وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج 7، لوک کلیان مارگ، نئی دہلی میں عظیم تمل شاعر اور مجاہد آزادی سبرامنیا بھارتی کے مکمل کاموں کا مجموعہ جاری کیا۔ عظیم تمل شاعر سبرامنیا بھارتی کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ آج کا دن ہندوستان کی ثقافت اور ادب، ہندوستان کی جدوجہد آزادی کی یادوں اور تمل ناڈو کے فخر کے لیے ایک عظیم موقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہاکوی سبرامنیا بھارتی کے کاموں کی اشاعت کا عظیم الشان اختتام آج ہوا۔
وزیر اعظم نے 21 جلدوں میں‘کالا وریسیئل بھارتیار پڈائی پوگل’ کی تالیف کے لیے چھ دہائیوں کی غیر معمولی، بے مثال اور انتھک کام کی ستائش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سینی وشواناتھن جی کی محنت ایک ایسی تپسیا تھی، جس سے آنے والی کئی نسلوں کو فائدہ پہنچے گا۔ جناب مودی نے تبصرہ کیا کہ جناب وشوناتھن کی تپسیا نے انہیں مہا مہوپادھیائے پانڈورنگ ومن کنے کی یاد دلا دی، جنہوں نے اپنی زندگی کے 35 سال دھرم شاستر کی تاریخ لکھنے میں صرف کیے تھے۔ وزیر اعظم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ جناب سینی وشواناتھن کا کام علمی دنیا میں ایک بینچ مارک بن جائے گا اور انہیں اور ان کے ساتھیوں کو ان کے اہم کام کے لیے مبارکباد پیش کی۔
‘‘کالا ورئیسائل بھارتی پدئی پوگل‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ جلد صرف بھارتی جی کے کاموں پر مشتمل نہیں ہے، بلکہ اس میں ان کے ادب یا ادبی سفر کے بارے میں بصیرت انگیز پس منظر کی معلومات اور ان کی تخلیقات کا گہرا فلسفیانہ تجزیہ بھی شامل ہے۔ ہر جلد میں تبصرہ،تشریحات اور تفصیلی توضیحات شامل ہیں۔ جناب مودی نے کہا،‘‘یہ ایڈیشن ریسرچ اسکالرز اور دانشوروں کے لیے بھارتی جی کے خیالات کی گہرائی کو سمجھنے میں بہت مدد گار ثابت ہوگا، جبکہ وہ جس زمانے سے تعلق رکھتے تھے اس کا ایک تناظر فراہم کرے گا۔’’
گیتا جینتی پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے گیتا کی تعلیمات میں گہرا یقین اور اس کی حکمت کی اتنی ہی گہری سمجھ کے لیے جناب سبرامنیا بھارتی کی ستائش کی۔ جناب مودی نے کہا کہ‘‘انہوں نے گیتا کا تمل میں ترجمہ کیا اور اس کے گہرے پیغام کی ایک سادہ اور قابل رسائی تشریح فراہم کی۔’’ انہوں نے مزید کہا کہ گیتا جینتی کا موقع سبرامنیا بھارتی جی کی یوم پیدائش اور ان کے کاموں کی اشاعت ‘تروینی’ کے مشابہ ایک قابل ذکر سنگم سے کم نہیں ہے۔
ہندوستانی فلسفہ سے ‘شبدا برہما’کے تصور کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ الفاظ کو اظہار کا ذریعہ سے زیادہ سمجھا ہے، جو ان کی لامحدود طاقت کو اُجاگر کرتا ہے۔جناب مودی نے کہا کہ‘‘فلسفیوں اور مفکرین کے الفاظ ان کے غوروفکر، تجربات اور روحانی طریقوں کے جوہر کی عکاسی کرتے ہیں، اور اسے ہماری ذمہ داری بناتے ہیں کہ ہم ان کو آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ رکھیں۔’’انہوں نے مزید کہا کہ اہم کاموں کو مرتب کرنے کی یہ روایت آج بھی اہم ہے۔ مثال کے طور پر، مہارشی ویاس کی تحریریں، جو پرانوں میں منظم طریقے سے محفوظ ہیں، اب بھی گونجتی ہیں۔ چند مثالوں کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ سوامی وویکانند کے مکمل کام، ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی تحریریں اور تقریریں اور دین دیال اپادھیائے کے مکمل کاموں نے معاشرے اور اکیڈمی میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ تھیروکورل کا متعدد زبانوں میں ترجمہ کرنے کی کوششیں جاری ہیں، جو اس کے ادبی ورثے کے تحفظ اور فروغ کے لیے ہندوستان کی لگن کی مثال ثابت ہوگی، انہوں نے مزید کہا کہ پاپوا نیو گنی کے دورے کے دوران، انھیں اپنے سرکاری رہائش گاہ پر ٹوک پسین میں تھیروکورل کے اور اس کے گجراتی ترجمے کے اجراءکا موقع ملا۔
