وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج بھارت منڈپم، نئی دہلی میں گرامین بھارت مہوتسو 2025 کا افتتاح کیا۔ مہوتسو کا موضوع ’’وکست بھارت 2047 کے لیے مستحکم دیہی بھارت کی تعمیر‘‘ ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے تمام حاضرین کو نئے سال 2025 کی مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ سال کے آغاز میں گرامین بھارت مہوتسو کا شاندار انعقاد بھارت کے ترقیاتی سفر کی جھلک پیش کر رہا ہے اور اس کی ایک منفرد شناخت بنا رہا ہے۔ انہوں نےنباڈاور دیگر شرکاء کو اس پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ گاؤں میں پیدا ہوئے اور پلے بڑھے ہیں، وہ گاؤں کی صلاحیت کو بخوبی جانتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گاؤں کی روح بھی ان لوگوں میں موجود رہتی ہے جو گاؤں میں رہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ گاؤں میں رہے ہیں، وہ گاؤں کی حقیقی زندگی جینا جانتے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ انہیں خوش قسمتی حاصل ہے کہ انہوں نے اپنا بچپن ایک چھوٹے قصبے میں سادہ ماحول میں گزارا اور بعد میں جب وہ قصبے سے نکلے تو دیہی علاقوں میں وقت گزارا۔
وزیراعظم نے کہا، ’’میں نے دیہات کی مشکلات کو محسوس کیا ہے اور ان کے امکانات کو بھی جانا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بچپن ہی سے انہوں نے دیکھا کہ گاؤں کے لوگ سخت محنت کرتے ہیں لیکن سرمایہ کی کمی کی وجہ سے صحیح مواقع سے محروم رہ جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گاؤں کے لوگوں میں مختلف شعبوں میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں، لیکن وہ اپنی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش میں ضائع ہو جاتی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کو قدرتی آفات اور بازاروں تک رسائی کی کمی جیسے مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام چیلنجز کو دیکھ کر ان کے دل میں ان کا سامنا کرنے کا عزم پیدا ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج دیہی علاقوں میں جو ترقیاتی کام کیے جا رہے ہیں، وہ گاؤں سے حاصل کردہ تجربات اور سبق سے متاثر ہیں۔
جناب مودی نے کہا کہ 2014 سے وہ مسلسل دیہی بھارت کی خدمت میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’دیہی بھارت کے لوگوں کے لیے باعزت زندگی کو یقینی بنانا میری حکومت کی ترجیح ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت کا ویژن دیہی بھارت کو بااختیار بنانا، گاؤں کے لوگوں کے لیے زیادہ مواقع پیدا کرنا، ہجرت کو کم کرنا، اور گاؤں کے لوگوں کی زندگی کو آسان بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے حکومت نے ہر گاؤں میں بنیادی سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے مختلف پروگرام شروع کیے ہیں۔ وزیراعظم نے سوچھ بھارت مشن کے تحت ہر گھر میں بیت الخلا کی فراہمی، پی ایم آواس یوجنا کے تحت دیہی علاقوں میں کروڑوں لوگوں کو پختہ گھر مہیا کیے جانے، اور جل جیون مشن کے تحت دیہات کے لاکھوں گھروں کو صاف اور محفوظ پینے کے پانی کی فراہمی پر روشنی ڈالی۔
وزیرِ اعظم نے کہا، ’’آج صحت کی سہولیات 1.5 لاکھ سے زائد آیوشمان آروگیہ مندروں میں عوام کو فراہم کی جا رہی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کی مدد سے ٹیلی میڈیسن نے دیہات میں بہترین ڈاکٹروں اور اسپتالوں تک رسائی کو ممکن بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای-سنجیونی کے ذریعے دیہی علاقوں میں کروڑوں افراد نے ٹیلی میڈیسن سے فائدہ اٹھایا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ کووڈ-19 وبا کے دوران دنیا کو فکر تھی کہ بھارت کے دیہات کیسے نمٹیں گے، لیکن حکومت نے یہ یقینی بنایا کہ ویکسین ہر گاؤں کے آخری فرد تک پہنچے۔
