Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم نے ’گرہ پرویشم‘ تقریب سے خطاب کیا مدھیہ پردیش میں پی ایم اے وائی ۔ جی کے تحت مستفیدین سے بات چیت کی


 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے وڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے مدھیہ پردیش میں ’گرہ پرویشم‘ تقریب سے خطاب کیا، جہاں پردھان منتری آواس یوجنا ۔ گرامین (پی ایم اے وائی۔جی) کے تحت 1.75 لاکھ کنبوں کو پختہ مکان فراہم کیے گئے۔

جناب نریندر مودی نے مدھیہ پردیش میں پی ایم اے وائی ۔ جی کے تحت مستفیدین سے بھی بات چیت کی۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج، اپنے نئے گھروں میں جانے والے 1.75 لاکھ استفادہ کنندگان  کا خواب پورا ہوا ہے اور ساتھ ہی اپنے بچوں کے مستقبل کے تئیں ان کے اندر خوداعتمادی بھی پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مستفیدین جنہیں آج اپنا گھر حاصل ہوا ہے، وہ ملک کے ان سوا دو کروڑ کنبوں میں شامل ہو گئے ہیں، جنہیں گذشتہ 6 برسوں میں اپنا گھر حاصل ہوا ہے، جو اب کرائے کے نہیں، جھگیوں میں نہیں، کچے مکانوں میں نہیں، اپنے گھر میں رہ رہے ہیں، پکے گھر میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے مستفیدین کو دیوالی کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اگر کورونا کی صورتحال نہ ہوتی تو وہ بھی ان کے درمیان ان کی خوشی ساجھا کر رہے ہوتے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج محض 1.75 لاکھ نادار کنبوں کی زندگیوں کے لئے ہی ایک یادگار لمحہ نہیں ہے بلکہ یہ ملک میں ہر بے گھر فرد کو پختہ مکان فراہم کرانے کی سمت میں اٹھایا گیا ایک بڑا قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے جہاں ایک طرف ملک میں بے گھر افراد کی امیدوں کو تقویت فراہم ہوتی ہے تو دوسری جانب یہ ثابت ہوتا ہے کہ صحیح حکمت عملی اور نیک نیتی کے ساتھ شروع کی گئی حکومت کی اسکیم کیسے مستفیدین تک پہنچتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا کے دور میں درپیش چنوتیوں کے باوجود، پردھان منتری آواس یوجنا ۔ گرامین کے تحت ملک بھر میں 18 لاکھ مکانات کی تعمیر کا کام مکمل ہو چکا ہے جن میں سے 1.75 لاکھ مکانات صرف مدھیہ پردیش میں ہی تعمیر کیے جا چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اوسطاً ، پی ایم اے وائی ۔ جی کے تحت ایک گھر کی تعمیر میں تقریباً 125 دن صرف ہوتے ہیں لیکن کورونا کے اس دور میں، ایک مکان کی تعمیر کا کام محض 45 سے 60 دن میں ہی مکمل ہوگیاجو کہ اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شہروں سے نقل مکانی کرکے اپنے گاؤں واپس لوٹنے والے مزدوروں کی وجہ سے ہی ممکن ہو سکا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ چنوتی کو موقع میں تبدیل کرنے کی ایک عظیم مثال ہے۔ انہوں نے کہ ان مہاجر مزدوروں نے پردھان منتری غریب کلیان روزگار ابھیان کا پورا فائدہ اٹھاتے ہوئے اور اپنے نادار بھائیوں کے لئے مکانات تعمیر کرکے اپنے کنبوں کی دیکھ بھال کی۔

وزیر اعظم نے اطمینان کا اظہار کیا کہ مدھیہ پردیش سمیت متعدد ریاستوں نے پی ایم غریب کلیان ابھیان کے تحت تقریباً 23 ہزار کروڑروپئے کے بقدر کے پروجیکٹوں کو مکمل کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت ہر گاؤں میں ناداروں کے لئے مکانات تعمیر کرائے جا رہے ہیں، ہر گھر میں پانی کی فراہمی کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، آنگن واڑی اور پنچایتوں کے لئے عمارتیں تعمیر کی جا رہی ہیں، ساتھ ہی ساتھ مویشیوں کے لئے شیڈ، تالاب اور کنویں بھی تیار کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے دو فائدے حاصل ہوئے ہیں۔ ایک یہ کہ شہروں سے نقل مکانی کرکے اپنے گاؤں لوٹنے والے مہاجر مزدوروں کو بامعنی روزگار حاصل ہوا۔ اور دوسرا یہ کہ تعمیراتی کاموں سے متعلق سازو سامان جیسے اینٹ، سیمنٹ، ریت وغیرہ  کا کاروبار کرنے والوں کی فروخت میں اضافہ رونما ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح پردھان منتری غریب کلیان روزگار ابھیان اس مشکل گھڑی میں گاؤں کی معیشت کے لئے ایک بڑا سہارا بن کر ابھرا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں ناداروں کے لئے مکانات تعمیر کرنے سے متعلق متعدد اسکیمیں لانچ کی گئیں۔ تاہم باوقار زندگی گزارنے کا ہدف، کروڑوں ناداروں کو مکان دلانے کا ہدف کبھی بھی حاصل نہیں ہوا۔ وہ اس لیے کیونکہ اس وقت حکومت کی مداخلت بہت زیادہ ہوتی تھی، شفافیت کا فقدان تھا اور حقیقی استفادہ کنندہ سے مشورہ نہیں کیا جاتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شفافیت کے فقدان کے نتیجے میں اس وقت تعمیر کیے گئے مکانات ناقص معیار کے ہوتے تھے۔