ایک عظیم مفکر کے طور پرسبرامنیا بھارتی کی تعریف کرتے ہوئے جنہوں نے ملک کی ضروریات پر نظر رکھ کر کام کیا، جناب مودی نے کہا کہ انہوں نے ہر اس سمت میں کام کیا، جس کی ملک کو اس وقت ضرورت تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھرتھیار صرف تمل ناڈو اور تمل زبان کی وراثت نہیں تھے، بلکہ ایک مفکر تھے، جن کی ہر سانس ماں بھارتی کی خدمت کے لیے وقف تھی، جنہوں نے ہندوستان کے عروج اور فخر کا خواب دیکھا تھا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت نے بھرتھیار جی کے تعاون کو لوگوں تک پہنچانے کے لیے فرض کے احساس کے ساتھ مسلسل کام کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2020 میں، پوری دنیاکے کووڈ وبائی مرض سے متاثر ہونے کے باوجود، حکومت نے سبرامنیا بھارتی کی 100ویں برسی کی تقریبات کو بہت ہی شاندار طریقے سے منانے کو یقینی بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود بھی بین الاقوامی بھارتی فیسٹیول کا حصہ تھے۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے ہندوستان کے اندر اور بیرون ملک مہاکوی بھارتی کے خیالات کے ذریعہ ہندوستان کے تصور کو مسلسل دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔ کاشی کو اپنے اور سبرامنیا بھارتی کے درمیان زندہ اور ایک روحانی بندھن کے طور پر اُجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ سبرامنیا بھارتی کا گزارا ہوا وقت اور رشتہ کاشی کی وراثت کا حصہ بن گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جناب بھارتی علم حاصل کرنے کے لیے کاشی آئے تھے اور وہیں ہمیشہ رہے اور ان کے خاندان کے بہت سے افراد اب بھی کاشی میں مقیم ہیں۔ یہ بتاتے ہوئے کہ بھرتھیار نے کاشی میں رہتے ہوئے اپنی شاندار مونچھیں سنوارنے کے لیے حوصلہ پایا ، جناب مودی نے تبصرہ کیا کہ بھرتھیار نے کاشی میں رہتے ہوئے اپنی بہت سی تخلیقات لکھیں۔ وارانسی سے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے نمائندگی کرنے والے وزیر اعظم نے اس مقدس کام کا خیرمقدم کیا اور مزید کہا کہ یہ حکومت کی خوش قسمتی ہے کہ بنارس ہندو یونیورسٹی میں مہاکوی بھرتھیار کے تعاون کے لیے وقف ایک چیئر قائم کی گئی۔
مشہور و معروف شاعر اور دور اندیش جناب سبرامنیا بھارتی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہندوستان کے ثقافتی، فکری اور سماجی تانے بانے میں ان کی بے مثال شراکت کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ‘‘سبرامنیا بھارتی ایک ایسی شخصیت تھی، جو صدیوں میں شاید ایک بار اس دنیا کو جلوہ افروز کرتی ہیں۔ صرف 39 سال کی زندگی کے باوجود انہوں نے ہمارے ملک پر انمٹ نقوش چھوڑے۔ جناب مودی نے کہا کہ اپنے طاقتور الفاظ کے ذریعے انہوں نے نہ صرف آزادی کا تصور کیا، بلکہ لوگوں کے اجتماعی شعور کو بھی بیدار کیا، جس کی گہرائی سے عکاسی ان کے لکھے ہوئے ایک شعر سے ہوتی ہے، جو آج تک ہمیں اپیل کر رہی ہے:‘‘اِنرو تانیوم اندھا سودندھیرا تھگم۔ اِنرو مدیوم انگل ادیموں موگم؟’’ یعنی آزادی کی یہ پیاس کب بجھے گی؟ ہماری غلامی کا احساس کب ختم ہوگا؟ صحافت اور ادب میں بھارتی جی کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے،جناب مودی نے کہا،‘‘بھارتی جی نے 1906 میں انڈیا ویکلی شروع کرکے صحافت میں انقلاب برپا کیا، جو سیاسی کارٹون پیش کرنے والا پہلا تامل اخبار تھا۔ کنن پٹو جیسی ان کی شاعری ان کی گہری روحانیت اور پسماندہ لوگوں کے لیے گہری ہمدردی کی عکاسی کرتی ہے۔غریبوں کے لیے کپڑوں کے عطیات کے لیے ان کی اپیل یہ ظاہر کرتی ہے کہ ان کے کام نے عمل اور انسان دوستی کو کس طرح تحریک دی۔’’ انہیں الہام کا ایک ابدی ذریعہ قرار دیتے ہوئے، جناب مودی نے ان کی بے خوف وضاحت اور بہتر مستقبل کے لیے ان کے لازوال وژن کی تعریف کی، جس نے ہمیشہ عوام کو آزادی، مساوات اور ہمدردی کے لیے جدوجہد کرنے پر زور دیا۔
ایک دور اندیش انسان کے طور پر جناب بھرتھیار کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نے تبصرہ کہ ایسے وقت میں بھی جب معاشرہ دیگر مشکلات میں گھرا ہوا تھا، بھرتھیار نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے سخت حامی تھے اور سائنس اور اختراع میں بھی ان کا بے پناہ عقیدہ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھرتھیار نے ایک مواصلات کا تصور کیا تھا، جو فاصلے کو کم کرے گا اور پورے ملک کو جوڑے گا۔ سبرامنیا بھارتی کی سطریں پڑھتے ہوئے، ‘‘کاشی نگر، پلوار پیسم، اُرائی ٹان، کانچیایل، کیتپادارکور، کرووی چیووم’’؛ یعنی کوئی ایسا آلہ ہونا چاہیے، جس کے ذریعے کانچی میں بیٹھے بنارس کے سنتوں کی باتیں سن سکیں۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا ہندوستان کو جنوب سے شمال اور مشرق سے مغرب کو جوڑ کر ان خوابوں کو حقیقت میں بدل رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بھاشنی جیسی ایپس نے زبان سے متعلق تمام مسائل کو بھی ختم کر دیا ہے، جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان کی ہر زبان کو محفوظ کرنے کے اچھے ارادے کے ساتھ احترام اور فخر کا جذبہ ہے، جو ہر زبان کی خدمت کی راہ کا باعث ہے۔
جناب بھارتی کے ادبی تعاون کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ان کے کام کو قدیم تمل زبان کے لیے انمول ورثہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ‘‘سبرامنیا بھارتی کا ادب تمل زبان،جو دنیا کی قدیم ترین زبانوں میں سے ایک ہے، کے لیے ایک خزانہ ہے۔ جب ہم نے ان کے ادب کو عام کرتے ہیں تو ہم تمل زبان کی بھی خدمت کر تےہیں اور ایسا کرتے ہوئے، ہم اپنے ملک کے قدیم ورثے کو محفوظ اور فروغ دیتے ہیں۔ تمل کی حیثیت کو بلند کرنے کے لیے پچھلی دہائی میں کی گئی کوششوں پر زور دیتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ‘‘پچھلے 10 سالوں میں، ملک نے تمل کے فخر کو عزت دینے کے لیے لگن کے ساتھ کام کیا ہے۔’’انہوں نے مزید کہا کہ‘‘انہیں اقوام متحدہ میں تمل زبان کی عظمت کی نمائندگی کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم دنیا بھر میں تھیروولوور ثقافتی مراکز بھی کھول رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ شاعر سبرامنیا بھارتی کے کاموں کی تالیف تمل زبان کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ‘‘ ہم مل کر ایک ترقی یافتہ ہندوستان کا ہدف حاصل کریں گے اور اپنے ملک کے لیے بھارتی جی کے خوابوں کو پورا کریں گے۔’’ جناب مودی نےان کاموں کی تالیف اور اشاعت میں شامل تمام لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے خطاب کا اختتام کیا۔
