Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم نے گجرات کے ایکتا نگر میں میز گارڈن اور میاواکی فاریسٹ کو وقف کیا

وزیر اعظم نے گجرات کے ایکتا نگر میں میز گارڈن اور میاواکی فاریسٹ کو وقف کیا

وزیر اعظم نے گجرات کے ایکتا نگر میں میز گارڈن اور میاواکی فاریسٹ کو وقف کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گجرات کے ایکتا نگر میں میز گارڈن اور میاواکی فاریسٹ کو قوم کے نام وقف کیا۔

وزیر اعظم بودھ کے مجسمے سمیت جنگل کی پگڈنڈیوں سے گزرتے ہوتے میز گارڈن کی طرف روانہ ہوئے۔ انہوں نے ایڈمن کی نئی عمارت، وشرام گرہ اور اویوہاؤس بوٹ کا افتتاح کیا۔ وزیراعظم نے میز گارڈن میں بھی چہل قدمی کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001P6SY.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0023DWB.jpg

پس منظر

میاواکی فاریسٹ اور میز گارڈن ، ’مجسمہ اتحاد‘ کے قریب نئے پرکشش مقامات ہیں۔ جب 4 سال قبل مجسمہ اتحاد کا افتتاح کیا گیا تھا، تو یہ وزیر اعظم کا وژن تھا کہ اسے سیاحت کے مرکز میں تبدیل کریں جس میں ہر عمر کے لیے پرکشش مقامات ہوں۔ اس کے نتیجے میں اب تک 80 لاکھ سے زیادہ لوگ ’مجسمہ اتحاد‘ کا دورہ کر چکے ہیں۔

2,100 میٹر کے راستے کے ساتھ تین ایکڑ پر پھیلا ہوا، یہ ملک کا سب سے بڑا میز گارڈن  ہے جسے آٹھ ماہ کے مختصر عرصے میں تیار کیا گیا ہے۔ کیوڈیا میں میز گارڈن ’ینترا‘ کی شکل میں بنایا گیا ہے جو مثبت توانائی پیدا کرتا ہے۔ اس ڈیزائن کو منتخب کرنے کا کلیدی مقصد راستوں کے پیچیدہ نیٹ ورک کی تعمیر پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہم آہنگی پیدا کرنا تھا۔ اس باغ کی پُرسکون سڑکوں سے گزرنا سیاحوں کے ذہنوں، جسموں اور حواسوں کے لیے چیلنجنگ ہو گا اور ان میں مہم جوئی کا جذبہ پیدا کرتے ہوئے رکاوٹوں پر فتح کا احساس دلائے گا۔ اس میز گارڈن کے قریب 1,80,000 پودے لگائے گئے ہیں جن میں اورنج جیمنی، مدھو کامنی، گلوری بوور اور مہندی شامل ہیں۔ میز گارڈن  کا محل وقوع اصل میں ملبے کو پھینکنے کی جگہ تھی جو اب ایک سرسبز منظر میں تبدیل ہو چکی ہے۔ اس بنجر زمین کی بحالی نے نہ صرف ارد گرد کے ماحول کو خوبصورت بنایا ہے بلکہ ایک متحرک ماحولیاتی نظام کے قیام میں بھی مدد کی ہے جہاں پرندے، تتلیاں اور شہد کی مکھیاں پنپ سکیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003PEI4.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004PH0Q.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005NSJ3.jpg

ایکتا نگر آنے والے لوگوں کے لیے میاواکی فاریسٹ ایک اور سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوگا۔ اس جنگل کا نام ایک جاپانی ماہر نباتات اور ماہر ماحولیات ڈاکٹر اکیرا میاواکی کی تیار کردہ تکنیک کے نام پر رکھا گیا ہے جس میں مختلف انواع کے پودے ایک دوسرے کے قریب لگائے جاتے ہیں جو ایک گھنے شہری جنگل کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ اس طریقہ کار کے استعمال سے پودوں کی نشوونما دس گنا تیز ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں تیار شدہ جنگل تیس گنا زیادہ گھنا ہوتا ہے۔ میاواکی طریقہ کار کے ذریعہ جنگل کو صرف دو سے تین سال میں تیار کیا جا سکتا ہے جبکہ روایتی طریقے سے اس میں کم از کم 20 سے 30 سال لگتے ہیں۔ میاواکی جنگل میں درج ذیل ڈویژن شامل ہوں گے: ایک مقامی پھولوں کا باغ، ایک لکڑی کا باغ، ایک پھلوں کا باغ، ایک دواؤں کا باغ، مخلوط انواع کا ایک میاواکی سیکشن اور ایک ڈیجیٹل اورینٹیشن سینٹر۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0064J43.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007RQ4V.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0082VQC.jpg

ان متنوع سیاحتی مقامات کی ترقی کی رہنمائی وزیر اعظم کے اس وژن سے ہوئی ہے کہ سیاحوں کو ان کے دورے کے دوران ایک مکمل تجربہ فراہم کیا جائے، اور یہ ایک جہتی تجربہ نہ رہے۔ فطرت کے ساتھ ان پرکشش مقامات کا قریبی تعلق ماحول پر توجہ کی عکاسی کرتا ہے اور ہماری ثقافت میں اس کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ ایک خاص کشش حال ہی میں تیار کیا گیامیز گارڈن ہے، جس کا ڈیزائن ہماری ثقافت میں شامل ہے اور اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ کس طرح فطرت مثبتیت عام کرنے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔

’مجسمہ اتحاد‘  کے دیگر اہم سیاحتی مقامات میں ٹینٹ سٹی؛ تھیم پر مبنی پارکس جیسے آروگیہ ون (ہربل گارڈن)، بٹر فلائی گارڈن، کیکٹس گارڈن، وشو ون، پھولوں کی وادی (بھارت ون)، یونیٹی گلو گارڈن، چلڈرن نیوٹریشن پارک، جنگل سفاری (جدید ترین زولوجیکل پارک) اور دیگر شامل ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

12014