وزیر اعظم جناب نریندر مودی 26 ستمبر کو ، مہاراشٹر میں پونے کا دورہ کریں گے۔ شام 6 بجے کے قریب، ڈسٹرکٹ کورٹ میٹرو اسٹیشن سے، وہ میٹرو ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائیں گے، جو ڈسٹرکٹ کورٹ سے سوارگیٹ، پونے تک چلائی جائے گی۔ اس کے بعد شام تقریباً 6:30 بجے 22,600 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے مختلف پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے اور انہیں قوم کے نام وقف کریں گے۔
ڈسٹرکٹ کورٹ تا سوارگیٹ کے پونے میٹرو سیکشن کا افتتاح پونے میٹرو ریل پروجیکٹ (فیز-1) کی تکمیل کا اعلان ہو گا۔ ڈسٹرکٹ کورٹ سے سوارگیٹ کے درمیان زیر زمین حصے کی لاگت تقریباً 1810 کروڑ روپے ہے۔
اس کے علاوہ ، وزیر اعظم پونے میٹرو فیز-1 کے سوارگیٹ-کٹراج ایکسٹینشن کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے، جو تقریباً 2,950 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جائے گا۔ تقریباً 5.46 کلومیٹر کی یہ جنوبی توسیع تین اسٹیشنوں یعنی مارکیٹ یارڈ، پدماوتی اور کٹراج کے ساتھ مکمل طور پر زیر زمین ہے۔
وزیر اعظم بھیڈے واڑہ میں کرانتی جیوتی ساوتری بائی پھولے کے پہلے گرلز اسکول کی یادگار کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
سپر کمپیوٹنگ ٹکنالوجی کے شعبے میں ہندوستان کو خود کفیل بنانے کے اپنے عہد کے مطابق، وزیر اعظم تقریباً 130 کروڑ روپے کی مالیت کے تین پرم رودر سپر کمپیوٹرز قوم کو وقف کریں گے، جنہیں قومی سپر کمپیوٹنگ مشن (این ایس ایم) کے تحت مقامی طور پر تیار کیا گیا ہے۔ ان سپر کمپیوٹرز کو پونے، دہلی اور کولکتہ میں جدید ترین سائنسی تحقیق کی سہولت کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ پونے میں جائنٹ میٹر ریڈیو ٹیلی اسکوپ (جی ایم آر ٹی) فاسٹ ریڈیو برسٹ (ایف آر بیزز) اور دیگر فلکیاتی مظاہر کو دریافت کرنے کے لیے سپر کمپیوٹر کا فائدہ اٹھائے گا۔ دہلی میں انٹر یونیورسٹی ایکسلریٹر سنٹر (آئی یو اے سی) میٹریل سائنس اور اٹامک فزکس جیسے شعبوں میں تحقیق کو بڑھا ئے گا۔ کولکاتہ میں ایس این بوس سنٹر طبیعیات، کاسمولوجی اور ارضیاتی سائنس جیسے شعبوں میں جدید تحقیق کو آگے بڑھائے گا۔
وزیر اعظم موسم اور آب و ہوا کی تحقیق کے لیے تیار کردہ ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ (ایچ پی سی) سسٹم کا بھی افتتاح کریں گے۔ یہ منصوبہ 850 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی نمائندگی کرتا ہے اور موسمیاتی ایپلی کیشنز کے لئے ہندوستان کی کمپیوٹیشنل صلاحیتوں میں ایک اہم جست کی نشاندہی کرتا ہے۔ دو اہم مقامات پر واقع ، پونے میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹراپیکل میٹرولوجی (آئی آئی ٹی ایم) اور نوئیڈا میں نیشنل سینٹر فار میڈیم رینج ویدر فورکاسٹ (این سی ایم آر ڈبلیو ایف)، اس ایچ پی سی سسٹم میں کمپیوٹنگ کی غیر معمولی طاقت ہے۔ نئے ایچ پی سی نظاموں کو ‘ارکا’ اور ‘ارونیکا’ کا نام دیا گیا ہے، جو سورج سے ان کے تعلق کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ ہائی ریزولوشن ماڈل ٹروپیکل طوفانوں، شدید بارشوں، گرج چمک کے طوفانوں، ژالہ باری، گرمی کی لہروں، خشک سالی اور دیگر اہم موسمی مظاہر سے متعلق پیشین گوئیوں کی درستگی اور مکمل دورانیہ میں نمایاں طور پر اضافہ کریں گے۔
وزیراعظم 10,400 کروڑ روپے کے پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے شعبے کے مختلف اقدامات کا آغاز کریں گے اور قوم کو وقف کریں گے۔ یہ اقدامات توانائی، بنیادی ڈھانچے، ٹرک اور ٹیکسی ڈرائیوروں کی حفاظت اور سہولت، کلینر نقل و حرکت اور ایک پائیدار مستقبل پر توجہ مرکوز کریں گے۔
