Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم نے کہاکہ ایک دنیا، ایک خاندان، ایک مستقبل کے اصول اب عالمی فلاح و بہبود کی شرط بن چکے ہیں

وزیر اعظم نے کہاکہ ایک دنیا، ایک خاندان، ایک مستقبل کے اصول اب عالمی فلاح و بہبود کی شرط بن چکے ہیں


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گاندھی نگر کے مہاتما مندر میں وائبرنٹ گجرات گلوبل سمٹ 2024 کے 10ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ اس سال کے سربراہ اجلاس کا موضوع ’گیٹ وے ٹو دی فیوچر‘ ہے اور اس میں 34 شراکت دار ممالک اور 16 شراکت دار تنظیموں کی شرکت شامل ہے۔ شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت کی جانب سے اس سمٹ کو شمال مشرقی خطے میں سرمایہ کاری کے مواقع کو ظاہر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر صنعت  کے کئی اہم شخصیات نے خطاب کیا۔ آرسیلر متل کے چیئرمین لکشمی متل، سوزوکی موٹر کارپوریشن، جاپان کے صدر جناب توشی ہیرو سوزوکی، ریلائنس گروپ  کے چیئرمین جناب مکیش امبانی، امریکہ مائیکرون ٹیکنالوجیز کے سی ای او جناب  سنجے مہروترا، اڈانی گروپ کے چیئرمین جناب جناب گوتم اڈانی ،جنوبی کوریا کے سی ای او جیفری چن، جنوبی کوریا میں سمٹیک کے سی ای او جیفری چون، ٹاٹا سنز لمیٹیڈ کے چیئرمین جناب  این چندر شیکھرن ، ڈی پی ورلڈ کے چیئرمین سلطان احمد بن سلیم، جناب  شنکر ترویدی سینئر وی پی نیوڈیا اور زیرودھا کے بانی اور سی ای او نکھل کامت نے مجمع  سے خطاب کیا اور کاروباری منصوبے کے بارے میں جانکاری دی۔ کاروباری  رہنماؤں نے وزیراعظم کے وژن کو سراہا۔

جناب شن ہوساکا، جاپان کے بین الاقوامی امور کے نائب وزیر، جناب ابراہیم یوسف المبارک، سرمایہ کاری کے معاون وزیر ، سعودی عرب، جناب طارق احمد، مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، جنوبی ایشیا، دولت مشترکہ اور اقوام متحدہ، برطانیہ کے وزیرمملکت جناب  واہن کروبیان، آرمینیا کے وزیر اقتصادیات جناب  ٹیٹ ریسالو ، اقتصادی امور اور انفارمیشن ٹیکنالوجی  کے وزیرجناب ریاض مازور  ،  نیپال کے وزیر خزانہ جناب پرکاش شرن مہت، ویتنام کے نائب وزیر اعظم جناب  ٹران لو کوانگ، جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم  جناب  پیٹرا فیالا ، موزمبیق کے صدر جناب فلپ نیوسی اور تیمور لیستے کے صدر جناب جوز راموس ہورٹا نے بھی وائبرنٹ گجرات گلوبل سمٹ سے خطاب کیا۔ سربراہ اجلاس کے آغاز میں متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران عزت مآب  شیخ محمد بن زید النہیان نے بھی اپنا خطاب کیا۔

