وزیراعظم جناب نریندر مودی کے صدارت میں مرکزی کابینہ نے سارک کے رکن ممالک کے لیے کرنسی سویپ انتظام سے متعلق فریم ورک میں ترمیم استقدامی اثر سے اپنی منظوری دے دی ہے۔ اس ترمیم میں 2 بلین امریکی ڈالر تک کی مجموعی صلاحیت کے اندر فعال 400 امریکی ڈالر تک کی رقم کے لیے اسٹینڈ بائی سوائیپ کو شامل کیا جائے گا اور اس کے لین دین کے طریقہ کار کے معاملہ میں جیسے سارک کے رکن ممالک کی درخواستوں اور بھارت کی گھریلو ضرورتوں کی صورت حال پر غور کرنے کے بعد سویپ کی مدت اور مجموعی لین دین وغیرہ میں لچک کے ساتھ 400 ملین امریکی ڈالر تک اسٹینڈ بائی سوائیپ کو شامل کیا جائے گا۔
اہم خصوصیات:
مالی خطرات میں اضافہ اور عالمی معیشت میں اتارچڑھاؤ کی وجہ سے سارک ممالک کی سوائیپ کی قلیل مدتی ضرورتیں۔متفقہ خطوط سے زیادہ ہوسکتی ہیں۔ منظور شدہ سوائیپ فریم ورک کے اندر اسٹینڈ بائی سوائیپ کو شامل کرنے سے فریم ورک میں ضروری لچک آئے گی اور سارک سوائیپ فریم ورک کے تحت مجوزہ موجودہ حد میں سوائیپ کی رقم میں اضافہ کی سہولت کے لیے سارک کے رکن ممالک کی درخواست پر ہندوستان فوری طور پر کارروائی کرسکے گا، فریم ورک میں ضروری لچک لائے گا۔
پس منظر:
کابینہ نے یکم مارچ 2012 کو غیرملکی زرمبادلہ کی قلیل مدتی ضرورت کے تحت فنڈ مہیا کرنے یا طویل مدتی انتظامات تک بقائے کی ادائیگی کرنے یا اس کے قلیل مدتی حل کرنے کے مقصد سے اس ترمیم کو منظوری دی تھی۔ ہر ایک سارک ملک کے لیے امریکی ڈالر، یورو یا ہندوستانی روپے کے مختلف سائز کے سوائیپ کی ریزروبینک آف انڈیا (آربی آئی) کے ذریعہ پیش کردہ سہولت کے مطابق، جس کا انحصار ان کی دوماہ کی درآمدات کی ضرورت پر ہوتا ہے اور جس کی مالیت دو ارب امریکی ڈالر سے زیادہ نہ ہو۔ مذکورہ بالا سہولت میں ہر ایک ملک سوائیپ کی رقم کی وضاحت کی گئی ہے، جو 100 ملین امریکی ڈالر سے زائد از زائد 400 ملین امریکی ڈالر ہے۔ رقم کی ہر ایک نکاسی تین ماہ کی مدت کے لیے ہوگی اور زائد از زائد دو رول اوور تک ہوگی۔
اسٹینڈ بائی سوائیپ کی سہولت سے فائدہ اٹھانے والے سارک ممالک کے سینٹرل بینکوں کے ساتھ آربی آئی عملی تفصیلات کے باہمی غوروخوض کرے گا۔
**************
( م ن ۔ س ش ۔ ت ع (
U. No. 495