گاڑی چلانے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے، وزیر اعظم مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاجی نگر ؛فتح گڑھ صاحب، پنجاب؛ سونا گڑھ، گجرات؛ بیلگاوی اور بنگلور دیہی، کرناٹک میں ٹرک ڈرائیوروں کے لیے وے سائیڈ سہولیات کا آغاز کریں گے۔ ایک جگہ پر آرام دہ سفر کے وقفے کے لیے جدید سہولیات تیار کرنے کے مقصد کے ساتھ جو ٹرک ڈرائیوروں اور ٹیکسی ڈرائیوروں کے طویل سفر کے دوران ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، وے سائڈ کی سہولیات، جیسے کہ سستی بورڈنگ اور رہائش کی سہولیات، صاف ستھرے بیت الخلاء، محفوظ پارکنگ کی جگہ، کھانا پکانے کا ایریا، وائی فائی، جم وغیرہ تقریباً 2,170 کروڑ روپے کی لاگت سے 1,000 ریٹیل آؤٹ لیٹس پر تیار کیے جا رہے ہیں۔
ایک ریٹیل آؤٹ لیٹ پر پیٹرول، ڈیزل، سی این جی، ای وی، سی بی جی، ایتھنول ملا ہوا پیٹرول (ای بی پی) وغیرہ جیسے توانائی کے متعدد انتخاب تیار کرنے کے لیے، وزیر اعظم انرجی اسٹیشنوں کا آغاز کریں گے۔ گولڈن کواڈری لیٹرل، ایسٹ ویسٹ اور نارتھ ساؤتھ کوریڈورز اور دیگر بڑی شاہراہوں پر تقریباً 4,000 انرجی سٹیشن اگلے 5 سالوں میں تقریباً 6000 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیے جائیں گے۔ انرجی اسٹیشن توانائی کے متلاشی صارفین کو ایک چھت کے نیچے متبادل ایندھن کی فراہمی کے ذریعے ہموار نقل و حرکت فراہم کرنے میں مدد کریں گے۔
گرین انرجی، ڈی کاربونائزیشن اور نیٹ زیرو ایمیشن میں آسانی سے منتقلی اور الیکٹرک وہیکل ڈرائیوروں کی پریشانی کو کم کرنے کے لیے وزیر اعظم 500 ای وی چارجنگ کی سہولیات قوم کو وقف کریں گے۔ مزید یہ کہ، مالی سال 2025 تک 10,000 ای وی چارجنگ اسٹیشنز (ای وی سی ایس) تیار کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے، جس کی تخمینہ جاتی لاگت 1,500 کروڑ روپے ہے۔
وزیر اعظم ملک بھر میں 20 مائع قدرتی گیس (ایل این جی) اسٹیشنوں کو قوم کے نام وقف کریں گے، جن میں مہاراشٹر کے 3 اسٹیشن بھی شامل ہیں۔ طویل فاصلے کی نقل و حمل کے لیے ایل این جی جیسے صاف ایندھن کو اپنانے کو فروغ دینے کے لیے، تیل اور گیس کمپنیوں کے ذریعے ملک کی مختلف ریاستوں میں تقریباً 500 کروڑ روپے کی لاگت سے 50 ایل این جی فیول اسٹیشن تیار کیے جائیں گے۔
وزیر اعظم تقریباً 225 کروڑ روپے مالیت کے 1500 ای-20 (20 فیصد ایتھنول مرکب) پیٹرول ریٹیل آؤٹ لیٹس بھی قوم کو وقف کریں گے۔
وزیر اعظم سولاپور ہوائی اڈے کا افتتاح کریں گے، جس سے رابطے میں خاطر خواہ بہتری آئے گی اور جو سولاپور کو سیاحوں، کاروباری مسافروں اور سرمایہ کاروں کے لیے مزید قابل رسائی بنائے گا۔ سولاپور کی موجودہ ٹرمینل بلڈنگ کو ہر سال تقریباً 4.1 لاکھ مسافروں کی خدمت کے لیے نئے سرے سے تیار کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم بڈکن انڈسٹریل ایریا کو قوم کے نام وقف کریں گے، جو کہ حکومت ہند کے قومی صنعتی راہداری ترقیاتی پروگرام کے تحت 7,855 ایکڑ زمین پر محیط ایک تبدیلی کا منصوبہ ہے، جو مہاراشٹر میں چھترپتی سمبھاجی نگر سے 20 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔ دہلی ممبئی انڈسٹریل کوریڈور کے تحت تیار کیا گیا پروجیکٹ مراٹھواڑہ کے علاقے میں ایک متحرک اقتصادی مرکز کے طور پر بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے۔ مرکزی حکومت نے اس پروجیکٹ کو 3 مرحلوں میں ترقی کے لیے منظوری دی ہے ،جس کی مجموعی لاگت 6,400 کروڑ روپے روپے سے زیادہ ہے۔
************
ش ح۔اک۔ق ر
U.No:421