وزیرِ اعظم نے دیہی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے ایسی اقتصادی پالیسیوں کی تشکیل کی اہمیت پر زور دیا جو دیہی معاشرے کے ہر طبقے کو مدنظر رکھیں۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ گزشتہ 10 سالوں میں حکومت نے دیہات کے ہر طبقے کے لیے خاص پالیسیاں بنائی ہیں اور فیصلے کیے ہیں۔ جناب مودی نے ذکر کیا کہ چند دن پہلے ہی کابینہ نے وزیر اعظم فصل بیمہ اسکیم کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی منظوری دی ہے اور ڈی اے پی پر سبسڈی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کے نیک ارادے، پالیسیاں اور فیصلے دیہی بھارت میں نئی توانائی بھر رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم نے گاؤں والوں کو ان کے اپنے گاؤں میں زیادہ سے زیادہ اقتصادی مدد فراہم کرنے کے مقصد پر زور دیا تاکہ وہ زراعت میں مشغول رہیں اور نئے روزگار اور خود روزگار کے مواقع پیدا کریں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ وزیرِ اعظم کسان سمان ندھی کے تحت کسانوں کو تقریباً 3 لاکھ کروڑ روپے کی مالی مدد فراہم کی گئی ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں زرعی قرضے کی مقدار میں 3.5 گنا اضافہ ہوا ہے اور اب مویشی اور مچھلی پالنے والے کسانوں کو بھی کسان کریڈٹ کارڈز دیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں 9,000 سے زائد کسان پیداوار تنظیموں کو مالی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ وزیرِ اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ 10 سالوں میں حکومت نے کئی فصلوں کے لیے ایم ایس پی یعنی کم سے کم امدادی قمیت میں مسلسل اضافہ کیا ہے۔
جناب مودی نے سوامِتوا یوجنا جیسے مہمات کے آغاز کو اجاگر کیا، جس کے ذریعے دیہاتیوں کو جائیداد کے کاغذات فراہم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں ایم ایس ایم ایز کو فروغ دینے کے لیے کئی پالیسیوں پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے زور دیا کہ کریڈٹ لنکڈ گارنٹی اسکیم کے ذریعے ایم ایس ایم ایز کو بے پناہ فائدہ ہوا ہے، اور ایک کروڑ سے زیادہ دیہی ایم ایس ایم ایز نے اس کے فوائد حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج دیہی نوجوانوں کو مدرا یوجنا، اسٹارٹ اپ انڈیا، اور اسٹینڈ اپ انڈیا جیسی اسکیموں سے حمایت حاصل ہو رہی ہے۔
وزیراعظم نے دیہی منظرنامے کو بدلنے میں کوآپریٹوز کے نمایاں کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت تعاون کے ذریعے خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے، اور اس مقصد کے لیے 2021 میں وزارت تعاون قائم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 70,000 پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز کو کمپیوٹرائز کیا جا رہا ہے تاکہ کسانوں اور دیہات کو ان کی مصنوعات کا بہتر معاوضہ مل سکے اور دیہی معیشت کو مضبوط کیا جا سکے۔
جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ زراعت کے علاوہ دیہات میں مختلف روایتی فنون اور ہنر، جیسے لوہار کاری، بڑھئی گری، اور کمھار کاری موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان پیشوں نے دیہی اور مقامی معیشت میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، لیکن انہیں پہلے نظر انداز کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی مہارتوں کو بڑھانے اور آسان مدد فراہم کرنے کے لیے وشوکرما یوجنا نافذ کی جا رہی ہے، جس سے لاکھوں وشوکرما کاریگروں کو ترقی کے مواقع مل رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا ’’جب ارادے نیک ہوں تو نتائج تسلی بخش ہوتے ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک اب پچھلے 10 سالوں کی محنت کا پھل حاصل کر رہا ہے۔ ایک حالیہ بڑے پیمانے کے سروے کا حوالہ دیتے ہوئے، جس نے کئی اہم حقائق کو ظاہر کیا، جناب مودی نے بتایا کہ 2011 کے مقابلے میں دیہی بھارت میں خرچ تقریباً تین گنا بڑھ گیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ اب اپنی پسند کی چیزوں پر زیادہ خرچ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دیہاتیوں کو اپنی آمدنی کا 50 فیصد سے زیادہ کھانے پر خرچ کرنا پڑتا تھا، لیکن آزادی کے بعد پہلی بار دیہی علاقوں میں کھانے پر خرچ 50 فیصد سے کم ہو گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگ اب اپنی دیگر خواہشات اور ضروریات پر خرچ کر رہے ہیں، جس سے ان کی زندگی کا معیار بہتر ہو رہا ہے۔
