Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم كا دہلی كے کیریپا پریڈ گراؤنڈ میں این سی سی پی ایم ریلی سے خطاب


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج دہلی کے کیریپا پریڈ گراؤنڈ میں سالانہ این سی سی پی ایم ریلی سے خطاب کیا۔ جناب مودی نے ایک ثقافتی پروگرام دیکھا اور بہترین کیڈٹ ایوارڈز پیش کئے۔ انہوں نے جھانسی سے دہلی تک كے لیے این سی سی گرلز اور ناری شکتی وندن رن (این ایس آر وی) کی میگا سائیکلوتھون كو بھی روانہ كیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ این سی سی کے ایک سابق کیڈٹ کی حیثیت سے جب وہ این سی سی کیڈٹس میں موجود ہوتے ہیں تو ان کی یادیں فطری طور پر ذہن میں ابھرنے لگتی ہیں۔این سی سی کیڈٹس کے درمیان موجود ہونا ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے خیال کو نمایاں کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے ملک کے مختلف حصوں كے کیڈٹس کی موجودگی کا مشاہدہ کرتے ہوئے اس خیال كا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر خوشی ظاہر کی کہ این سی سی کا دائرہ مسلسل بڑھ رہا ہے اور کہا کہ آج ایک نئی شروعات ہو رہی ہے۔ انہوں نے سرحدی علاقوں سے تعلق رکھنے والے دیہاتوں کے 400 سے زیادہ سرپنچوں کی موجودگی کا بھی ادراك کیا جنہیں حکومت کی طرف سے وائبرینٹ ولیجز اسکیم کے تحت ترقی دی جا رہی ہے۔ ملک بھر كے اپنی مدد آپ گروپوں کی 100 سے زیادہ خواتین بھی موجود تھیں۔

وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ یہ ریلیایک دنیا، ایک خاندان، ایک مستقبلکے جذبے کو تقویت دے رہی ہے۔ انہوں نے یہ نشاندہی بھی کی کہ 2014 میں اس ریلی میں 10 ممالک کے کیڈٹس موجود تھے، آج یہ تعداد 24 ہو گئی ہے۔

اس ادراك كے ساتھ  کہ تاریخی 75 واں یوم جمہوریہ ناری شکتی کو وقف کیا گیا تھا وزیر اعظم نے کہا کہ ملک نے زندگی کے ہر شعبے میں ہندوستان کی بیٹیوں کی پیش رفت کو ظاہر کیا۔ انہوں نے اس موقع پر ایوارڈ حاصل کرنے والے کیڈٹس کی تعریف کی اور وڈودرا اور کاشی کے سائیکل گروپوں کو تسلیم کرتے ہوئے كہا كہ ان دونوں جگہوں سے پارلیمانی ركن رہے۔۔

ان زمانوں کو یاد کرتے ہوئے جب معاشرے میں خواتین کا کردار ثقافتی انتظامات اور تنظیموں تک محدود تھا وزیر اعظم نے کہا کہ آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان کی بیٹیاں ہر میدان میں خواہ وہ زمینی، سمندری، ہوا یا خلائی ہو، اپنی صلاحیتوں کو منوا رہی ہیں۔ انہوں نے یوم جمہوریہ پریڈ میں حصہ لینے والی خواتین کے عزم کو اجاگر کیا اور کہا کہ یہ كامیابی راتوں رات نہیں ملی بلکہ پچھلے 10 سالوں کی لگن كے ساتھ كی جانے والی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ ’’ہندوستانی روایات میں ناری کو ہمیشہ شکتی سمجھا جاتا رہا ہے‘‘۔ جناب مودی نے اس تمہید كے ساتھ رانی لکشمی بائی، رانی چنمما اور ملکہ ویلو ناچیار جیسی بہادر جنگجوؤں کا ذکر کیا جنہوں نے انگریزوں کو کچل كر ركھ دیا تھا۔ گزشتہ 10 سالوں میں وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے ملک میں ناری شکتی کی اس توانائی کو مسلسل مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے ان شعبوں میں خواتین کے داخلے میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کا ذکر کیا جہاں كبھی پابندی تھی تو کبھی محدود تھا۔ انہوں نے تینوں دفاعی افواج کی محاذی لائن کھولنے، دفاع میں خواتین کے لیے مستقل کمیشن اور کمانڈ رول دینے كے علاوہ  جنگی عہدوں کی مثالیں دیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہاگنی ویر ہو یا فائٹر پائلٹ ہر جگہ خواتین کی شرکت بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے سینک اسکولوں میں طالبات کے داخلہ کھولنے کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ گزشتہ 10 سالوں میں مرکزی مسلح افواج میں خواتین کی تعداد دوگنی سے زیادہ ہو گئی ہے۔ ریاستوں کو بھی ریاستی پولیس فورس میں مزید خواتین بھرتی کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔

