وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج ٹیلی کام سیکٹر میں کئی ساختی اور عملی اصلاحات کی منظوری دی ہے۔ یہ اصلاحات روزگار بچانے اور نئی ملازمتیں پیدا کرنے کے مواقع فراہم کریں گی۔ یہ اصلاحات صحت مند مسابقت کو فروغ دیں گی جو صارفین کے مفادات کا تحفظ کریں گی۔ اس سے ٹیلی کام کمپنیوں کو سرمایہ کی لکویڈیٹی بڑھانے اور تعمیل کا بوجھ کم کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ اصلاحات ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری کی بھی حوصلہ افزائی کریں گی۔
کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران ٹیلی کام سیکٹر نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس دوران ڈیٹا کی کھپت، آن لائن تعلیم کے پھیلاؤ، سوشل میڈیا کے ذریعے بات چیت میں اضافہ اور ورچوئل ملاقاتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سب کے پس منظر میں، یہ اصلاحی اقدامات براڈ بینڈ اور ٹیلی کام رابطے کے پھیلاؤ اور دخول کو مزید حوصلہ افزائی کریں گے۔ کابینہ کا یہ فیصلہ وزیر اعظم کے مضبوط ٹیلی کام سیکٹر کے وژن کو تقویت دیتا ہے۔ یہ پیکیج مسابقت میں اضافہ کرے گا اور صارفین کو مزید انتخاب فراہم کرے گا، پسماندہ علاقوں کو مرکزی دھارے میں لانے میں مدد کرے گا اور غیر منسلک لوگوں کو جوڑنے کے لیے عالمی براڈ بینڈ رسائی کو یقینی بنائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ، اس پیکج سے 4G کے پھیلاؤ، سرمائے کی لکویڈیٹی کا انفیوژن اور 5G نیٹ ورک میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کی حوصلہ افزائی کی بھی توقع کی جاتی ہے۔
ٹیلی کام کمپنیوں کی لکویڈیٹی ضروریات کے لیے نو ساختی اصلاحات، پانچ عملی اصلاحات اور امدادی اقدامات ذیل میں دیے گئے ہیں:
ساختی اصلاحات
عملی اصلاحات
ٹیلی کام کمپنیوں کی سرمایہ لکویڈیٹی کی ضروریات کے لیے امدادی اقدامات
مذکورہ بالا باتیں تمام ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے قابل اطلاق ہوں گی اور سرمائے اور کیش فلو کی لکویڈیٹی کو کم کرکے راحت فراہم کریں گی۔ اس سے مختلف بینکوں کو ٹیلی کام سیکٹر میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
**************
ش ح۔ ف ش ع-ک ا
U: 9038