مرکزی وزیر ثقافت جناب گجیندر سنگھ شیخاوت، مرکزی وزرائے مملکت جناب راؤ اندرجیت سنگھ، جناب ایل مروگن، ادیب جناب سینی وشواناتھن، پبلشر جناب وی سری نواسن معززین میں موجود تھے۔
پس منظر
سبرامنیا بھارتی کی تحریروں نے لوگوں میں حب الوطنی کا جذبہ پیدا کیا، ہندوستانی ثقافت اور ملک کے روحانی ورثے کے جوہر کو ایک ایسی زبان میں عوام تک پہنچایا، جس سے عوام تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے مکمل کاموں کا 23 جلدوں پر مشتمل مجموعہ سینی وشواناتھن نے مرتب کیا ہے اور اسے الائنس پبلشرز نے شائع کیا ہے۔ اس میں سبرامنیا بھارتی کی تحریروں کے ایڈیشن،تشریحات، دستاویزات، پس منظر کی معلومات اور فلسفیانہ پیشکش کی تفصیلات شامل ہیں۔
Honoured to release a compendium of Mahakavi Subramania Bharati’s works. His vision for a prosperous India and the empowerment of every individual continues to inspire generations. https://t.co/3MvdIVyaG0
— Narendra Modi (@narendramodi) December 11, 2024
हमारे देश में शब्दों को केवल अभिव्यक्ति ही नहीं माना गया है।
हम उस संस्कृति का हिस्सा हैं, जो ‘शब्द ब्रह्म’ की बात करती है, शब्द के असीम सामर्थ्य की बात करती है: PM @narendramodi pic.twitter.com/A8MBA5Zchn
— PMO India (@PMOIndia) December 11, 2024
Subramania Bharati Ji was a profound thinker dedicated to serving Maa Bharati. pic.twitter.com/T22Un1pSK1
— PMO India (@PMOIndia) December 11, 2024
Subramania Bharati Ji’s thoughts and intellectual brilliance continue to inspire us even today. pic.twitter.com/uUmUufXRJu
— PMO India (@PMOIndia) December 11, 2024
The literary works of Mahakavi Bharati Ji are a treasure of the Tamil language. pic.twitter.com/CojAV8jlja
— PMO India (@PMOIndia) December 11, 2024
*************
(ش ح ۔ا ک۔ن ع(
U.No 3819
Honoured to release a compendium of Mahakavi Subramania Bharati's works. His vision for a prosperous India and the empowerment of every individual continues to inspire generations. https://t.co/3MvdIVyaG0
— Narendra Modi (@narendramodi) December 11, 2024
हमारे देश में शब्दों को केवल अभिव्यक्ति ही नहीं माना गया है।
— PMO India (@PMOIndia) December 11, 2024
हम उस संस्कृति का हिस्सा हैं, जो ‘शब्द ब्रह्म’ की बात करती है, शब्द के असीम सामर्थ्य की बात करती है: PM @narendramodi pic.twitter.com/A8MBA5Zchn
Subramania Bharati Ji was a profound thinker dedicated to serving Maa Bharati. pic.twitter.com/T22Un1pSK1
— PMO India (@PMOIndia) December 11, 2024
Subramania Bharati Ji's thoughts and intellectual brilliance continue to inspire us even today. pic.twitter.com/uUmUufXRJu
— PMO India (@PMOIndia) December 11, 2024
The literary works of Mahakavi Bharati Ji are a treasure of the Tamil language. pic.twitter.com/CojAV8jlja
— PMO India (@PMOIndia) December 11, 2024