عوام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے سال 2024 کیلئے  نیک خواہشات پیش کیں ۔ انہوں نے سال 2047 تک ہندوستان کو ترقی یافتہ بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، جو کہ اگلے 25 سال ملک کیلئے سنہرا دور ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اب نئے خوابوں، نئی قراردادوں اور مسلسل کامیابیوں کا وقت ہے۔ انہوں نے امرت کال کے پہلے وائبرنٹ گجرات سمٹ کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کی وائبرنٹ گجرات گلوبل سمٹ میں بطور مہمان خصوصی شرکت خاص ہے، کیونکہ یہ ہندوستان اور یواے ای کے درمیان قریبی تعلقات کی علامت ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان کے لئے ان کے خیالات اور حمایت گرمجوشی اور ہمدردی سے بھری ہوئی ہے کیونکہ انہوں نے وائبرنٹ گجرات گلوبل سمٹ کو اقتصادی ترقی اور سرمایہ کاری پر بات چیت کے لئے ایک عالمی پلیٹ فارم کے طور پر حوالہ دیا۔ انہوں نے قابل تجدید توانائی، اختراعی صحت کی دیکھ بھال اور ہندوستان کے بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے میں ملٹی بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے ہندوستان-یو اے ای کی شراکت داری کو اجاگر کیا۔ انہوں نے گفٹ سٹی میں متحدہ عرب امارات کے خودمختار دولت فنڈ کی طرف سے آپریشنز کے آغاز اور ٹرانس ورلڈ کمپنیوں کی طرف سے ہوائی جہاز اور جہاز لیز پر دینے کی سرگرمیوں کا بھی ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان کو ہندوستان-یو اے ای تعلقات کو مضبوط بنانے کا سہرا دیا۔

آئی آئی ایم  احمد آباد کے سابق طالب علم  کے طور پر موزمبیق کے صدر جناب فلپ نیوسی کی غیر معمولی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہندوستان کی صدارت میں جی-20 کی مستقل رکنیت کے لیے جی-20 کی افریقی یونین کی شمولیت پر اپنے فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر نیوسی کی موجودگی سے بھارت-موزمبیق کے ساتھ ساتھ بھارت-افریقہ کے تعلقات میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔

جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم جناب پیٹر فیالا کا اپنے ملک کے وزیر اعظم کے طور پر ہندوستان کے پہلے دورے پر وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جمہوریہ چیک کے ہندوستان اورخاص طور پرگجرات  کے ساتھ پرانے تعلقات ہیں۔وزیر اعظم مودی نے آٹوموبائل،ٹیکنالوجی اورمینوفیکچرنگ کے شعبوں میں تعاون کا ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے نوبل انعام یافتہ اور تیمور لیستے کے صدر جناب جوس راموس -ہورٹا کا بھی خیرمقدم کیا اور اپنے ملک کی جدوجہد آزادی میں مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے اصول کےاستعمال کو اجاگر کیا۔

وائبرنٹ گجرات سمٹ کی 20 ویں سالگرہ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا یہ سمٹ نئے آئیڈیاز کی نمائش کرتا ہے اور سرمایہ کاری اور منافع کے لیے نئے گیٹ ویز تیار کرتا ہے۔ اس سال کے تھیم ’گیٹ وے ٹو دی فیوچر’پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مشترکہ کوششوں سے 21ویں صدی کا مستقبل روشن ہوگا۔ ہندوستان کی جی- 20 کی صدارت کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ مستقبل کے لیے روڈ میپ پیش کیا گیا ہے اور اسے وائبرنٹ گجرات گلوبل سمٹ کے وژن کے ذریعے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے ‘ایک دنیا،ایک خاندان، ایک مستقبل’ کے اصولوں کے ساتھ I2یو2 اور دیگر کثیر الجہتی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط بنانے کا بھی ذکر کیا، جو کہ اب عالمی بہبود کے لیے ایک شرط بن چکا ہے۔

وزیر اعظم نے کہاکہ بھارت تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں ‘وِشو مِتر’کے کردار میں آگے بڑھ رہا ہے۔ آج ہندوستان نے انہی اجتماعی مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے دنیا کو بھروسہ دلایا ہے۔ عالمی بہبود کے لیے ہندوستان کا عزم، کوششیں اور محنت دنیا کو محفوظ اور خوشحال بنا رہا ہے۔ دنیا ہندوستان کو استحکام کے ایک اہم ستون کے طور پر دیکھتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘ایک ایسا دوست جس پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے، ایک ایسا شراکت دار جو عوام پر مبنی ترقی پر یقین رکھتا ہو، ایک ایسی آواز جو عالمی بھلائی میں یقین رکھتی ہو، عالمی معیشت میں ترقی کا انجن ہو اورحل تلاش کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا ہب ہو، باصلاحیت نوجوانوں کا پاور ہاؤس اوریکساں خدمات فراہم کرنے والی جمہوریت ہو۔’’

