بھارت ماتا کی جے
بھارت ماتا کی جے
ساتھیو، آپ کا یہ حوصلہ، آپ کی شجاعت اور ماں بھارتی کے عزت اور وقار کے دفاع کے لئے آپ کا حوصلہ اور بہادری بے مثال ہے۔آپ کی دلیری بھی دنیا میں کسی سے بھی کم نہیں ہے۔ جن مشکل حالات میں جس اونچائی پر آپ ماں بھارتی کی ڈھال بن کر اس کا دفاع کرتے ہیں، اس کی خدمت کرتے ہیں، اس کا مقابلہ پوری دنیا میں کوئی نہیں کرسکتا۔
آپ کی ہمت اور حوصلہ اس اونچائی سے بھی بلند ہے، جہاں آپ تعینات ہیں۔ آپ کا یقین اس وادی سے بھی سخت ہے جس کو روز آپ اپنے قدموں سے ناپتے ہیں۔ آپ کی قوت بازو ان چٹانوں جیسی مضبوط ہیں، جو آپ کے ارد گرد کھڑی ہیں۔ آپ کی قوت ارادی آس پاس کے پہاڑوں جتنی اٹل ہیں، آج آپ کے درمیان آکر میں اسے محسوس کررہا ہوں اور اپنی آنکھوں سے اسے دیکھ رہا ہوں۔
ساتھیو، جب ملک کی حفاظت آپ کے ہاتھ میں ہے، آپ کے مضبوط ارادوں میں ہیں، تو ایک اٹوٹ یقین صرف مجھے ہی نہیں پورے ملک کو اٹوٹ اور پختہ یقین ہے اور ملک مطمئن بھی ہے۔ آپ جب سرحد پر ڈٹے ہیں تو یہی بات ہر شہری کو ملک کے لئے دن رات کام کرے کے لئے تحریک دیتی ہے۔ خود کفیل بھارت کا عہد آپ لوگوں کے سبب آپ کی قربانی اور عزم کی وجہ سے اور مضبوط ہوتا ہے اور ابھی جو آپ نے اور آپ کے ساتھیوں نے بہادری اور شجاعت کا مظاہرہ کیا ہے ، اس نے پوری دنیا میں یہ پیغام دیا ہے کہ بھارت کی طاقت کیا ہے۔
ابھی میں سامنے خاتون فوجیوں کو بھی دیکھ رہا ہوں۔ جنگ کے میدان میں سرحد پر یہ منظر اپنے آپ کو تحریک دیتا ہے۔
ساتھیو، قومی شاعر رام دھاری سنگھ دنکر جی نے لکھا تھا۔
جن کے سنہناد سے سہمی ۔ دھرتی رہی ابھی تک ڈول
قلم آج ان کی جے بول۔قلم آج ان کی جے بول
تو میں آج اپنی آواز سے آپ کی جے بولتا ہوں۔ آپ کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ میں گلوان وادی میں شہید ہوئے اپنے بہادر جوانوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ ان میں مشرق سے ، مغرب سے، شمال سے، جنوب سے، ملک کے ہر کونے کے بہادر اپنی شجاعت دکھاتے تھے۔ ان کی بہادری اور شجاعت سے سرزمیں اب بھی ان کا جے کار کررہی ہے۔ آج ہر شہری کا پھر آپ کے سامنے اپنے ملک کے بہادر فوجیوں کے سامنے قابل احترام طریقے جھک کر آپ کو سلام کرتا ہے۔ آج ہر بھارتی کی چھاتی آپ کی بہادری اور شجاعت سے پھولی ہوئی ہے۔
ساتھیو، سندھو کے آشیرواد سے یہ سرزمین پاک ہوئی ہے۔ بہادر سپوتوں کی شجاعت اور عزم کی کہانیوں کو یہ زمین اپنے آپ میں سمیٹے ہوے ہی۔ لیہہ، لداخ سے لے کر کرگل اور سیاچین تک ریجنگلا کی برفیلی پہاڑی سے لے کر گلوان وادی کے ٹھنڈے پانی کی دھارا تک ہر چوٹی، ہر پہاڑی، ہر ذرہ ذرہ، ہر کنکر پتھر بھارتی فوجیوں کے عزم اور حوصلے کی گواہی دیتے ہیں۔ 14 کور کی جانبازی کے قصبے ہر طرف ہیں۔ دنیا نے آپ کی بے مثال ہمت کو دیکھا ہے، جانا ہے۔ آپ کی بہادری کی کہانیاں گھر گھر میں گونج رہی ہیں اور بھارت ماتا کے دشمنوں نے آپ کی فائر بھی دیکھی ہے اور آپ کی فیوری بھی دیکھی ہے۔
