نئی دہلی، 16 جنوری 2019/
وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے ہندوستان کے ایکسپورٹ- امپورٹ بینک (ایگزم بینک) کی دوبارہ سرمایہ کاری کو منظوری دے دی ہے۔ اس کی تفصیلات نیچے دی گئی ہیں۔
اہم اثرات:
ایگزم بینک ہندوستان کے لیے اہم برآمدات سے متعلق قرض ایجنسی ہے۔
ایگزم بینک میں سرمایہ لگانے سے یہ سرمایہ نسبتاً کافی بڑھنے اور اس کے ساتھ ہی زیادہ صلاحیت کے ساتھ ہندوستانی برآمدات کے لیے ضروری تعاون دینے کے اہل ہوجائے گا۔
نیا سرمایہ لگانے سے ہندوستان کپڑا صنعت کو ضروری تعاون دینے، رعایتی مالی منصوبہ (سی ایف ایس) میں ممکنہ تبدیلیاں، ہندوستان کی سرگرم بیرونی پالیسی اور اسٹریٹجک منشا کو دھیان میں رکھتے ہوئے مستقبل میں نئی قرض لائن (ایل او سی) کے ممکنات جیسی نئی پہلو کو بڑھاوا ملے گا۔
پس منظر:
ایگزم بینک آف انڈیا (ایگزم بینک) کا قیام ایک پارلیمانی قانون کے تحت سال 1982 میں ہندوستان کی بین الاقوامی تجارت کے مالی تکمیل کے پیش نظر ہوا تھا۔ اسے قانونی حیثیت اور بڑھاوا دینے کے لیے چوٹی کے مالی اداروں کی شکل میں یہ بینک خصوصی طور پر ہندوستان سے برآمدات کے لیے قرض مہیا کراتا ہے۔ ہندوستان کے ترقیاتی اور بنیادی ڈھانچہ جاتی منصوبوں، آلات، اشیا، اور خدمات کی برآمدات کے لیے غیرملکی خریداروں اور ہندوستانی سپلائروں ضروری تعاون بھی دیتا ہے۔ اس کے ضوابط بھارتیہ ریزروبینک (آربی آئی) کے ذریعے طے کیے جاتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ش ت ۔ ت ع۔
U-369