وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ کو آج 14 جون 2023 کو، ہندوستانی ریلوے کی 2030 تک مشن خالص صفر کاربن اخراج کاہدف حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے، بین الاقوامی ترقی/انڈیا (یو ایس اے آئی ڈی / انڈیا) کے لیے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کو منظوری دے دی ہے۔
یہ مفاہمت نامہ، ہندوستانی ریلویز کو ریلوے کے شعبے میں تازہ ترین پیشرفت اور معلومات کی شراکت کرنے اور تشہیر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ یہ مفاہمت نامہ متعلقہ سہولیات کو جدید بنانے، توانائی کے جدید حل اور نظاموں، علاقائی توانائی اور مارکیٹ کے انضمام اور نجی شعبے کی شرکت اور مشغولیت، تربیت اور سیمینارز/ورکشاپوں کی سہولت فراہم کرتا ہے، جو قابل تجدید توانائی، توانائی کی کارکردگی اور علم کے اشتراک جیسے مخصوص ٹیکنالوجی کے شعبوں کے لیے دیگر تعاملات پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔
اس سے قبل، یو ایس اے آئی ڈی / انڈیا نے بھارتی ریلوے کے ساتھ مل کر کام کیا تھا ،جس میں تمام ریلوے پلیٹ فارمز پر چھت پر شمسی توانائی کی تنصیبات پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
ہندوستانی ریلویز نے امریکہ کی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی/ہندوستان کے ساتھ جس مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں وہ مندرجہ ذیل تفہیم کے ساتھ، توانائی میں خود کفالت کو فعال کرنے کے لیے ہے:
اثرات:
اس مفاہمت نامے پر ،2030 تک مشن خالص صفر کاربن اخراج (این زیڈ سی ای) کو حاصل کرنے میں بھارتی ریلوے کی مدد کرنے کے لیے دستخط کیے گئے ہیں۔ اس سے ہندوستانی ریلوے کو درآمدی ایندھن، جیسے کہ ڈیزل، کوئلہ وغیرہ پر انحصار کم کرنے میں مدد ملے گی۔ قابل تجدید توانائی (آر ای) پلانٹس کی تنصیبات سے ملک میں آر ای ٹیکنالوجی کو فروغ حاصل ہوگا۔ اس سے مقامی ماحولیاتی نظام کی ترقی میں مدد ملے گی جو بعد میں مقامی مصنوعات کی ترقی کو فروغ دے گا۔
شامل اخراجات:
اس مفاہمت نامے کے تحت خدمات کا مقصد یو ایس اے آئی ڈی کی طرف سے ایس اے آر ای پی اقدام کے تحت تکنیکی مدد فراہم کرنا ہے۔ یہ مفاہمت نامہ ، فنڈز کی ذمہ داری یا اورکسی بھی قسم کےکسی عہد سے وابستہ نہیں ہے اور یہ قطعی غیر پابند ہے۔ اس میں ہندوستانی ریلوے کی طرف سے کوئی مالی وابستگی شامل نہیں ہے۔
*****
U.No.3291
(ش ح –ا ع – ر ا)