وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج پرگتی کے 42 ویں ایڈیشن کی میٹنگ کی صدارت کی۔ پرگتی مرکز ی و ریاستی حکومتوں کے اشتراک سے فعال حکمرانی اور بروقت نفاذ سے متعلق ، آئی سی ٹی پر مبنی ملٹی ماڈل پلیٹ فارم ہے ۔
اس اجلاس میں بارہ اہم منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ ان بارہ منصوبوں میں سے سات منصوبے صحت و خاندانی بہبود کی وزارت کے تھے، دو منصوبے ریلوے کی وزارت کے اور ایک ایک منصوبہ روڈ ٹرانسپورٹ اورشاہراہوں کی وزارت اور وزارت اسٹیل، وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس کا تھا۔ ان منصوبوں کی مجموعی لاگت 1,21,300 کروڑ روپے سے زیادہ ہے اوریہ 10 ریاستوں یعنی چھتیس گڑھ، بہار، راجستھان، مدھیہ پردیش، گجرات، مہاراشٹر، تلنگانہ، تمل ناڈو، اوڈیشہ اور ہریانہ اور دو مرکز کے زیر انتظام خطے جموں و کشیر اور دادر و نگر حویلی سے متعلق ہیں۔
وزیر اعظم نے راجکوٹ، جموں، اونتی پورہ، بی بی نگر، مدورائی، ریواڑی اور دربھنگہ میں ایمس کی تعمیر کے پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ وزیر اعظم نے تمام شراکت داروں کو ہدایت کی کہ وہ عوام کے لیے ان کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے باقی دیگر مسائل کو حل کریں اور منصوبوں کی تکمیل کے لیے مقررہ وقت پر عمل کریں۔
بات چیت کے دوران وزیر اعظم نے ’پی ایم سواندھی اسکیم‘ کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے چیف سکریٹریوں سے شہری علاقوں میں خاص طور پر ٹائر II اور ٹائر III شہروں میں تمام اہل اسٹریٹ وینڈر کی شناخت کرنے اور ان کا احاطہ کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے مشن موڈ میں اسٹریٹ وینڈروں کے ذریعہ ڈیجیٹل لین دین کی حوصلہ افزائی کرنے اور ’سواندھی سے سمردھی ‘مہم کے ذریعہ سواندھی اسکیم سے استفادہ کرنے والوں کے اہل خانہ کو تمام سرکاری اسکیموں کے فوائد دینے کی مہم چلانے کی بھی ہدایت دی۔
وزیر اعظم نے جی 20 کے کامیاب اجلاسوں کے انعقاد پر تمام چیف سیکرٹریوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے ان سے اپنی ریاستوں خاص طور پر سیاحت اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیےان اجلاس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے پر زور دیا ۔
پرگتی اجلاس کے دوران، اب تک 17.05 لاکھ کروڑ روپے کی لاگت والے 340 پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔
******
ش ح۔رض۔ ج ا
U-NO. 6599
During today's PRAGATI session, we reviewed 12 key projects worth over Rs. 1.2 lakh crore. This includes a review of upcoming AIIMS projects, highway and infra related works. Aspects relating to the SVANidhi Scheme were also reviewed. https://t.co/0zkcHubcRT
— Narendra Modi (@narendramodi) June 28, 2023