Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نائیجیریا میں ہندوستانی برادری سے خطاب کیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نائیجیریا میں ہندوستانی برادری سے خطاب  کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نائیجیریا کے ابوجا میں ہندوستانی برادری کی طرف سے ان کے اعزاز میں منعقد ایک تقریب میں ہندوستانی تارکین وطن سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے ہندوستانی برادری کی طرف سے خصوصی گرمجوشی اور جوش و خروش کے ساتھ ان کا شاندار استقبال کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی برادری  سے ملنے والی محبت اور دوستی ان کے لیے بہت بڑا سرمایہ ہے۔

حاضرین کو یہ بتاتے ہوئے کہ بحیثیت وزیر اعظم نائیجیریا کا یہ ان کا پہلا دورہ ہے، جناب مودی نے کہا کہ ان کے ساتھ کروڑوں ہندوستانیوں کی ان کے لیے نیک خواہشات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر ہندوستانی نائجیریا میں ہندوستانیوں کی ترقی پر فخر محسوس کرتا ہے۔ گرینڈ کمانڈر آف دی آرڈر آف دی نائجر ایوارڈ سے نوازنے پر صدر تینوبو اور نائیجیریا کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، جناب مودی نے انتہائی عاجزی کے ساتھ یہ ایوارڈ کروڑوں ہندوستانیوں کو وقف کیا۔

وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ صدر ٹینوبو کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران، مؤخر الذکر نے نائجیریا میں ہندوستانیوں کی کوششوں کی تعریف کی جس سے انہیں فخر محسوس ہوا۔ ایک مشابہت کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ وہ اسی طرح خوشی اور فخر محسوس کرتے ہیں جیسے والدین محسوس کرتے ہیں جب ان کے بچے اپنے  کریئر میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہاں کے ہندوستانی باشندے  اچھے اور برے حالات میں ہمیشہ نائجیریا کے ساتھ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نائیجیریا میں 40 سے 60 سال کی عمر کے بہت سے ہندوستانی ہیں،جنہیں کبھی ہندوستانی استاد نے پڑھایا تھا۔ جناب مودی نے یہ بھی واضح کیا کہ بہت سے ہندوستانی ڈاکٹر ہیں جو نائیجیریا میں بے لوث خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے ہندوستانی تاجر تھے جنہوں نے کاروبار قائم کیے تھے اور نائیجیریا کی ترقی کی کہانی کا ایک فعال حصہ تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی سے پہلے ہی جناب کشن چند جھیلارام جی کاروبار قائم کرنے کے لیے نائجیریا ہجرت کر  گئے تھے جو نائیجیریا کے سب سے بڑے کاروباری گھرانوں میں سے ایک بن گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج بہت سی ہندوستانی کمپنیاں نائجیریا کی معیشت کو تقویت بخش رہی ہیں۔ جناب مودی نے واضح کیا کہ تلسی چندر فاؤنڈیشن بہت سے نائیجیریا کے لوگوں کی زندگیوں کو روشن کر رہی ہے۔ نائیجیریا کی ترقی میں کندھے سے کندھا ملا کر چلنے کے لیے ہندوستانی برادری کی ستائش کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ یہ ہندوستانیوں کی سب سے بڑی طاقت ہے اور ہندوستانیوں کی ثقافت کی بھی علامت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی سب کی فلاح وبہبود کے آئیڈیل کو کبھی نہیں بھولے اور ہمیشہ اس یقین کے ساتھ رہتے ہیں کہ پوری دنیا ایک خاندان ہے۔