ساتھیو، لداخ کا تو یہ پورا حصہ یہ بھارت کا تاج 130کروڑ بھارتی شہریوں کے عزت ووقار کا علامت ہے۔ یہ سرزمین بھارت کے لئے قربانی کرنےکے لئے ہمیشہ تیار رہنے والے وفاداروں کی سرزمیں ہے۔ اسی سرزمیں نے کلاشک کبولا رن پوچے جیسے عظیم حب الوطن دیش کو دیے ہیں۔ یہ رن پوچے بھی ان کے سبب جنہوں نے دشمن کے ناپاک ارادوں میں مقامی لوگوں کو لام بند کیا۔ رن پوچے کی سربراہی میں جہاں علیحدگی پسندگی پیدا کرنے ہر سازش کو لداخ کی حب الوطن عوام نے ناکام بنایا۔ یہ ان ہی کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ تھا کہ ملک کو بھارتی فوج کو لداخ رکاوٹ نام سے اسکاؤٹ نام سے انسینٹری ریجمنٹ بنانے کی تحریک ملی۔ آج لداخ کے لوگ ہر سطح پر چاہے وہ فوج ہو، یا عام شہری کے فرائض ہوں، ملک کو بااختیار بنانے کے لئے بے مثال تعاون دے رہے ہیں۔
ساتھیو، ہمارے یہاں کہا جاتا ہے۔
کھڑگون آکرمیہ وندیتا آکرمن : پونیا، ویر بھوگیہ وسندھرا
یعنی بہادر اپنے ہتھیار کی طاقت سے ہی سرزمین کی ماتربھومی کی حفاظت کرتے ہیں۔ یہ سرزمین بہادر لوگوں کی ہے۔ بہادروں کے لئے ہے، اس کی حفاظت کو ہماری حمایت اور تعاون ہمارا عہد، ہمالیہ جتنا ہی اونچا ہے۔ یہ حمایت اور تعاون اور یہ عہد اس وقت آپ کی آنکھوں میں بھی دیکھ سکتا ہوں۔ آپ کے چہرے پر یہ صاف صاف نظر آتا ہے۔ آپ اسی سرزمیں کے بہادر ہیں ، جس نے ہزاروں سالوں سے متعدد بار حملہ آوروں کے حملوں کا جواب دیا، ظالموں کا منھ توڑ جواب دیا ہے۔ ہم اور یہ ہماری پہچان ہیں۔ ہم وہ لوگ ہیں جو بانسری دھاری کرشن کی پوجا کرتے ہیں، ہم وہی لوگ ہیں جو سدرشن چکردھاری کرشن کو بھی آدرش مان کر چلتے ہیں۔ اسی تحریک سے ہر حملے کے بعد بھارت اور زیادہ قوت بن کر ابھرا ہے۔
ساتھیو، ملک کی، دنیا کی، انسانیت کی ترقی کے لئے سکون اور دیش کی ہر کوئی قبل کرتا ہے۔ ہر کوئی مانتا ہے، بہت ضروری بھی ہے، لیکن ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ سکون کمزور کبھی نہیں لاسکتے۔ کمزور سکون کی پہل نہیں کرسکتے۔ بہادری ہی سکون کی پہلی شرط ہوتی ہے۔ بھارت آج سمندر بری اور خلا تک اگر اپنی طاقت بڑھا رہا ہے تو اس کے پیچھے مقصد انسان کی فلاح ہی ہے۔ بھارت آج جدید ہتھیار بنارہا ہے۔ دنیا کی جدید سے جدید تکنیک بھارت کی فوج کے لئے لارہا ہےتو اس کے پیچھے کا جذبہ بھی یہی ہے۔ بھارت اگر جدید بنیادی ڈھانچے کی تعمیر تیزی سے کررہا ہے تو اس کے پیچھے کا پیغام بھی یہی ہے۔
اگر ہم عالمی جنگ کو یاد کریں، عالمی جنگ ہو یا پھر امن کی بات، جب بھی ضرورت پڑی ہے تو دنیا نے ہمارے بہادر فوجیوں کی شجاعت بھی دیکھی ہے اور آج دنیا امن کے تئیں ان کی کوششوں کو محسوس کررہی ہیں۔ ہم نے ہمیشہ انسانیت کی حفاظت کی ہے اور دفاع کے لئے کام کیا ہے اور زندگی بتائی ہے۔ آپ سبھی بھارت کے اسی مقصد کو،بھارت کے اسی روایت کو ، بھارت کے اس عظیم ثقافت کو قائم کرنے والے سرفہرست لیڈر ہیں۔
