Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی  نے گجرات کے وڈتل میں شری سوامی نارائن مندر کی 200 ویں یوم تاسیس  کی تقریبات میں شرکت کی

وزیر اعظم جناب نریندر مودی  نے گجرات کے وڈتل میں شری سوامی نارائن مندر کی 200 ویں یوم تاسیس  کی تقریبات میں شرکت کی


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گجرات کے وڈتل میں شری سوامی نارائن مندر کے 200ویں یوم تاسیس  کی تقریب میں شرکت کی۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ شری سوامی نارائن کی مہربانی سے ہے کہ  200 ویں یوم تاسیس  کی تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔ دنیا بھر  سے آنے والے تمام شاگردوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے جناب مودی نے اس کا ذکر کیا  کہ سوامی نارائن مندر کی روایت میں خدمت اولین حیثیت رکھتی ہے اور آج شاگرد خدمت میں ڈوبے رہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں حال ہی میں میڈیا میں ہونے والی تقریبات دیکھ کر خوشی ہوئی۔

اس کا ذکر کرتے ہوئے کہ وڈتل دھام میں 200 ویں یوم تاسیس  کی تقریبات محض تاریخ نہیں تھی، جناب مودی نے کہا کہ یہ ان کے ساتھ ساتھ  بہت سے شاگردوں کے لیے ایک بڑی اہم موقع  تھا جو وڈتل دھام میں انتہائی عقیدت کے ساتھ پروان چڑھے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ موقع بھارتی  ثقافت کے لازوال بہاؤ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ شری سوامی نارائن کے ذریعہ وڈتل دھام کے قیام کے 200 سال بعد بھی روحانی شعور کو زندہ رکھا گیا ہے اور آج بھی  شری سوامینرائن کی تعلیمات اور توانائی کا تجربہ کیا جا سکتا ہے۔ جناب مودی نے مندر کے 200 ویں سال کی تقریبات پر تمام سنتوں اور شاگردوں کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم کو اس پر خوشی ہوئی کہ حکومت ہند نے دو سو (200) روپے کا چاندی کا سکہ اور یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ علامتیں آنے والی نسلوں کے ذہنوں میں اس عظیم موقع کی یادوں کو زندہ رکھیں گی۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سوامی نارائن سے متعلق ہر فرد اس روایت کے ساتھ اپنے مضبوط ذاتی، روحانی اور سماجی تعلق سے واقف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے ماضی میں بھی سنتوں  کی صحبت کا لطف اٹھایا اور اب بھی قوم کی ترقی کے لیے بامعنی غور و فکر کا موقع ملا۔ وزیراعظم نے کہا  کہ وہ دیگر مصروفیات کی وجہ سے ذاتی طور پر تقریب میں شرکت نہیں کر سکے تاہم وہ ذہنی طور پر وڈتل دھام میں موجود تھے۔