سروے کے ایک اور اہم نتیجے کو اجاگر کرتے ہوئے، جس سے ظاہر ہوا کہ شہری اور دیہی علاقوں کے درمیان خرچ کا فرق کم ہو گیا ہے، وزیراعظم نے کہا کہ پہلے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ شہری لوگ دیہاتوں کے مقابلے میں زیادہ خرچ کر سکتے ہیں، لیکن مسلسل کوششوں نے اس فرق کو کم کر دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دیہی بھارت کی بے شمار کامیاب کہانیاں ہمیں متاثر کرتی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کامیابیاں پچھلی حکومتوں کے ادوار میں بھی حاصل کی جا سکتی تھیں، لیکن آزادی کے بعد دہائیوں تک لاکھوں دیہات بنیادی ضروریات سے محروم رہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کی اکثریت دیہات میں رہتی ہے اور انہیں پچھلی حکومتوں نے نظرانداز کیا۔ اس کے نتیجے میں دیہاتوں سے ہجرت، غربت میں اضافہ، اور دیہی اور شہری علاقوں کے درمیان فرق بڑھ گیا۔ سرحدی دیہات کو ملک کے آخری دیہات سمجھنے کے سابقہ نقطہ نظر کی ایک مثال پیش کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے انہیں ملک کے پہلے دیہات کا درجہ دیا ہے اور ان کی ترقی کے لیےفعال دیہاتی اسکیم کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سرحدی دیہات کی ترقی ان کے رہائشیوں کی آمدنی میں اضافہ کر رہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جنہیں پہلے نظرانداز کیا گیا تھا، ان کی اب ان کی حکومت کے ذریعے ترجیح دی جا رہی ہے۔ وزیر اعظم نے قبائلی علاقوں کی ترقی کے لیے ’’پی ایم جنمن یوجنا‘‘ کے آغاز کا ذکر کیا، جس سے ان علاقوں کو مساوی حقوق فراہم کیے جا رہے ہیں جو دہائیوں سے ترقی سے محروم تھے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں، ان کی حکومت نے پچھلی حکومتوں کی کئی غلطیوں کو درست کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت دیہی ترقی کے ذریعے قومی ترقی کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ان کوششوں کے نتیجے میں، پچھلے 10 سالوں میں 25 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا گیا ہے، جن میں اکثریت دیہی علاقوں سے ہے۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے ایک حالیہ مطالعے کا ذکر کیا، جس میں انکشاف ہوا کہ 2012 میں دیہی غربت تقریباً 26 فیصد تھی، جو 2024 میں 5 فیصد سے کم ہو گئی ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ جہاں کچھ لوگ دہائیوں سے غربت کے خاتمے کے نعرے لگا رہے ہیں، وہیں ملک اب غربت میں حقیقی کمی دیکھ رہا ہے۔
ہندوستان کی دیہی معیشت میں خواتین کے اہم کردار اور اس کردار کو بڑھانے کے لیے حکومت کی کوششوں پر زور دیتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ خواتین ’’بینک سکھیاں‘‘ اور ’’بیمہ سکھیاں‘‘ کے طور پر دیہی زندگی کو دوبارہ متعین کر رہی ہیں اور خود امدادی گروپوں کے ذریعے ایک نئے انقلاب کی قیادت کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیہات میں 1.15 کروڑ خواتین ’’لکھپتی دیدی‘‘ بن چکی ہیں اور حکومت کا ہدف ہے کہ 3 کروڑ خواتین کو لکھپتی دیدی بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دلت، محروم، اور قبائلی برادریوں کی خواتین کے لیے بھی خصوصی اسکیمیں نافذ کی جا رہی ہیں۔
دیہی بنیادی ڈھانچے پر بے مثال توجہ کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ زیادہ تر دیہات اب شاہراہوں، ایکسپریس ویز اور ریلوے سے جڑ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت، پچھلے 10 سالوں میں دیہی علاقوں میں تقریباً 4 لاکھ کلومیٹر سڑکیں تعمیر کی گئیں۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’دیہات ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے لحاظ سے 21ویں صدی کے جدید دیہات بن رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ 94 فیصد سے زیادہ دیہی گھرانوں کو اب ٹیلی فون یا موبائل فون اور بینکاری خدمات تک رسائی حاصل ہے، اور یو پی آئی جیسی عالمی معیار کی ٹیکنالوجی دیہات میں دستیاب ہے۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کامن سروس سینٹرز کی تعداد 2014 سے پہلے ایک لاکھ سے بھی کم تھی، جو آج 5 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، اور یہ مراکز درجنوں سرکاری خدمات آن لائن فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ بنیادی ڈھانچہ دیہات کی ترقی کو تیز کر رہا ہے، روزگار کے مواقع پیدا کر رہا ہے، اور دیہاتوں کو قومی ترقی کے دھارے میں شامل کر رہا ہے۔
