Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

پہلے بین الاقوامی سولر فیسٹیول کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے پیغام کا متن

پہلے بین الاقوامی سولر فیسٹیول کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے پیغام کا متن


معزز شخصیات، معزز مہمان حضرات  اور میرے عزیز دوستو، آپ سب کو میری نیک خواہشات ۔ مجھے پہلے بین الاقوامی سولر فیسٹیول میں آپ سب کا استقبال کرتے ہوئےبے حد  خوشی محسوس  ہو رہی ہے۔ میں اس شاندار اقدام کے لیے بین الاقوامی سولر الائنس کو مبارکباد دیتا ہوں۔

دوستو

وید وں کا متن ہزاروں سال پہلے لکھا گیا تھا ۔ ویدوں کے سب سےمقبول منتروں میں سے ایک منتر سورج کے بارے میں ہے۔ آج بھی لاکھوں ہندوستانی روزانہ اس کا  جاب کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں کئی مختلف کلچرل  نے اپنے اپنے طریقوں سے سورج کا احترام کیا ہے۔ زیادہ تر  خطوں  میں سورج کےتعلق  سے  تہوار بھی ہوتے ہیں۔ یہ بین الاقوامی سولر فیسٹیول سورج کے اثرات کو منانے کے لیے پوری دنیا کو یکجاا کرتا ہے۔ یہ ایک ایسا تہوار ہے جو ہمیں ایک بہترلرہ ارض  کی تعمیر میں مدد کرے گا۔

دوستو

2015 میں، آئی ایس اے کا آغاز ایک چھوٹے سے پودے کے طور پر ہوا، یہ امید اور آرزو کا لمحہ تھا۔ آج یہ  ایک بڑے  درخت متاثر کن پالیسی اور عمل میں بڑھ رہا ہے۔ اتنے کم وقت میں آئی ایس اے کی رکنیت سو ممالک کا سنگ میل عبور کر چکی ہے۔ مزید  یہ کہ ، 19 مزید ممالک مکمل رکنیت کے حصول کے لیے فریم ورک معاہدے کی توثیق کر رہے ہیں۔ اس تنظیم کی ترقی ‘ایک دنیا، ایک سورج، ایک  کرہ ارض ’ کے وژن کے لیے اہم ہے۔

دوستو

پچھلے کچھ برسوں میں، ہندوستان نے  ماحول  کے لئے ساز گار  میں بہت ترقی کی ہے۔ ہم قابل تجدید توانائی میں پیرس معاہدے پر اب حاصل کرنے والے پہلے جی  20 ملک ہیں ۔ شمسی توانائی کی قابل ذکر ترقی اس کو ممکن بنانے کی ایک اہم وجہ ہے۔ گزشتہ 10  برسوں میں ہماری شمسی توانائی کی صلاحیت میں 32 گنا اضافہ ہوا ہے۔ یہ رفتار اور پیمانہ ہمیں 2030 تک پانچ سو (500) گیگا واٹ نان فوسل صلاحیت حاصل کرنے میں بھی مدد دے گا۔

دوستو

سولر سیکٹر میں ہندوستان کی ترقی ایک واضح نقطہ نظر کا نتیجہ ہے۔ چاہے ہندوستان میں ہو یا دنیا میں، شمسی توانائی  اپنائے جانے کو بڑھانے کا منتر بیداری ہے ، دستیابی ہے اور  یہ  کم خرچ  والی  ہے۔ شمسی توانائی کے شعبے میں گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کرکے پائیدار توانائی کے ذرائع کی ضرورت کے بارے میں بیداری میں اضافے  کرکے   ہم دستیابی میں اضافہ کرتے ہیں۔ مخصوص اسکیموں اور ترغیبات کے ذریعے، ہم نے سشمشی متبادل کو کم خرچ بھی بنایا ہے ۔

