محترم وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ کوآپریٹیو سوسائٹیوں کی قوت سے مستفید ہونے کی ہر ممکنہ کوشش کی جانی چاہئے اور انہیں ’’سہکار سے سمردھی‘‘ کے خواب کو پورا کرنے کے لیے کامیاب اور فعال کاروباری صنعتوں میں تبدیل کیا جانا چاہئے، کیونکہ کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے پاس ملک کے زرعی اور وابستہ شعبوں میں دیہی اقتصادی تبدیلی کی کلید موجود ہے۔
پی اے سی ایس سے اے پی ای ایکس تک: بنیادی سے قومی سطح کی کوآپریٹیو سوسائٹیاں جن میں بنیادی سوسائٹیاں، ضلع، ریاستی اور قومی سطح کی تنظیمیں اور کثیر ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیاں شامل ہیں، اس کی رکن بن سکتی ہیں۔ اس کے ضمنی قوانین کے مطابق، سوسائٹی کے بورڈ میں ان تمام کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے منتخبہ نمائندگان ہوں گے۔
قومی سطح کی یہ کثیر ریاستی سوسائٹی متعلقہ وزارتوں، خصوصاً زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت، زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل (آئی سی اے آر) کے تعاون اور ان کی اسکیموں اور ایجنسیوں کے ذریعہ ملک بھر کی مختلف کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے توسط سے کوالٹی بیجوں کی پیداوار ، خریداری، پروسیسنگ، برانڈنگ، لیبلنگ، پیکجنگ، ذخیرہ اندوزی، مارکیٹنگ اور تقسیم؛ کلیدی تحقیق و ترقی، اور دیسی قدرتی بیجوں کے تحفظ اور فروغ کے لیے ایک نظام تیار کرنے کے لیے ایک اعلیٰ تنظیم کے طور پر کام کرے گی۔
مجوزہ سوسائٹی تمام سطحوں کی کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے نیٹ ورک کا استعمال کرکے بیج متبادل شرح کو بڑھانے، کوالٹی بیج کی کھیتی اور بیج کی قسم کی آزمائش میں کاشتکاروں کے کردار کو یقینی بنانے، واحد برانڈ نام کے ساتھ تصدیق شدہ بیجوں کی پیداوار اور تقسیم میں مدد فراہم کرے گی۔ کوالٹی بیجوں کی دستیابی سے زرعی پیداوار بڑھانے اور خوراک سلامتی کو مضبوط بنانے اور کاشتکاروں کی آمدنی میں بھی اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے اراکین کو کوالٹی بیجوں کی پیداوار سے بہتر قیمتوں کی حصولیابی، اعلیٰ پیداواری قسم (ایچ وائی وی) کے بیجوں کے استعمال سے فصلوں کی اعلیٰ پیداوار اور سوسائٹی کے ذریعہ پیدا کیے گئے سرپلس سے تقسیم کیے گئے منافع، دونوں سے فائدہ حاصل ہوگا۔
سیڈ کوآپریٹیو سوسائٹی بیج کی کھیتی اور بیج قسم کی آزمائش، واحد برانڈ نام کے ساتھ تصدیق شدہ بیجوں کی پیداوار اور تقسیم میں کاشتکاروں کے کردار کو یقینی بناکر ایس آر آر، وی آر آر کو بڑھانے کے لیے تمام طرح کے کوآپرٹیو ڈھانچوں اور دیگر تمام وسائل کو شامل کرے گی۔
قومی سطح کی اس کوآپریٹیو سوسائٹی کے توسط سے کوالٹی بیج پیداوار سے ملک میں زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ اس سے زراعت اور امدادِ باہمی کے شعبہ میں روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے، درآمدشدہ بیجوں پر انحصار میں تخفیف واقع ہوگی اور دیہی معیشت کو فروغ حاصل ہوگا، ’’میک ان انڈیا‘‘ کو بڑھاوا ملے گا اور اس کے نتیجہ میں آتم نربھر بھارت کا راستہ ہموار ہوگا۔
******
ش ح۔ا ب ن۔ م ف
U-NO.351