وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آیوش شعبے کا جائزہ لینے کے لیے 7 لوک کلیان مارگ پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی، جس میں مجموعی فلاح و بہبود اور حفظانِ صحت ، روایتی علم کے تحفظ، اور ملک کے فلاح و بہبود کے ماحولیاتی نظام میں اس کے اہم کردار پر زور دیا۔
2014 میں آیوش کی وزارت کی تشکیل کے بعد سے، وزیر اعظم نے اس کی وسیع صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس کی ترقی کے لیے ایک واضح روڈ میپ کا تصور پیش کیا ۔ اس شعبے کی پیشرفت کا ایک جامع جائزہ لیتے ہوئے، وزیراعظم نے اس کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے کلیدی مداخلتوں کی ضرورت پر زور دیا۔ جائزے میں اقدامات کو ہموار کرنے، وسائل کو بہتر بنانے، اور آیوش کی عالمی موجودگی میں اضافہ کرنے کے لیے ایک بصیرت کا راستہ بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
جائزہ کے دوران، وزیر اعظم نے اس شعبے کے اہم تعاون پر زور دیا، جس میں احتیاطی حفظانِ صحت کو فروغ دینا، طبی خواص کے حامل پودوں کی کاشت کے ذریعے دیہی معیشتوں کو فروغ دینا، اور روایتی ادویات میں ایک رہنما کے طور پر ہندوستان کی عالمی حیثیت کو بڑھانا شامل ہے۔ انہوں نے اس شعبے کی مزاحمت اور ترقی پر روشنی ڈالی، دنیا بھر میں اس کی بڑھتی ہوئی قبولیت اور پائیدار ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی صلاحیت کا ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت پالیسی تعاون، تحقیق اور اختراع کے ذریعے آیوش شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے یوگا، نیچروپیتھی اور فارمیسی کے شعبے پر جامع اور مربوط صحت اور معیاری پروٹوکول کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ شفافیت کو تمام شعبوں میں حکومت کے اندر تمام کارروائیوں کی بنیاد رہنا چاہیے۔ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ان کا کام صرف اور صرف قانون کی حکمرانی اور عوامی بھلائی کے لیے ہے، انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو دیانتداری کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھنے کی ہدایت کی۔
آیوش شعبہ تیزی سے ہندوستان کے حفظانِ صحت کے منظر نامے میں ایک محرک قوت کے طور پر ابھرا ہے، جس نے تعلیم، تحقیق، صحت عامہ، بین الاقوامی تعاون، تجارت، ڈیجیٹلائزیشن، اور عالمی توسیع میں اہم سنگ میل حاصل کیے ہیں۔ حکومت کی کوششوں سے اس شعبے نے کئی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کے بارے میں وزیراعظم کو اجلاس کے دوران بریفنگ دی گئی۔
• آیوش سیکٹر نے تیزی سے اقتصادی ترقی کا مظاہرہ کیا، اشیا سازی کی منڈی کا سائز 2014 میں 2.85 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2023 میں 23 بلین امریکی ڈالر کے بقدر ہو گیا۔
• بھارت نے ثبوت پر مبنی روایتی ادویات میں خود کو عالمی رہنما کے طور پر قائم کیا ہے، آیوش ریسرچ پورٹل اب 43,000 سے زیادہ مطالعات کی میزبانی کر رہا ہے۔
• گذشتہ 10 برسوں میں تحقیقی اشاعتیں پچھلے 60 سالوں کی اشاعتوں سے زیادہ ہیں۔
• آیوش ویزا طبی سیاحت کو مزید فروغ دینے کے لیے، بین الاقوامی مریضوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے جو جامع حفظانِ صحت کے حل تلاش کر رہے ہیں۔
• آیوش سیکٹر نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر اعلیٰ اداروں کے ساتھ تعاون کے ذریعے اہم پیش رفت دیکھی ہے۔
• بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی اور آیوش گرڈ کے تحت مصنوعی ذہانت کے انضمام پر نئی توجہ دی گئی ہے۔
• یوگا کے فروغ کے لیے ڈیجیٹل تکنالوجیوں کو بروئے کار لایا جائے گا۔
• آئی جی او ٹی پلیٹ فارم مزید جامع وائی – بریک یوگا جیسے مواد پیش کرے گا
• جام نگر، گجرات میں ڈبلیو ایچ او گلوبل روایتی میڈیسن سنٹر کا قیام ایک تاریخی کارنامہ ہے، جو روایتی ادویات میں ہندوستان کی قیادت کو تقویت دیتا ہے۔
• عالمی ادارہ صحت کی بیماریوں کی بین الاقوامی درجہ بندی (آئی سی ڈی)-11 میں روایتی ادویات کی شمولیت۔
• قومی آیوش مشن سیکٹر کے بنیادی ڈھانچے اور رسائی کو بڑھانے میں اہم رہا ہے۔
• 2024 میں 24.52 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی، یوگا کے بین الاقوامی دن (آئی ڈی وائی) جو کہ اب ایک عالمی رجحان بن چکا ہے۔
• بین الاقوامی یوم یوگ (آئی ڈی وائی) 2025 کا 10واں سال دنیا بھر سے مزید افراد کی شمولیت کے ساتھ ایک غیر معمولی سنگ میل برس ثابت ہوگا۔
اس میٹنگ میں مرکزی وزیر صحت جناب جگت پرکاش نڈا، وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزارت آیوش اور وزیر مملکت، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، جناب پرتاپ راؤ جادھو، وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا، وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری -2 جناب شکتی کانت داس، وزیر اعظم کے مشیر اور سینئر افسران نے شرکت کی۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:7632