دوستو

آئی ایس اے شمسی توانائی کو اپنانے کے لیے خیالات اور بہترین طریقوں کے تبادلے کے لیے ایک مثالی پلیٹ فارم ہے۔ بھارت ا کے پاس بھی مشترک کرنے  کے لیے بہت کچھ ہے۔ میں آپ کو ایک حالیہ پالیسی  سرگرمی کی  مثال دیتا ہوں۔ کچھ مہینے پہلے، ہم نے پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا شروع کی تھی۔ ہم اس اسکیم میں 750 ارب روپے کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ ہمارا ہدف 10 ملین گھرانوں کی اپنی چھتوں پر سولر پینل لگانے میں مدد کرنا ہے۔ ہم مالی امداد براہ راست لوگوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کر رہے ہیں۔ اضافی مالیات کی ضرورت ہونے کی صورت میں کم سود، سود سے مبرا قرضوں کو بھی فعال کیا جا رہا ہے۔ اب یہ گھرانے اپنی ضروریات کے لیے صاف ستھری بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ مزید یہ کہ وہ اضافی بجلی گرڈ کو بیچ کر پیسہ کما سکیں گے۔ مراعات اور ممکنہ کمائی کی وجہ سے یہ اسکیم مقبول ہو رہی ہے۔ شمسی توانائی کو ایک سستے اور پرکشش متبادل  کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ بہت سے ملکوں  کے پاس توانائی کی منتقلی پر ان کے کام سے حاصل ہونے والی ایسی ہی قیمتی بصیرتیں ہیں۔

دوستو

مختصر وقت میں آئی ایس اے نے بہت ترقی کی ہے۔ 44 ممالک میں اس نے تقریباً 10 گیگا واٹ بجلی تیار کرنے میں مدد کی ہے۔ مذکورہ اتحاد نے شمسی  ر پمپس کی عالمی قیمتوں میں کمی لانے میں بھی کردار ادا کیا ہے۔ خاص طور پر افریقی رکن ممالک میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فعال بنایا جا رہا ہے۔ افریقہ، ایشیا  بحرالکاہل (پیسیفک)، اور ہندوستان سے شمسی توانائی سے شروع ہونے والے کئی امید افزا اداروں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ اس اقدام کو جلد ہی لاطینی امریکہ اور کیریبین تک بھی پھیلایا جائے گا۔ یہ درست سمت میں قابل ذکر اقدامات ہیں۔

دوستو

توانائی کی منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے، دنیا کو اجتماعی طور پر کچھ اہم معاملات پر تبادلہ خیال کرنا چاہیے۔ ماحول کے لئے ساز گار توانائی کی سرمایہ کاری کے ارتکاز میں عدم توازن کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لیے مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی کو جمہوری بنانے کی بھی ضرورت ہے۔ سب سے کم ترقی یافتہ ممالک اور چھوٹے جزیرے کی ترقی پذیر ریاستوں کو بااختیار بنانا اولین ترجیح ہونا چاہیے۔ پسماندہ  برادریوں ، خواتین اور نوجوانوں کی شمولیت بہت ضروری ہے۔ مجھے یقین ہے کہ بین الاقوامی سولر فیسٹیول اس طرح کی بات چیت کو قابل بنائے گا۔

معاملات

دوستو

ہندوستان ایک ساز گار  مستقبل کے لیے دنیا کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

پچھلے سال جی  20  ے دوران ، ہم نے گلوبل بائیو فیولز الائنس کی تشکیل کی قیادت کی۔ ہم بین الاقوامی شمسی اتحاد کے بانی ارکان میں سے ایک ہیں۔ ایک جامع، صاف اور ماحول کے لئے ساز گار کرہ ارض  کی تعمیر کی ہر کوشش کو ہندوستان کی حمایت حاصل ہوگی۔

ایک بار پھر، میں آپ سب کا    انٹرنیشنل سولر فیسٹیول میں خیر مقدم کرتا ہوں۔ سورج کی توانائی دنیا کو ایک پائیدار مستقبل کی  سمت  رہنمائی کرے۔ شکریہ، بہت بہت شکریہ۔

********

U-10574

ش ح۔ش م۔ رض