Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم نے کرناٹک کے ہبلی میں 26ویں قومی یوتھ فیسٹیول کا افتتاح کیا

وزیر اعظم نے کرناٹک کے ہبلی میں 26ویں قومی یوتھ فیسٹیول کا افتتاح کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج کرناٹک کے ہبلی میں 26ویں قومی یوتھ فیسٹیول کا افتتاح کیا۔ یہ پروگرام نوجوانوں کے قومی دن کے موقع پر منعقد کیا جا رہا ہے، جو سوامی وویکانند کے یوم پیدائش پر  ان کے نظریات، تعلیمات اور تعاون کو عزت بخشنے اور ان کی قدر کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔ فیسٹیول کا تھیم ’’وِکست یووا – وِکست بھارت‘‘ ہے اور یہ ملک کے تمام حصوں سے متنوع ثقافتوں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لاتا ہے اور شرکاء کو ایک بھارت، شریشٹھ بھارت کے جذبے کے ساتھ متحد کرتا ہے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کرناٹک کا ہبلی خطہ اپنی ثقافت، روایت اور علم کے لیے جانا جاتا ہے جہاں کئی عظیم شخصیات کو گیان پیٹھ پرسکار سے نوازا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس خطہ نے پنڈت کمار گندھرو، پنڈت بسوراج راج گرو، پنڈت ملیکارجن منصور، بھارت رتن جناب بھیم سین جوشی اور پنڈتا گنگو بائی ہنگل جیسے کئی عظیم موسیقاروں کو پیدا کیا ہے، اور ان شخصیات کو خراج عقیدت پیش کیا۔

سال 2023 میں نوجوانوں کے قومی دن کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایک طرف ہمارے پاس قومی یوتھ فیسٹیول ہے اور دوسری طرف آزادی کا امرت مہوتسو ہے۔ ’’اٹھو، بیدار ہو جاؤ اور جب تک مقصد حاصل نہ ہو جائے مت رکو،‘‘ وزیر اعظم نے سوامی وویکانند جی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوستان کے نوجوانوں کی زندگی کا منتر ہے اور کہا کہ ملک کو امرت کال میں آگے لے جانے کے لیے ہمیں اپنے فرائض پر زور دینا اور اسے سمجھنا چاہیے۔ وزیر اعظم نے اس کوشش میں ہندوستان کے نوجوانوں کے ذریعے سوامی وویکانند جی سے حاصل کردہ تحریک کو اجاگر کیا۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’میں اس خاص موقع پر سوامی وویکانند جی کے قدموں میں سر جھکاتا ہوں۔‘‘ وزیر اعظم نے سری سدھیشور سوامی کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جن کا حال ہی میں انتقال ہو ا ہے۔

جناب مودی نے کرناٹک کی سرزمین کے ساتھ سوامی وویکانند کے تعلق کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ سوامی جی نے کئی بار کرناٹک کا دورہ کیا اور میسور کے مہاراجہ ان کے شکاگو کے دورے کے اہم حامیوں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے کہا، ’’سوامی جی کا بھارت بھرمن قوم کے شعور کے اتحاد کی گواہی دیتا ہے اور یہ ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے جذبے کی ایک لازوال مثال ہے۔‘‘

سوامی وویکانند جی کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا، ’’مستقبل اور ایک قوم کی ترقی اس وقت آسان ہو جاتی ہے جب ہمارے پاس نوجوانوں کی طاقت ہوتی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کی سرزمین نے قوم کو متعدد شخصیات سے نوازا ہے جنہوں نے قوم کے تئیں اپنے فرائض کو اولین اہمیت دی اور بہت چھوٹی عمر میں ہی غیر معمولی کارنامے انجام دیے۔ وزیر اعظم نے چتور اور سنگولی رائینا کی مہارانی چنما کی مثال دی جن کی ہمت نے برطانوی سلطنت کے عزم کو توڑ دیا اور نارائن مہادیو دونی کا بھی ذکر کیا جنہوں نے 14 سال کی چھوٹی عمر میں قوم کے لیے اپنی جان قربان کر دی۔ انہوں نے لانس نائک ہنومن تھپا کوپڈ کا بھی ذکر کیا جو سیاچن میں مائنس 55 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت میں زندہ رہے۔ قوم کی ہم گیر نوجوان صلاحیتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستانی نوجوان ہر میدان میں نئی بلندی حاصل  کر رہا ہے۔

