بھارت ماتا کی جئے، بھارت ماتا کی جئے،
نمسکار، بونجور
وانکم، ست سری اکال،
کیم چھو!
یہ نظارہ اپنے آپ میں حیرت انگیز ہے۔ یہ جوش و خروش بے مثال ہے اور پیار کا یہ لامتناہی سلسلہ دل کو چھو لینے والا ہے۔ یہ مہمان نوازی بہت خوش کن ہے۔ جب میں ملک سے بہت دور ہو تا ہوں اور مجھے ’بھارت ماتا کی جئے‘ کی آواز سنائی دیتی ہے، یا کوئی ’نمسکار‘ کہتا ہے، تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں گھر پر ہوں۔ اور ہم ہندوستانی جہاں بھی جاتے ہیں، ہم ہمیشہ وہاں ایک منی انڈیا بنانے کا انتظام کرلیتے ہیں۔ اور مجھے بتایا گیا کہ اس محفل میں بہت سے لوگ ہیں، جو گیارہ بارہ گھنٹے کا سفر کرکے آج یہاں پہنچے ہیں۔ واقعی، اس سے بڑی محبت اور کیا ہو سکتی ہے!
اور ہم جانتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں کسی کے لیے بھی اپنے گھر میں آرام سے موبائل فون پر براہ راست ٹیلی کاسٹ سننا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ تاہم، اس کے باوجود، یہ حقیقت ہے کہ اتنے لوگ دور دراز سے اپنا وقت نکال کر آئے ہیں، یہ میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ آپ سب کو دیکھنے کا موقع ملا۔ میں یہاں آنے کے لیے آپ سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
دوستو !
میں اس سے پہلے بھی کئی بار فرانس آ چکا ہوں۔ تاہم اس بار میرا فرانس کا دورہ اور بھی خاص ہے۔ کل فرانس کا قومی دن ہے۔ میں فرانس کے لوگوں کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اور اس اہم موقع پر مجھے مدعو کرنے کے لیے فرانس کے لوگوں کا میں تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
دن کے شروع میں، وزیر اعظم الزبتھ بورن، ہوائی اڈے پر میرا استقبال کرنے آئیں۔ اور کل، میں اپنے دوست صدر میکرون کے ساتھ قومی دن کی پریڈ کا حصہ بنوں گا۔ یہ دوستی صرف دو ملکوں کے لیڈروں کے درمیان نہیں ہے، بلکہ یہ ہندوستان اور فرانس کی اٹوٹ دوستی کی عکاس ہے۔ فرانس کا قومی ترانہ کہتا ہے، ‘مارچونس، مارچونس…’ یعنی ‘ہمیں آگے بڑھنا چاہئے ، ہمیں آگے بڑھنا چاہئے ۔ اسی طرح، ہمارے قدیم ویدک صحیفوں میں، وہ منتر جس نے ہمیشہ ہمیں متاثر کیا ہے، وہ ہے ‘چرائیوتی، چرائیوتی، جس کا مطلب ہے ‘چلتے رہو، چلتے رہو’۔ ہمیں آگے بڑھنا چاہئے، ہمیں آگےبڑھنا چاہئے ‘‘۔ اور ہم کل قومی دن کی پریڈ میں بھی یہی جذبہ دیکھیں گے۔ ہندوستانی مسلح افواج کے تینوں ونگز کے سپاہی، جو زمین، سمندر اور فضا میں ہندوستان کی حفاظت کرتے ہیں، پریڈ میں حصہ لیں گے۔ اور ہمارے پاس یہ اتحاد ہے، یہ واقعی خاص ہے۔ اتحاد ہے؛ مختلف رنگ ہیں اور چاروں طرف جوش و خروش ہے۔ یہ واقعی شاندار ہے۔ ہندوستان اور فرانس کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے 25 سال منانے کا اس سے بہتر اور کیا طریقہ ہوسکتا ہے؟
دوستو !
