Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گیانا کی ہندوستانی برادری سے خطاب کیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گیانا کی ہندوستانی برادری سے خطاب کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج جارج ٹاؤن، گیانا میں منعقدہ ایک تقریب میں ہندوستانی برادری سے خطاب کیا۔ اس موقع پر گیانا کے صدر ڈاکٹر عرفان علی، وزیر اعظم مارک فلپس، نائب صدر بھرت جگ دیو، سابق صدر ڈونلڈ رام اوتار اور دیگر موجود تھے۔ حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے صدر کا شکریہ ادا کیا اور اپنی آمد پر ان کے پرتپاک استقبال پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے صدر اور ان کے خاندان کا گرمجوشی اور مہربانی کے لیے شکریہ ادا کیا۔جناب مودی نے کہا کہ مہمان نوازی کا جذبہ ہماری ثقافت کا مرکز ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ہند کے پہل ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ کے حصے کے طور پر انہوں نے صدر اور ان کی دادی کے ساتھ ایک درخت لگایا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک جذباتی لمحہ تھا جسے وہ ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وہ گیانا کا اعلیٰ ترین قومی اعزاز آرڈر آف ایکسیلنس حاصل کرنے پر انتہائی فخر محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس اعزاز پر گیانا کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ جناب مودی نے یہ ایوارڈ 1.4 بلین ہندوستانیوں اور 3 لاکھ ہندوستانی- گیانا برادری اور گیانا کی ترقی میں ان کے تعاون کو وقف کیا۔

ایک متجسس مسافر کے طور پر دو دہائی قبل گیانا کے اپنے دورہ کی خوبصورت یادوں کو یاد کرتے ہوئے، جناب مودی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اب وہ ہندوستان کے وزیر اعظم کے طور پر بہت سے دریاؤں والی سرزمین پر واپس آئے ہیں۔ جب کہ اس کے بعد سے بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں، انہوں نے کہا کہ گیانا کے لوگوں کی محبت اور پیار جوں کا توں ہے۔ جناب مودی نے کہا، ’’آپ ایک ہندوستانی کو ہندوستان سے باہر لے جا سکتے ہیں، لیکن آپ ہندوستان کو ایک ہندوستانی کے دل سے نہیں نکال سکتے‘‘، انہوں نے مزید کہا کہ ان کے سفر کے تجربے نے اس کی تصدیق کی ہے۔

وزیر اعظم نے اس سے قبل  دن  میں  ہندوستانیوں کی  آمد کی یادگار، کے اپنے دورے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے تقریباً دو صدی قبل ہند-گیانا کے  لوگوں کے آباؤ اجداد کے طویل اور مشکل سفر کی یادکو زندہ کیا ہے ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ لوگ ہندوستان کے مختلف حصوں سے آئے ہیں، جنا ب مودی نے کہا کہ وہ اپنے ساتھ ثقافتوں، زبانوں اور روایات کا تنوع لائے اور وقت کے ساتھ ساتھ گیانا کو اپنا گھر بنا لیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ زبانیں، کہانیاں اور روایات آج گیانا کی  ثقافت کا بھرپور حصہ ہیں۔ انہوں نے آزادی اور جمہوریت کے لیے ہند-گیانا برادری کے جذبے کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے گیانا کو سب سے تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک بنانے کے لیے کام کیا ہے، جومعمولی  آغاز سے بلندی پر پہنچ گئی ہے۔ جناب چھیدی جگن کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ جناب جگن نے ایک مزدور خاندان کے معمولی پس منظر سے آغاز کیا اور عالمی سطح کے قدآور لیڈر بن گئے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر عرفان علی، نائب صدر بھرت جگدیو، سابق صدر ڈونالڈ رام اوتار سبھی ہندوستان- گیانا برادری کے سفیر ہیں ۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ بہت سے ہند- گیانا کے لوگ جیسے جوژف رومن، جو ابتدائی ہندوستان -گیانا دانشوروں میں سے ایک ہیں، رام جری ڈار للا، جو ابتدائی ہند-گیانا  شاعروں میں سے ایک ہیں، معروف خاتون شاعرہ شانا یردان اور دیگر نے فنون، تعلیم، موسیقی اور طب کے شعبوں میں گہرا اثر ڈالا ہے۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ ہماری مشترکات نے ہندوستان-گیانا دوستی کو مضبوط بنیاد فراہم کی ہے، جناب مودی نے کہا کہ ثقافت، کھانا اور کرکٹ خاص طور پر تین اہم چیزیں ہیں جو ہندوستان کو گیانا سے جوڑتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کی دیوالی خاص تھی کیونکہ شری رام للا 500 سال بعد ایودھیا واپس آئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کے لوگوں کو یہ بھی یاد ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لیے گیانا سے متبرک پانی اور پتھر بھیجے گئے تھے۔ انہوں نے اس بات کی تعریف کی کہ سمندر کے پار ہونے کے باوجود، بھارت ماتا کے ساتھ ان کا ثقافتی تعلق مضبوط ہے اور انہوں نے یہ بات اس وقت محسوس کی جب انہوں نے دن کے وقت آریہ سماج میموریل اور سرسوتی ودیا نکیتن اسکول کا دورہ کیا۔ جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان اور گیانا دونوں کو اپنی بھرپور اور متنوع ثقافتوں پر فخر ہے اور وہ تنوع کو نہ صرف قبول کرنے کی چیز سمجھتے ہیں بلکہ منانے کی چیز بھی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ ثقافتی تنوع ان کی طاقت ہے۔

کھانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہند-گیانا برادری کی بھی کھانے کی ایک منفرد روایت ہے جس میں ہندوستانی اور گیانا دونوں کے اجزاء موجود ہیں۔ کرکٹ سے پیار کے بارے میں  بات کرتے ہوئے جس نے ہماری قوموں کو ایک دوسرے سے باندھ کررکھا ہے، جناب مودی نے کہا کہ یہ صرف ایک کھیل نہیں ہے، بلکہ ایک طرز زندگی ہے، جو ہماری قومی شناخت میں گہرائی سے پنہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیانا کا پروویڈنس نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم ہماری دوستی کی علامت ہے۔ کنہائی، کالی چرن، چندر پال جیسے معروف ناموں پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ کلائیو لائیڈ اور ان کی ٹیم کئی نسلوں سے  پسندیدہ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گیانا کے نوجوان کھلاڑیوں کے ہندوستان میں بھی بہت زیادہ مداح ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے ہندوستانیوں نے اس سال کے شروع میں وہاں منعقدہ ٹی20 ورلڈ کپ کا لطف اٹھایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں آج گیانا کی پارلیمنٹ سے خطاب کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ انہوں  نے کہا کہ ان کا ملک  مادرجمہوریت ہونے کے ناطے کیریبین خطے میں سب سے زیادہ متحرک جمہوریتوں میں سے ایک کے ساتھ روحانی تعلق محسوس کرتے ہیں۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان اور گیانا کی مشترکہ تاریخ ہے جو ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ باندھتی ہے جیسے کہ نوآبادیاتی حکمرانی کے خلاف مشترکہ جدوجہد، جمہوری اقدار سے محبت اور تنوع کا احترام۔ جناب مودی نے کہا کہ ہمارا ایک مشترکہ مستقبل ہے جسے ہم بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ترقی اورنموسے متعلق امنگوں ، معیشت اور ماحولیات سے وابستگی اور ایک منصفانہ اور جامع عالمی نظام میں یقین پر زور دیا۔

اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ گیانا کے لوگ ہندوستان کے خیر خواہ ہیں، جناب مودی نے روشنی ڈالی کہ ’’گزشتہ دہائی میں ہندوستان کا سفربڑے پیمانے کا حامل، رفتار اور’’پائیداری‘‘ کا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف 10 سالوں میں ہندوستان دسویں سب سے بڑی معیشت سے ترقی کر کے پانچویں بڑی معیشت بن گیا ہے اور جلد ہی ہندوستان تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔ نوجوانوں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہمیں دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم بنایا ہے۔جناب مودی نے مزیدواضح کیا کہ ہندوستان ای کامرس، اے آئی، فن ٹیک، زراعت اور ٹیکنالوجی وغیرہ کا عالمی مرکز ہے۔ مریخ اور چاند پر ہندوستان کے خلائی مشنوں پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہائی ویز سے لے کر آئی ویز تک، ایئر ویز سے ریلوے تک، ہم جدید ترین انفراسٹرکچر بنا رہے ہیں۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ہندوستان میں ایک مضبوط خدمات کا شعبہ ہے، جناب  مودی نے کہا کہ اب ہندوستان مینوفیکچرنگ میں بھی مضبوط ہو رہا ہے اور ہندوستان دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل بنانے والا ملک بن گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’ہندوستان کی ترقی نہ صرف متاثر کن رہی ہے بلکہ جامع بھی ہے۔‘‘  انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا ڈجیٹل پبلک انفراسٹرکچر غریبوں کو بااختیار بنا رہا ہے اور حکومت نے لوگوں کے لیے 500 ملین سے زیادہ بینک اکاؤنٹس کھولے ہیں اور ان بینک اکاؤنٹس کو ڈجیٹل شناخت اور موبائل سے منسلک کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے لوگوں کو براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں مدد حاصل کرنے میں مدد ملی ہے۔ جناب مودی نے یہ بھی کہا کہ آیوشمان بھارت دنیا کی سب سے بڑی مفت صحت بیمہ اسکیم ہے جس سے 500 ملین سے زیادہ لوگ مستفید ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ضرورت مند لوگوں کے لیے 30 ملین سے زائد گھر بنائے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ ’’صرف ایک دہائی میں ہم نے 250 ملین لوگوں کو غربت سے نکالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں میں سے بھی خواتین کو ان اقدامات سے سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے اور لاکھوں خواتین زمینی سطح پر کاروباری بن رہی ہیں، روزگار اور مواقع پیدا کر رہی ہیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جب یہ تمام بڑے پیمانے پر ترقی ہو رہی تھی، ہندوستان بھی پائیداری پر توجہ دے رہا تھا، جناب مودی نے کہا کہ صرف ایک دہائی میں ہندوستان کی شمسی توانائی کی صلاحیت میں 30 گنا اضافہ ہوا اور پٹرول میں 20 فیصد ایتھنول ملاوٹ کے ساتھ، ہندوستان گرین موبلٹی کی طرف بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر بھی، ہندوستان نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات میں مرکزی کردار ادا کیا ہے جیسے کہ بین الاقوامی شمسی اتحاد، گلوبل بائیو فیولز الائنس، کولیشن فار ڈیزاسٹر ریزیلینٹ انفراسٹرکچر اور گلوبل ساؤتھ کو بااختیار بنانے کے لیے دیگر اقدامات پر توجہ دی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان نے بین الاقوامی بگ کیٹ الائنس کی بھی حمایت کی ہے اور گیانا اپنے شاندار تیندوؤں کے ساتھ اس سے فائدہ اٹھاسکتا ہے۔

اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ ہندوستان نے صدر عرفان علی کی گزشتہ سال پرواسی بھارتیہ دیوس کے مہمان خصوصی کے طور پر میزبانی کی تھی، جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان نے وزیر اعظم مارک فلپس اور نائب صدر بھرت جگ دیو کو بھی ہندوستان میں خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے مل کر کئی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے کام کیا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ آج دونوں ممالک توانائی سے لے کر کاروبار تک، آیوروید سے لے کر زراعت تک، انفراسٹرکچر سے اختراع تک، صحت کی دیکھ بھال سے انسانی وسائل اور ڈیٹا سے ترقی تک ہمارے تعاون کا دائرہ وسیع کرنے پر متفق ہوئے ہیں اور یہ شراکت داری وسیع تر خطہ تک پھیلے گی۔ انہوں نے کہا کہ کل منعقد ہوئی دوسری ہندوستان- کیریکوم چوٹی کانفرنس اس کا ثبوت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کے رکن کی حیثیت سے دونوں ممالک اصلاح شدہ کثیرالجہتی پر یقین رکھتے ہیں اور ترقی پذیر ممالک کی حیثیت سے وہ گلوبل ساؤتھ کی طاقت کو سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسٹریٹجک خود مختاری اور جامع ترقی کے لیے تعاون چاہتے ہیں۔جناب مودی نے کہا کہ دونوں ممالک پائیدار ترقی اور موسمیاتی انصاف کو ترجیح دیتے ہیں اور عالمی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے بات چیت اور سفارت کاری پر زور دیتے ہیں۔

تاریک وطن برادری کو ملک کا راشٹردوت  بتاتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ وہ ہندوستانی ثقافت اور اقدار کے سفیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہند-گیانا برادری دوہری نعمتوں کی حامل ہے کیونکہ ان کے پاس گیانا ان کی مادر وطن اور بھارت ماتا آبائی سرزمین ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج جب ہندوستان مواقع کی سرزمین ہے، ان میں سے ہر ایک ہمارے دونوں ملکوں کو جوڑنے میں بڑا رول ادا کرسکتا ہے۔

تارکین وطن سے شروع کیے گئے’بھارت کو جانئے‘کوئز میں حصہ لینے کی اپیل کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کوئز ہندوستان، اس کی اقدار، ثقافت اور تنوع کو سمجھنے کا ایک اچھا موقع ہے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنے دوستوں کو بھی شرکت کی دعوت دیں۔

 

جناب مودی نے تارکین وطن  برادری کو اگلے سال 13 جنوری سے 26 فروری تک پریاگ راج میں منعقد ہونے والے  مہاکنبھ  میں اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ شرکت  کی دعوت دی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایودھیا میں رام مندر کا دورہ  بھی کرسکتے ہیں۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے تارکین وطن  برادری  کو جنوری میں بھونیشور میں منعقد ہونے والے پرواسی بھارتیہ دیوس میں شرکت اور پوری میں مہا پربھو جگناتھ کا آشیرواد لینے کی دعوت دی۔

************

 

ش ح۔ف ا ۔ ج ا

 (U: 2770)