Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم کا بھارت موبلٹی گلوبل ایکسپو 2024 سے خطاب

وزیر اعظم کا بھارت موبلٹی گلوبل ایکسپو 2024 سے خطاب


 وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں بھارت کی سب سے بڑی اور اپنی نوعیت کی پہلی موبلٹی ایکسپو – بھارت موبلٹی گلوبل ایکسپو 2024 میں ایک مجمع سے خطاب کیا۔ انھوں نے ایکسپو کا واک تھرو بھی کیا۔ بھارت موبلٹی گلوبل ایکسپو 2024 میں موبلٹی اور آٹوموٹو ویلیو چینز میں بھارت کی صلاحیتوں کو دکھایا گیا ہے اور اس میں نمائشیں ، کانفرنسیں ، خریدار بیچنے والے اجلاس ، ریاستی سیشن ، روڈ سیفٹی پویلین ، اور گو کارٹنگ جیسے عوامی توجہ مرکوز پرکشش مقامات پیش کیے جائیں گے۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بھارت کی آٹوموٹو صنعت کو اس عظیم الشان تقریب کے لیے مبارکباد دی اور نمائش کنندگان کی کوششوں کی ستائش کی جنہوں نے ایکسپو میں اپنی مصنوعات کی نمائش کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں اتنی شان و شوکت اور بڑے پیمانے پر تقریب کا انعقاد انھیں خوشی اور اعتماد سے بھر دیتا ہے۔ دہلی کے لوگوں کو بھارت موبلٹی گلوبل ایکسپو 2024 کا مشاہدہ کرنے کی سفارش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پوری موبلٹی اور سپلائی چین کمیونٹی کو ایک پلیٹ فارم پر لاتا ہے۔

وزیر اعظم نے اپنی پہلی مدت میں موبلٹی سے متعلق کانفرنس کو یاد کیا اور بیٹری اور برقی گاڑیوں پر اپنی توجہ کو یاد کیا اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ وہ اپنی دوسری میعاد کے دوران نمایاں پیش رفت دیکھ سکتے ہیں اور کہا کہ ان کی تیسری میعاد میں موبلٹی نئی بلندیاں دیکھے گی۔