جناب مودی نے  واضح کیا کہ ہندوستانیوں نے اپنی ثقافت کے بارے میں جو احترام حاصل کیا ہے وہ ہر جگہ واضح طور پر ظاہر ہے۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ نائیجیریا کے لوگوں میں یوگا مسلسل مقبول ہو رہا ہے، انہوں نے نائجیریا میں ہندوستانیوں پر زور دیا کہ وہ باقاعدگی سے یوگا کی مشق کریں۔ وزیر اعظم نے یہ بھی  واضح  کیا کہ نائجیریا کے قومی ٹیلی ویژن چینل پر یوگا پر ہفتہ وار پروگرام  آتا ہے۔ جناب مودی نے یہ بھی واضح کیا کہ نائیجیریا میں ہندی اور ہندوستانی فلمیں بھی مقبول ہو رہی ہیں۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ گاندھی جی نے افریقہ میں کافی وقت گزارا، جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان اور نائیجیریا کے لوگوں نے اپنی آزادی کی جدوجہد میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی آزادی نے نائجیریا کی آزادی کی جدوجہد کو مزید متاثر کیا۔ جناب مودی نے کہا کہ جدوجہد آزادی کے دنوں کی زندگی کی طرح، آج بھی ہندوستان اور نائیجیریا مسلسل ترقی کر رہے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ‘‘ہندوستان  مادرجمہوریت ہے جبکہ نائجیریا افریقہ کی سب سے بڑی جمہوریت ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک میں جمہوریت، تنوع اور آبادی کی طاقت مشترک ہے۔ نائیجیریا میں تنوع پر بات کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ انہوں نے مندروں کی تعمیر میں تعاون کے لیے ہندوستانیوں کی طرف سے  نائیجیریا کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان پوری دنیا میں بحث کا موضوع ہے، جناب مودی نے آزادی کے بعد ہندوستان کو درپیش متعدد مشکلات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر ہندوستانی چندریان، منگلیان، میڈ ان انڈیا لڑاکا طیارے وغیرہ جیسی ہندوستان کی کامیابیوں پر فخر محسوس کرتا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ‘‘بھارت خلا سے لے کر مینوفیکچرنگ سیکٹر، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے لے کر صحت کی دیکھ بھال تک عالمی طاقتوں سے مقابلہ کر رہا ہے’’۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ آزادی کی 6 دہائیوں کے بعد ہندوستان نے صرف 1 ٹریلین ڈالر کا ہندسہ عبور کیا  تھا، جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان نے صرف پچھلی دہائی میں 2 ٹریلین ڈالر کا اضافہ کیا ہے، جس سے وہ آج دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گیا ہے۔ انہوں نے بہت جلد ہندوستان کے  پانچ ٹریلین اور دنیا   کی تیسری سب بڑی معیشت  بننے پر اعتماد کا اظہار کیا۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ ہندوستانی خطرہ مول لینے والے ہیں، جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان مختلف شعبوں میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ اس بات کا اظہار کرتےہوئے کہ ہندوستان کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں 1.5 لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ اسٹارٹ اپس ہیں، جناب مودی نے کہا کہ یہ ہندوستانی نوجوانوں کی اپنے کمفرٹ زون سے باہر نکل کر سخت محنت کا براہ راست نتیجہ ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ‘‘گزشتہ 10 برسوں میں ہندوستان میں 100 سے زیادہ ایک یونیکورنس ہیں’’۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اپنے سروس سیکٹر کے لیے جانا جاتا ہے، جناب مودی نے کہا کہ حکومت نے بھی اپنے کمفرٹ زون سے باہر نکل کر مینوفیکچرنگ سیکٹر کو ایک عالمی معیار کا مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے لیے زبردست  تقویت فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح  ہے کہ ہندوستان اب دنیا کے سب سے بڑے موبائل فون بنانے والے ممالک میں سے ایک ہے اور ہندوستان میں 30 کروڑ سے زیادہ موبائل فون تیار کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دہائی میں ہندوستان کی موبائل فون کی برآمدات میں 75 گنا اضافہ ہوا ہے۔ پچھلی دہائی میں ہندوستان کی دفاعی برآمدات کا ذکر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ اس میں 30 گنا اضافہ ہوا ہے اور ہندوستان آج 100 سے زیادہ ممالک کو اپنے دفاعی ساز و سامان برآمد کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے خلائی شعبے کی دنیا بھر میں تعریف ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نے اپنے ہی گگن یان میں ہندوستانی خلابازوں کو خلا میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان خلا میں ایک خلائی اسٹیشن بھی تیار کرنے جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اس وقت اپنے کمفرٹ زون سے باہر نکل کر اختراعات کرنے اور نئی راہیں پیدا کرنے کی کوشش میں ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے 20 سالوں میں ہندوستان نے 25 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے لوگوں کا غربت سے باہر آنا دنیا کے لئے ایک عظیم ترغیب ہے اور اس سے ہر ملک کو امید پیدا ہوتی  ہے کہ اگر ہندوستان نے یہ کیا ہے تو ہم بھی کر سکتے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان نے ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے مقصد کے ساتھ آج ایک نئے سفر کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ہر ہندوستانی 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کی سمت کام کر رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی ہو، امن ہو، خوشحالی ہو یا جمہوریت، ہندوستان دنیا کے لیے ایک نئی امید بن کر ابھرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائیجیریا میں مقیم ہندوستانی باشندوں کو بھی عزت و احترام حاصل ہوا ہوگا جب وہ کہتے ہیں کہ وہ ہندوستان سے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جب بھی دنیا میں کوئی مسئلہ ہوتا ہے، ہندوستان ایک عالمی بھائی کے طور پر  مدد کے لیے پہلے وہاں پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے دور میں اس وقت دنیا میں کافی ہنگامہ تھا، ہر ملک ویکسین  کے تعلق سے پریشان تھا اور بحران کی اس گھڑی میں ہندوستان نے فیصلہ کیا کہ زیادہ سے زیادہ ممالک کو ویکسین دی جائے گی۔ جناب مودی نے کہا کہ یہ ہمارا سنسکار ہے اور ہزاروں سال پرانی ثقافت نے ہمیں یہ سکھایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان نے ویکسین کی تیاری میں اضافہ کیا اور دنیا کے 150 سے زیادہ ممالک کو دوائیں اور ویکسین بھیجیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نائجیریا سمیت کئی افریقی ممالک میں ہندوستان کی اس کوشش کی وجہ سے ہزاروں جانیں بچائی گئیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آج کا ہندوستان‘سب کا ساتھ سب کا وکاس’ کے منتر پر یقین رکھتا ہے۔

