Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم نے‘وکست بھارت @2047: وائس آف یوتھ’ کا آغاز کیا

وزیر اعظم نے‘وکست بھارت @2047: وائس آف یوتھ’ کا آغاز کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ‘وکست بھارت @2047: وائس آف یوتھ’ کا آغاز کیا۔ پروگرام کے دوران، جناب وزیر اعظم مودی نے اس پہل کے آغاز کے موقع پر ملک بھر کے راج بھونوں میں منعقدہ ورکشاپس میں یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، اداروں کے سربراہان اور فیکلٹی کے ارکان سے طاب کیا۔

وزیر اعظم نے اپنے خطاب کا آغاز وکست بھارت کی ترقی کے لیے آج کےورکشاپ منعقد کرنے کے لیے تمام گورنروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ آج اس قرارداد کے حوالے سے ایک خاص موقع ہے۔ انہوں نے ان تمام فریقوں کو یکجا کرنے میں ان کے تعاون کی تعریف کی جو وکست بھارت 2047 کے مقصد کو پورا کرنے میں قوم کے نوجوانوں کی رہنمائی کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں۔ ملک اپنے لوگوں کی ترقی سے ہی آگے بڑھتا ہے۔ موجودہ دور میں شخصیت کی نشوونما کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے وائس آف یوتھ ورکشاپ کی کامیابی کے لیے اپنی خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی قوم کی زندگی میں تاریخ ایک ایسا دور فراہم کرتی ہے جب وہ قوم اپنی ترقی کے سفر میں نمایاں پیش رفت کر سکتی ہو۔ ہندوستان کے لئے،یہ‘ امرت کال کا دور ہے’جو جاری ہےاور “یہ ہندوستان کی تاریخ کا وہ دور ہے جب  ہندوستان ایک زبردست ترقی کی طرف گامزن ہے۔” انہوں نے بہت سے قریبی ممالک کی مثالیں دیں جنہوں نے ایک مقررہ مدت میں اس قدر ترقی کی اور ترقی یافتہ ممالک میں تبدیل ہو گئے۔ “ہندوستان کے لیے، یہ وقت ہے، صحیح وقت (یہی سمے ہے، صحیح سمے ہے)”، انہوں نے کہا کہ اس امرت کال کے ہر لمحے کو استعمال کیا جانا چاہیے۔

وزیر اعظم نے آزادی کی شاندار جدوجہد کو ایک تحریک کے وسیلے کے طور پر دوہرایا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کے دوران ستیہ گرہ، انقلابی راستہ، عدم تعاون، سودیشی اور سماجی اور تعلیمی اصلاحات جیسی ہر کوشش آزادی کے لیے تیار تھی۔ اس دور میں کاشی، لکھنؤ، وشوا بھارتی، گجرات ودیا پیٹھ، ناگپور یونیورسٹی، انامالائی، آندھرا اور کیرالہ یونیورسٹی جیسی یونیورسٹیوں نے قوم کے شعور کو مضبوط کیا۔ قوم کی آزادی کے لیے سرشار نوجوانوں کی ایک پوری نسل وجود میں آئی جس کی ہر کوشش آزادی کے مقصد کی سمت تھی۔ آج ہر ادارے اور ہر فرد کو اس عزم کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے کہ ہر کوشش اور عمل وکست  بھارت کے لیے ہوگا۔ آپ کے اہداف کا مقصد، آپ کے عزائم صرف ایک ہونےچاہئیں ۔ترقی یافتہ ہندوستان”۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اساتذہ اور یونیورسٹیاں تیز رفتاری سے ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے طریقے تلاش کرنے کے بارے میں غور و فکر کریں اور ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی طرف بہتری کے لیے مخصوص شعبوں کی بھی نشاندہی کریں۔

وزیر اعظم مودی نے ہر یونیورسٹی کے طلباء اور نوجوانوں کی توانائی کو ‘وکست بھارت’ کے مشترکہ مقصد کو حاصل کرنے کے لیے استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ خیالات کے تنوع کاذکر کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے تمام دھاروں کو جوڑنے پر زور دیا۔ جناب مودی نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ اپنی حدوں سے آگے بڑھ کر Viksit Bharat@2047 کے وژن میں اپنا تعاون دیں۔ انہوں نے ملک کے ہر کالج اور یونیورسٹی میں خصوصی مہم چلانے کا مشورہ دیا تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو اس مہم سے جوڑا جا سکے۔ وزیر اعظم نے وکست بھارت سے متعلق آئیڈیاز پورٹل کے آغاز کا ذکر کیا اور بتایا کہ 5 مختلف موضوعات پر تجاویز دی جا سکتی ہیں۔ “بہترین 10 تجاویز کے لیے انعام کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ آپ MyGov پر اپنی تجاویز بھی دے سکتے ہیں”، انہوں نے مزید کہا، “آئیڈیا ایک ‘آئی’ سے شروع ہوتا ہے جس طرح ہندوستان ایک ‘ آئی ‘ سے شروع ہوتا ہے”، وزیر اعظم نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کا خیال خود کے ‘ آئی ‘ سے شروع ہوسکتا ہے۔

