Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

کابینہ نے پی ایم جی کے وائی / آتم نربھر بھارت کے تحت جون سے لیکر اگست 2020 تک کی تین مہینے کی مدت کیلئے ای پی ایف تعاون کو بڑھا کر 24فیصد (12فیصد آجر کمپنیوں کا حصہ اور 12فیصد ملازمین کا حصہ)کرنے کی تجویز کو منظوری دی


وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے کووڈ-19 وبا کے تناظر میں پردھان منتری غریب کلیان یوجنا (پی ایم جی کے وائی اور آتم نربھر بھارت)کے تحت حکومت کے ذریعے اعلان کردہ پیکیج کے ایک حصے کے طور پر جون سے لیکر اگست 2020 تک کی 3 مہینے کی مدت کیلئے بڑھا کر امپلائیز پروویڈنٹ فنڈکے تحت ملازمین کے 12فیصد اور آجر کمپنیوں کے 12فیصد، کُل 24فیصدکرنے کی تجویز کو منظوری دی۔

یہ منظوری 15 اپریل 2020 کو منظور شدہ مارچ سے مئی تک کے تنخواہ مہینوں کی موجودہ اسکیم کے مستزاد ہے۔ کُل مجوزہ اخراجات 4860 کروڑ روپئے ہے۔ اس سے 3.67 لاکھ اسٹیبلشمنٹ کے 72 لاکھ سے زائد ملازمین کو فائدہ حاصل ہوگا۔

اہم خصوصیات:

اس تجویز کی اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:

  1. جون، جولائی اور اگست 2020 کے تنخواہ مہینوں کیلئے یہ اسکیم 100 ملازمین والے سبھی اسٹیبلشمنٹ نیز 15000 روپئے ماہانہ تنخواہ سے کم کمانے والے ایسے سبھی ملازمین کے 90فیصد تک کا احاطہ کرے گی۔
  2. 3.67 لاکھ کمپنیوں /اداروں میں کام کرنے والے تقریباً 72.22 لاکھ ملازمین کو فائدہ حاصل ہوگا اور ممکنہ روکاوٹوں کے باوجود ان کی تنخواہ جاری رہے گی۔
  3. حکومت اس مقصد کیلئے مالی برس 21-2020 میں 4800 کروڑ روپئے کا بجٹ تعاون دستیاب کرائے گی۔
  4. پردھان منتری روزگار پروتساہن یوجنا (پی ایم آر پی وائی) کے تحت جون سے اگست 2020 کے مہینوں کیلئے 12فیصد آجر کمپنیوں کے تعاون کے حقدار مستفیدین کو اس سے الگ رکھا جائے گا تاکہ اوور لیپنگ  نہ ہو۔
  5. لاک ڈاؤن کی طویل مدت کے سبب محسوس کیاگیا کہ جب تاجر/کاروباری کام پر لوٹ رہے ہیں تو انہیں مالی بحران کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، اس لئے وزیرخزانہ نے آتم نربھر بھارت کے ایک حصے کے طور پر 13مئی 2020 کو اعلان کیا کہ تجارت ا ور مزدوروں کیلئے ای پی ایف تعاون مزید تین مہینے یعنی جون، جولائی اور اگست 2020 تک بڑھا دی جائے۔

کم اجرت پانے والے مزدوروں کے سامنے آنے والی مشکلات کو کم کرنے کیلئے حکومت کے ذریعے وقتاً فوقتاً اٹھائے جانے والے اقدامات کو اسٹیک ہولڈروں کے ذریعے ا چھی طرح قبول کیاجاتا ہے۔

 

———————–

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 3792