Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم نے تمل ناڈو میں 31,500 کروڑ روپے سے زیادہ کے 11 منصوبوں قوم کے نام وقف کیا اور ان کا سنگ بنیاد رکھا

وزیر اعظم نے تمل ناڈو میں 31,500 کروڑ روپے سے زیادہ کے 11 منصوبوں قوم کے نام وقف کیا اور ان کا سنگ بنیاد رکھا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے چنئی میں 31,500 کروڑ روپے سے زیادہ کے 11 منصوبوں کو قوم کے نام وقف کیا اور ان کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ منصوبے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دیں گے، رابطے میں اضافہ کریں گے اور خطے میں زندگی گزارنے میں آسانی پیدا کریں گے۔ تمل ناڈو کے گورنر جناب آر این روی، وزیر اعلیٰ جناب ایم کے اسٹالن، مرکزی وزیر جناب ایل مورگن اس موقع پر موجود تھے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے تمل ناڈو میں واپس آنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ ”تمل ناڈو میں واپس آنا ہمیشہ ہی شاندار ہوتا ہے۔ یہ سر زمین خاص ہے۔ اس ریاست کے لوگ، ثقافت اور زبان شاندار ہیں“ انھوں نے شروع میں کہا۔ انھوں نے کہا کہ تمل ناڈو سے کوئی نہ کوئی ہمیشہ شاندار رہا ہے۔ انھوں نے ڈیفلمپکس دستے کی میزبانی کو یاد کیا اور کہا کہ ”اس بار یہ ٹورنامنٹ میں ہندوستان کی بہترین کارکردگی تھی۔ ہم نے جو 16 تمغے جیتے ہیں، ان میں سے 6 میں تمل ناڈو کے نوجوانوں کا کردار قابل ذکر تھا۔“

زرخیز تمل ثقافت پر مزید تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ”تامل زبان ابدی ہے اور تمل ثقافت عالمی پیمانے کی ہے۔ چنئی سے کینیڈا تک، مدورائی سے ملائیشیا تک، نمکل سے نیویارک تک، سلیم سے جنوبی افریقہ تک، پونگل اور پوتھنڈو کے مواقع بڑے جوش و خروش کے ساتھ منائے جاتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ حال ہی میں کانز فلم فیسٹیول میں تمل ناڈو کی عظیم سرزمین کے فرزند اور مرکزی وزیر تھیرو ایل مروگن نے روایتی تمل لباس میں ریڈ کارپٹ پر واک کی جس سے پوری دنیا کے تمل لوگوں کو بہت فخر محسوس ہوا۔

انھوں نے کہا کہ جس منصوبے کا افتتاح یا سنگ بنیاد رکھا گیا، اس میں سڑک رابطے پر زور نظر آتا ہے۔ یہ اس لیے ہے کہ اس کا براہ راست تعلق معاشی خوشحالی سے ہے۔ انھوں نے کہا کہ بنگلورو-چنئی ایکسپریس وے دو بڑے مراکز کو جوڑے گا اور 4 لین ڈبل ڈیکر ایلیویٹڈ سڑک جو چنئی پورٹ کو مدوراوویل سے جوڑتی ہے، چنئی کی بندرگاہ کو زیادہ موثر بنائے گی اور شہر کی بھیڑ کو کم کرے گی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ پانچ ریلوے اسٹیشنوں کو دوبارہ تیار کیا جا رہا ہے۔ یہ جدیدیت اور ترقی مستقبل کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی، اسے مقامی آرٹ اور ثقافت کے ساتھ ضم کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا، مدورائی-تینی ریلوے گیج کنورژن پروجیکٹ کسانوں کی مدد کرے گا کیونکہ اس سے انھیں نئی منڈیاں ملیں گی۔

وزیر اعظم نے پی ایم آواس یوجنا کے تحت تاریخی چنئی لائٹ ہاؤس پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر مکانات حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دی۔ ”یہ ایک بہت ہی اطمینان بخش منصوبہ رہا ہے کیونکہ ہم نے ایک عالمی تبدیلی شروع کی ہے.. اور ریکارڈ وقت میں پہلا پروجیکٹ مکمل ہو گیا ہے اور مجھے خوشی ہے کہ یہ چنئی میں ہے“، انہوں نے کہا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملٹی ماڈل لاجسٹک پارکس ہمارے ملک کے مال برداری کے ماحولیاتی نظام میں ایک مثالی تبدیلی ثابت ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں ان میں سے ہر ایک پروجیکٹ سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور آتم نربھر بننے کے ہمارے عزم کو فروغ ملے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ تاریخ نے ہمیں سکھایا ہے کہ جن قوموں نے انفراسٹرکچر کو سب سے زیادہ اہمیت دی وہ ترقی پذیر ممالک سے ترقی یافتہ ممالک میں منتقل ہو گئیں۔ انھوں نے فزیکل اور ساحلی انفراسٹرکچر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند کی توجہ پوری طرح سے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر مرکوز ہے جو اعلیٰ معیار کی اور پائیدار ہو۔ ہمارا مقصد غریب کلیان کو حاصل کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سماجی بنیادی ڈھانچے پر ہمارا زور اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ‘سرو جن ہتائے اور سرو جن سکھائے‘ کے اصول پر ہمارا زور ہے۔

وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ حکومت اب اس سے آگے بڑھ گئی ہے جسے روایتی طور پر انفراسٹرکچر کہا جاتا ہے۔ کچھ سال پہلے انفراسٹرکچر کا مطلب سڑکوں، بجلی اور پانی سے لیا جاتا تھا۔ آج ہم ہندوستان کے گیس پائپ لائن نیٹ ورک کو وسعت دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ آئی-ویز پر کام ہو رہا ہے۔ ہر گاؤں تک تیز رفتار انٹرنیٹ پہنچانا ہمارا وژن ہے۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ حکومت ہند تمل زبان اور ثقافت کو مزید مقبول بنانے کے لیے پوری طرح پر عزم ہے۔ اس سال جنوری میں، سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف کلاسیکل تمل کے نئے کیمپس کا چنئی میں افتتاح کیا گیا۔ نئے کیمپس کو مکمل طور پر مرکزی حکومت کی طرف سے فنڈ کیا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بنارس ہندو یونیورسٹی میں تمل اسٹڈیز پر ’سبرامنیہ بھارتی چیئر‘ کا حال ہی میں اعلان کیا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ چونکہ بی ایچ یو ان کے حلقے میں واقع ہے اس لیے یہ خوشی بے حد خاص تھی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سری لنکا مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ وہاں کی پیشرفت سے پریشان ہیں۔ ایک قریبی دوست اور پڑوسی کے طور پر، ہندوستان سری لنکا کو ہر ممکن تعاون فراہم کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ وہ جافنا کا دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیر اعظم تھے۔ حکومت ہند سری لنکا میں تمل لوگوں کی مدد کے لیے متعدد منصوبے شروع کر رہی ہے۔ ان منصوبوں میں صحت کی دیکھ بھال، نقل و حمل، رہائش اور ثقافت کا احاطہ کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے آزادی کا امرت مہوتسو کے دوران ہمارے مجاہدین آزاد کے خوابوں کو پورا کرنے کے ملک کے اجتماعی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اپنی گفتگو کا اختتام کیا۔

وزیر اعظم نے 2960 کروڑ روپے سے زیادہ کے پانچ منصوبوں کو قوم کے نام وقف کیا۔ 75 کلومیٹر لمبا مدورائی-تینی (ریلوے گیج کنورژن پروجیکٹ)، جسے 500 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے، رسائی کو آسان بنائے گا اور خطے میں سیاحت کو فروغ دے گا۔ 590 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کی گئی تمبارم – چنگل پٹو کے درمیان 30 کلومیٹر لمبی تیسری ریلوے لائن، مزید مضافاتی خدمات کو چلانے میں سہولت فراہم کرے گی، اس طرح مسافروں کے لیے زیادہ سے زیادہ اختیارات اور سہولت فراہم کرے گی۔ ای ٹی بی پی این ایم ٹی قدرتی گیس پائپ لائن کا 115 کلومیٹر لمبا اینور-چنگل پٹو سیکشن اور 271 کلومیٹر طویل تھروولور-بنگلور سیکشن، جسے بالترتیب تقریباً 850 کروڑ روپے اور 910 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے، تمل ناڈو، کرناٹک اور آندھرا پردیش میں صارفین کے ساتھ ساتھ صنعتوں کو قدرتی گیس کی فراہمی میں سہولت فراہم کرے گا۔

پروگرام میں پردھان منتری آواس یوجنا-اربن کے تحت 116 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ لائٹ ہاؤس پروجیکٹ – چنئی کے حصے کے طور پر تعمیر کیے گئے 1152 مکانات کا افتتاح بھی عمل میں آیا۔

وزیر اعظم نے 28,540 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیے جانے والے چھ منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ 262 کلومیٹر طویل بنگلورو – چنئی ایکسپریس وے کو 14,870 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ یہ کرناٹک، آندھرا پردیش اور تمل ناڈو کی ریاستوں سے گزرے گا اور بنگلورو اور چنئی کے درمیان سفر کے وقت کو 2 سے 3 گھنٹے تک کم کرنے میں مدد کرے گا۔ تقریباً 21 کلومیٹر کی لمبائی کی 4 لین کی ڈبل ڈیکر ایلیویٹڈ سڑک جو چنئی پورٹ کو مدوراوویل (NH-4) سے جوڑتی ہے، 5850 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے بنائی جائے گی۔ یہ مال بردار گاڑیوں کو چنئی بندرگاہ تک چوبیس گھنٹے پہنچنے میں سہولت فراہم کرے گی۔ NH-844 کے نیرالورو سے دھرما پوری سیکشن کا 94 کلومیٹر طویل 4 لین اور NH-227 کے مینسروتی سے چدمبرم سیکشن کے 31 کلومیٹر طویل 2 لین کو، بالترتیب تقریباً 3870 کروڑ روپے اور 720 روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے، جن سے خطے میں ہموار رابطہ فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

اس پروگرام کے دوران پانچ ریلوے اسٹیشنوں: چنئی ایگمور، رامیشورم، مدورائی، کٹپاڈی اور کنیا کماری کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا۔ یہ پروجیکٹ 1800 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا، اور جدید سہولیات کی فراہمی کے ذریعے مسافروں کی سہولت اور راحت کو بڑھانے کے مقصد سے شروع کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے چنئی میں تقریباً 1430 کروڑ روپے کے ملٹی ماڈل لاجسٹک پارک کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ یہ ہموار انٹر موڈل مال برداری نقل و حمل فراہم کرے گا اور کئی طرح کے کاموں کی صلاحیت بھی فراہم کرے گا۔

 

**************

 

ش ح۔ ف ش ع-م ف

U: 5789