تجاویز طلب کرنے کے عمل کی وضاحت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ایک امرت نسل تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو قومی مفاد کو اولین رکھتا ہو۔ انہوں نے تعلیم اور ہنر سے آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا اور شہریوں میں قومی مفاد اور شہری احساس کے لیے چوکنا رہنے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب شہری کسی بھی کردار میں اپنا فرض ادا کرنا شروع کر دیتے ہیں تو ملک آگے بڑھتا ہے۔ انہوں نے پانی کے تحفظ، بجلی کی بچت، کھیتی باڑی میں کم کیمیکل استعمال کرنے اور پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے قدرتی وسائل کے تحفظ کی مثالیں  پیش کیں ۔ انہوں نے ماہرین تعلیم سے کہا کہ وہ سوچھتا ابھیان کو نئی توانائی دینے، طرز زندگی کے مسائل سے نمٹنے اور نوجوانوں کے ذریعے موبائل فون سے آگے کی دنیا کی تلاش کے طریقے تجویز کریں۔ انہوں نے طلباء کے لیے رول ماڈل بننے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ سماجی سوچ حکمرانی  میں بھی جھلکتی ہے اور اس موقع پر اجتماع سے کہا کہ ڈگری یافتہ طلباء کو کم از کم ایک پیشہ ورانہ مہارت ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا،‘‘ان موضوعات سے متعلق صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے ایک جامع عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ادارے، ہرجگہ پر اور ہرریاستی  سطح پراسے آگے لے جانا چاہیےاور اس سلسلے میں ہرممکن اقدامات کرنے چاہیے۔’’

‘‘وکست بھارت’’کوآگے بڑھانے  کی مدت کو ایک امتحان سے تشبیہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے طلباء کے اعتماد، تیاری اور لگن کے ساتھ ساتھ مقصد کو پورا کرنے کے لیے مطلوبہ نظم و ضبط کو برقرار رکھنے میں خاندانوں کے تعاون کا ذکر کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ملک کے شہری ہونے کے ناطے ہمارے لیے بھی امتحان کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ہمارے سامنے ‘‘امرت کال کے 25 سال ہیں۔ ہمیں وکشت بھارت کے مقصد کے لیے 24 گھنٹے کام کرنا ہوگا۔ یہ وہ ماحول ہے جہاں  ہمیں ایک کنبہ بننا  ہے’’ ۔

اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی نوجوانوں کو بااختیار بناتی ہے، جناب مودی نے بتایا کہ آنے والے 25-30 سالوں میں کام کرنے کی عمر کی آبادی کے لحاظ سے ہندوستان سرفہرست ہونے والا ہے اور دنیا اسے تسلیم کرتی ہے۔ وزیراعظم  مودی نے کہا کہ، ‘‘نوجوانوں کی طاقت تبدیلی کی ایجنٹ بھی ہے اور تبدیلی کا فائدہ اٹھانے والی بھی ہے’’۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آنے والے 25 سال آج کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں نوجوانوں کے کیریئر کے لیے فیصلہ کن ہونے والے ہیں۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ نوجوان ہی مستقبل میں نئے خاندان اور ایک نیا سماج بنانے جا رہے ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں یہ فیصلہ کرنے کا حق ہے کہ ترقی یافتہ ہندوستان کیسا ہونا چاہیے۔ اس جذبے کے ساتھ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ حکومت ملک کے ہر نوجوان کو ترقی یافتہ ہندوستان کے ایکشن پلان سے جوڑنا چاہتی ہے۔ وزیر اعظم نے ملک کے نوجوانوں کی آواز کو ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے پالیسی حکمت عملی میں ڈھالنے پر زور دیا اور ایسے تعلیمی اداروں کے کردار کو اجاگر کیا جو نوجوانوں سے زیادہ سے زیادہ رابطہ برقرار رکھتے ہیں۔

خطاب کے اختتام پر وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی کاخاکہ حکومت اکیلے نہیں بلکہ قوم طے کرے گی۔ “ملک کے ہر شہری کی اس میں معلومات اور فعال شرکت ہوگی”، جناب مودی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سب سے اہم عزائم اور اداروں کو بھی سب کے پریاس کے منتر سے پورا کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کورونا وبا،سب کا پریاس کی طاقت کو اجاگرکرتے ہوئے ووکل فور لوکل  کے دوران سوچھ بھارت ابھیان، ڈیجیٹل انڈیا مہم، لچک کی مثالیں پیش  کیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘وکست بھارت کو صرف سب کا پریاس کے ذریعے تعمیر کیا جانا ہے۔ جناب مودی نے اس موقع پر موجود مفکرین اور اسکالرس سے بڑی توقعات کا اعادہ کیا کیونکہ وہی ملک کی ترقی کے وژن کو تشکیل دیتے ہیں اور نوجوانوں کی طاقت کو آگے بڑھاتے ہیں۔ “یہ ملک کا مستقبل لکھنے کی ایک عظیم مہم ہے”، وزیر اعظم نے نتیجہ اخذ کیا اور ان پر زور دیا کہ وہ وکست بھارت کی شان کو مزید بڑھانے کے لیے اپنی تجاویز سے رجوع کریں۔

پس منظر

ملک کے قومی منصوبوں، ترجیحات اور اہداف کی تشکیل میں ملک کے نوجوانوں کو فعال طور پر شامل کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق، Viksit Bharat @2047 کے وژن میں آئیڈیاز دینے کے لیے ‘وکست بھارت @2047: وائس آف یوتھ ‘ اقدام ملک کے نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ ورکشاپس نوجوانوں کو Viksit Bharat @2047 کے لیے اپنے خیالات اور تجاویز کے اشتراک کرنے کے لیے مشغول کرنے کے عمل کو شروع کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہوں گی۔

‘وکست بھارت @2047’آزادی کے 100 ویں سال، 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا وژن ہے۔ یہ وژن ترقی کے مختلف پہلوؤں پر مشتمل ہے، جس میں اقتصادی ترقی، سماجی ترقی، ماحولیاتی پائیداری، اور اچھی حکمرانی بھی شامل ہے۔

********

ش ح۔   ح ا۔ ج ا

U. No.2170