وزیر اعظم کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے 2 اگست 2022 کو جمہوریہ ہند کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور جمہوریہ مالدیپ کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے درمیان تعاون سے متعلق دستخط شدہ گزشتہ تاریخ سے اطلاق رکھنے والے مفاہمت نامے (ایم او یو) کو منظوری دے دی ہے۔
فوائد:
ایم او یو ایک ایسا نظام قائم کرنے کی کوشش کرتا ہے، جس کے تحت ہندوستان اور مالدیپ دونوں ایک دوسرے کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ میکانزم سے مستفید ہوں گے اور اس سے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے میدان میں تیاری، ردّعمل اور صلاحیت سازی کے شعبوں کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
ایم او یو کی نمایاں خصوصیات:
i. فریقین ایک فریق کی درخواست پر اپنے علاقے میں بڑے پیمانے پر ہونے والے آفات کے وقت، ہنگامی امداد، ردّعمل، انسانی امداد کے میدان میں باہمی تعاون کو بڑھائیں گے۔
ii. فریقین معلومات کا تبادلہ کریں گے اور تجربات اور آفات کے تئیں ردّعمل، تخفیف، منصوبہ بندی اور تیاری کے بہترین طور طریقوں کا اشتراک کریں گے۔
iii. فریقین سیٹلائٹ ریموٹ سینسنگ ڈیٹا اور تباہی میں مؤثر طریقے سے تخفیف کے لیے خلائی ٹیکنالوجی پر مبنی ایپلی کیشنز کی مہارت کا اشتراک کریں گے، جس میں آفات کی روک تھام اور خطرے کی تشخیص سے متعلق معلومات کا تبادلہ شامل ہے۔
iv. فریقین جدید انفارمیشن ٹکنالوجی، قبل از وقت وارننگ سسٹم، ریموٹ سینسنگ، سیٹلائٹ کمیونیکیشن اور نیویگیشن سروسز کے شعبے میں تعاون کو وسعت دیں گے۔
v. آفات کے خطرے کو کم کرنے میں سیکٹورل مین اسٹریمنگ کے لیے تربیت اور صلاحیت سازی کے پروگرام پر غور کرنے کے لیے، فریقین قلیل اور طویل مدتی تربیت کے لئے ایمرجنسی مینجمنٹ سروس کے سینئر اہلکاروں اور ریسکیو اہلکاروں کو تربیت دینے کے مواقع فراہم کریں گے۔
vi. فریقین ملکی اور بین الاقوامی نمائشوں کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک میں منعقد ہونے والی مشقوں کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کریں گے اور تحقیق، معلومات کے تبادلے، فیکلٹی سپورٹ پروگرام، آفات کے خطرے میں کمی لانے کے شعبوں میں دستاویز سازی اور ڈیزاسٹر ریزیلینس و موسمیاتی تبدیلی کی موافقت سے متعلق اکیڈمک پروگراموں میں بھی تعاون کریں گے۔
vii. فریقین ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے متعلق دیگر سرگرمیوں میں مزید تعاون کا تعین کریں گے۔
viii. فریقین اپنے ساحلی علاقوں میں سمندری آفات کی وجہ سے سونامی ایڈوائزری، طوفان میں اضافے، ہائی ویو الرٹ، متعدد طرح کے خطرات سے متعلق معلومات اور اور متعدد قسم کے خطرات کی تشخیص کا تبادلہ کر سکتے ہیں۔
ix. فریقین عددی موسمی پیشین گوئی (نیومیریکل ویدر پری ڈکشن – این ڈبلیو پی) مصنوعات اور ایکسٹنڈیڈ رینج فارکاسٹ (ای آر ایف) کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرسکتے ہیں۔
x. فریقین معلومات کا تبادلہ کر سکتے ہیں، جن میں ہندوستان کی طرف سے مصنوعات اور معلومات کی تقسیم کے ریئل ٹائم تجزیہ (آر اے پی آئی ڈی) تک رسائی کی فراہمی شامل ہے، تاکہ ہندوستانی موسمی سیٹلائٹ ڈیٹا کی تصویر کشی کی جاسکے اور ساتھ ہی آئی ایم ڈی کے ذریعہ این ڈبلیو پی اور سیٹلائٹ موسمیات سے متعلق تربیت دی جاسکے۔
xi. فریقین ایک سالانہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ مشق شروع کریں گے، جو دونوں ممالک کی مختلف جغرافیائی ترتیبات (سیٹنگ) میں منعقد کی جائے گی۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO.9995