Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم کا قومی روزگار میلہ سے خطاب

وزیر اعظم کا قومی روزگار میلہ سے خطاب


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے قومی روزگار میلہ سے خطاب کیا اور مختلف سرکاری محکموں اور اداروں میں نئے بھرتی ہونے والوں کو  70,000 سے زیادہ تقرری  نامے تقسیم کئے۔ ملک بھر سے منتخب ہونے والے نئے بھرتی افراد مختلف وزارتوں اور محکموں میں حکومت میں شامل ہوں گے  ، جن میں  محکمہ ٔ مالیات ، مالیاتی خدمات، ڈاک ، اسکولی تعلیم، اعلیٰ تعلیم، دفاع، صحت اور خاندانی بہبود، مرکزی سرکاری سیکٹر کے یونٹوں ، آبی وسائل،  عملے اور تربیت اور وزارت داخلہ  جیسے محکمے شامل ہیں۔ وزیراعظم کے خطاب کے دوران ملک کے 44 مقامات  کو مربوط کیا گیا تھا ۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ نہ صرف نوجوان بھرتی کرنے والوں کے لیے ایک یادگار دن ہے بلکہ قوم کے لیے ایک تاریخی دن بھی ہے کیونکہ آج کا دن ، اس دن کی یاد دلاتا ہے  ، جب  1947  ء میں پہلی بار آئین ساز اسمبلی نے ترنگے کو اس کی موجودہ شکل میں  منظور کیا تھا۔   وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک بڑی تحریک دلانے والی بات ہے کہ نئے بھرتی شدہ افراد سرکاری سروسز کے لیے اپنے تقرری نامے ، اِس اہم دن پر حاصل کر رہے ہیں  کیونکہ ملک کے نام کو آگے بڑھانے کی حوصلہ افزائی کی ہے ۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ یہ نئے بھرتی ہونے والوں کی سخت محنت  اور عزم کا نتیجہ ہے کہ انہیں ایک ایسے وقت میں ، جب بھارت آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے، وکست بھارت کے مقصد میں اپنا  تعاون دینے کا موقع مل رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس اہم موقع پر  نئے بھرتی ہونے والے افراد اور ان کے اہل خانہ کو مبارکباد دی۔

آزادی کے امرت کال میں  ، وزیر اعظم نے کہا کہ ہر شہری نے بھارت کو ’وکست بھارت‘ بنانے کا عزم لیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آنے والے 25 سال نئے بھرتی کرنے والوں اور قوم کے لیے انتہائی اہم ہیں کیونکہ انہوں نے حالیہ برسوں میں دنیا کے بھروسے، اہمیت اور بھارت کو  زیادہ سے زیادہ  پرکشش بنانے کے لیے محنت کی ہے ۔ انہوں نے سرکردہ معیشتوں میں بھارت کے عروج کو اجاگر کیا کیونکہ یہ 10ویں سے دنیا کی 5ویں بڑی معیشت پر پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ بھارت دنیا کی اعلیٰ ترین 3 معیشتوں میں سے ایک بننے جا رہا ہے جیسا کہ بیشتر  اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے ۔ وزیر اعظم نے یہ  کہا کہ “دنیا کی ٹاپ 3 معیشت بننا بھارت کے لئے ایک تاریخی کامیابی ہوگی”، کیونکہ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ اس سے ہر شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور عام شہریوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بھرتی کرنے کے لیے آج سے بہتر وقت نہیں ہوسکتا کیونکہ نئے افسران کو اپنے امرت کال میں ملک کی خدمت کا سنہری موقع ملا ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ان کی ترجیحات میں ملک کے لوگوں کی خدمت کرنا اور ان کے مسائل کو حل کرنا چاہئے تاکہ  رہن سہن میں آسانی  میں اضافہ کیا جا سکے، ساتھ ہی ساتھ وہ خود کو وکست  بھارت کے اہداف سے ہم آہنگ  کر سکیں۔  وزیر اعظم نے کہا کہ “آپ کی ایک چھوٹی سی کوشش کسی کی زندگی میں بہت بڑی تبدیلی لا سکتی ہے” کیونکہ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ  عوام بھگوان کی ایک شکل ہے اور ان کی خدمت کرنا خود  بھگوان کی خدمت کے مترادف ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ  تقرری پانے والے نئے افراد کو دوسروں کی خدمت کے  جذبے کے ساتھ کام کرنا چاہیے تاکہ  وہ اطمینان کا احساس  کر سکیں ۔

