ساتھ، ہم تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

دوستو

آج کی ملاقات میں ہم نے کئی عالمی اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

بحر ہند سے منسلک ممالک کے طور پر، سمندری تحفظ، بحری قزاقی اور منشیات کی ا سمگلنگ ہماری مشترکہ ترجیحات کے معاملات ہیں۔

اس اہم شعبے میں باہمی تعاون کومستحکم کرنےکے لیے، ہم سمندری تعاون پر ایک مشترکہ وژن بیان جاری کر رہے ہیں۔

کینیا اور ہندوستان کے درمیان قریبی تعاون، ہند بحرالکاہل میں ہماری تمام کوششوں کو تقویت دے گا۔

ہندوستان اور کینیا اس بات پر متفق ہیں کہ دہشت گردی انسانیت کے لیے سب سے سنگین چیلنج ہے۔

اس سلسلے میں ہم نے انسداد دہشت گردی کے شعبے میں باہمی تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوستو

ہندوستانی نژاد تقریباً اسی ہزار لوگ ،جو کینیا کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، ہمارے تعلقات کی سب سے بڑی طاقت ہیں۔

ان کی دیکھ بھال کے لیے انہیں کینیا سے جو تعاون حاصل   ہو رہاہے ،میں اسکے لئے ذاتی طور پر صدر روٹو کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔

ثقافتی تبادلے کے معاہدے پر آج دستخط ہونے سے، ہماری باہمی قربتیں مزید بڑھیں گی۔

کینیا کے طویل فاصلہ اور میراتھن رنرز عالمی شہرت یافتہ ہیں۔ اسی طرح کرکٹ بھی دونوں ممالک میں  یکساں طور پرمقبول ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان کھیلوں کے شعبے میں باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے، ایک اہم معاہدے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

بالی ووڈ کے ساتھ ساتھ یوگا اور آیوروید کی مقبولیت کینیا میں بھی بڑھ رہی ہے۔

ہم دونوں ممالک کے درمیان عوام سے عوام کے تعلقات کو گہرا کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

محترم المقام،

ایک بار پھر آپ کا اور آپ کے وفد کا ہندوستان میں خیرمقدم ہے۔

بہت بہت شکریہ!

*****

U.No.1798

(ش ح –  اع  – ر ا)