آج دنیا ایک نئے عالمی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ ہندوستان کی طاقت اور کردار تیزی سے بدل رہے ہیں۔ ہندوستان اس وقت جی- 20 کا صدر ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی ملک کی صدارت اس ملک کے کونے کونے میں 200 سے زیادہ اجلاسوں کا مشاہدہ کر رہی ہے۔ پورا جی – 20 گروپ ہندوستان کی صلاحیت کا مشاہدہ کر رہا ہے اور اس سے مسحور ہے۔ چاہے وہ موسمیاتی تبدیلی ہو، عالمی سپلائی چین ہو، دہشت گردی ہو یا انتہا پسندی، ہر چیلنج سے نمٹنے میں ہندوستان کا تجربہ اور کوششیں دنیا کے لیے فائدہ مند ثابت ہو رہی ہیں۔
ہندوستان کہتا ہے، ‘ایکم ست وپرا بہودھا ودانتی’، جس کا مطلب ہے ‘سچائی ایک ہے، لیکن اس کے اظہار کے طریقے مختلف ہو سکتے ہیں’۔ ہندوستان کہتا ہے، ‘آتماوت سرو بھوتیشو’، جس کا مطلب ہے ‘ہمیں اس ہمدردی اور دوستی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، جو ہم اپنے لیے بہتر سمجھتے ہیں وہی دوسروں کے لیے بھی ظاہر کرنا چاہئے ‘۔ ہندوستان کہتا ہے، ‘سمگچھ دھوم سمواددھوم ساموو منانسی جناتم’، جس کا مطلب ہے ‘آئیے ساتھ چلیں، آئیں مل کر بات کریں، اپنے ذہنوں کو متحد ہونے دیں’۔ اور ہندوستان کہتا ہے، ‘واسودھیو کٹم بکم’، جس کا مطلب ہے ‘پوری دنیا ایک خاندان ہے’۔ اس جذبے سے ہم ایک بہتر معاشرہ، ایک بہتر دنیا بنا سکتے ہیں۔ اسی جذبے کے تحت ہندوستان اور فرانس 21ویں صدی کے بہت سے چیلنجوں سے نمٹ رہے ہیں۔
اس لیے اس نازک وقت میں فرانس اور ہندوستان کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے۔ اور آپ جانتے ہیں کہ ہندوستان فرانس کی اس شراکت داری کو، کون مسلسل مضبوط کر رہا ہے… کون اسے مضبوط بنا رہا ہے… کون اسے کر رہا ہے… کون اسے کر رہا ہے؟ دونوں ملکوں کے تعلقات کو نئی جہت کون دے رہا ہے؟ آپ کا جواب درست نہیں ہے۔ یہ مودی نہیں کر رہے ہیں، یہ آپ سب کر رہے ہیں۔ ہمارا عوام سے عوام کا رابطہ اس شراکت داری میں دونوں ممالک کے عوام کے درمیان باہمی اعتماد کی مضبوط ترین بنیاد ہے۔
یہاں، نمستے فرانس فیسٹیول ہوتا ہے، اور ہندوستان میں لوگ بونجور انڈیا فیسٹیول سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ہمارے دونوں ممالک کا ورثہ ہو یا تاریخ، فن ہو یا جمالیات، دستکاری ہو یا تخلیق، کھانا ہو یا ثقافت، فیشن ہو یا فلمیں، یہ سب ہمیں ایک ساتھ لاتے ہیں۔ وہ ہمیں متحد کرتے ہیں۔ آپ کو فرانسیسی فٹ بال کھلاڑیوں کی مقبولیت کا مشاہدہ کرنے کے لیے ہندوستان آنا چاہیے۔ فرانس میں کلیئن مبیپ کے مداحوں کی تعداد ہندوستان کے نوجوانوں میں اس کی مقبولیت سے مماثل نہیں ہے۔
دوستو !
فرانس سے میری ذاتی وابستگی دیرینہ ہے، اور میں اسے کبھی نہیں بھول سکتا۔ تقریباً 40 سال قبل، احمد آباد، گجرات میں ایک فرانسیسی ثقافتی مرکز،‘الائنس فرانسے’ کا قیام عمل میں آیا تھا۔ اور میں ہندوستان میں اس ثقافتی مرکز کا پہلا رکن تھا، جو آج آپ کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فرانس کی حکومت نے اپنے پرانے ریکارڈ سے میرا شناختی کارڈ نکالا، اس کی زیراکس کاپی بنائی اور چند سال پہلے مجھے دے دی۔ وہ تحفہ آج بھی میرے لیے انمول ہے۔
دوستو !
میرے لیے ہندوستان اور فرانس کے درمیان تاریخی تعلقات کا جائزہ لینے میں کافی وقت لگے گا… پھر آپ کا کیا ہوگا؟ جب میں نے 2015 میں فرانس کا دورہ کیا تو میں نیو چیپل گیا۔ وہاں میں نے ان ہزاروں ہندوستانی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا، جنہوں نے پہلی جنگ عظیم میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ۔ ان ہندوستانی سپاہیوں نے 100 سال قبل فرانس کے عزت وقار کی حفاظت کرتے ہوئے فرانس کی سرزمین پر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ یہ واقعی ایک جذباتی لمحہ تھا، میرے دوستو۔
جس رجمنٹ سے ان سپاہیوں نے یہاں جنگ میں حصہ لیا، ان میں سے ایک پنجاب رجمنٹ ہے، جو اب کل یہاں قومی دن کی پریڈ میں شرکت کرنے جا رہی ہے۔ دوستو، یہ 100 سال پرانا جذباتی تعلق اور دوسروں کی فلاح و بہبود کے لیے سب سے زیادہ قربانی دینے کی روایت، ایک عظیم حوصلہ مندی کی بات ہے۔ ہندوستان میں کون اس پر فخر محسوس نہیں کرے گا؟ اس وقت ہندوستانی فوجیوں کے فرائض اور ان کی لگن کو، آج اس سرزمین پر بڑے فخر اور احترام کے ساتھ یاد کیا جا رہا ہے۔ آپ کا شکریہ، فرانس!