مختلف اقدامات، جیسے خود امدادی گروپس سے لے کر کسان کریڈٹ کارڈز تک، کی کامیابی میں نباڈ کی بہتر انتظامیہ کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ نباڈ قوم کے اہداف کو پورا کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کسان پروڈیوسر تنظیموں کی طاقت اور کسانوں کی پیداوار کے لیے بہتر قیمتیں یقینی بنانے میں ان کے کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مزید ایف پی اوز بنانے اور اس سمت میں آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دودھ کی پیداوار اس وقت کسانوں کو سب سے زیادہ منافع فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے امول جیسے 5-6 مزید کوآپریٹیوز کو قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جن کی رسائی قومی سطح پر ہو۔ انہوں نے کہا کہ ملک قدرتی کاشتکاری کو مشن موڈ میں آگے بڑھا رہا ہے اور مزید کسانوں کو اس پہل میں شامل کرنے پر زور دیا۔
جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ خود امدادی گروپس کو مائیکرو اور چھوٹے صنعتوں سے جوڑنا ضروری ہے تاکہ ان کی مصنوعات کی ملک بھر میں مانگ پوری کی جا سکے۔ انہوں نے ان مصنوعات کی مناسب برانڈنگ اور مارکیٹنگ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے جی آئی مصنوعات کے معیار، پیکیجنگ، اور برانڈنگ پر توجہ دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
دیہی آمدنی کو متنوع بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے آبپاشی کو آسان بنانے، مائیکرو آبپاشی کو فروغ دینے، مزید دیہی کاروبار پیدا کرنے، اور دیہی معیشت کے لیے قدرتی کاشتکاری کے فوائد کو زیادہ سے زیادہ کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس سمت میں وقت مقررہ کے ساتھ کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ پورا گاؤں مل کر اپنے گاؤں میں بنائے گئے امرت سروور کی دیکھ بھال کرے۔ انہوں نے جاری مہم ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ کا ذکر کیا اور اس پہل میں زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کے لیے ہر گاؤں والے کی شرکت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید گاؤں کی شناخت میں ہم آہنگی اور محبت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ کچھ لوگ ذات کے نام پر معاشرے میں زہر پھیلانے اور سماجی ڈھانچے کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جناب مودی نے ان سازشوں کو ناکام بنانے اور گاؤں کی مشترکہ ثقافت کو محفوظ رکھنے پر زور دیا۔
اپنی تقریر کے اختتام پر، وزیر اعظم نے دیہاتوں کو بااختیار بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا کہ قراردادیں ہر گاؤں تک پہنچیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ دیہات کی ترقی ایک ترقی یافتہ بھارت کے خواب کو پورا کرے گی۔
مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن اور وزیر مملکت برائے خزانہ، جناب پنکج چودھری، معززین میں موجود تھے۔
پس منظر
دیہی ہندوستان کے کاروباری جذبے اور ثقافتی ورثے کا جشن مناتے ہوئے، گرامین بھارت مہوتسو 2025 کا انعقاد 4 جنوری سے 9 جنوری تک کیا جائے گا۔ اس کا موضوع ’’وِکست بھارت 2047 کے لیے ایک مضبوط دیہی بھارت کی تعمیر‘‘ ہے، اور نعرہ ہے ’’گاؤں بڑھے، تو دیش بڑھے‘‘۔ مہوتسو کا مقصد دیہی ہندوستان کے کاروباری جذبے اور ثقافتی ورثے کو منانا ہے۔