وزیر اعظم نے بدلتے ہوئے وقت کی روشنی میں قومی اہداف کی بدلتی ہوئی نوعیت کو یاد دلایا اور کہا کہ 21ویں صدی کا یہ دور بہت اہم ہے کیونکہ آج ہندوستان ایک نوجوان ملک ہے جس میں بہت بڑی نوجوان آبادی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’یووا شکتی ہندوستان کے سفر کو متحرک کرنے والی قوت ہے۔‘‘ آئندہ 25 سال قوم کی تعمیر کے لیے اہم ہیں۔ یووا شکتی کے خواب اور خواہشات ہندوستان کی سمت اور منزل طے کرتے ہیں اور یووا شکتی کا جذبہ ہندوستان کی راہ کا تعین کرتا ہے۔ اس یووا شکتی کو بروئے کار لانے کے لیے ہمیں اپنے خیالات، اپنی کوششوں کے ساتھ جوان ہونا چاہیے! جوان ہونا ہماری کوششوں میں متحرک ہونا ہے۔ جوان ہونا ہمارے تناظر میں خوبصورت ہونا ہے۔ جوان ہونا عملی ہونا ہے! انہوں نے مزید کہا کہ اگر دنیا حل کے لیے ہماری طرف دیکھتی ہے تو یہ ہماری ’امرت‘ نسل کی لگن کی وجہ سے ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان آج 5ویں سب سے بڑی معیشت ہے اور ’’ہمارا مقصد اسے ٹاپ 3 میں لے جانا ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے زراعت اور کھیلوں کے شعبے میں ابھرتے ہوئے مواقع کا اعادہ کیا اور اس انقلاب کا سہرا نوجوانوں کی طاقت کو دیا۔ قوم کی تاریخ میں موجودہ لمحے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ معیشت، تعلیم، کھیل اور اسٹارٹ اپ کے شعبوں میں مضبوط بنیادیں رکھی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’رن وے آپ کے ٹیک آف کے لیے تیار ہے! آج دنیا میں ہندوستان اور اس کے نوجوانوں کے بارے میں بڑی امیدیں ہیں۔ یہ امید آپ کے بارے میں ہے۔ یہ امید آپ کی وجہ سے ہے۔ اور یہ امید آپ کے لیے ہے! آج عالمی آوازیں یہ کہہ رہی ہیں کہ یہ صدی ہندوستان کی صدی ہے۔ یہ آپ کی صدی ہے، ہندوستان کے نوجوانوں کی صدی ہے! یہ ایک تاریخی دور ہے – جب امید اور موقع ایک ساتھ آرہے ہیں۔‘‘

وزیر اعظم نے ملک کی طاقت کو زندہ رکھنے میں خواتین کی طاقت کے کردار پر زور دیا اور مسلح افواج، خلائی ٹیکنالوجی، خلاء اور کھیلوں میں خواتین کی بہتر کارکردگی کے واقعات پر روشنی ڈالی۔

جناب مودی نے 21ویں صدی کو ہندوستان کی صدی بنانے کے لیے مستقبل کی سوچ اور نقطہ نظر کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ ضروری ہے کہ نوجوانوں کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے ہمیں مثبت رکاوٹیں لانی چاہئیں اور ترقی یافتہ ممالک سے بھی آگے بڑھنا چاہیے۔‘‘ جدید شعبوں کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایسی ملازمتیں جن کا کوئی وجود بھی نہیں ہے مستقبل میں ہمارے نوجوانوں کے لیے مرکزی دھارے میں شامل پیشے ہوں گے، اس لیے ضروری ہے کہ ہمارے نوجوان مستقبل کی مہارتوں کے لیے تیاری کریں۔ وزیراعظم نے نئی تعلیمی پالیسی کے ذریعے ابھرنے والے عملی اور مستقبل کے تعلیمی نظام کا حوالہ دیا۔

وزیر اعظم نے سوامی وویکانند کے دو پیغامات پر زور دیا جو آج کی اس تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں ہر نوجوان کی زندگی کا حصہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ دو پیغامات ہیں– ادارے اور اختراع!‘‘ وزیر اعظم نے مزید وضاحت کی کہ ادارہ تب بنتا ہے جب ہم اپنے خیال کو وسعت دیتے ہیں اور ٹیم جذبے کے ساتھ کام کرتی ہے اور آج کے ہر نوجوان پر زور دیا کہ وہ ٹیم کی کامیابی کی صورت میں اپنی انفرادی کامیابی کو آگے بڑھائے۔ یہ ٹیم اسپرٹ ترقی یافتہ ہندوستان کو ’ٹیم انڈیا‘ کے طور پر آگے لے جائے گی۔‘‘

سوامی وویکانند کے اختراع کے خیال پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ہر کام کو تین مراحل سے گزرنا پڑتا ہے – طنز، احتجاج اور قبولیت۔ وزیر اعظم نے ڈیجیٹل ادائیگیوں، سووچھ بھارت ابھیان، جن دھن یوجنا اور مقامی طور پر تیار کردہ کووڈ ویکسین کی مثال دی اور کہا کہ جب اسے پہلی بار متعارف کرایا گیا تو اس کا مذاق اڑایا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہندوستان ڈیجیٹل ادائیگیوں کے معاملے میں عالمی رہنما بن چکا ہے، جن دھن اکاؤنٹس ہماری معیشت کی ایک بڑی طاقت بن گئے ہیں اور ویکسین کے میدان میں ہندوستان کی کامیابی کی پوری دنیا میں چرچہ ہو رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر آپ کے پاس کوئی نیا آئیڈیا ہے تو یاد رکھیں کہ آپ کا مذاق اڑایا جا سکتا ہے یا مخالفت کی جا سکتی ہے۔ لیکن اگر آپ اپنے خیال پر یقین رکھتے ہیں تو اس پر قائم رہیں۔ اس پر بھروسہ رکھیں۔‘‘

