نمسکار!
’انڈین ایسوسی ایشن آف فزیو تھیرپسٹ‘کی 60ویں نیشنل کانفرنس کے لئے آپ سب کو نیک خواہشات!
مجھے خوشی ہے کہ میڈیکل شعبے کے اتنے اہم پیشہ ور احمد آباد میں ایک ساتھ جمع ہورہے ہیں۔ کوئی چوٹ ہو، درد ہو، خواہ نوجوان ہوں، یا بزرگ ہوں، کھلاڑی ہوں ، یا فٹ نس کے شوقین ہوں، فزیوتھیرپسٹ ہر شعبے صورتحال میں، ہر عمر کے لوگوں کے معاون بن کر ان کی تکلیف دور کرتے ہیں۔آپ مشکل وقت میں سمبل آف ہوف بنتے ہیں۔ آپ سمبل آف ریسائلنس بنتے ہیں۔ آپ سمبل آف ریکووری ہوتے ہیں، کیونکہ جب کوئی شخص اچانک زخمی یا حادثہ کا شکار ہوجاتا ہےتو اس کے لئے یہ صرف فزیکل ٹراما نہیں ہوتا، یہ ایک مینٹل اور سائیکلو جیکل چیلنج بھی ہوتا ہے۔ ایسے وقت میں فزیو تھیرپسٹ صرف اس کا علاج نہیں کرتا ،بلکہ اسے حوصلہ بھی دیتا ہے۔
ساتھیوں،
اکثر مجھے بھی آپ کے پروفیشن سے، آپ کے پروفیشنلزم سے بہت تحریک ملتی ہے۔ اپنی فیلڈ میں آپ نے یہ ضرور سیکھا ہوگا کہ چیلنجوں سے زیادہ مضبوط آپ کے اندر کی طاقت ہوتی ہے۔ حوصلہ افزائی اور تھوڑی سی انکریجمنٹ اور سپورٹ سے لوگ مشکل سے مشکل چیلنجوں پر بھی فتح حاصل کرلیتے ہیں۔ کچھ ایسی ہی بات گورننس میں بھی دیکھنے کو ملتی ہے۔ ہمارے ملک کے غریبوں کو ایک سپورٹ کی ضرورت تھی، تاکہ وہ اپنی روز مرہ کی ضرورتوں کو پورا کرسکیں۔ بینک کھاتا کھلواناہو، بیت الخلاء بنوانا ہو، لوگوں تک نل کا پانی پہنچانا ہو، ہم نے ایسی کتنی ہی مہموں سے لوگوں کو سپورٹ دیا۔ آیوشمان بھارت یوجنا ہو یا پھر ہماری سرکار کی سوشل سیکورٹی اسکیمس ۔ ان کے ذریعے ملک میں ایک مضبوط سوشل سیکورٹی نیٹ تیار ہوا ہے۔ اس کا رزلٹ کیا نکلا ہے، یہ بھی ہم دیکھ رہے ہیں۔ آج ملک کا غریب ، ملک کا متوسط طبقہ، بڑے خواب دیکھنے اور انہیں پورا کرنے کا حوصلہ کررہا ہے۔ وہ آج دنیا کو دکھا رہے ہیں کہ اپنی اہلیت سے وہ نئی بلندیوں کو چھونے میں اہل ہیں۔
ساتھیوں،
کہا جاتا ہے کہ سب سے اچھا فزیو تھیرپسٹ وہی ہوتا ہے ، جس کی ضرورت مریض کو باربار محسوس نہ ہو۔ یعنی ایک طرح سے کہیں تو آپ کا پروفیشن ہی آپ کو خود کفالت کی اہمیت سکھا تا ہے۔ اہم کہہ سکتے ہیں کہ لوگوں کو خود کفیل بنانا ہی آپ کا ہدف ہے۔ اس لئے آج جب ہندوستان خود کفالت کی طرف بڑھ رہا ہے تو آپ کے پروفیشن کے لوگ آسانی سے یہ سمجھ سکتے ہیں کہ یہ ہمارے ملک کے مستقبل کے لئے ضروری کیوں ہے۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایک فزیوتھیرپسٹ جانتا ہے کہ ترقی اسی وقت ممکن ہے کہ جب ڈاکٹر اور جنہیں فزیو تھیریپی کی ضرورت ہے، دونوں مل کر کام کریں۔اس لئے آپ ترقی کو عوامی تحریک بنانے کی سرکار کی کوششوں کی اہمیت کو بخوبی سمجھ سکتے ہیں۔ سوچھ بھارت، بیٹی بچاؤ اور دوسری کئی پہل کی کامیابی میں عوامی شراکت داری کا یہی جذبہ نظر آتا ہے۔