بینکنگ سیکٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، جس میں آج  کے پروگرام میں  بڑی تعداد میں بھرتی ہونے والے شامل تھے ، وزیر اعظم نے معیشت کی توسیع میں بینکنگ سیکٹر کے کردار  کو اجاگر کیا ۔ جناب مودی نے پچھلے نو سالوں کے سفر کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ  ’’آج بھارت ان ممالک میں شامل ہے ، جن کا بینکنگ سیکٹر سب سے مضبوط سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے ماضی میں اس شعبے پر سیاسی خود غرضی کے برے اثرات  کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے ماضی کی ’فون بینکنگ‘ کا ذکر کیا ، جب طاقتوروں کی فون کالز پر قرضے دیے جاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرضے کبھی واپس نہیں کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ان گھوٹالوں نے ملک کے بینکنگ سیکٹر کی کمر توڑ دی۔ انہوں نے  2014  ء کے بعد  صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے کیے گیے اقدامات  کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے سرکاری بینکوں کے مینجمنٹ کو مضبوط بنانے، پیشہ ورانہ مہارت پر زور دینے اور چھوٹے بینکوں کو بڑے بینکوں میں ضم کرنے کے بارے میں بھی بتایا ۔ جناب مودی نے کہا کہ 5 لاکھ تک کے ڈپازٹس کا بیمہ کروانے سے، 99 فیصد سے زیادہ ڈپازٹس محفوظ ہو گئے ہیں  ، جس سے بینکاری نظام پر اعتماد کی تجدید ہوئی ہے۔  بینک رپسی کوڈ جیسی کارروائیوں سے، بینکوں کو نقصان سے محفوظ رکھا گیا۔  اس کے علاوہ ،  انہوں نے ان لوگوں  کے خلاف ، جنہوں نے حکومت کی املاک کو لوٹا تھا ، اُن کی املاک کو قرق کرکے ، اُن پر گرفت مضبوط  کی ہے اور جو بینک پہلے نقصانات اور این پی اے کے لیے  معروف تھے ، اب ان کے ریکارڈ منافع  پر بات کی جا رہی ہے۔

وزیراعظم نے بینکنگ سیکٹر کے ملازمین کی محنت پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر کے لوگوں نے مجھے یا میرے ویژن کو کبھی مایوس نہیں کیا۔ وزیر اعظم نے 50 کروڑ جن دھن اکاؤنٹس کھول کر  ، جن دھن اکاؤنٹ اسکیم کو ایک بڑی کامیابی بنانے  پر بینکنگ سیکٹر کی کوششوں کی ستائش کی۔ اس سے   عالمی وباء کے دوران کروڑوں خواتین کے کھاتوں میں رقم منتقل کرنے میں  زبردست مدد ملی ہے ۔

ایم ایس ایم ای سیکٹر کی بہتری کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے مدرا یوجنا کا ذکر کیا  ، جس نے کاروباری نوجوانوں کو بغیر ضمانت کے قرضے فراہم کیے ہیں۔ انہوں نے اس اسکیم کو کامیاب بنانے کے لیے بینکنگ سیکٹر کی ستائش کی۔ اسی طرح، بینکنگ  سیکٹر نے ، اس موقع پر  بھی ساتھ دیا ، جب حکومت نے خواتین کے  خود امدادی گروپوں کے لیے قرض کی رقم کو دوگنا کیا اور  ایم ایس ایم ای سیکٹر کو قرضے فراہم کرکے   مدد  دی  ، جس سے  چھوٹی کاروباری اداروں کو تحفظ فراہم کرکے  1.5  کروڑ ملازمتوں کو بچایا گیا ۔  انہوں نے پی ایم کسان سمان ندھی کو شاندار طریقے سے کامیاب بنانے کے لیے بینک ملازمین کا بھی شکریہ ادا کیا۔ سواندھی اسکیم میں 50 لاکھ سے زیادہ خوانچہ فروشوں کی مدد کی گئی۔  انہوں نے کہا کہ “مجھے یقین ہے، آپ بینکنگ کو غریبوں کو بااختیار بنانے کا ایک ذریعہ بنانے کے لیے اپنے ‘نیوکتی پتر’ ( تقرری نامہ) کے ساتھ ایک ‘سنکلپ پتر’ ( عہد نامہ) لیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ  حالیہ نیتی رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ پچھلے 5  برسوں کے دوران 13 کروڑ بھارتیوں کو  خط افلاس سے اوپر لایا گیا ہے۔ انہوں نے اس میں سرکاری ملازمین کی محنت کا اعتراف کیا اور پکے مکانات، بیت الخلاء اور بجلی کے کنکشن کی اسکیموں کا ذکر کیا۔ جب یہ اسکیمیں غریبوں تک پہنچیں تو ان کے حوصلے بھی بلند ہوئے۔  وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کامیابی اس بات کی علامت ہے کہ اگر ہم مل کر بھارت سے غربت دور کرنے کی کوششیں بڑھائیں تو بھارت سے غربت کا مکمل خاتمہ کیا جاسکتا ہے اور  یقینی طور پر، ملک کے ہر سرکاری ملازم کا اس میں بڑا کردار ہے ۔