معاشرے کی ذہنیت پر ان اقدامات کے پڑنے والے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دیگر شعبوں میں بھی خواتین کی شرکت بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے دیہی علاقوں میں بینکنگ اور انشورنس کو یقینی بنانے میں خواتین کی بڑی تعداد کی نشاندہی کی اور كہا كہنئی صنعتوں یا اپنی مدد آپ گروپس جیسے شعبوں میں کہانی ایک جیسی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کی شراکت سے ذہانت كے داءرے میں اضافہ سے وکسِت بھارت کی تشکیل ہو رہی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کے پاسپورٹ کی بڑھتی ہوئی طاقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہپوری دنیا ہندوستان کی طرف ایکوشو متراکے طور پر دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’بہت سے ممالک كو ہندوستان کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور ہنر میں امكان نظر آ رہا ہے‘‘۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اگلے 25 سالوں میں ملک کے مستقبل کی تشکیل میں نوجوانوں کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے ہندوستان کے اُن کے لیے اپنے وژن کا خاکہ پیش کیا۔ دل سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے اعلان کیا كہیہ انقلاب آفریں دور  كے آنے والے 25 برسوں میں نہ صرف ایک ترقی یافتہ ہندوستان ابھر كر سامنے آئے گا بلکہ بنیادی طور پر نوجوانوں کو ہی فائدہ پہنچے گا، مودی کو نہیں۔نوجوانوں کو ہندوستان کے ترقی کے سفر کے بنیادی مستفید ہونے والوں کے طور پر اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے كہا كہاس دور کے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والے آپ جیسے نوجوان ہیں۔انہوں نے مسلسل محنت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا كہآپ سب کے لیے یہ ضروری ہو گا کہ آپ برتری حاصل كرنے کے لیے مسلسل کوشاں رہیں۔

گزشتہ دہائی کے دوران مختلف شعبوں میں پیش رفت پر  وزیر اعظم مودی نے كہا كہپچھلے 10 سالوں میں  ہنر کے فروغ، روزگار اور بڑے پیمانے پر صنعت كاری کی طرف ہر شعبے میں نمایاں کوششیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے ہندوستان کی ترقی کو آگے بڑھانے میں زیادہ سے زیادہ اثر کے لیے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور ہنر کو بروئے کار لانے پر زور دیا۔

وزیر اعظم مودی نے نئی قومی تعلیمی پالیسی اور پی ایم شری کے تحت اسمارٹ اسکول مہم جیسے اقدامات کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے حکومت کے عزم کو نمایاں کیا اور كہا كہ اس کا مقصد ملک بھر میں ہزاروں اسکولوں کو جدید بنانا ہے۔ انہوں نے گزشتہ دہائی کے دوران کالجوں، یونیورسٹیوں اور پیشہ ورانہ تعلیم سے متعلق اداروں میں ہونے والی بے مثال ترقی کا بھی ذکر کیا۔

ہندوستان کے تعلیمی منظرنامے میں پیشرفت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا كہپچھلے 10 برسوں میں ہندوستانی یونیورسٹیوں کی عالمی درجہ بندی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کئی ریاستوں میں نئے آئی آئی ٹی اور ایمس کے قیام کے ساتھ ساتھ میڈیکل کالجوں اور سیٹوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ پر بھی خوشی كا اظہار كیا۔

وزیر اعظم مودی نے تحقیق کی کوششوں کو فروغ دینے کے لیے نئے قوانین متعارف کرواتے ہوئے دفاع، خلا اور نوجوان ہنر کے لیے نقشہ سازی جیسے شعبوں کو کھولنے کے لیے حکومت کی لگن کی توثیق کی اور اس بات كا اعادہ كیا كہیہ تمام اقدامات آپ کے اور ہندوستان کے نوجوانوں کے فائدے کے لیے کیے گئے ہیں۔

اقتصادی بااختیاری كی طرف آتے ہوئے وزیر اعظم مودی نےمیک ان انڈیااورآتم نر بھر بھارتمہمات کا حوالہ دیتے ہویا اور ہندوستان کے نوجوانوں کی امنگوں کے ساتھ ان کی صف بندی پر زور دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا كہیہ مہمات آپ جیسے نوجوانوں کے لیے بھی ہیں، جو روزگار کے نئے مواقع فراہم کرتی ہیں۔