مجھے یقین ہے کہ ہندوستان اور فرانس کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے آپ جو تعاون کر رہے ہیں… میں آپ سے کہہ رہا ہوں، میں آپ ہی سے کہہ رہا ہوں… آپ آج فرض کے احساس سے جو کچھ کر رہے ہیں، وہ تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔
دوستو !
فرانس، آزادی، مساوات اور بھائی چارے کے اپنے نعرے کے ساتھ ، مہاتما گاندھی نے ایک ایسے ملک کے طور پر سراہا ،جو ان تین الفاظ کی طاقت کی مثال دیتا ہے۔ یہ بات مہاتما گاندھی نے کہی تھی۔ ایک ایسے وقت میں جب زیادہ تر ممالک ہندوستان کو محض نوآبادیاتی تسلط کے نقطہ نظر سے دیکھتے تھے، نوبل انعام یافتہ رومین رولانڈ نے اعلان کیا، ‘ہندوستان ہماری تہذیب کی ماں ہے’۔ ہندوستان کی ہزاروں سال پرانی تاریخ، اس کے تجربات اور دنیا کی فلاح و بہبود کے لیے اس کی کوششوں کا وسیع دائرہ ہے۔ ہندوستان جمہوریت کی ماں ہے اور تنوع کا نمونہ بھی۔ یہ ہماری بے پناہ طاقت ہے، بہت بڑی طاقت ہے۔ میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں۔
دوستو !
ہمارے ملک میں ایک کہاوت ہے کہ پانی کا ذائقہ ہر چند میل بعد بدل جاتا ہے اور زبان ہر چار میل پر بدل جاتی ہے۔ وہ ہے پانی کا ذائقہ اور یہاں تک کہ ہندوستان میں تھوڑے فاصلے کے بعد زبان بدل جاتی ہے۔ ہندوستان 100 سے زیادہ زبانوں اور 1,000 سے زیادہ بولیوں کا گھر ہے۔ ان 100 سے زائد زبانوں میں روزانہ 32,000 سے زیادہ مختلف اخبارات چھپتے ہیں۔ ان 100 سے زیادہ زبانوں میں، 900 سے زیادہ نیوز چینلز اور ٹیلی ویژن کی خبریں نشر ہوتی ہیں۔ مزید برآں، تقریباً 400 ریڈیو چینلز 100 سے زیادہ زبانوں میں نشر یات پیش کرتے ہیں۔
آج بھی ہندوستان میں متعدد رسم الخط اور تحریری نظام استعمال ہوتے ہیں۔ یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ ہندوستان نے اس شاندار روایت کو زندہ رکھا ہے۔ ہندوستانی اسکولوں اور ہندوستان کے مختلف خطوں میں تقریباً 100 زبانیں پڑھائی جاتی ہیں۔ اور بہت سے لوگ شاید اس بات سے واقف نہ ہوں کہ تمل دنیا کی قدیم ترین زبان ہے۔ اور اس سے بڑا فخر کیا ہو سکتا ہے کہ یہ جان کر کہ تمل دنیا کی سب سے قدیم زبان ہندوستان کی زبان ہے، ہندوستانیوں کی حیثیت سے ہماری زبان۔
اور، دوستو !
اب دنیا ہندوستانی زبانوں کے تنوع سے بھی لطف اندوز ہو رہی ہے۔ ابھی کچھ دن پہلے، آپ نے ٹینس کے لیجنڈ راجر فیڈرر کو ومبلڈن کی طرف سے “تھلائیوا” کہے جاتے ہوئے دیکھا ہوگا۔ یہ تنوع ہماری جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ آج اسی طاقت کی بنیاد پر ہر ہندوستانی اپنے خوابوں کو پورا کر رہا ہے اور ملک اور دنیا کو آگے لے جا رہا ہے۔ یہ سن کر، کون فخر سے پھولا نہ سمائے گا کہ ہندوستان دس سالوں میں 10ویں سے دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گیا ہے۔ یہ فخر صرف ہندوستانی ہی محسوس نہیں کرتے۔ آج پوری دنیا یہ ماننے لگی ہے کہ ہندوستان کو 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔
آپ نے حال ہی میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ دیکھی ہوگی۔ اس رپورٹ میں، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے صرف 10-15 سالوں میں تقریباً 415 ملین لوگوں کو، جو کہ تقریباً 42 کروڑ ہیں، کو غربت کی لکیر سے باہر نکالا ہے۔ آپ تصور کر سکتے ہیں، 415 ملین یورپ کی پوری آبادی سے زیادہ ہیں۔ یہ پورے امریکہ کی آبادی سے بھی زیادہ ہیں۔
آئی ایم ایف کا ایک مطالعہ یہ بھی بتاتا ہے کہ ہندوستان میں انتہائی غربت ختم ہونے کے قریب ہے۔ جب ہندوستان اتنا اہم کارنامہ انجام دیتا ہے تو اس سے نہ صرف ہمیں بلکہ پوری انسانیت کو فائدہ ہوتا ہے۔ ہندوستان کی ترقی سے دنیا کے ترقیاتی معیارات میں تبدیلی آتی ہے، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر بہتری آتی ہے۔ اس سے دوسرے غریب ممالک میں بھی، یہ اعتماد پیدا ہوتا ہے کہ حالات بدل سکتے ہیں، اور غربت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔
دوستو !