ساتھیوں،
فزیو تھیریپی کو جو اسپرٹ ہے ، اس میں ہر شخص کے لئے اور ملک کے لئے بھی کئی اہم پیغام پوشیدہ ہیں۔ جیسے کہ، فیزیوتھیریپی کی سب سے پہلی شرط ہے –کنسسٹینسی! (تسلسل)۔ عام طور پر لوگ جوش میں دو سے تین دن چار دن تو ایکسرسائز کرلیتے ہیں،لیکن اس کے بعد رفتہ رفتہ حوصلہ کم ہوجاتا ہے۔ لیکن ایک فیزیو کی شکل میں آپ جانتےہیں کہ تسلسل کے بغیر نتائج نہیں ملنے والے۔ آپ یقینی بناتےہیں کہ ضروری ایکسرسائز کسی گیپ کے بغیر ہو۔ ایسی ہی کانٹی نیوٹی اور کنوِکشن ملک کے لئے بھی ضروری ہوتی ہے۔ ہماری پالیسیوں میں تسلسل ہو، انہیں نافذ کرنے کے لئے مضبوط قوت ارادی ہو، تبھی تو ملک کی تمام ضرورتیں پوری ہوتی ہیں اور ملک اُٹھ کر کھڑا ہوجاتا ہے، لمبی دوڑ دوڑتا ہے۔
ساتھیوں،
ملک اس وقت آزادی کے 75سال مکمل ہونے پر امرت مہوتسو منارہا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ہماری سرکار نے اس امرت مہوتسو میں ملک کے تمام فیزیو تھیرپسٹ کو وہ تحفہ دیا ، جس کا وہ 75سال سے انتظار کررہے تھے۔ یہ انتظار تھا –فزیو تھیریپی کو ایک پروفیشن کے طور پر منظوری دینا۔آپ سب کا یہ انتظار ہماری سرکار نے ختم کیا۔ نیشنل کمیشن فار ایلیڈ اینڈ ہیلتھ کیئر پروفیشنلز بل لاکر ہمیں آپ سب کا عزت واحترام مزید بڑھانے کا موقع ملا۔ اس سے ہندوستان کے ہیلتھ کیئر سسٹم میں آپ سب کے اہم تعاون کو بھی شناخت ملی۔ اس سے آپ سب کو ہندوستان کے ساتھ ہی غیر ممالک میں بھی کام کرنے میں آسانی ہوئی ہے۔ سرکار نے آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن نیٹ ورک سے بھی فزیوتھیرپسٹ کو جوڑا ہے۔ اس سے آپ کو مریضوں تک پہنچنے میں آسانی ہوئی ہے۔آج کھیلو انڈیا موومنٹ کے ساتھ ہی ملک میں فٹ انڈیا موومنٹ بھی آگے بڑھ رہا ہے۔ ان تمام سیکٹرس میں ہورہی ترقی، سیدھے سیدھے آپ سے، فیزیوتھیرپسٹ سے بھی جڑی ہوئی ہے۔ اب چھوٹے شہروں اور قصبات میں بھی اسپورٹ انفرااسٹرکچر کے ساتھ آپ کا رول بڑھ رہا ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ پہلے ہمارے یہاں فیلی ڈاکٹر ہوتے تھے، ویسے ہی اب فیملی فزیوتھیرپسٹ بھی ہونے لگے ہیں۔اس سے بھی آپ کے لئے نئے امکانات پیدا ہورہے ہیں۔
ساتھیوں،