ہندوستان کے ڈیجیٹل انقلاب کے عہد میں، وزیر اعظم مودی نے ڈیجیٹل معیشت کی تیز رفتار ترقی اور نوجوانوں پر اس کے گہرے اثرات کو اجاگر کیا اور كہا كہگزشتہ 10 برسوں میں، ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت ہمارے نوجوانوں کے لیے طاقت کا ایک نیا ذریعہ بن گئی ہے۔

ہندوستان کے عالمی سطح پر تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کے طور پر ابھرنے کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے نوجوانوں میں کاروباری جذبے کی تعریف کی اور کہا كہآج ہندوستان 1.25 لاکھ رجسٹرڈ نءی صنعتوں اور سو سے زیادہ یونیكورن کا گھر ہے۔ وزیر اعظم نے ہندوستان میں موبائل مینوفیکچرنگ كے فروغ اور ارزاں ڈیٹا كے علاوہ ہر گاؤں تک آپٹیکل فائبر کنیکٹیوٹی کی طرف بھی اشارہ کیا۔

ایکامرس، ایشاپنگ، ہوم ڈیلیوری، آن لائن تعلیم اور دور دراز تك صحت کی دیکھ بھال کی توسیع کا ذكر كرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ڈیجیٹل انڈیا کے ذریعے پیش کردہ مواقع سے فائدہ اٹھائیں اور كہا كہ ڈیجیٹل مواد کی تخلیق کے پھیلاؤ اور دیہی علاقوں میں پانچ لاكھ سے زیادہ كامن سروس سنٹروں كے قیام نے بے شمار نوجوان افراد کو روزگار فراہم کیے ہیں۔

وزیراعظم نے مستقبل کے حوالے سے پالیسی سازی اور واضح ترجیحات پر زور دیا۔ انہوں نے سرحدی گاؤں کو آخری گاؤں کہنے کی ذہنیت میں تبدیلی کی بات کی اور كہا كہ اب یہ گاؤںاولین گاؤں اور وائبرنٹ ولیجزہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں یہ گاؤں بڑے سیاحتی مراکز بننے جا رہے ہیں۔

نوجوانوں سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کے مستقبل کو تشکیل دینے کی ان کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا اور قوم کی تعمیر کی کوششوں میں فعال حصہ لینے پر زور دیا۔ انہوں نے زور دے كر ان سے كہا کہ وہمائی بھارت آرگنائزیشنکے ساتھ رجسٹر ہوں اور خوشحال ہندوستان کی ترقی کے لیے اپنے خیالات پیش كریں۔

آخر میں وزیر اعظم مودی نے تمام شرکاء کو مبارکباد دی اور مستقبل کے لیے ان کی کامیابی کی تمنا ظاہر کی۔ انہوں نے نوجوانوں پر اپنے اعتماد کا اعادہ کرتے ہوئے اعلان کیا كہآپ ہی ایک وکست بھارت کے معمار ہیں۔

مرکزی وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ، این سی سی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل گربیرپال سنگھ، مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع، جناب اجے بھٹ، چیف آف ڈیفنس اسٹاف، لیفٹیننٹ جنرل انیل چوہان، چیف آف آرمی اسٹاف، جنرل منوج پانڈے، چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چودھری، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار اور دفاعی سیکریٹری جناب گریدھر ارامانے اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر

اس پروگرام میں امرت کال کی این سی سی موضوع پر ایک ثقافتی پروگرام بھی شامل تھا جس میں امرت پیدھی کی شراکت اور بااختیاری کی نمائش کی گئی۔ واسودھیوا کٹمبکم کے حقیقی ہندوستانی جذبے كے ساتھ 2,200 سے زیادہ این سی سی کیڈٹس اور 24 بیرونی ممالک کے نوجوان کیڈٹس اس سال کی ریلی کا حصہ تھے۔

خصوصی مہمانوں کے طور پر، وائبرنٹ گاؤں کے 400 سے زیادہ سرپنچوں اور ملک کے مختلف حصوں سے مختلف اپنی مدد آپ گروپس سے تعلق رکھنے والی 100 سے زیادہ خواتین نے بھی این سی سی پی ایم ریلی میں شرکت کی۔

******

U.No:4089

ش ح۔رف۔س ا