عزت مآب،
عالی جناب،
آپ کی قیمتی بصیرت اور تجاویز کے لیے آپ سب کا شکریہ۔ ہم ہندوستان اور آسیان کے درمیان جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ہم مل کر انسانی بہبود، علاقائی امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔
ہم نہ صرف جسمانی رابطے (فزیکل کنیکٹیوٹی) بلکہ اقتصادی، ڈیجیٹل، ثقافتی اور روحانی تعلقات کو بڑھانے کے لیے اقدامات کرتے رہیں گے۔
دوستو،
اس سال کے آسیان سربراہی اجلاس کے موضوع ’’انہانسنگ کنیکٹیوٹی اینڈ ریزیلینس‘‘ یعنی کنیکٹیوٹی اور ریزیلینس کو بڑھانا، کے تناظر میں چند خیالات کا اشتراک کرنا چاہوں گا۔
آج دسویں مہینے کی دسویں تاریخ ہے، اس لیے میں دس تجاویز شیئر کرنا چاہوں گا۔
پہلی، ہمارے درمیان سیاحت کو فروغ دینے کے لیے، ہم 2025 کو ’’آسیان- ہند سیاحت کا سال‘‘ قرار دے سکتے ہیں۔ اس اقدام کے لیے ہندوستان 5 ملین امریکی ڈالر کا وعدہ کرے گا۔
دوسری، ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کے دس سال پورے ہونے کی یاد میں، ہم ہندوستان اور آسیان ممالک کے درمیان مختلف قسم کی تقریبات کا اہتمام کرسکتے ہیں۔ اپنے فنکاروں، نوجوانوں، کاروباری افراد اور تھنک ٹینکس وغیرہ کو جوڑ کر، ہم اس جشن کے حصے کے طور پر میوزک فیسٹیول، یوتھ سمٹ، ہیکاتھون اور اسٹارٹ اپ فیسٹیول جیسے اقدامات کو شامل کر سکتے ہیں۔
تیسری، ’’انڈیا-آسیان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فنڈ‘‘ کے تحت، ہم خواتین سائنس دانوں کا سالانہ کنکلیو منعقد کر سکتے ہیں۔
چوتھی، نئی قائم شدہ نالندہ یونیورسٹی میں آسیان ممالک کے طلباء کے لیے ماسٹرز اسکالرشپ کی تعداد میں دو گنا اضافہ کیا جائے گا۔ مزید برآں، ہندوستان کی زرعی یونیورسٹیوں میں آسیان طلباء کے لیے ایک نئی اسکالرشپ اسکیم بھی اس سال سے شروع کی جائے گی۔
پانچویں، ’’آسیان-انڈیا ٹریڈ اِن گڈس ایگریمنٹ‘‘کا جائزہ 2025 تک مکمل ہوجانا چاہیے۔ اس سے ہمارے اقتصادی تعلقات مضبوط ہوں گے اور ایک محفوظ، لچکدار اور قابل اعتماد سپلائی چین بنانے میں مدد ملے گی۔
چھٹی، آفات سے نمٹنے کے لیے، ’’آسیان-انڈیا فنڈ‘‘ سے 5 ملین امریکی ڈالر مختص کیے جائیں گے۔ ہندوستان کی نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی اور آسیان ہیومینٹیرین اسسٹینس سینٹر اس علاقے میں مل کر کام کر سکتے ہیں۔
ساتویں، ہیلتھ ریزیلینس کو یقینی بنانے کے لیے، آسیان – ہند کے وزرائے صحت کی میٹنگ کو ادارہ جاتی شکل دی جا سکتی ہے۔ مزید برآں، ہم ہر آسیان ملک سے دو ماہرین کو ہندوستان کی سالانہ نیشنل کینسر گرڈ ’وشوم کانفرنس‘ میں شرکت کے لیے مدعو کرتے ہیں۔
آٹھویں، ڈیجیٹل اور سائبر ریزیلینس کے لیے، ہندوستان اور آسیان کے درمیان سائبر پالیسی ڈائیلاگ کو ادارہ جاتی شکل دی جا سکتی ہے۔
نویں، سبز مستقبل کو فروغ دینے کے لیے، میں گرین ہائیڈروجن پر ورکشاپ منعقد کرنے کی تجویز پیش کرتا ہوں، جس میں ہندوستان اور آسیان ممالک کے ماہرین شامل ہوں۔
اور دسویں، کلائمیٹ ریزیلینس کے لیے، میں آپ سب سے ہماری مہم ’’ایک پیڑ ماں کے نام‘‘ میں شامل ہونے کی درخواست کرتا ہوں۔
مجھے یقین ہے کہ میرے ان دس خیالات کو آپ کی حمایت حاصل ہوگی اور ہماری ٹیمیں ان پر عمل درآمد کے لیے تعاون کریں گی۔
آپ کا بہت بہت شکریہ۔
اظہار لاتعلقی- یہ وزیر اعظم کے ریمارکس کا قریب ترین ترجمہ ہے۔ اصل ریمارکس ہندی میں دیے گئے۔
******
ش ح۔ م م ۔ م ر
U-NO. 1137