وزیر اعظم نے کہاکہ ہندوستان کے 1.4ارب شہریوں کی ترجیحات اور خواہشات اور انسان پر مرکوز ترقی میں ان کا یقین اور شمولیت اور مساوات کے لیے حکومت کا عزم دنیا کی خوشحالی اور ترقی کے کلیدی پہلو ہیں۔ آج وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ ہندوستان دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت ہے، جبکہ 10 سال پہلے یہ 11ویں نمبر پر تھا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگلے چند سالوں میں ہندوستان دنیا کی ٹاپ 3 معیشتوں میں شامل ہو جائے گا، جیسا کہ دنیا کی مختلف ریٹنگ ایجنسیوں نے پیش گوئی کی ہے۔ وزیر اعظم  مودی نے زور دے کر کہا کہ ‘‘ماہرین اس کا تجزیہ کر سکتے ہیں، لیکن میں اس بات کی ضمانت دیتا ہوں کہ ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔’’ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان ایک ایسے وقت میں دنیا کے لیے امید کی کرن بن گیا ہے جب دنیا نے کئی جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال دیکھی ہے۔ وائبرنٹ گجرات گلوبل سمٹ میں ہندوستان کی ترجیحات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے پائیدار صنعتوں،مینوفیکچرنگ اور بنیادی ڈھانچے،نئے دور کی مہارت، مستقبل کی ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور اختراع، گرین ہائیڈروجن، قابل تجدید توانائی اور سیمی کنڈکٹرز کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم مودی نے سبھی سے گزارش کی کہ وہ گجرات میں تجارتی نمائشوں میں جائیں، خاص طور پر اسکول اور کالج کے طلباء۔ عزت مآب نیوسی اور عزت مآب راموس ہورٹا کے ساتھ کل تجارتی شو میں گزارے گئے وقت  کا ذکر کرتے ہئے وزیر اعظم نے کہا کہ تجارتی شو میں ای-موبلٹی، اسٹارٹ اَپس، بلیو اکانومی، گرین انرجی اور اسمارٹ انفرااسٹرکچر جیسے شعبوں میں عالمی معیار کی جدید ترین ٹیکنالوجی سے تیار کردہ مصنوعات کی نمائش کی گئی۔ انہوں نے مزید  کہا کہ ان تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع مسلسل پیدا ہو رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے ہندوستانی معیشت کی لچک اور رفتار کی بنیاد کے طور پر ساختی اصلاحات پر حکومت کی توجہ کی وضاحت کی، کیونکہ ان اصلاحات نے معیشت کی صلاحیت، طاقت اور مسابقت میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ از سر نوسرمایہ کاری اورآئی بی سی نے ایک مضبوط بنکاری نظام، تقریباً 40,000 تعمیلات کو ختم کرکے کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کی ہے۔ جی ایس ٹی نے ٹیکس کی پیچیدہ کمیوں کوختم کردیا ہے، عالمی سپلائی چین کے تنوع کے لیے ایک بہتر ماحول پیدا کیا ہے۔ حال ہی میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ تین ایف ٹی اے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ خودکاربراہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری( ایف ڈی آئی) کے لیے کئی شعبوں کا آغاز، انفرااسٹرکچر میں ریکارڈ سرمایہ کاری اور کیپیکس میں 5 گنا اضافہ شامل ہے۔انہوں نے سبز اور متبادل توانائی کے ذرائع میں بے مثال پیش رفت، قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں 3 گنا اضافہ، شمسی توانائی کی صلاحیت میں 20 گنا اضافہ، ڈیجیٹل شمولیت کے بعد مناسب ڈیٹا کی قیمتوں کا تعین، ہر گاؤں میں آپٹیکل فائبر،5جی کی شروعات،1.15 لاکھ رجسٹرڈ اسٹارٹ اَپس کے ساتھ  تیسرے سب سے بڑےاسٹارٹ اَپ ماحولیاتی نظام کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے برآمدات میں مجموعی ریکارڈ اضافے کے بارے میں بھی بات کی۔