2047 تک وکست بھارت کے ہدف کو دہراتے ہوئے وزیر اعظم نے موبلٹی کے شعبے کے اہم کردار پر زور دیا۔ انھوں نے لال قلعہ کی فصیل سے اپنی کال کو دہرایا کہ ‘یہ ہی وقت ہے، ساہی وقت ہے’، یہ صحیح وقت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور موجودہ دور موبلٹی کے شعبے کے لیے سنہری دور کا آغاز ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کی معیشت تیزی سے پھیل رہی ہے اور موجودہ حکومت کی تیسری مدت کے دوران بھارت دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے لیے تیار ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ تقریبا 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب کوئی شہری غربت سے باہر نکلتا ہے تو نقل و حمل کے ذرائع چاہے وہ سائیکل ہو، دو پہیوں والی گاڑی ہو یا چار پہیوں والی گاڑی ہو، ان کی پہلی ضرورت بن جاتی ہے۔ نو متوسط طبقے کے ابھرنے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے ایسے معاشی طبقے میں پائی جانے والی امنگوں کو پورا کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو کسی کے برابر نہیں ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے متوسط طبقے کے بڑھتے ہوئے دائروں اور بڑھتی ہوئی آمدنی سے بھارت کے موبلٹی کے شعبے کو طاقت ملے گی۔ ’’بڑھتی ہوئی معیشت کی تعداد اور بڑھتی ہوئی آمدنی موبلٹی کے شعبے میں نیا اعتماد پیدا کرے گی۔‘‘  جناب مودی نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ بھارت میں فروخت ہونے والی کاروں کی تعداد 2014سے پہلے کے 10 سالوں سے بڑھ کر 21 کروڑ سے زیادہ ہو گئی ہے، جبکہ بھارت میں فروخت ہونے والی الیکٹرک کاروں کی تعداد 10 سال پہلے ہر سال 2 ہزار سے بڑھ کر آج 12  لاکھ سالانہ ہو گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں مسافر گاڑیوں کی تعداد میں 60 فیصد جبکہ دو پہیوں والی گاڑیوں کی تعداد میں 70 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق وزیراعظم نے بتایا کہ جنوری میں گاڑیوں کی فروخت نے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے اس موقع پر موجود صنعت کاروں سے اپیل کی کہ ملک میں موبلٹی کا شعبہ بے مثال ماحول دیکھ رہا ہے اور آپ کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا بھارت مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی پالیسیاں بنا رہا ہے۔ کل پیش کیے گئے مرکزی بجٹ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے بتایا کہ 2014 میں بھارت کا سرمائے کا خرچ 2 لاکھ کروڑ سے بھی کم تھا اور آج بڑھ کر 11 لاکھ کروڑ سے زیادہ ہو گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے بھارت کے موبلٹی کے شعبے کے لیے بہت سے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ یہ بے مثال خرچ ریل، سڑک، ہوائی اڈے، آبی گزرگاہوں کی نقل و حمل اور دیگر تمام قسم کی نقل و حمل کو تبدیل کر رہا ہے۔ انھوں نے اٹل ٹنل سے اٹل سیتو جیسے انجینئرنگ کے عجائبات کو ریکارڈ ٹائم فریم میں مکمل کرنے کے بارے میں بھی بات کی۔ گزشتہ 10 سالوں میں بھارت میں 75 نئے ہوائی اڈے بنے ہیں، تقریبا 4 لاکھ کلومیٹر دیہی سڑکیں بچھائی گئی ہیں، 90 ہزار کلومیٹر قومی شاہراہیں تعمیر کی گئی ہیں، 3500 کلومیٹر ہائی اسپیڈ کوریڈور تیار کیے گئے ہیں، 15 نئے شہروں کو میٹرو ملی ہے اور 25 ہزار ریل روٹ تعمیر کیے گئے ہیں۔ بجٹ میں 40,000 ریل کوچوں کو جدید وندے بھارت طرز کی بوگیوں میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا گیا ۔ یہ بوگیاں جب عام ٹرینوں میں نصب کی جائیں گی تو بھارتی ریلوے کو بدل دیں گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ہماری حکومت کی رفتار اور توسیع نے بھارت میں موبلٹی کی تعریف کو ہی بدل کر رکھ دیا ہے۔‘‘  انھوں نے ملازمتوں کی منظم اور بروقت تکمیل کے بارے میں بات کی اور لاجسٹک رکاوٹوں کو دور کرنے کے اقدامات کو اجاگر کیا۔ وزیر اعظم قومی گتی شکتی ماسٹر پلان ملک میں مربوط نقل و حمل کو فروغ دے رہا ہے۔ گفٹ سٹی ریگولیٹری فریم ورک ہوائی جہاز اور جہاز کی لیزنگ کے لیے کام کیا گیا ہے. انھوں نے کہا کہ نیشنل لاجسٹکس پالیسی لاجسٹکس کے مسائل کو حل کر رہی ہے۔ وقف مال بردار راہداریاں اخراجات کو کم کر رہی ہیں۔ مرکزی بجٹ میں اعلان کردہ تین ریلوے اقتصادی راہداریوں سے ملک میں نقل و حمل میں آسانی میں بھی اضافہ ہوگا۔