جناب مودی نے کہا کہ قابل احترام سنت روایت بھارت کی خاصیت رہی ہے اور ایک بابا یا سنت یا مہاتما ہمیشہ مشکل وقت میں نمودار ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھگوان سوامی نارائن بھی ایسے وقت میں آئے تھے جب ملک سینکڑوں سالوں کی غلامی کے بعد کمزور ہو چکا تھا اور خود پر سے اعتماد کھو چکا تھا۔ جناب مودی نے اس پر  روشنی ڈالی کہ بھگوان سوامی نارائن اور اس دور کے تمام سنتوں نے نہ صرف ایک نئی روحانی توانائی دی بلکہ ہماری عزت نفس کو بھی بیدار کیا اور ہماری شناخت کو زندہ کیا۔ انہوں نے شکشا پتری کی خدمات  پر زور دیا اور اس سمت میں واچنامرت بہت بڑا تھا اور یہ ہم سب کا فرض ہے کہ ہم ان کی تعلیمات کو اپنائیں اور انہیں آگے بڑھائیں۔ جناب مودی نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ وڈتل دھام انسانیت کی خدمت اور ایک نئے دور کی تعمیر میں بہت بڑے تعاون کے ساتھ ایک بڑی ترغیب  بن گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی وڈتل دھام نے محروم سماج سے ساگارام جی جیسے عظیم شاگرد عطا کئے ہیں۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ آج بہت سے بچوں کو خوراک، رہائش، تعلیم کے ساتھ خدمات فراہم کی گئی ہیں اور وڈتھل دھام کی طرف  سے دور دراز قبائلی علاقوں میں منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قبائلی علاقوں میں خواتین کی تعلیم جیسی اہم مہم چلائی جا رہی ہے۔ جناب مودی نے وڈتل دھام کی غریبوں کی خدمت کرنا، نئی نسل کی تعمیر کرنا، جدیدیت اور روحانیت کو ملا کر ہندوستانی ثقافت کا تحفظ کرنا جیسی دیگر خدمات پر روشنی ڈالی۔ جناب مودی نے وڈتل دھام کے سنتوں اور عقیدت مندوں کی ستائش کی کہ انہوں نے انہیں کبھی مایوس نہیں کیا اور ایک بہتر مستقبل کے لیے صفائی سے لے کر ماحولیات تک کی مہمیں شروع کیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اسے اپنی ذمہ داری کے طور پر قبول کیا ہے اور دل و جان سے اسے پورا کرنے میں مصروف ہیں۔ جناب مودی نے یہ بھی کہا کہ سوامی نارائن روایت کے پیروکاروں نے ایک پیڑ ماں کے نام مہم کے تحت ایک لاکھ سے زیادہ درخت لگائے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہر شخص کی زندگی کا ایک مقصد ہوتا ہے جو اس کی زندگی کا تعین بھی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مقصد ہمارے ذہن، عمل اور الفاظ پر اثر انداز ہوتا ہے اور جب کسی کو زندگی کا مقصد مل جاتا ہے تو پوری زندگی بدل جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنتوں اور سادھوؤں نے ہر دور میں لوگوں کو اپنی زندگی کے مقصد سے روشناس کرایا ہے۔ جناب مودی نے ہمارے معاشرے میں سنتوں اور  سادھوؤں  کی عظیم خدمات  پر روشنی ڈالی اور یہ بھی  کہا کہ جب پورا معاشرہ اور ملک کسی مقصد کے حصول  کے لیے متحد ہو جائیں گے  تو یہ یقینی طور پر پورا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کی بہت سی مثالیں ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مذہبی اداروں نے آج نوجوانوں کو ایک بہت بڑا مقصد دیا ہے اور پورا ملک ترقی یافتہ بھارت  کے مقررہ  ہدف کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ جناب مودی نے وڈتل کے سنتوں اور سادھوؤں  اور پورے سوامی نارائن خاندان سے زور دے کر کہا کہ وہ ترقی یافتہ بھارت  کے اس مقدس مقصد کو لوگوں میں عام کریں۔  وزیر اعظم نے  تحریک آزادی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آزادی کی خواہش، آزادی کی چنگارایک صدی سے معاشرے کے مختلف گوشوں سے آنے والے ہم وطنوں کو ترغیب دیتی رہی اور ایک بھی دن یا ایک لمحہ ایسا نہیں گزرا جب لوگوں نے آزادی کے اپنے ارادوں، اپنے خوابوں، اپنے عزم کو ترک کیا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح کی خواہش آزادی کی تحریک میں پائی جاتی تھی، ترقی یافتہ بھارت  کے لیے ہر لمحہ 140 کروڑ ہم وطنوں کے لیے ضروری تھی۔ انہوں نے تمام سنتوں اور شاگردوں سے زور دے کر کہا  کہ وہ لوگوں کو اس بات کی ترغیب دیں کہ وہ  آنے والے 25 سالوں میں ایک ترقی یافتہ بھارت  کے مقصد کا احساس کریں اور ہر لمحہ اس سے جڑے رہیں۔ وزیر اعظم نے مزید زور  دے کر کہا کہ ہر کسی کو ترقی یافتہ بھارت  میں اپنا حصہ ڈالنا چاہئے خواہ  وہ کسی بھی جگہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترقی یافتہ بھارت  کی پہلی شرط اسے خود انحصار بھارت  بنانا ہے اور اسے حاصل کرنے کے لئے کسی باہر مدد  کی ضرورت نہیں ہے بلکہ بھارت  کے 140 کروڑ شہری اسے ممکن بنائیں گے ۔ جناب مودی نے تقریب میں موجود شاگردوں سے زور دے کر کہا  کہ وہ ووکل فار لوکل کو فروغ دے کر اپنا حصہ ڈالیں۔ ترقی یافتہ بھارت  کے لیے ملک کی یکجہتی اور سالمیت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا  کہ ذاتی مفادات سماج کو تباہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کوشش کی سنگینی کو سمجھنا ضروری ہے تاکہ ایسی کوششوں کو متحد ہوکر  شکست دی جائے۔