وزیر اعظم مودی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان میں ہونے والی تبدیلیوں سے زندگی گزارنے میں آسانی پیدا ہو رہی ہے اور انہیں بااختیار بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 5 سالوں میں 13.5 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو غربت سے نکالا گیا ہے، جبکہ متوسط ​​طبقے کی اوسط آمدنی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے خواتین کی افرادی قوت کی شرکت میں ریکارڈ اضافے کے بارے میں بھی بات کی جو کہ ہندوستان کے مستقبل کے لیے اچھی بات ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ یہ جذبہ ہے کہ میں آپ سب سے ہندوستان کے سرمایہ کاری کے سفر میں شامل ہونے کی اپیل کرتا ہوں۔

لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹ میں جدید پالیسی اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ایک دہائی کے اندر ہوائی اڈوں کی تعداد 74 سے بڑھ کر 149 کرنے ہندوستان کے قومی شاہراہوں کے نیٹ ورک کو دوگنا کرنے، میٹرو نیٹ ورک کو تین گنا کرنے،مخصوص مال بردار راہداریوں، قومی آبی گزرگاہوں، پہلے کےمقابلے میں کام کاج میں اضافہ اور جی- 20 کے دوران اعلان کردہ ہندوستان-مشرق وسطی-یوروپ اقتصادی راہداری پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ آپ سب کے لیے سرمایہ کاری کے بہترین مواقع ہیں ۔

اختتامی  پروگرام  سےخطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے کونے کونے میں سرمایہ کاروں کے لیے نئے مواقع موجود ہیں اور وائبرنٹ گجرات سمٹ اس کا گیٹ وے ہے، مستقبل کا گیٹ وے ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آپ نہ صرف ہندوستان میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں بلکہ نوجوان تخلیق کاروں اور صارفین کی ایک نئی نسل کو بھی تشکیل دے رہے ہیں۔ ہندوستان کی پرجوش نوجوان نسل کے ساتھ آپ کی شراکت داری ایسے نتائج دے سکتی ہے جس کا آپ نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا۔

متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید النہیان، موزمبیق کے صدر جناب فلپ نیوسی، تیمور لیستے کے صدر جناب جوس راموس ہورٹا، جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم جناب پیٹر فیالا، ویتنام کے نائب وزیر اعظم جناب ٹران لو کوانگ، گجرات کے گورنر جناب آچاریہ دیوورت، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل اور دیگر معززین موجود تھے۔

پس منظر

سال 2003 میں وائبرنٹ گجرات سمٹ، اس وقت کے وزیر اعلیٰ جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں شروع ہوا۔ وائبرنٹ گجرات گلوبل سمٹ پیشہ ورانہ مشغولیت، علم کے تبادلے اور جامع ترقی اور پائیدار ترقی کے لیے اسٹریٹیجک شراکت داری کے لیے سب سے باوقار عالمی فورم میں سے ایک بن گیا ہے۔گجرات کے گاندھی نگر میں 10 سے 12 جنوری 2024 تک منعقد ہونے والا وائبرنٹ گجرات گلوبل سمٹ کا 10 واں ایڈیشن مستقبل کا گیٹ وے کے تھیم کے ساتھ وائبرنٹ گجرات کے 20 سال کو کامیابی کے عروج کے طور پر منا رہا ہے۔

اس سال کے سربراہی اجلاس کے لیے 34 شراکت دار ممالک اور 16 شراکت دار تنظیمیں ہیں۔ نیز شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت ، شمال مشرقی علاقوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کو نمایاں کرنے کے لیے وائبرنٹ گجرات پلیٹ فارم کا استعمال کرے گی۔

یہ سمٹ عالمی سطح پر پیش کیے گئے موضوعات جیسےصنعت 4.0 ،ٹیکنالوجی اور اختراع،پائیدار بنیادی ڈھانچہ،گرین ہائیڈروجن، الیکٹرک موبلٹی اورقابل تجدید توانائی اور پائیداری کی طرف منتقلی جیسے موضوعات پر سیمیناروں اور کانفرنسوں سمیت مختلف تقریبات کی میزبانی کرے گا۔

*************

ش ح ۔ ع ح۔ن ع

U. No.3450