فرانس کی سرزمین اس بات کی گواہ ہے کہ کسی بھی ملک میں کسی بھی تبدیلی کے پیچھے شہریوں کی محنت اور ان کا پسینہ ہوتا ہے۔ آج ہندوستان کی سرزمین بھی ایک اہم تبدیلی کی گواہ بن رہی ہے۔ اس تبدیلی کی باگ ڈور ہندوستان کے لوگوں، ہندوستان کی بہنوں اور بیٹیوں، ہندوستان کے نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔ آج پوری دنیا ہندوستان کے تئیں نئی امیدوں اور امنگوں سے بھری ہوئی ہے۔ یہ امید، یہ توقع ٹھوس نتائج میں بدل رہی ہے، اور اس کے پیچھے ایک اہم طاقت ہندوستان کا انسانی وسائل ہے۔ یہ انسانی وسیلہ عزم و ہمت سے بھرا ہوا ہے۔ یہ ہندوستان کی جمہوری اقدار اور انسانیت کی بہتری کے لیے مضبوطی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
دوستو !
آج کا ہندوستان اپنے موجودہ چیلنجوں اور دیرینہ مسائل کا مستقل حل تلاش کر رہا ہے۔ بھارت پرعزم ہے کہ وہ کوئی موقع ضائع نہیں کرے گا اور ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کرے گا۔ ہم اپنے ملک کے مستقبل کو روشن کرنے اور آنے والی نسلوں کے لیے راہیں روشن کرنے کے لیے پوری طرح وقف ہیں۔ اور میرے ہم وطنو، میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میں بھی اپنے عزم کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔ میرے وجود کا ہر ذرہ، میرے وقت کا ہر لمحہ، صرف آپ کے لیے، اس ملک کے شہریوں کے لیے ہے۔
دوستو !
آج، ہم اپنی زندگی کے ہر لمحے میں ٹیکنالوجی کے اثرات کو محسوس کر سکتے ہیں۔ دنیا ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔ آج، ہندوستان کے 25,000 سے زیادہ اسکولوں میں 80 لاکھ سے زیادہ بچے اٹل ٹنکرنگ لیبز میں اختراع کی اے بی سی ڈی سیکھ رہے ہیں۔ 21ویں صدی کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم نے ایک نئی قومی تعلیمی پالیسی نافذ کی ہے۔ موجودہ ہندوستان خواتین کی زیر قیادت ترقی کی بنیاد کے ساتھ ترقی کر رہا ہے۔ اور یہ صرف یہ نہیں ہے کہ ایک قبائلی خاتون ہم سب کی ہندوستان کی صدر کے طور پر رہنمائی کر رہی ہے۔ ہماری قیادت اس سے آگے بڑھی ہوئی ہے۔ آج ہندوستان میں لڑکیاں ہر شعبے میں قائدانہ کردار کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ اعلیٰ تعلیم میں لڑکیوں کے اندراج میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اور مجھے اس دستے میں بہت سی خواتین افسروں اور خواتین پائلٹوں کو دیکھ کر خوشی ہوئی ہے، جو قومی دن کی پریڈ میں شرکت کے لیے یہاں آئی ہیں۔
دوستو !
21ویں صدی کی دنیا ٹیکنالوجی اور ٹیلنٹ کی بنیاد پر ترقی کرے گی۔ ہندوستان اور فرانس کے درمیان شراکت داری اس کے لیے ایک مضبوط بنیاد بناتی ہے۔ ہمارا خلائی پروگرام اس کا ثبوت ہے۔ جب تھمبا ساؤنڈنگ راکٹ اسٹیشن کے قیام کی بات ہوئی، تو فرانس ہی تھا جس نے مدد کی پیشکش کی۔ تب سے، ہمارے دونوں ممالک نے خلائی شعبے میں ایک طویل سفر شروع کیا ہے۔ آج، ہم ایک دوسرے کے سیٹلائٹ لانچ کر رہے ہیں، اور آپ کو یہ جان کر خوشی ہو گی کہ اب جبکہ میں آپ سے بات کر رہا ہوں، چندریان-3 کے لانچ کے لیے الٹی الٹی گنتی کی گونج ہندوستان میں سنی جا سکتی ہے۔ صرف چند گھنٹوں میں یہ تاریخی لانچ ہندوستان کے سری ہری کوٹا سے عمل میں آجائے گا۔
دوستو !
