Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم کا سنت کبیرنگر میں عظیم صوفی اور شاعر کبیر کو خراج عقیدت

وزیر اعظم کا سنت کبیرنگر میں عظیم صوفی اور شاعر کبیر کو خراج عقیدت

وزیر اعظم کا سنت کبیرنگر میں عظیم صوفی اور شاعر کبیر کو خراج عقیدت

وزیر اعظم کا سنت کبیرنگر میں عظیم صوفی اور شاعر کبیر کو خراج عقیدت


 

نئی دہلی، 28 /جون۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اترپردیش کے کبیر نگر ضلع میں آج مگہر کا دورہ کیا۔

انھوں نے سنت کبیر داس کی 500ویں برسی کے موقع پر ان کی سمادھی پر  گلہائے عقیدت نذر کئے۔ انھوں نے سنت کبیر کے مزار پر چادر چڑھائی۔ انھوں نے سنت کبیر کی گپھا کا دورہ کیا اور سنت کبیر اکیڈمی کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے ایک تختی کی نقاب کشائی کی، جس پر عظیم سنت کی تعلیمات و خیالات کو اجاگر کیا گیا ہے۔

ایک عوامی جلسے میں وزیراعظم نے اظہار خیال کیا کہ ان کے دل میں چار سال سے ایک خواہش تھی جو مگہر کی مقدس سرزمین پر عظیم صوفی کبیر کو خراج عقیدت پیش کرکے پوری ہوگئی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سرزمین پر سنت کبیر، گرونانک اور بابا گورکھناتھ نے روحانی مذاکرات کئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سنت کبیر اکیڈمی سے سنت کبیر کی روایات، اترپردیش کے علاقائی لب و لہجے اورعلاقائی فنون لطیفہ کو تحفظ دینے کے مقصد سے ایک ادارہ میسر آئے گا۔ سنت کبیر اکیڈمی کی تعمیر میں تقریباً 24 کروڑ روپئے خرچ ہوں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سنت کبیر نے بھارت کی روح نفس کی نمائندگی کی ہے۔ انھوں نے ذات پات کی بندشوں کو توڑا اور ایک عام آدمی اور دیہی بھارتی کی زبان اختیار کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ صوفی سنت بھارت کے مختلف حصوں میں وقتاً فوقتاً آتے رہے ہیں، جنھوں نے سماج کو برائیوں سے نجات حاصل کرنے میں اس کی مدد کی۔ بھارت کے مختلف علاقوں میں مختل ادوار میں پیدا ہوئے اس طرح کے صوفی سنتوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے بابا صاحب امبیڈکر کا بھی ذکر کیا، جنھوں نے بھارت کے ہر شہری کے لئے آئین کے ذریعے مساوات کو یقینی بنایا۔

سیاسی موقع پرستی کے خلاف سخت بیان دیتے ہوئے وزیراعظم نے سنت کبیر کی تعلیمات کو یاد کیا کہ مثالی حکمراں وہ ہے جو عوام کے احساسات اور ان کے مصائب کو سمجھے۔ انھوں نے کہا کہ سنت کبیر نے سماج کے ان سبھی ڈھانچوں کی نقطہ چینی کی ہے جن سے عوام کے مابین تفریق کا ماحول پیدا ہوا۔ اس ضمن میں وزیراعظم نے مرکزی حکومت کی مختلف اسکیموں کا ذکر کیا، جن کے ذریعے سماج کے غریب اور پسماندہ طبقوں کو بااختیار بنایا جارہا ہے۔ جیسے جن دھن یوجنا، اجولا یوجنا، بیمہ اسکیمیں، بیت الخلاء کی تعمیر اور مستفیدین کو رقم کی براہ راست منتقلی۔ انھوں نے کہا کہ سڑکوں، ریلوے، آپٹیکل فائبر نیٹ ورک وغیرہ جیسے بنیادی ڈھانچے سے متعلق مختلف شعبوں کی ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اس یقین دہانی کے لئے کام کررہی ہے کہ بھارت کے سبھی علاقوں میں ترقی کا فائدہ پہنچے۔

انھوں نے امید ظاہر کی کہ سنت کبیر کی تعلیمات سے نئے بھارت کے خاکے کو عملی جامہ پہنانے میں مدد ملے گی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔ ا س۔ م ر

UN-3356