جناب نریندر مودی نے کہا کہ 2014 میں ماضی کے تجربات کا جائزہ لے کر اسکیم میں تبدیلی کی گئی اور نئی حکمت عملی کے ساتھ اسے پردھان منتری آواس یوجنا کے طور پر لانچ کیا گیا۔ استفادہ کنندہ کے انتخاب سے لے کر اسے مکان سونپنے تک، پورے عمل کو شفاف بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے غریب کو سرکار کے پیچھے بھاگنا پڑتا تھا، اب حکومت عوام تک پہنچ رہی ہے۔

انتخاب سے لے کر مکان کی تعمیر تک سائنٹفک اور شفاف طریقہ کار اپنائے جا رہے ہیں۔ صرف یہی نہیں، مٹیرئیل سے لے کر تعمیر تک، مقامی سطح پر دستیاب اور استعمال شدہ اشیاء کو ترجیح دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مکان کے ڈیزائن بھی مقامی ضرورتوں اور فن تعمیر کے مطابق تیار کیے جا رہے ہیں۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ مکان کی تعمیر کے ہر ایک مرحلے کی مکمل طور پر مانٹرنگ کی جا رہی ہے۔ ہر ایک مرحلے کے مکمل ہونے پر پیسوں کی قسط جاری کی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ناداروں کو محض مکان ہی نہیں حاصل ہو رہا ہے، بلکہ انہیں مکان کے ساتھ بیت الخلاء، اجووَلا گیس کنکشن، سوبھاگیہ یوجنا، بجلی کنکشن، ایل ای ڈی بلب اور پانی کا کنکشن بھی حاصل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم آواس یوجنا، سووَچھ بھارت ابھیان جیسی اسکیمیں ہماری گاؤں کی بہنوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت کی تقریباً 27 فلاحی اسکیمیں پی ایم آواس یوجنا سے مربوط ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پی ایم آواس یوجنا کے تحت تعمیر شدہ مکانات یا تو خاتون کے نام کے تحت درج رجسٹر ہیں یا پھر کنبے کی خاتون کے ساتھ مشترکہ طور پر درج رجسٹر ہیں ۔ اسی درمیان خواتین کے لئے کام کے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں، تعمیراتی کاموں کے لئے رانی مستریوں کی ایک بڑی تعداد کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنہا مدھیہ پردیش میں ہی 50 ہزار مستریوں کو تربیت دی گئی ہے جن میں سے 9000 رانی مستریاں ہیں۔

جب ناداروں کی آمدنی بڑھتی ہے تو ان کی خوداعتمادی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اس طرح آتم نربھر بھارت بنانے کا عظم بھی مستحکم ہوتا ہے۔ اس خوداعتمادی کو تقویت فراہم کرانے کے لئے وزیر اعظم نے کہا کہ 2014 سے ہر گاؤں میں جدید بنیادی ڈھانچہ تیار کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے 15 اگست 2020 کو، لال قلعہ کی فصیل سے، آئندہ 1000 دنوں میں تقریباً چھ ہزار مواضعات میں آپٹیکل فائبر بچھانے سے متعلق کیے گئے اپنے وعدے کو دوہرایا۔ انہو ں نے کہا کہ کورونا کے اس دور میں بھی، پردھان منتری غریب کلیان روزگار ابھیان کے تحت، اس کام کو تیزی سے انجام دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہ محض چند ہفتوں کے دوران، 116 اضلاع میں 5000 کلومیٹر سے زائد آپٹیکل فائبر بچھائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 19 ہزار آپٹیکل فائبر کنکشن کے ساتھ 1250 سے زائد گرام پنچایتوں کو مربوط کیا گیا ہے اور تقریباً 15 ہزار وائی فائی ہاٹ اسپاٹ فراہم کرائے گئے۔

انہوں نے کہاکہ  جب بہتر اور تیز رفتار انٹرنیٹ مواضعات تک پہنچے گا تو گاؤں کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے اور نوجوانوں کو کاروبار کے بہتر مواقع حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج حکومت کی تمام خدمات آن لائن ذریعہ سے فراہم کی  جا رہی ہیں تاکہ ان کے فوائد تیزی سے لوگوں تک پہنچیں، بدعنوانی نہ ہو اور گاؤں کے لوگوں کو چھوٹے چھوٹے کاموں کے لئے بھی شہروں کی طرف نہ بھاگنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں اور ناداروں  کی اختیار کاری کے لئے، یہ مہم اب اس خوداعتمادی کے ساتھ مزید تیز رفتاری سے آگے بڑھے گی۔

 

****

م ن۔ ا ب ن

U:5316