وزیراعظم نے بتایا کہ نوجوانوں کو ساتھ لے کر ملک میں بہت سی نئی کوششیں اور تجربات کیے جا رہے ہیں۔ مسابقتی اور تعاون پر مبنی وفاقیت کی تشبیہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی مختلف ریاستوں کے نوجوان قومی یوتھ فیسٹیول کے مختلف مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کون جیتے گا کیونکہ اس میں ہندوستان ہی فاتح ہوگا اور کہا کہ یہاں کے نوجوان نہ صرف ایک دوسرے سے مقابلہ کریں گے بلکہ تعاون بھی کریں گے۔ مسابقت اور تعاون کے اس جذبے کو آگے بڑھاتے ہوئے وزیراعظم نے اس سوچ کو ابھارنے کی ضرورت پر زور دیا کہ ہماری کامیابی کا اندازہ قوم کی کامیابی سے ہوتا ہے۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے کہا، ’’آج ملک کا مقصد ہے – وکست بھارت، سشکت بھارت! (ترقی یافتہ ہندوستان، مضبوط ہندوستان) اور اس بات پر زور دیا کہ جب تک ترقی یافتہ ہندوستان کا یہ خواب پورا نہیں ہوتا ہم رک نہیں سکتے۔ وزیر اعظم نے یقین کا اظہار کیا کہ ملک کا ہر نوجوان اس خواب کو اپنا بنائے گا اور ملک کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر لے گا۔

اس موقع پر کرناٹک کے گورنر جناب تھاور چند گہلوت، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب بسوراج بومئی، مرکزی وزراء جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر، جناب نسیت پرمانک اور حکومت کرناٹک کے وزراء بھی موجود تھے۔

پس منظر

قومی یوتھ فیسٹیول ہر سال منعقد کیا جاتا ہے تاکہ ہمارے باصلاحیت نوجوانوں کو قومی سطح پر روشناس کرایا جا سکے اور ساتھ ہی ساتھ انہیں قوم کی تعمیر کی طرف راغب کیا جا سکے۔ یہ ملک کے تمام حصوں سے متنوع ثقافتوں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لاتا ہے اور شرکاء کو ایک بھارت، شریشٹھ بھارت کے جذبے کے ساتھ متحد کرتا ہے۔ یہ فیسٹیول کرناٹک کے ہبلی دھارواڑ میں 12 سے 16 جنوری تک منعقد کیا جا رہا ہے، جس کا تھیم ’وِکست یووا – وِکست بھارت‘ ہے۔

فیسٹیول کے دوران یوتھ کانفرنس منعقد کی جائے گی، جس میں جی 20 اور وائی 20 ایونٹس یعنی کام، صنعت، اختراع  کا مستقبل اور اکیسویں صدی کی مہارت؛ موسمیاتی تبدیلی اور آفات کے خطرے میں کمی؛ امن و امان کی بحالی اور مفاہمت؛ جمہوریت اور حکمرانی میں مستقبل کے نوجوانوں کا اشتراک؛ اور صحت اور بہبود جیسے پانچ موضوعات پر مکمل بحث ہوگی۔  اس کانفرنس میں ساٹھ سے زائد نامور ماہرین شرکت کریں گے۔ کئی مسابقتی اور غیر مسابقتی ایونٹس بھی منعقد کیے جائیں گے۔ مسابقتی پروگراموں  میں لوک رقص اور گیت شامل ہوں گے اور مقامی روایتی ثقافتوں کو تحریک دینے کے لیے منعقد کیے جائیں گے۔ غیر مسابقتی پروگراموں میں یوگاتھن شامل ہوگا جس کا مقصد تقریباً 10 لاکھ لوگوں کو یوگا کرنے کے لیے متحرک کرنا ہے۔ ایونٹ کے دوران قومی سطح کے فنکاروں کی جانب سے آٹھ مقامی کھیل اور مارشل آرٹس بھی پیش کیے جائیں گے۔ دیگر پروگراموں میں فوڈ فیسٹیول، ینگ آرٹسٹ کیمپ، ایڈونچر کھیلوں کی سرگرمیاں، اور اپنی فوج، بحریہ اور فضائیہ  کو جانیں سے متعلق خصوصی کیمپ شامل ہیں۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 408