خلائی شعبے کی طرح، کئی دوسرے شعبے ہیں، جن میں ہندوستان اور فرانس کی شراکت داری دنیا کو ایک نئی سمت فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔ انٹرنیشنل سولر الائنس دنیا کو بہت کچھ پیش کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اب، ہم اس طرح کے کئی شعبوں میں اس طرح کی شراکت کو مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں، جن میں کلین انرجی، کریٹیکل اور اسٹریٹجک ٹیکنالوجیز، کلین ٹرانسپورٹیشن، الیکٹرانکس اور مواصلات، مدور معیشت، صحت اور تغذیہ ، اور بہت کچھ شامل ہیں۔ بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ ہندوستان اور فرانس آثار قدیمہ کے مشن پر ایک طویل عرصے سے کام کر رہے ہیں اور اس کی رسائی چندی گڑھ سے لداخ تک ہے۔
دوستو !
ایک اور شعبہ جو ہندوستان-فرانس شراکت داری کو مضبوط کرتا ہے، وہ ہے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر۔ انڈسٹری 4.0 کی اس شعبے میں بھی ایک اہم بنیاد ہے۔ آج، آپ کو یہ جان کر فخر ہوگا کہ دنیا کے 46 فیصد حقیقی وقت میں ڈیجیٹل لین دین ہندوستان میں ہوتے ہیں۔ اور میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں کہ اگلی بار جب آپ ہندوستان جائیں، تو اپنی جیبیں خالی رکھیں، ہاتھ میں کوئی نقد رقم نہ ہو، اور اپنے موبائل فون پر یو پی آئی (یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس) ایپ ڈاؤن لوڈ کرلیں۔ آپ جسمانی نقدی کی ضرورت کے بغیر پوری ملک میں سفر کر سکتے ہیں اور اپنے اخراجات کا انتظام کر سکتے ہیں۔ آج، ہندوستان میں بینکنگ خدمات 24 گھنٹے ، کسی بھی وقت اور کہیں بھی، لوگوں کی انگلیوں پر دستیاب ہیں۔ براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر گورننس کا ایک حصہ بن گیا ہے۔ چاہے وہ ہندوستان کا یو پی آئی ہو، یا دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارم، انہوں نے ملک میں اہم سماجی تبدیلی لائی ہے۔ اور مجھے خوشی ہے کہ ہندوستان اور فرانس بھی اس سمت میں مل کر کام کر رہے ہیں۔ فرانس میں ہندوستان کے یو پی آئی کے استعمال سے متعلق ایک معاہدہ ہوا ہے۔ اب، میں یہ معاہدہ کرنے کے بعد اپنے ملک روانہ ہو جاؤں گا، اور یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اس کو آگے بڑھائیں۔
دوستو !
آنے والے دنوں میں اسے ایفل ٹاور سے شروع کیا جائے گا، جس کا مطلب ہے کہ اب ہندوستانی سیاح ایفل ٹاور پر موبائل ایپ کے ذریعے روپے میں ادائیگی کر سکیں گے۔ ہاں، اگر یہ مودی ہے، تو یہ ممکن ہے، لیکن میں آپ کی آواز درست نہیں کر سکتا۔
دوستو !
اب سے چند گھنٹوں میں، یا اس میں چند ہفتے یا مہینے لگ سکتے ہیں، یہاں سرجی پری فیکچر میں عظیم ہندوستانی سنت تھروولوور جی کے مجسمے کی تنصیب ہو رہی ہے۔ اور سینٹ تھروولوور جی نے کہا تھا، ‘ایندرا پوزھودھن پیریدھوواککم انمکانائچ چاندرون ایناکیٹہ تھائی’۔
جبکہ تمل بولنے والے دوست سمجھ گئے ہوں گے، مجھے دوسروں کو سمجھانے دیں۔ اس کا مفہوم بہت گہرا ہے، اور سنت تھروولوور جی نے صدیوں پہلے ہمیں یہ حکمت عطا کی تھی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب ماں اپنے بچے کی بطور عالم کی تعریف سنتی ہے، تو اسے ایسی خوشی محسوس ہوتی ہے، جو بچے کی پیدائش کے دن سے بھی بڑھ جاتی ہے۔ یعنی جتنی خوشی بچے کی پیدائش پر ہوتی ہے، اس سے زیادہ خوشی کسی کے بچے کی کامیابی پر ہوتی ہے۔ یہ ماؤں کے لیے کہا جاتا ہے، اور اسی لیے، جب آپ بیرون ملک پہچان حاصل کرتے ہیں، جب دنیا آپ کی تعریف کرتی ہے، مدر بھارتی (مادر ہند) بھی اسی خوشی کا تجربہ کرتی ہے۔ غیر ملکی سرزمین پر بھی مادر ہند کو اپنے دل میں رکھنے والے کے طور پر، میں ماں بھارتی کے ہر بچے کو ہندوستان کا برانڈ ایمبیسڈر سمجھتا ہوں۔