ساتھیو، عظیم سنت تروولور جی نے سیکڑوں سال پہلے کہا تھا۔
مرمانم مانڈ وڈچلوتیٹم
اینا نانگے پدایکو
یعنی شجاعت ، عزت وقار،احترام کی روایت اور اعتماد ، بھروسہ ، یہ چار خوبیاں کسی بھی ملک کی فوج کی علامات ہوتی ہیں۔ بھارتی افواج ہمیشہ سے ہی اسی راستے پر چلی۔
ساتھیو، وستار واد یعنی توسیع پسندی کا دور ختم ہوچکا ہے۔ یہ دور ترقی کا دور ہے۔ تیزی سے بدلتے ہوئے دور میں ترقی ہی سب کچھ ہے۔ ترقی کے لئے ہی مواقع ہیں اور ترقی کی مستقبل کی بنیاد بھی ہے۔ گزشتہ صدیوں میں توسیع پسندی میں ہی انسانیت کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ انسانیت کو ختم کرنے کی کوشش کی۔ توسیع پسندی کی کی ضد جب کسی پر سوار ہوئی ہے، اس نے ہمیشہ دنیا کے سکون کے سامنے خطرہ پیدا کیا ہے۔
اور ساتھیو، یہ نہ بھولیں، تاریخ گواہ ہی کہ ایسی طاقتیں مٹ گئی ہیں، یا مڑنے کے لئے مجبور ہوگئی ہیں۔ دنیا کا ہمیشہ یہی تجربہ رہا ہے اور اسی تجربے کی بنیاد پر اب اس بار پھر سے پوری دنیا میں توسیع پسندی کے خلاف ذہن بنالیا ہے۔ آج دنیا ترقی کی حمایت کرتی ہے اور ترقی کی کھلے دل سے خیر مقدم کررہی ہے۔
ساتھیو، جب جب میں ملک کی حفاظت سے جڑے کسی فیصلے کے بارے میں سوچتا ہوں تو میں سب سے پہلے دو ماتاؤں کو یاد کرتا ہوں۔ پہلی ہم سبھی کی بھارت ماتا اور دوسری وہ بہادر مائیں، جنہوں نے آپ جیسے پرعزم اور بہادر یدھاؤں کو پیدا کیا ہے۔ میں ان دو ماؤں کو یاد کرتا ہوں۔ میرے فیصلے کی یہی کسوٹی ہے۔ اسی کسوٹی پر چلتے ہوئے آپ کی عزت اور وقار، آپ کے خاندان کی عزت واحترام اور بھارت ماتا کے تحفظ کو ملک سب سے پہلے اہمیت دیتا ہے۔
مسلح افواج کے لئے جدید ہتھیار ہوں، یا آپ کے لئے ضروری سازو سامان۔ ان سبھی پر ہم بہت توجہ دیتے رہے ہیں۔ اب ملک میں سرحدی بنیادی ڈھانچے پر خرچ تقریباً تین گنا کردیاگیا ہے۔ اس کے سرحدی علاقے کی ترقی اور سرحد پر سڑکیں اور پل بنانے کا کام بھی بہت تیزی سے ہورہا ہے۔ اس کا ایک بہت بڑا فائدہ یہ بھی ہوا ہے کہ اب آپ تک سامان بھی کم وقت میں پہنچتا ہے۔
ساتھیو، مسلح افواج میں بہتر رابطہ کے لئے لمبے وقت سے جس کی امید کی وہ چیف آف ڈیفنس عہدے کی تشکیل کرنے کی بات ہو یا پھر نیشنل وار میموریل کی تعمیر ، ون رینک ون پنشن فیصلہ ہو، یا پھر آپ کے گھر والوں کی دیکھ ریکھ سے لے کر تعلیم تک کا صحیح بندوبست کے لئے لگاتار کام ۔ ملک آج ہر سطح پر اپنی افواج اور فوجیوں کو مستحکم اور مضبوط کررہا ہے۔
ساتھیو، بھگوان گوتم بدھ نے کہا ہے کہ
ہمت کا تعلق عہد بستگی سے ہے۔ کنوکشن سے ہی ہمت ہے، ہمت کمپیشن ہے، ہمت وہ ہے جو ہمیں اڈگ ہوکر سچ کے حق میں کھڑے ہونا سکھائے۔ ہمت وہ ہے جو ہمیں صحیح کو صحیح کہنے اور کرنے کی توانائی دیتا ہے۔