وزیراعظم نے ملک میں غربت میں کمی کی ایک اور جہت  کو اجاگر کیا ، جو کہ نو متوسط طبقے کی توسیع ہے، جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ بڑھتی ہوئی مانگ اور نو متوسط طبقے کی خواہشات مینوفیکچرنگ کو آگے بڑھا رہی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ ملک کے نوجوان ہیں ، جو بھارت کے کارخانوں اور صنعتوں میں بڑھتی ہوئی پیداوار سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح بھارت ہر روز نئے ریکارڈ بنا رہا ہے ، چاہے وہ موبائل فون کی برآمدات ہوں، 2023 ء کے پہلے 6 مہینوں میں فروخت ہونے والی کاروں کی تعداد ہو اور الیکٹرک گاڑیوں کی ریکارڈ فروخت ہو ۔  انہوں نے مزید کہا کہ “اس طرح کی تمام سرگرمیاں ملک میں روزگار اور روزگار کے مواقع  میں اضافہ کررہی ہیں ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ “پوری دنیا  کی نظر بھارت کی صلاحیتوں پر ہے” ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے دنیا کی  بہت سی ترقی  پذیر معیشتوں میں کام کرنے والی آبادی میں اوسط عمر  میں اضافے کی وجہ سے  کمی کے معاملے کو نوٹ کیا ہے ۔   وزیر اعظم نے کہا کہ اس لیے یہ بھارت کے نوجوانوں کے لیے محنت کرنے اور اپنی قابلیت اور صلاحیتوں کو بڑھانے کا  صحیح وقت ہے۔ بھارت کی آئی ٹی   کی صلاحیت ، ڈاکٹروں اور نرسوں کی زبردست مانگ کو اجاگر کرتے ہوئے  ، وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتی ہنر کا احترام ہر ملک اور ہر شعبے میں مسلسل بڑھ رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پچھلے 9 سالوں میں حکومت نے ہنر مندی کے فروغ پر توجہ مرکوز کی ہے  ، جہاں تقریباً 1.5 کروڑ نوجوانوں کو پی ایم کوشل وکاس یوجنا کے تحت تربیت دی گئی ہے۔ انہوں نے 30 اسکل انڈیا انٹرنیشنل سینٹرز کے قیام کا بھی ذکر کیا تاکہ نوجوانوں کو عالمی مواقع کے لیے تیار کیا جا سکے۔ وزیر اعظم نے ملک بھر میں نئے میڈیکل کالجوں، آئی ٹی آئی، آئی آئی ٹی اور تکنیکی اداروں کی تعمیر پر بھی بات کی اور بتایا کہ 2014  ء تک ہمارے ملک میں صرف 380 میڈیکل کالج تھے ، جب کہ گزشتہ 9 سالوں میں یہ تعداد بڑھ کر 700 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے نرسنگ کالجوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ کا بھی ذکر کیا۔  جناب مودی نے مزید کہا کہ “عالمی مانگ کو پورا کرنے والی مہارتیں بھارت کے نوجوانوں کے لیے لاکھوں نئے مواقع پیدا کر رہی ہیں ۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ تمام تعینات افراد انتہائی مثبت ماحول میں سرکاری ملازمت میں شامل ہو رہے ہیں اور اس مثبت سوچ کو آگے بڑھانے کی ذمہ داری اب ان کے کندھوں پر ہے۔ وزیر اعظم نے ، ان پر بھی زور دیا کہ وہ سیکھنے اور خود کی ترقی کے عمل کو جاری رکھیں اور حکومت کے ذریعہ تیار کردہ ایک آن لائن لرننگ پلیٹ فارم آئی گوٹ  کرم یوگی کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں۔

پس منظر

روزگار میلہ وزیر اعظم کے روزگار کی فراہمی کو سب سے زیادہ ترجیح دینے کے عزم کی تکمیل کی طرف ایک قدم ہے۔ روزگار میلہ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور قومی ترقی میں حصہ لینے کے لیے بامعنی مواقع فراہم کرنے میں ایک ترغیب کے طور پر کام کرے گا۔

نئے تقرر کیے گیے افراد کو  کرم یوگی پرارمبھ سے ، جو آئی  گوٹ کرم یوگی پورٹل کا ایک آن لائن ماڈیول ہے ،  جہاں 400 سے زیادہ ای لرننگ کورس کہیں بھی اور کسی بھی ڈیوائس کے ذریعے آموزش کے لیے دستیاب ہیں ، خود کو  تربیت دینے کا ایک موقع حاصل ہوگا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No. 7335