وزیر اعظم نے تجارت کو مہمیز کرنے اور ریاستی سرحدوں پر چیک پوسٹوں کو ختم کرنے میں گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے تبدیلی کے اثرات کو بھی اجاگر کیا۔ مزید برآں ، وزیر اعظم مودی نے صنعت میں ایندھن اور وقت دونوں کی بچت میں فاسٹ ٹیگ ٹکنالوجی کے کردار پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ فاسٹ ٹیگ ٹیکنالوجی صنعت میں ایندھن اور وقت کی بچت کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔ ایک حالیہ مطالعہ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ فاسٹ ٹیگ ٹکنالوجی معیشت کو سالانہ 40,000 کروڑ روپئے کا فائدہ پہنچا رہی ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بھارت اب عالمی اقتصادی پاور ہاؤس بننے کے دہانے پر ہے ، جس میں آٹو اور آٹوموٹو اجزاء کی صنعت اہم کردار ادا کررہی ہے۔ عالمی آٹوموٹو مارکیٹ میں بھارت کے قد پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج بھارت مسافر گاڑیوں کے لیے دنیا کی تیسری سب سے بڑی مارکیٹ ہے اور تجارتی گاڑیاں تیار کرنے والے عالمی سطح پر سرفہرست تین ممالک میں سے ایک ہے۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم مودی نے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم جیسے اقدامات کے ذریعے مختلف شعبوں کی مدد کرنے کے لیے حکومت کی عزم بستگی پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ صنعت کے لیے حکومت نے 25,000 کروڑ روپئے سے زیادہ کی پیداوار سے منسلک ترغیب اسکیم متعارف کرائی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نیشنل الیکٹرک موبلٹی مشن الیکٹرک گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دے رہا ہے۔ حکومت نے برقی گاڑیوں کی مانگ پیدا کرنے کے لیے ١٠ ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ فیم اسکیم کے نتیجے میں دارالحکومت کے ساتھ ساتھ کئی دیگر شہروں میں بھی الیکٹرک بسیں چلائی گئی ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے بتایا کہ تحقیق اور جدت طرازی کی حوصلہ افزائی کے لیے اس سال کے بجٹ میں ایک لاکھ کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا گیا ہے اور اسٹارٹ اپس کو دی جانے والی ٹیکس چھوٹ کو مزید بڑھانے کے فیصلے کا بھی ذکر کیا۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ان فیصلوں سے موبلٹی کے شعبے میں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ ای وی صنعت میں لاگت اور بیٹری کے سب سے اہم چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ان فنڈز کو اپنی تحقیق میں استعمال کرنے کی سفارش کی۔

وزیر اعظم مودی نے صنعت کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ تحقیق کے مواقع تلاش کریں جو بیٹری مینوفیکچرنگ کے لیے بھارت کے وافر خام مال کا استعمال کرتے ہیں اور سبز ہائیڈروجن اور ایتھنول جیسے شعبوں میں داخل ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں دستیاب خام مال کا استعمال کرتے ہوئے بیٹریاں بنانے کے لیے تحقیق کیوں نہیں کی جاتی؟ آٹو سیکٹر کو گرین ہائیڈروجن اور ایتھنول میں بھی تحقیق کرنی چاہیے۔

وزیر اعظم نے شپنگ انڈسٹری میں ہائبرڈ جہازوں کی ترقی کے لیے دیسی ٹکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کی شپنگ وزارت دیسی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ہائبرڈ جہاز بنانے کی جانب پیش قدمی کر رہی ہے۔ جناب مودی نے اسٹارٹ اپس کی وجہ سے بھارت میں ڈرون سیکٹر کو نئی اڑان ملنے کا بھی ذکر کیا اور ڈرون سے متعلق تحقیق کے لیے فنڈز کا استعمال کرنے کی سفارش کی۔ انھوں نے آبی گزرگاہوں کے ذریعے نقل و حمل کے سستے ذرائع کے ابھرنے کا بھی ذکر کیا اور وزارت جہاز رانی کے ذریعے دیسی ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ہائبرڈ بحری جہاز بنانے پر زور دینے کے بارے میں آگاہ کیا۔

وزیر اعظم مودی نے موبلٹی کی صنعت میں ڈرائیوروں کے انسانی پہلو کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی۔ اور ٹرک ڈرائیوروں کو درپیش مشکلات کو اجاگر کیا۔ وزیر اعظم نے تمام قومی شاہراہوں پر ڈرائیوروں کے لیے کھانے ، پینے کے صاف پانی ، بیت الخلا ، پارکنگ اور آرام کی سہولیات کے ساتھ جدید عمارتوں کی ترقی کے کاموں کے بارے میں ایک نئی اسکیم کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ٹرک ڈرائیوروں اور ان کے اہل خانہ کی تشویش کو سمجھتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت اس اسکیم کے پہلے مرحلے میں ملک بھر میں ایسی 1000 عمارتیں تعمیر کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے ٹرک اور ٹیکسی ڈرائیوروں کے لیے زندگی کی آسانی اور سفر میں آسانی دونوں کو فروغ ملے گا ، جس سے ان کی صحت بہتر ہوگی اور حادثات کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔

اگلے 25 سالوں میں موبلٹی کے شعبے میں بے پناہ امکانات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے صنعت پر زور دیا کہ وہ ان امکانات کا پوری طرح سے استعمال کرنے کے لیے خود کو تیزی سے تبدیل کرے۔ موبلٹی کے شعبے کی ضروریات میں تکنیکی افرادی قوت اور تربیت یافتہ ڈرائیوروں کی ضرورت کو دور کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج ملک میں 15 ہزار سے زائد آئی ٹی آئیز اس صنعت کو افرادی قوت فراہم کر رہے ہیں۔ انھوں نے صنعت کے رہنماؤں پر بھی زور دیا کہ وہ آئی ٹی آئیز کے ساتھ تعاون کریں تاکہ کورسز کو صنعت کی ضروریات کے مطابق مزید متعلقہ بنایا جاسکے۔ انھوں نے حکومت کی اسکریپ پالیسی کا بھی ذکر کیا جس میں پرانی گاڑیوں کو سکریپ کرنے کے بدلے نئی گاڑیوں پر روڈ ٹیکس میں چھوٹ فراہم کی جاتی ہے۔

وزیر اعظم نے ایکسپو کی ٹیگ لائن – سرحدوں سے آگے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بھارت کے جذبے کو ظاہر کرتی ہے۔ آج ہم پرانی رکاوٹوں کو توڑنا چاہتے ہیں اور پوری دنیا کو ایک ساتھ لانا چاہتے ہیں۔ ہم عالمی سپلائی چین میں بھارت کے کردار کو بڑھانا چاہتے ہیں۔ بھارتی آٹو انڈسٹری کے سامنے امکانات کا آسمان ہے‘‘، وزیر اعظم نے امرتکال کے وژن کے ساتھ آگے بڑھنے اور بھارت کو عالمی رہنما بنانے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے ٹائر انڈسٹری سے کہا کہ وہ کاشتکاروں کے تعاون سے ربڑ کی درآمد پر انحصار کم کریں۔ بھارت کے کسانوں پر اپنے اعتماد پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے ایک مربوط اور جامع نقطہ نظر کی وکالت کی۔ انھوں نے مجمع سے کہا کہ وہ چوکھٹے سے ہٹ کر سوچیں اور تعاون سے سوچیں۔ بھارت میں ڈیزائننگ کے تمام بڑے کھلاڑیوں کی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے صنعت پر زور دیا کہ وہ دیسی ڈیزائننگ کی صلاحیتوں کو فروغ دیں۔ یوگا کو عالمی سطح پر اپنانے کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جب آپ اپنے آپ پر یقین رکھتے ہیں تو دنیا آپ پر یقین رکھتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جہاں آپ کی نظر گرتی ہے، وہاں آپ کو اپنی طرف سے گاڑیاں نظر آنا چاہئیں۔

اس موقع پر تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل، سڑک، نقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری، مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے مرکزی وزیر جناب نارائن رانے، پٹرولیم و قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری اور بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب مہندر ناتھ پانڈے بھی موجود تھے۔

پس منظر

50 سے زائد ممالک کے 800 سے زائد نمائش کنندگان کے ساتھ، ایکسپو جدید ترین ٹیکنالوجیز، پائیدار حل اور موبلٹی میں پیش رفت پر روشنی ڈالتی ہے۔ ایکسپو میں 600 سے زائد آٹو کمپوننٹ مینوفیکچررز کی موجودگی کے علاوہ 28 سے زائد گاڑیاں بنانے والے ادارے شرکت کر رہے ہیں۔ تقریب میں 13 سے زائد عالمی مارکیٹوں کے 1000 سے زائد برانڈز اپنی مصنوعات، ٹیکنالوجیز اور خدمات کی نمائش کریں گے۔

نمائش اور کانفرنسوں کے ساتھ ساتھ، اس تقریب میں ریاستوں کے لیے ریاستی اجلاس بھی ہوں گے جو قومی اور علاقائی دونوں سطحوں پر تعاون کو ممکن بنانے کے لیے علاقائی تعاون اور اقدامات کو ظاہر کریں گے، تاکہ موبلٹی کے حل کے لیے ایک جامع اپروچ کو فروغ ملے۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 4346