ساتھیو، ملک کے بہادر سپوتوں نے گلوان وادی میں جو بے مثال ہمت کا مظاہرہ کیا وہ شجاعت کی ایک زبردست مثال ہے۔ ملک کو آپ پر فخر ہے، آپ پر نا ز ہے، آپ کے ساتھی ہی آئی ٹی بی پی کے جوان ہو، بی ایس ایف کے ساتھی ہوں، ہمارے بی آر او، ہماری دوسری تنظیموں کے جوان ہوں مشکل حالات میں کام کررہے انجینئر ہوں، مزدوروں ہوں، آپ سبھی زبردست اور بے مثال کام کررہے ہیں۔ ہر کوئی کندھے سے کندھا ملا کر ماں بھارتی کی حفاظت کے لئے، ماں بھارتی کی خدمت میں لگا ہوا ہے۔
آج آپ سبھی کی محنت سے ملک بہت سی آفات سے ایک ساتھ اور پورے عزم سے لڑرہا ہے۔ آپ سبھی سے تحریک لیتے ہوئے ہم مل کر ہر چیلنج پر مشکل سے مشکل چیلنج پر بھی حاصل کرتے رہی ہیں۔ جیت حاصل کرتے رہیں گے۔ جس بھارت کے سامنے اور ہم سب نے جس بھارت کے خواب کو لے کر اور خاص طور سے آپ سب سرحد پر ملک کی حفاظت کررہے ، ہم اس خواب کا بھارت بنائیں گے۔ آپ کے خوابوں کا بھارت بنائیں۔ 130 کروڑبھارتی شہری بھی پیچھے نہیں ہٹیں گی۔ یہ میں آج آپ کو یقین دلانے آیا ہوں۔ ہم ایک طاقت ور اور خود کفیل بھارت بنائیں گے اور بنا کر ہی رہیں گے۔ اور آپ سے تحریک جب ملتی ہے تو خودکفیل بھارت کا عہد بھی اور طاقتور ہوجاتا ہے۔
میں پھر ایک بار آپ سبھی کا دل سے بہت بہت خیر مقدم کرتا ہوں۔ بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں۔میرے ساتھ پوری طاقت سے بولئے۔
بھارت ماتا کی جے
بھارت ماتا کی جے
وندے ماترم
وندے ماترم
وندے ماترم
شکریہ
………………………………………………………
م ن، ح ا، ع ر
04-07-2020
U-3684
Speaking in Nimu. India is proud of the courage of our armed forces. https://t.co/juUjqkAp6v
— Narendra Modi (@narendramodi) July 3, 2020
लेह-लद्दाख से लेकर करगिल और सियाचिन तक,
— Narendra Modi (@narendramodi) July 3, 2020
रेजांगला की बर्फीली चोटियों से लेकर गलवान घाटी के ठंडे पानी की धारा तक,
हर चोटी, हर पहाड़, हर जर्रा-जर्रा, हर कंकड़-पत्थर, भारतीय सैनिकों के पराक्रम की गवाही देते हैं। pic.twitter.com/QZY8ot4ozk
हम बांसुरीधारी कृष्ण की पूजा करते हैं तो सुदर्शन चक्रधारी कृष्ण को भी पूजते हैं। pic.twitter.com/IPV0w4PXZa
— Narendra Modi (@narendramodi) July 3, 2020
राष्ट्र की, दुनिया की, मानवता की प्रगति के लिए शांति और मित्रता बहुत जरूरी है, लेकिन हम यह भी जानते हैं कि शांति निर्बल नहीं ला सकता, कमजोर शांति की पहल नहीं कर सकता।
— Narendra Modi (@narendramodi) July 3, 2020
भारत आज जल, थल, नभ और अंतरिक्ष तक अगर अपनी ताकत बढ़ा रहा है, तो उसके पीछे का लक्ष्य भी शांति ही है। pic.twitter.com/knBpF5uSYe
विस्तारवाद का युग समाप्त हो चुका है। यह युग विकासवाद का है। pic.twitter.com/9eFxrYjo6x
— Narendra Modi (@narendramodi) July 3, 2020