آپ ہندوستان کے سفیر ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ ہندوستانی کہیں بھی پائے جا سکتے ہیں، لیکن ان کے دل بھی ہندوستان کے لیے دھڑکتے ہیں۔ میں خلاء پر گفتگو کر رہا تھا، اور آپ خوش ہو رہے تھے، “چندریان، چندریان، چندریان!” مطلب، آپ یہاں ہیں، لیکن آپ کا دل چندریان (بھارتی قمری مشن) میں مصروف ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فرانس سمیت دنیا بھر میں پھیلے ہمارے ہندوستانی تارکین وطن نے ترسیلات زر میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ آپ نے ایک نیا ریکارڈ بنایا ہے۔ کیا میں آپ کو بتاؤں؟ کیا میں آپ کو سب بتاؤں؟ تم نہیں جانتے، ٹھیک ہے! کوئی فکر نہیں، میں آپ کے کارناموں کے گیت گاتا رہتا ہوں۔
ہندوستان دنیا کا پہلا ملک ہے، جہاں بیرون ملک مقیم ہندوستانی تارکین وطن کی سالانہ ترسیلات 100 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں، اور یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ آپ کا یہ تعاون مسلسل بڑھ رہا ہے۔ لیکن میری آپ سے ایک اور گزارش ہے۔ کیا میں آپ سے ایک درخواست کر سکتا ہوں؟ ٹھیک ہے، درخواست میں، کھونے کے لئے کچھ نہیں ہے، مودی آپ سے دوبارہ پوچھنے نہیں آرہے ہیں۔ میری آپ سے درخواست ہے کہ اب آپ کو ہندوستان میں بھی سرمایہ کاری کے لیے پورے جوش و خروش کے ساتھ آگے آنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان اگلے 25 سالوں میں ترقی یافتہ بننے کے ہدف کی سمت کام کر رہا ہے۔ اس میں آپ کا کردار نمایاں ہے۔ آپ جس بھی شعبے میں کام کر رہے ہیں، آپ کو ہندوستان میں اس سے جڑے امکانات کو تلاش کرنا چاہیے۔ آج ہر بین الاقوامی ایجنسی کہہ رہی ہے کہ ہندوستان ترقی کر رہا ہے، اور ہندوستان ایک روشن مقام ہے۔
ہندوستان سرمایہ کاری کے بے مثال مواقع کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ میں آپ سے ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے کی درخواست کرتا ہوں، اور جب میں اب کہتا ہوں ، تو بعد میں شکایت نہ کریں کہ مودی نے آپ کو اس کے بارے میں آگاہ نہیں کیا۔ موقع دستیاب ہے، اور جیسا کہ میں نے لال قلعہ کی فصیل سے کہا تھا، یہ وقت، صحیح وقت ہے، اور جو لوگ جلد پہنچیں گے وہ زیادہ فائدہ اٹھائیں گے۔ دیر سے آنے والوں کو انتظار کرنا پڑے گا۔ اب موقع سے فائدہ اٹھانے کا وقت ہے، آپ اس سے کتنی جلدی فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں یہ آپ پر منحصر ہے۔
دوستو !
لہذا ہندوستان آئیں اور سرمایہ کاری کریں۔ ہندوستانی حکومت بیرون ملک کام کرنے والے ہندوستانیوں کو سہولت اور سیکورٹی فراہم کرنے کے لئے پوری طرح پابند ہے۔ میدان جنگ ہو یا قدرتی آفت، بھارت اپنے شہریوں کو پریشانی میں دیکھ کر سب سے پہلے کارروائی کرتا ہے۔ چاہے وہ یوکرین ہو یا سوڈان، یمن ہو یا افغانستان، عراق ہو یا نیپال، ہم نے ہندوستانیوں کی حفاظت کے لیے اپنی تمام تر کوششیں کی ہیں۔ بیرون ملک مقیم ہر ہندوستانی ہمارے لئے وہی ترجیح رکھتا ہے، جو ہندوستان میں رہنے والے میرے ہم وطنوں کو ہے۔ جب نیتی آیوگ کا قیام کچھ سال پہلے ہوا تھا، ہم نے ہندوستانی تارکین وطن کی صلاحیتوں اور شراکت کو کافی اہمیت دی تھی۔ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ جزیرہ ری یونین میں او سی آئی کارڈ کے حوالے سے مشکلات دور ہو گئی ہیں۔ اب وہاں او سی آئی کارڈ جاری کیے جا رہے ہیں۔ اب ہم مارٹینیک اور گواڈیلوپ کے لیے بھی کوئی حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوستو !
فرانس سمیت بہت سے اصحاب علم و تحقیق سے وابستہ ہیں۔ وہ اساتذہ اور پروفیسر ہیں۔ جب میں بیرون ملک ایسے ماہرین تعلیم اور پیشہ ور افراد سے ملتا ہوں، تو وہ اکثر اپنے تجربے، علم اور مہارت کو ہندوستان سے جوڑنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں۔ اور میرے پاس آپ کے لیے اچھی خبر ہے۔ ہم نے بھی ان کی خواہش کو تسلیم کیا ہے۔ اب ایسے اصحاب کے لیے ہندوستانی اداروں میں پڑھانا آسان کر دیا گیا ہے۔ پچھلی بار جب میں نے فرانس کا دورہ کیا تھا، تو یہ طے پایا تھا کہ فرانس میں پڑھنے والے ہندوستانی طلباء کو دو سال کا مابعد اسٹڈی ورک ویزا دیا جائے گا۔ اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ فرانس میں ماسٹرز کرنے والے ہندوستانی طلباء کو پانچ سال کا طویل مدتی مابعد اسٹڈی ویزا دیا جائے گا۔ حکومت ہند نے فرانسیسی حکومت کے تعاون سے مارسیل میں ایک نیا قونصل خانہ کھولنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ اس سے آپ کی سہولت میں مزید اضافہ ہوگا۔
دوستو !
میری فرانس میں رہنے والے دوستوں اور یہاں کے شہریوں سے ایک اور گزارش ہے۔ ہندوستان اتنا وسیع اور تنوع سے بھر پور ہے کہ ہمیں بھی، بطور ہندوستانی، اسے پوری طرح دریافت کرنے اور سمجھنے کے لیے زندگی بھر کی ضرورت ہے۔ دنیا اتنے وسیع ہندوستان کی شان و شوکت کا مشاہدہ کرنے میں بے تابی سے دلچسپی رکھتی ہے۔ آپ کو ہندوستان میں اپنی دلچسپی کی کوئی چیز ضرور ملے گی۔ ہندوستان میں سیاحت کا دائرہ محض مناظر سے لطف اندوز ہونے سے زیادہ ہے۔ ہندوستان کے تنوع کا تجربہ کرنے کے بعد، آپ ہمارے ملک کے پرجوش مداح بن جائیں گے۔ ہمالیہ کے اونچے پہاڑوں سے لے کر گھنے جنگلات تک، جھلستے صحراؤں سے لے کر خوبصورت ساحلی خطوں تک، مہم جوئی کے کھیلوں سے لے کر مراقبہ اور یوگا کے مراکز تک، ہندوستان کے پاس ہر ایک کے لیے کچھ نہ کچھ پیش کرنے کے لیے ہے۔ یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے فرانسیسی دوستوں کو اس تنوع کا تجربہ کرنے اور سمجھنے کے لیے ہندوستان لائیں۔ آپ انہیں جتنی زیادہ مدد فراہم کریں گے، اتنا ہی وہ ہندوستان آئیں گے۔ میرے ہندوستانی تارکین وطن، فرانس میں رہنے والے میرے بھائی اور بہنیں، اس کوشش میں بہت زیادہ تعاون پیش کر سکتے ہیں۔ جس طرح موبائل فون یا کمپیوٹر پر ایکسیس کوڈ یا پاس ورڈ داخل کرنے سے ایک نئی دنیا کھل جاتی ہے، اسی طرح ہندوستانی تارکین وطن ایک ایکسیس کوڈ ہیں، اور ہندوستان کا پاس ورڈ ہیں۔ ہندوستان میں بھی سیاحت کو فروغ دینا اپنا مشن بنائیں۔ ہندوستان کا دورہ کرنے کا مطلب ہے ہزاروں سال پرانے ورثے کا تجربہ کرنا اور تاریخ کا تجربہ کرنا۔ جب آپ ہندوستان آئیں گے، تو آپ نہ صرف وراثت بلکہ ترقی کی رفتار بھی دیکھیں گے۔
دوستو!
آئیے فرانس کے شہریوں کو اپنی پوری صلاحیت، اپنے تجربات، اپنے رابطوں اور اپنے تعلقات کے ساتھ ہندوستان کے ساتھ ایک اہم طریقے سے جوڑنے کا عزم کریں۔ جب آپ آئیں تو انہیں ہندوستان لے کرآئیں۔ انہیں ہندوستان کی سیر کرنے کی ترغیب دیں۔ جب ہمارا عوام سے عوام کا رابطہ بڑھتا ہے، تو یہ صرف سیاحت ہی نہیں بڑھتی ہے، حالانکہ ایسا بھی ہوتا ہے، لیکن اس سے واقفیت کی قوت پیدا ہوتی ہے، جو آنے والی نسلوں کے لیے ایک انمول ورثہ بن جاتی ہے۔ میرے دوستوں، مجھے یقین ہے، آپ اس کوشش میں کبھی پیچھے نہیں رہیں گے۔ آپ اتنی بڑی تعداد میں آئے ہیں، اور مجھے آپ سب سے ملنے کا موقع ملا ہے۔ میں آپ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آپ کا بہت بہت شکریہ.