آپ اپنے مریضوں کے ساتھ ہی سماج کے لئے جو تعاون دے رہے ہیں، میں اس کی ستائش کرتا ہوں۔ لیکن میری آپ سے ایک گزارش بھی ہے۔ یہ گزارش آپ کی کانفرنس کی تھیم سے بھی جڑی ہے اور فٹ انڈیا موومنٹ سے بھی متعلق ہے۔ کیا آپ رائٹ پوسٹیور، رائٹ ہیبٹس ، رائٹ ایکسرسائزز اور ان کی اہمیت کے بارے میں لوگوں کو بیدار کرنے کا ٹاسک لے سکتے ہیں؟ یہ ضروری کہ لوگ فٹ نس کو لے کر صحیح اپروچ اپنائیں۔ آپ اسے آرٹیکلز(تحریروں)اور لیکچر کے توسط سے کرسکتے ہیں اور میرے نوجوان ساتھی تو اسے ریلز کے ذریعے بھی کرسکتے ہیں۔
ساتھیوں،
مجھے بھی کبھی کبھی فیزیوتھیرپسٹ کی خدمات لینی پڑتی ہے، اس لئے میں اپنے تجربے کے بعد، آپ سب سے ایک اور بات کہنا چاہتا ہوں۔ میرا تجربہ ہے کہ جب فیزیوتھیرپسٹ کے ساتھ یوگا کی ایکسپرٹیز جڑ جاتی ہیں، تو اس کی طاقت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ جسم کے جو عام مسائل ہیں، جن میں اکثر فزیوتھیریپی کی ضرورت پڑتی ہے، اس کا حل کئی بار یوگا میں بھی ہوتا ہے، آسنوں میں بھی ہوتا ہے۔ اس لیے آپ کو فزیوتھیریپی کے ساتھ ساتھ اگر یوگا بھی آتا ہو تو آپ کی پروفیشنل طاقت بڑھ جائے گی۔
ساتھیوں،
ہندوستان میں آپ کی پریکٹس کا ایک بڑا حصہ بزرگوں کی دیکھ بھال کو وقف ہوتا ہے۔ پیشنٹ کیئر میں آپ کا تجربہ اور آپ کی روایتی سمجھ بہت معنی رکھتی ہے۔ میں آپ سے انہیں اچھی طرح سے ڈاکیومنٹ کرنے کی بھی گزارش کروں گا۔ آج جیسے جیسے دنیا میں بزرگوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، ان کی دیکھ بھال بھی زیادہ چیلنجنگ اورمہنگی ہوتی جارہی ہے۔ آج کے اس دور میں اکیڈمک پیپرز اور پریزینٹیشن کی شکل میں آپ کا تجربہ پوری دنیا کے لئے بہت ہی مفید ثابت ہونے والا ہے۔ اس سے ہندوستانی فزیوتھیرپسٹ کی اسکل بھی سامنے آئے گی۔
ساتھیوں،
ایک موضوع ٹیلی میڈیسن کا بھی ہے۔ آپ سب کو ویڈیو کے ذریعے کنسلٹنگ کے طور طریقے بھی وضع کرنے چاہئے۔ کئی بار یہ بہت زیادہ مددگار ثابت ہوتا ہے۔جیسے ابھی ترکیہ میں اتنا بڑا زلزلہ آیا ہے، شام میں بھی اس کا اثر ہے۔ اس طرح کی قدرتی آفات کے بعد بہت بڑی تعداد میں فزیوتھیرپسٹ کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسی حالت میں آپ سب موبائل کے توسط سے بھی کئی طرح کی مدد کرسکتے ہیں۔ فزیوتھیرپسٹ ایسوسی ایشن کو اس بارے میں ضرور سوچنا چاہئے ۔ مجھے پورا یقین ہے، آپ جیسے ماہرین کی قیادت میں انڈیا فٹ بھی ہوگا اور انڈیا سوپر ہٹ بھی ہوگا۔ اسی کے ساتھ، آپ سب کو ایک بار پھر بہت بہت نیک خواہشات۔ شکریہ۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 1521)
Sharing my remarks at the Indian Association of Physiotherapist National Conference in Ahmedabad. https://t.co/R0KTIp2sRY
— Narendra Modi (@narendramodi) February 11, 2023