Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

کابینہ نے ہائیڈرو کاربن کے شعبے  میں تعاون سے متعلق  ہندوستان اور گیانا کے درمیان مفاہمت پر دستخط کو منظوری دے دی


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے ،ہائیڈرو کاربن  کے شعبے میں تعاون کے سلسلے میں، حکومت ہند کی وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس اور جمہوریہ گیاناکی قدرتی وسائل کی وزارت کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کو منظوری دی ہے۔

مفاہمت نامے کی تفصیلات:

مجوزہ مفاہمت نامے میں ہائیڈرو کاربن کے شعبے کے مکمل اقداری سلسلے کا احاطہ کیا گیا ہے، جس میں گیانا سے خام تیل کی سورسنگ، گیانا کے ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) شعبے میں ہندوستانی کمپنیوں کی شرکت، خام تیل کو صاف کرنے کے شعبوں میں تعاون، صلاحیت سازی، دو طرفہ تجارت کو مضبوط بنانا، قدرتی گیس کے شعبے میں تعاون، گیانا میں تیل اور گیس کے شعبے میں ضابطہ جاتی پالیسی فریم ورک تیار کرنے میں تعاون کرنا؛ صاف توانائی کے شعبے میں بایو ایندھن کے ساتھ ساتھ شمسی توانائی  سمیت قابل تجدید ذرائع وغیرہ کے شعبے میں تعاون کرنا شامل ہے۔

 اثرات:

گیانا کے ساتھ ہائیڈرو کاربن کے شعبے میں تعاون سے متعلق مفاہمت نامے سے دوطرفہ تجارت کو تقویت ملے گی؛ ایک دوسرے ممالک میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور خام تیل کے ذرائع کو متنوع بنانے میں مدد ملے گی۔ اس طرح ملک کی توانائی اور سپلائی سیکیورٹی میں اضافہ ہوگا۔ یہ ہندوستانی کمپنی کو گیانا کے ای اینڈ پی شعبے میں حصہ لینے کا موقع بھی فراہم کرے گا، جو عالمی تیل اور گیس کمپنیوں کے ساتھ اپ اسٹریم پروجیکٹس میں کام کرکے تجربہ حاصل کرے گا، اس طرح  ’’آتم نر بھر بھارت‘‘ کے وژن کو فروغ  حاصل ہوگا۔

نفاذ کی حکمت عملی اور اہداف:

یہ مفاہمت نامہ ، اپنے دستخط کی تاریخ سے نافذ العمل ہوگا اور پانچ سال کی مدت تک نافذ رہے گا اور اس کے بعد خود بخوداس کی  تجدید ہو جائے گی؛ جب تک کہ کوئی بھی فریق، اس مفاہمت کو ختم کرنے کے لیے، دوسرے فریق کو اپنے ارادے سے تین ماہ قبل تحریری نوٹس نہ دے ۔

پس منظر:

حالیہ دنوں میں، گیانا نے تیل اور گیس کے شعبے میں نمایاں برتری حاصل کی ہے اور دنیا کا سب سے نیا تیل پیدا کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ 11.2 بلین بیرل تیل کے مساوی نئی دریافتیں، تیل اور گیس کی کل عالمی دریافتوں کا 18 فیصد اور دریافت شدہ تیل کا 32 فیصد ہے۔اوپیک  عالمی تیل کے منظرنامے 2022 کے مطابق، گیانا میں پیداوار میں نمایاں اضافہ ہونے کا امکان ہے،جس میں  مائع  مادوںکی سپلائی 2021 میں 0.1 ایم بی/ڈی سے بڑھ کر 2027 میں 0.9 ایم بی/ ڈی  ہو جائے گی۔

مزید برآں، عالمی توانائی 2022 کے بی پی شماریاتی جائزے کے مطابق ہندوستان، دنیا کا تیسرا سب سے بڑا توانائی کا صارف، تیل کا تیسرا سب سے بڑا صارف اور چوتھا سب سے بڑا ریفائنر اور توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے ساتھ سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے۔ بی پی انرجی آؤٹ لک اور انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کا اندازہ ہے کہ ہندوستان کی توانائی کی طلب، عالمی شرح 1 فیصد کے مقابلے میں  2040 تک تقریباً 3 فیصد سالانہ کی شرح سے بڑھے گی۔اس کے علاوہ،2040- 2020 کے درمیان عالمی توانائی کی طلب میں تقریباً 25سے28 فیصد کا حصہ ہندوستان کا ہوگا۔

توانائی کی رسائی، دستیابی، ملک کی توانائی کی حفاظت کے زیر اثر شہریوں کے لیے استطاعت کو یقینی بنانے کے لیے مزید تحریک دینے کے مقصد سے ہندوستان، خام تیل کے ذرائع کے تنوع کے ذریعے اور معیاری بیرون ملک اثاثوں کے حصول، دونوں کے ذریعے ہائیڈرو کاربن  کے شعبے  میں نئی شراکت داری کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔  یہ ایک واحد جغرافیائی/اقتصادی اکائی پر انحصار کو کم کرتا ہے اور ہندوستان کی جامع تدبیر کو وسعت دیتا ہے۔

گیانا کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اور ہائیڈرو کاربن کے شعبے میں دوطرفہ تعلقات کی نئی رفتار اور تعاون کے ممکنہ شعبوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے، یہ تجویز کیاگیا کہ گیانا کے ساتھ ہائیڈرو کاربن کے شعبے میں تعاون سے متعلق ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے جائیں۔

*****

U.No.3293

(ش ح –ا ع  – ر ا)