میرے ساتھ مل کربولیں بھارت ماتا کی جئے !
بھارت ماتا کی جئے !
بھارت ماتا کی جئے !
شکریہ!
Exhilarating atmosphere at the community programme in Paris. https://t.co/qM9hUhLrLr
— Narendra Modi (@narendramodi) July 13, 2023
कल फ्रांस का नेशनल डे है।
— PMO India (@PMOIndia) July 13, 2023
मैं फ्रांस की जनता को बधाई देता हूं: PM @narendramodi pic.twitter.com/L0jBqVONZe
आज दुनिया नए वर्ल्ड ऑर्डर की तरफ बढ़ रही है। pic.twitter.com/e3h5st4k49
— PMO India (@PMOIndia) July 13, 2023
India and France are tackling many challenges of the 21st century.
— PMO India (@PMOIndia) July 13, 2023
Therefore, at this crucial time, the importance of the strategic partnership between our countries has increased even more: PM @narendramodi pic.twitter.com/fPJQNIRwa0
People-to-people connect is the strongest foundation of India-France partnership. pic.twitter.com/o9EbaKMCjp
— PMO India (@PMOIndia) July 13, 2023
Hundred years ago, Indian soldiers, protecting the pride of France, were martyred on French soil while performing their duty.
— PMO India (@PMOIndia) July 13, 2023
Then the Punjab Regiment, one of the regiments that took part in the war here, is going to participate in the National Day Parade tomorrow. pic.twitter.com/o3FXRrXCwV
भारत Mother of Democracy है और भारत Model of Diversity भी है। pic.twitter.com/eohKHIeAxp
— PMO India (@PMOIndia) July 13, 2023
भारत की धरती आज एक बड़े परिवर्तन का गवाह बन रही है।
— PMO India (@PMOIndia) July 13, 2023
इस परिवर्तन की कमान भारत के नागरिकों के पास है, भारत की बहनों-बेटियों के पास है, भारत के युवाओं के पास है। pic.twitter.com/7JfyiFF6Lz
Be it India's UPI or other digital platforms, they have brought a huge social transformation in the country. pic.twitter.com/mSQmxgkB8e
— PMO India (@PMOIndia) July 13, 2023
भारत ठान के बैठा है कि ना कोई Opportunity गंवाएंगे और ना ही एक पल का समय गंवाएंगे। pic.twitter.com/oqxOWdPdJj
— PMO India (@PMOIndia) July 13, 2023
A statue of the great Thiruvalluvar in France is an honour for India. pic.twitter.com/TeKU0JDsMx
— PMO India (@PMOIndia) July 13, 2023
Les liens forts d'individus à individus sont au cœur des relations entre l'Inde et la France. pic.twitter.com/7pudTbCaJc
— Narendra Modi (@narendramodi) July 13, 2023
L'Inde - mère de la démocratie et modèle de diversité. pic.twitter.com/wwPelQGSvO
— Narendra Modi (@narendramodi) July 13, 2023
L'Inde et la France collaborent étroitement dans le monde du numérique. pic.twitter.com/vuJJZYw3PE
— Narendra Modi (@narendramodi) July 13, 2023
Venez investir en Inde ! pic.twitter.com/oPvHu36Bn3
— Narendra Modi (@narendramodi) July 13, 2023
Ma requête envers la diaspora indienne en France... Invitez autant de touristes français que possible à découvrir la beauté de l'Inde. pic.twitter.com/PbTQMO7uPF
— Narendra Modi (@narendramodi) July 13, 2023
Strong people-to-people connect is at the heart of India-France relations. pic.twitter.com/LKgdefddbl
— Narendra Modi (@narendramodi) July 13, 2023
India- the mother of democracy and model of diversity. pic.twitter.com/WE7c8Lxqvd
— Narendra Modi (@narendramodi) July 13, 2023
India and France are closely cooperating in the digital world. pic.twitter.com/jkd1a6ek00
— Narendra Modi (@narendramodi) July 13, 2023
Come, invest in India! pic.twitter.com/MGskS2yrxT
— Narendra Modi (@narendramodi) July 13, 2023
My request to the Indian diaspora in France- bring as many tourists from France to discover the beauty of India. pic.twitter.com/GsNnB4IEVC
— Narendra Modi (@narendramodi) July 13, 2023
Glimpses from a memorable community programme in Paris. Gratitude to all those who joined us. We are very proud of the accomplishments of our diaspora. pic.twitter.com/LYgCAQCYJl
— Narendra Modi (@narendramodi) July 13, 2023
Quelques aperçus d'une rencontre mémorable avec la communauté indienne à Paris. Gratitude envers toutes les personnes présentes. Nous sommes très fiers des accomplissements de notre diaspora. pic.twitter.com/xwS0Erobbs
— Narendra Modi (@narendramodi) July 13, 2023