جناب  مودی نے بھگوان  شری سوامی نارائن کی تعلیمات پر زور دیا کہ کس طرح سخت تپسیا کے ذریعے بڑے اہداف حاصل کیے جاتے ہیں، کس طرح ایک نوجوان ذہن میں قوم کی تعمیر کے لیے فیصلہ کن سمت اختیار کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے اور نوجوان قوم کی تعمیر کیسے کر سکتے ہیں اور کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے لیے لائق، قابل اور تعلیم یافتہ نوجوان پیدا کرنا ضروری ہے۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ بااختیار اور ہنر مند نوجوان ترقی یافتہ بھارت  کے لیے سب سے بڑی طاقت ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت  کے نوجوانوں کی عالمی مانگ میں مزید اضافہ ہوگا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دنیا میں بھارت  کی ہنر مند افرادی قوت کی مانگ بہت زیادہ ہے اور پوری دنیا بھارت  کی مضبوط نوجوان طاقت کی طرف متوجہ ہے۔ انہوں نے اس پر یقین ظاہر کیا کہ یہ نوجوان نہ صرف ملک بلکہ دنیا کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔ نشے سے نجات کے لیے سوامی نارائن فرقہ کی کوششوں کا ذکر کرتے  ہوئے جناب مودی نے سنتوں اور شاگردوں سے زور دے کر کہا  کہ وہ نوجوانوں کو نشے سے دور رکھنے میں اپنا تعاون کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو منشیات کی لت سے بچانے کے لیے مہمات اور کوششیں نہ صرف بھارت  میں بلکہ پوری دنیا میں ہمیشہ ضروری ہیں اور انہیں مسلسل جاری رکھنا  ہوگا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ کوئی بھی ملک اسی وقت ترقی کر سکتا ہے جب اسے اپنے ورثے پر فخر ہو اور اسے محفوظ کیا جائے، جناب مودی نے کہا کہ “ہندوستان کا منتر ترقی کے ساتھ ساتھ اس کی میراث بھی ہے”۔جناب مودی ایودھیا کی مثال دیتے ہوئے اس بات پر خوش تھے کہ ہزاروں سال پرانے بھارت کے ورثے کے مراکز کی شان کو دوبارہ تیار کیا جا رہا ہے جو کبھی تباہ سمجھے جاتے تھے۔ انہوں نے کاشی، کیدارناتھ، پاو گڑھ، موڈھیرا کے سوریہ مندر،  اور سومناتھ کی تبدیلی کی مثالیں بھی پیش کیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر طرف  ایک نیا شعور اور ایک نیا انقلاب عیاں ہے۔ جناب مودی نے اس کا بھی ذکر کیا کہ دیوی دیوتاؤں کی چوری شدہ سینکڑوں سال پرانی مورتیاں بھارت  کو واپس کی جارہی ہیں۔ لوتھل از سر نو  ترقی کے منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ثقافتی شعور کی مہم نہ صرف حکومت کی ذمہ داری ہے بلکہ ان تمام شہریوں کی ذمہ داری ہے جو اس سرزمین سے محبت کرتے ہیں، اس ملک سے، جو اپنی روایات سے محبت کرتے ہیں، جواپنی  ثقافت پر فخر کرتا ہے، جو اپنے ورثے کو عزیز رکھتا ہے۔  جناب مودی اس بات سے خوش تھے کہ وڈتل دھام میں لارڈ سوامی نارائن کے نوادرات کا ایک میوزیم اکشر بھون بھی اس مہم کا حصہ تھا۔ جلسے  کو مبارکباد دیتے ہوئے جناب مودی نے اعتماد ظاہر کیا کہ اکشر بھون بھارت  کے لافانی روحانی ورثے کا ایک عظیم مندر بن جائے گا۔

جناب مودی نے اس کا ذکر کیا کہ ترقی یافتہ بھارت  کا مقصد آسانی سے اسی وقت حاصل کیا جا سکے گا جب 140 کروڑبھارتی ایک مشترکہ مقصد کو پورا کرنے کے لیے متحد ہوجائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سفر کی تکمیل میں ہمارے سنتوں  کی رہنمائی بہت اہم تھی۔ وزیر اعظم نے دنیا بھر سے آئے ہوئے تمام سنتوں پر زور دیا کہ وہ پورن کمبھ کے بارے میں بات کریں جو ہر 12 سال بعد منعقد ہوتا ہے اوردنیا میں  بھارت  کی وراثت کا ایک نشان ہے۔ انہوں نے سنتوں سے درخواست کی کہ وہ دنیا بھر کے لوگوں کو تعلیم دیں اور پریاگ راج میں منعقد ہونے والے پورن کمبھ کے بارے میں غیر ہندوستانی نژاد لوگوں  کو بتائیں۔ انہوں نے ان سے زور دے کر کہا  کہ وہ عقیدت کے ساتھ  بیرون ملک ان کی ہر شاخ سے کم از کم 100 غیر ملکیوں کو آنے والے کمبھ میلے میں لے کر آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پوری دنیا میں بیداری پھیلانے کا کام ہو گا جو، سنت بآسانی کرسکتے ہیں۔

اپنی تقریر کے اختتام پر، جناب مودی نے ذاتی طور پر حاضر نہ ہونے کے لیے معذرت کی اور سوامی نارائن مندر کے تمام سنتوں اور شاگردوں کو دو صد سالہ تقریبات کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

پس منظر

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 11 نومبر 2024 کو گجرات کے وڈتل میں شری سوامی نارائن مندر کی 200 ویں یوم تاسیس  کی تقریب میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی۔ وڈتل میں شری سوامی نرائن مندر کئی دہائیوں سے لوگوں کی سماجی اور روحانی زندگی کو متاثر کرتا آ رہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ک ح ۔ر ض

U-2325