Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

کابینہ نے پردھان منتری غریب کلیان یوجنا (پی ایم جی کے اے وائی ) اور دیگر فلاحی اسکیموں کے تحت جولائی 2024 سے دسمبر 2028 تک   غذائیت بخش چاول کی  مفت  فراہمی جاری رکھنے کو منظوری دی


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے حکومت کی تمام اسکیموں بشمول پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا (پی ایم جی کے اے وائی ) اور دیگر فلاحی اسکیموں وغیرہ کے تحت  جولائی 2024 سے دسمبر 2028 تک غذائیت بخش چاول کی عام  سپلائی کو اس کی موجودہ شکل میں جاری رکھنے کی منظوری دی ہے۔

غذائیت بخش چاول کی پہل ایک مرکزی سیکٹر کی پہل کے طور پر جاری رہے گی جس میں پی ایم جی کے اے وائی (فوڈ سبسڈی) کے حصے کے طور پر حکومت ہند کی طرف سے 100% فنڈنگ ​​دی جائے گی، اس طرح عمل درآمد کے لیے ایک متحد ادارہ جاتی میکانزم فراہم  ہوگا ۔

اسی مناسبت سے، ملک میں غذائیت کو یقینی بنانے کی ضرورت پر 75ویں یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کے مطابق، پہل ” پورے عوامی نظام تقسیم  (ٹی پی ڈی ایس )، دیگر فلاحی اسکیموں، انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ سروس (آئی سی ڈی ایس ) کے تحت   تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پی ایم پوشن  (پہلے ایم ڈی ایم )” ملک میں خون کی کمی اور مائکرو غذائی اجزاء کی کمی کو دور کرنے جولائی 2024 سے دسمبر 2028 تک کے لیےغذائیت بخش چاول کی فراہمی کا معاملہ  اٹھایا گیا تھا۔ کابینہ کمیٹی برائے اقتصادی امور (سی سی ا ی اے ) نے اپریل 2022 میں غذائیت بخش چاول پہل    کو  مارچ 2024 تک مرحلہ وار طریقے سے  ملک بھر میں نافذ کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ تینوں مراحل کامیابی سے مکمل ہو چکے ہیں اور مجموعی طور پر غذائیت بخش چاول  کی عام  فراہمی  کا ہدف حکومت کی اسکیمیں مارچ 2024 تک حاصل  کر چکی ہیں۔

2019 اور 2021 کے درمیان کیے گئے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے ( این ایف ایچ ایس۔5) کے مطابق، خون کی کمی ہندوستان میں ایک بڑا  مسئلہ بنی ہوئی ہے، جو بچوں، خواتین اور مردوں کو مختلف عمر کے گروپوں اور آمدنی کی سطحوں پر متاثر کرتی ہے۔ آئرن کی کمی کے علاوہ، دیگر وٹامن اور معدنیات جیسے وٹامن بی 12 اور فولک ایسڈ کی کمی بھی اہم مسئلہ ہے ، جو آبادی کی مجموعی صحت اور پیداواری صلاحیت کو متاثر کرتاہے۔

خوراک کو غذائیت بخشنا  عالمی سطح پر ایک محفوظ اور موثرقدم  کے طور پر استعمال کیا  جاتا  ہے تاکہ کمزور آبادی میں خون کی کمی اور مائیکرو نیوٹرینٹ غذائی قلت کو دور کیا جا سکے۔ چاول  ہندوستانی منظر نامے میں مائیکرو نیوٹرینٹس کی فراہمی کا اہم ذریعہ ہے کیونکہ ہندستان کی 65 فیصد آبادی چاول   کو بنیادی خوراک کے طور پر استعمال کرتی ہے۔  ایف ایس ایس اے آئی  کے تجویز کردہ معیارات کے مطابق  غذائیت بخش چاول بنانے  کے عمل   میں  مائکرو نیوٹرینٹس (آئرن، فولک ایسڈ، وٹامن بی 12) سے افزودہ فورٹیفائیڈ رائس کرنلز ( ایف آر کے ) کو  سادے چاول  (کسٹم ملڈ رائس) میں  ملایا جاتا  ہے۔

*******

(ش ح۔ ض ر ۔ش   ا  )

U-1055