Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم دہلی میں 5 جنوری کو 12,200 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے


 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وزیر اعظم صاحب آباد آر آر ٹی ایس اسٹیشن سے نیو اشوک نگر آر آر ٹی ایس اسٹیشن تک صبح 11 بجے کے قریب نمو بھارت ٹرین میں سواری بھی کریں گے۔

علاقائی رابطوں کو بڑھانے میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتے ہوئے، وزیر اعظم صاحب آباد اور نیو اشوک نگر کے درمیان دہلی-غازی آباد-میرٹھ نمو بھارت راہداری کے 13 کلومیٹر طویل حصے کا افتتاح کریں گے، جس کی مالیت تقریباً 4,600 کروڑ روپے ہے۔ اس افتتاح کے ساتھ ہی دہلی کو اپنا پہلا نمو بھارت کنکٹیویٹی ملے گا۔ اس سے دہلی اور میرٹھ کے درمیان سفر میں کافی آسانی ہوگی اور بے مثال حفاظت اور بھروسے کے ساتھ تیز رفتار اور آرام دہ سفر کے ذریعہ لاکھوں لوگوں کو فائدہ ہوگا۔

وزیر اعظم دہلی میٹرو مرحلہ IV کے جنک پوری اور کرشنا پارک کے درمیان تقریباً 1,200 کروڑ روپے کی 2.8 کلومیٹر طویل سڑک کا افتتاح بھی کریں گے۔ یہ دہلی میٹرومرحلہ IV کا پہلا حصہ ہوگا جس کا افتتاح کیا جائے گا۔ مغربی دہلی کے علاقے جیسے کرشنا پارک، وکاس پوری کے کچھ حصے، جنک پوری وغیرہ کو فائدہ پہنچے گا۔

وزیر اعظم دہلی میٹرو مرحلہ IV کے 26.5 کلومیٹر ریٹھالا – کنڈلی سیکشن کا سنگ بنیاد رکھیں گے جس کی مالیت تقریباً 6,230 کروڑ روپے ہے۔ یہ راہداری دہلی کے رٹھالا کو ہریانہ کے نتھو پور (کنڈلی) سے جوڑ ے گی، جس سے دہلی اور ہریانہ کے شمال مغربی حصوں میں رابطے میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ فائدہ اٹھانے والے کلیدی علاقوں میں روہنی، بوانا، نریلا، اور کنڈلی شامل ہیں، اس میں رہائشی، تجارتی اور صنعتی زون تک رسائی کو بہتر بنانا شامل ہے۔ ایک بار کام کرنے کے بعد، یہ توسیعی ریڈ لائن کے ذریعہ دہلی، ہریانہ اور اتر پردیش میں سفر کی سہولت فراہم کرے گا۔

وزیر اعظم روہنی، نئی دہلی میں سینٹرل آیوروید ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی اے آر آئی) کے لیے جدید ترین نئی عمارت کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے، جو تقریباً 185 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی جائے گی۔ یہ کیمپس جدید ترین صحت کی دیکھ بھال اور ادویات کا بنیادی ڈھانچہ فراہم کرے گا۔ نئی عمارت میں ایڈمنسٹریٹو بلاک، او پی ڈی بلاک، آئی پی ڈی بلاک، اور ایک سرشار ٹریٹمنٹ بلاک ہوگا، جو مریضوں اور محققین کے لیے یکساں طور پر صحت کی دیکھ بھال کے مربوط اور ہموار تجربے کو یقینی بنائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

4856