افریقہ کی مستقبل کی ترقی کے لیے ایک بڑے مرکز کے طور پر نائجیریا کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ پچھلے 5 سالوں میں افریقہ میں 18 نئے سفارت خانے شروع کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں ہندوستان نے افریقہ کی آواز کو عالمی پلیٹ فارم پر اٹھانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ پہلی بار جی 20 کی ہندوستان کی صدارت کا خاکہ پیش کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ افریقی یونین کو مستقل رکن بنانے کی بھرپور کوشش کی گئی۔ انہوں نے  کہا کہ انہیں یہ  بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہےکہ ہندوستان کی دعوت پر، جی 20 کے ہر رکن ملک نے ہندوستان اور نائجیریا کے اس قدم کی مکمل حمایت کی اور پوری شان و شوکت کے ساتھ ایک مہمان ملک کے طور پر تاریخ رقم  ہونے کا گواہ بنا۔

وزیر اعظم نے سبھی کو اگلے سال جنوری میں ہندوستان کا دورہ کرنے کی خصوصی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ جنوری ماہ میں بہت سے تہوار  پڑنے  والے ہیں جس کی شروعات 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے طور پر کی جائے گی اور جنوری کے دوسرے ہفتے میں پرواسی بھارتیہ دیوس اڑیسہ کی سرزمین  پر بھگوان جگن ناتھ جی کے قدموں میں منایا جائے گا۔ وزیر اعظم نے مہا کمبھ کے بارے میں بھی بات کی جو پریاگ راج میں 13 جنوری سے 26 فروری تک 45 دنوں کے لیے منعقد ہونے جا رہا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان آنے کی بہت سی وجوہات ہیں اور ہندوستانی تارکین وطن کو اس دوران اپنے نائیجیرین دوستوں کے ساتھ ہندوستان آنے کو  کہا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایودھیا میں 500 سال بعد بھگوان شری رام کا ایک عظیم الشان مندر بنایا گیا ہے جس کا دورہ انہیں اور ان کے بچوں کو کرنا چاہیے۔ جناب مودی نے کہا کہ پہلے این آر آئی ڈے، پھر مہا کمبھ اور اس کے بعد یوم جمہوریہ،یہ ایک طرح کی تروینی ہے، جو ہندوستان کی ترقی اور ورثے سے جڑنے کا ایک بہترین موقع ہے۔

اپنے خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے  کہاکہ اگرچہ  انھوں نےپہلے بھی بھارت کا دورہ کیا ہوگا اور کئی بار آئے ہوں گے لیکن یہ دورہ ان کی زندگی کی انمول یاد بن جائے گا۔ وزیراعظم نے جوش و جذبے اور پرتپاک استقبال پر سب کا شکریہ ادا کیا۔

****

ش ح۔ ف ا ۔ ش ب ن

U-No.2469