مہوتسو، مختلف مباحثوں، ورکشاپوں اور ماسٹر کلاسز کے ذریعے دیہی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے، خود انحصار معیشتیں بنانے، اور دیہی کمیونٹیز کے اندر جدت طرازی کو فروغ دینے کا ہدف رکھتا ہے۔ اس کے مقاصد میں دیہی آبادی کے درمیان اقتصادی استحکام اور مالی سلامتی کو فروغ دینا شامل ہے، خاص طور پر شمال مشرقی بھارت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، مالی شمولیت کو بہتر بنانے اور پائیدار زرعی طرز عمل کی حمایت کے ذریعے۔
مہوتسو کا ایک اہم محور دیہی خواتین کو کاروبار کے ذریعے بااختیار بنانا ہوگا، سرکاری اہلکاروں، ماہرین، دیہی کاروباریوں، کاریگروں، اور مختلف شعبوں کے متعلقہ فریقین کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہے تاکہ تعاون اور اجتماعی دیہی تبدیلی کے لیے ایک نقش راہ تیار کیا جا سکے، دیہی روزگار کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی اور جدت طرازی کے طرز عمل سے فائدہ اٹھانے پر مباحثے کو فروغ دینا، اور رنگا رنگ پرفارمنسز اور نمائشوں کے ذریعے ہندوستان کے بھرپور ثقافتی ورثے کو پیش کرنا ہوگا۔
Our vision is to empower rural India by transforming villages into vibrant centres of growth and opportunity. Addressing the Grameen Bharat Mahotsav in Delhi. https://t.co/XZ20St4QX9
— Narendra Modi (@narendramodi) January 4, 2025
हमने गाँव-गाँव में मूलभूत सुविधाओं की गारंटी का अभियान चलाया: PM @narendramodi pic.twitter.com/Kqfw6nKmi6
— PMO India (@PMOIndia) January 4, 2025
हमारी सरकार की नीयत, नीति और निर्णय ग्रामीण भारत को नई ऊर्जा से भर रहे हैं: PM @narendramodi pic.twitter.com/YcCILkhUG0
— PMO India (@PMOIndia) January 4, 2025
आज भारत सहकार से समृद्धि का रास्ता तय करने में जुटा है: PM @narendramodi pic.twitter.com/LW6fVPqgvs
— PMO India (@PMOIndia) January 4, 2025
******
ش ح۔ش ا ر۔ ول
Uno-4845
Our vision is to empower rural India by transforming villages into vibrant centres of growth and opportunity. Addressing the Grameen Bharat Mahotsav in Delhi. https://t.co/XZ20St4QX9
— Narendra Modi (@narendramodi) January 4, 2025
हमने गाँव-गाँव में मूलभूत सुविधाओं की गारंटी का अभियान चलाया: PM @narendramodi pic.twitter.com/Kqfw6nKmi6
— PMO India (@PMOIndia) January 4, 2025
हमारी सरकार की नीयत, नीति और निर्णय ग्रामीण भारत को नई ऊर्जा से भर रहे हैं: PM @narendramodi pic.twitter.com/YcCILkhUG0
— PMO India (@PMOIndia) January 4, 2025
आज भारत सहकार से समृद्धि का रास्ता तय करने में जुटा है: PM @narendramodi pic.twitter.com/LW6fVPqgvs
— PMO India (@PMOIndia) January 4, 2025
बचपन से ही मैंने गांव की समस्याओं को जिया है। इसीलिए गांव-गरीब की सेवा के संकल्प को साकार करने में निरंतर जुटा हूं। pic.twitter.com/zPpc7EtFKm
— Narendra Modi (@narendramodi) January 4, 2025
मुझे खुशी है कि हमारी सरकार की नीयत, नीति और निर्णय ग्रामीण भारत को नई ऊर्जा से भर रहे हैं। pic.twitter.com/wbd50yTr8G
— Narendra Modi (@narendramodi) January 4, 2025
बीते 10 वर्षों के हमारे प्रयासों से खर्च के मामले में गांव और शहर का अंतर बहुत कम हुआ है। pic.twitter.com/iHAEg9vmUF
— Narendra Modi (@narendramodi) January 4, 2025
आज हम गांवों के विकास से राष्ट्र के विकास का मंत्र लेकर आगे बढ़ रहे हैं। pic.twitter.com/0wWWdryEZB
— Narendra Modi (@narendramodi) January 4, 2025
भारत की ग्रामीण अर्थव्यवस्था में भी नारीशक्ति की भूमिका बहुत अहम है। महिला सशक्तिकरण की हमारी योजनाओं से उनके जीवन में एक नई क्रांति आ रही है। pic.twitter.com/IB2gJIc4Iv
— Narendra Modi (@narendramodi) January 4, 2025
डिजिटल इन्फ्रास्ट्रक्चर पर फोकस से आज हमारे गांव 21वीं सदी के आधुनिक गांव बन रहे हैं। pic.twitter.com/gob7anTPST
— Narendra Modi (@narendramodi) January 4, 2025
देश के अपने ग्रामीण भाई-बहनों से मेरा यह विशेष आग्रह… pic.twitter.com/ijKGQX1cMJ
— Narendra Modi (@narendramodi) January 4, 2025