عالی جناب صدر بائیڈن، معزز ساتھیو، اس کرۂ ارض کے میرے ساتھی شہریو،
نمسکار!
اس پہل قدمی کے لئے میں صدر بائیڈن کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ انسانیت اس وقت عالمی وبائی مرض سے نبردآزما ہے۔ اور، یہ تقریب اس امر کی بر وقت یاد دہانی کراتی ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔
درحقیقت، موسمیاتی تبدیلی دنیا بھر کے لاکھوں افراد کے لئے ایک جیتی جاگتی حقیقت ہے۔ ان کی زندگیوں اور ذریعہ معاش کو پہلے سے ہی اس کے برعکس نتائج کا سامنا ہے۔
دوستو،
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں انسانیت کو ٹھوس کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں تیز رفتاری کے ساتھ ، بڑے پیمانے پر اور عالمی سطح پر ایسے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم، بھارت میں، اپنی جانب سے کوششیں کر رہے ہیں۔ 2030 تک 450 گیگاواٹ کے بقدر قابل احیاء توانائی کا ہمارا اولوالعزم ہدف ہماری عہدبندگی کو ظاہر کرتا ہے۔
ہماری ترقیاتی تبدیلیوں کے باوجود، ہم نے صاف ستھری توانائی، توانائی قابلیت، جنگل بانی اور حیاتیاتی گوناگونیت کے سلسلے میں متعدد اقدامات کیے ہیں۔ اسی وجہ سے ہم ان چند ممالک میں شامل ہیں جن کی این ڈی سی 2 ڈگری سیلسیئس سے مطابقت رکھتی ہیں۔
ہم نے بین الاقوامی شمسی اتحاد، لیڈ آئی ٹی، اور تباہ کاری سے بچاؤ کے بنیادی ڈھانچے جیسی عالمی پہل قدمیوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
دوستو،
موسمیاتی ذمہ داری کے حامل ایک ترقی پذیر ملک کے طور پر، بھارت میں ہمہ گیر ترقی کے سانچے تیار کرنے کے لئے بھارت شراکت دار ممالک کا خیر مقدم کرتا ہے۔ یہ سانچے ان دیگر ترقی پذیر ممالک کی بھی مدد کر سکتے ہیں جنہیں گرین فائنینس اور صاف ستھری تکنالوجیوں تک قابل استطاعت رسائی کی ضرورت ہے۔
اسی وجہ سے، صدر بائیڈن اور میں ’’بھارت۔ امریکہ موسمی اور صاف ستھری توانائی ایجنڈا 2030 شراکت داری‘‘ کا آغاز کر رہے ہیں۔ ساتھ مل کر، ہم سرمایہ کاری، صاف ستھری تکنالوجیوں کا مظاہرہ اور سبز اشتراک کو فعال بنانے میں مدد فراہم کریں گے۔
دوستو،
آج، اب جبکہ ہم عالمی موسمیاتی کاروائی کے بارے میں تبادلہ خیالات کر رہے ہیں، میں آپ کے ساتھ ایک خیال ساجھا کرنا چاہتا ہوں۔ بھارت کا فی کس کاربن فٹ پرنٹ عالمی اوسط سے 60 فیصد کم ہے۔ وہ اس لیے کیونکہ ہماری طرز زندگی کی جڑیں ابھی بھی ہمہ گیر روایتی طور طریقوں سے جڑی ہیں۔
اس لیے آج، میں کلائمیٹ ایکشن میں طرز زندگی کی تبدیلی کی اہمیت پر زور دینا چاہتا ہوں۔ ہمہ گیر طرز زندگی اور ’’بنیادوں کی طرف واپس لوٹنے‘‘ کا رہنما فلسفہ مابعد کووِڈ کے دور میں ہماری اقتصادی حکمت عملی کا ایک اہم ستون ہونا چاہئے۔
دوستو،
میں عظیم بھارتی راہب سوامی وویکانند کے الفاظ کو دوہرانا چاہتا ہوں۔ انہوں نے ہم سے کہا تھا کہ، ’’جب تک کہ ہدف حاصل نہ ہو، تب تک اٹھے رہیں، بیدار رہیں۔‘‘ آیئے ہم اسے موسمیاتی تبدیلی کے خلاف کاروائی کی دہائی بنائیں۔
شکریہ۔ بہت بہت شکریہ۔
*******
ش ح ۔اب ن
U-3899
Watch LIVE
— PMO India (@PMOIndia) April 22, 2021
PM @narendramodi's remarks at Leaders' Summit on Climate https://t.co/Yjc70eITrC
I would like to thank President Biden for taking this initiative.
— PMO India (@PMOIndia) April 22, 2021
Humanity is battling a global pandemic right now.
And, this event is a timely reminder that the grave threat posed by Climate Change has not disappeared: PM
In fact, Climate Change is a lived reality for millions around the world.
— PMO India (@PMOIndia) April 22, 2021
Their lives and livelihoods are already facing its adverse consequences: PM
For humanity to combat Climate Change, concrete action is needed.
— PMO India (@PMOIndia) April 22, 2021
We need such action at a high speed, on a large scale, and with a global scope.
We, in India, are doing our part: PM @narendramodi
Our ambitious renewable energy target of 450 Gigawatts by 2030 shows our commitment.
— PMO India (@PMOIndia) April 22, 2021
Despite our development challenges, we have taken many bold steps on clean energy, energy efficiency, afforestation and bio-diversity: PM @narendramodi
As a climate-responsible developing country, India welcomes partners to create templates of sustainable development in India.
— PMO India (@PMOIndia) April 22, 2021
These can also help other developing countries, who need affordable access to green finance and clean technologies: PM
That is why, President Biden and I are launching the “India-US climate and clean energy Agenda 2030 partnership”.
— PMO India (@PMOIndia) April 22, 2021
Together, we will help mobilise investments, demonstrate clean technologies, and enable green collaborations: PM
Today, as we discuss global climate action, I want to leave one thought with you.
— PMO India (@PMOIndia) April 22, 2021
India’s per capita carbon footprint is 60% lower than the global average.
It is because our lifestyle is still rooted in sustainable traditional practices: PM @narendramodi