وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج بائیو ٹیکنالوجی کے محکمے کی ’بائیو ای‘ 3 )معیشت، ماحولیات اور روزگار کے لیے بایو ٹکنالوجی(پالیسی کو فروغ دینے کے لیے ہائی پرفارمنس بائیو مینوفیکچرنگ‘ کی تجویز کو منظوری دی۔
بائیو ای 3 پالیسی کی نمایاں خصوصیات میں تحقیق و ترقی کے لیے جدت سے چلنے والی مدد اور موضوعاتی شعبوں میں انٹرپرینیورشپ شامل ہیں۔ یہ بائیو مینوفیکچرنگ اور بائیو اے آئی حبس اور بائیو فاؤنڈری کے قیام سے ٹیکنالوجی کی ترقی اور تجارت کاری کو تیز کرے گا۔ سبز ترقی کے ازسرنو حیاتیاتی معاشی ماڈلز کو ترجیح دینے کے ساتھ، یہ پالیسی ہندوستان کی ہنر مند افرادی قوت کی توسیع میں سہولت فراہم کرے گی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اضافہ کرے گی۔
مجموعی طور پر، یہ پالیسی ‘صفر اخراج ‘ کاربن اکانومی اور ‘لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ’ جیسے حکومت کے اقدامات کو مزید تقویت دے گی اور ‘سرکلر بائیو اکانومی’ کو فروغ دے کر ہندوستان کو تیز رفتار ‘گرین گروتھ’ کی راہ پر گامزن کرے گی۔ بائیو ای 3 پالیسی مستقبل کو پروان چڑھائے گی اور آگے بڑھائے گی جو زیادہ پائیدار، اختراعی، اور عالمی چیلنجوں کے لیے جوابددہ ہے اور وکست بھارت کے لیے بائیو ویژن مرتب کرتی ہے۔
ہمارا موجودہ دور حیاتیات کی صنعت کاری میں سرمایہ کاری کرنے کا ایک مناسب وقت ہے تاکہ کچھ اہم سماجی مسائل جیسے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں میں کمی، خوراک کی حفاظت اور انسانی صحت سے نمٹنے کے لیے پائیدار اور پائیدار طریقوں کو فروغ دیا جا سکے۔ بایو پر مبنی مصنوعات تیار کرنے کے لیے جدید اختراعات کو تیز کرنے کے لیے ہماری قوم میں ایک لچکدار بائیو مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی تعمیر ضروری ہے۔
اعلیٰ کارکردگی والی بائیو مینوفیکچرنگ ادویات سے مواد تک مصنوعات تیار کرنے، کاشتکاری اور خوراک کے چیلنجوں سے نمٹنے اور جدید بائیو ٹیکنالوجی کے عمل کے انضمام کے ذریعے بائیو پر مبنی مصنوعات کی تیاری کو فروغ دینے کی صلاحیت ہے۔ قومی ترجیحات کو حل کرنے کے لیے، بائیو ای 3 پالیسی وسیع پیمانے پر درج ذیل اسٹریٹجک/موضوعاتی شعبوں پر توجہ مرکوز کرے گی: ہائی ویلیو بائیو بیسڈ کیمیکلز، بائیو پولیمر اور انزائمز؛ اسمارٹ پروٹین اور فنکشنل فوڈز؛ صحت سے متعلق بائیو تھراپیٹکس؛ موسمیاتی لچکدار زراعت؛ کاربن کی گرفت اور اس کا استعمال؛ سمندری اور خلائی تحقیق۔
************
ش ح ۔ ا م ۔ م ص
(U: 10189)