وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 10 ریاستوں اور 2 مرکزی علاقوں کے 230 سے زیادہ اضلاع میں 50000 سے زیادہ گاوؤں کے جائیداد مالکان میں سوامتوا اسکیم کے تحت 65 لاکھ سے زیادہ جائیداد کارڈ تقسیم کیے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان کے دیہاتوں اور دیہی علاقوں کے لیے ایک تاریخی دن ہے۔ اس موقع پر انہوں نے تمام مستفیدین اور شہریوں کو مبارکباد دی۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ پانچ سال قبل، سوامتوا یوجنا کا آغاز کیا گیا تاکہ دیہی علاقوں میں رہنے والے افراد کو ان کے پراپرٹی کارڈز فراہم کیے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں میں پراپرٹی کی ملکیت کے سرٹیفکیٹس کو مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے، جیسے گھرونی، ادھیکار ابھیلکھ، پراپرٹی کارڈ، مالمتہ پتریک، اور آواسیہ بھومی پٹہ۔ جناب مودی نے کہاکہ پچھلے پانچ سالوں میں 1.5 کروڑ سے زیادہ افراد کو سوامتوا کارڈز جاری کیے گئے ہیں۔ انہں نے مزید کہا کہ آج کے پروگرام میں 65 لاکھ سے زیادہ خاندانوں نے یہ کارڈز حاصل کیے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سوامتوا یوجنا کے تحت تقریباً 2.25 کروڑ افراد کو دیہاتوں میں اپنے گھروں کے لیے قانونی دستاویزات مل چکے ہیں۔ انہوں نے تمام مستفیدین کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دی اور ان کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 21ویں صدی میں کئی چیلنجز درپیش ہیں، جن میں موسمیاتی تبدیلی، پانی کی کمی، صحت کے بحران، اور وبائیں شامل ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کو ایک اور بڑا چیلنج جائیداد کے حقوق اور قانونی جائیداد کے دستاویزات کی کمی کا سامنا ہے۔
وزیر اعظم نے ایک اقوام متحدہ کی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مختلف ممالک میں بہت سے لوگوں کے پاس اپنی جائیداد کے لیے مناسب قانونی دستاویزات نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ نے اس بات پر زور دیا کہ غربت کم کرنے کے لیے لوگوں کے پاس جائیداد کے حقوق ہونا ضروری ہیں۔ وزیر اعظم نے ایک مشہور ماہرِ اقتصادیات کا ذکر کیا، جس نے جائیداد کے حقوق کے چیلنج پر کتاب لکھی تھی، اور کہا کہ دیہاتیوں کے پاس جتنی تھوڑی جائیداد ہوتی ہے، وہ اکثر ’’مردہ سرمایہ‘‘ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ جائیداد کو لین دین کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا اور یہ خاندان کی آمدنی بڑھانے میں مدد نہیں دیتی۔
جناب مودی نے کہا کہ بھارت بھی جائیداد کے حقوق کے عالمی چیلنج سے محفوظ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ باوجود اس کے کہ دیہاتوں کے پاس لاکھوں کروڑوں کی جائیداد موجود ہے، پھر بھی اکثر قانونی دستاویزات کی کمی کی وجہ سے تنازعات پیدا ہوتے ہیں اور طاقتور افراد کی غیر قانونی قبضہ کاری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانونی دستاویزات کے بغیر، بینک بھی ایسی جائیدادوں سے دور رہتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں کیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں حکومت نے سوامتوا یوجنا کے ذریعے جائیداد کی دستاویزات کے مسئلے کو حل کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی بھی حساس حکومت اپنے دیہاتیوں کو اس مشکل میں نہیں چھوڑ سکتی۔
سوامتوا یوجنا کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں دیہاتوں میں گھروں اور زمینوں کا نقشہ بنانے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا جا رہا ہے اور دیہاتیوں کو ان کی رہائشی جائیدادوں کے قانونی دستاویزات فراہم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے فوائد اب واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے سوامتوا یوجنا کے مستفیدین سے اپنی سابقہ بات چیت کا ذکر کیا، جنہوں نے بتایا کہ اس اسکیم نے ان کی زندگیوں کو کس طرح بدل دیا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ اب انہیں اپنے جائیدادوں کے لیے بینکوں سے مدد مل رہی ہے اور ان کی خوشی اور اطمینان واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس کو ایک بڑا انعام قرار دیا۔
وزیر اعظم نے کہا، ’’بھارت میں 6 لاکھ سے زائد گاؤں ہیں، جن میں سے تقریباً آدھے گاؤں میں ڈرون سروے مکمل ہو چکا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ قانونی دستاویزات ملنے کے بعد لاکھوں افراد نے اپنی جائیداد کی بنیاد پر بینکوں سے قرضے لے کر اپنے گاؤں میں چھوٹے کاروبار شروع کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان مستفیدین میں سے بہت سے چھوٹے اور درمیانہ درجے کے کسان کنبے ہیں، جن کے لیے یہ پراپرٹی کارڈز اقتصادی تحفظ کی ایک اہم ضمانت بن چکے ہیں۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ دلت، پسماندہ اور قبائلی خاندان سب سے زیادہ غیر قانونی قبضوں اور طویل عدالتی تنازعات سے متاثر تھے۔ انہوں نے کہا کہ قانونی تصدیق کے ساتھ، اب وہ اس بحران سے آزاد ہو جائیں گے۔ جناب مودی نے ایک اندازے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب تمام گاؤں میں پراپرٹی کارڈز جاری ہو جائیں گے، تو یہ 100 لاکھ کروڑ روپے سے زائد کی اقتصادی سرگرمیاں شروع کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے ملک کی معیشت میں خاطر خواہ سرمایہ کاری ہوگی۔
جناب مودی نے کہا، ’’ہماری حکومت دیہات میں گرام سوراج کو عملی طور پر نافذ کرنے کے لیے ایمانداری سے کام کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سوامتوا یوجنا نے گاؤں کی ترقی کی منصوبہ بندی اور عملدرآمد میں نمایاں بہتری لائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واضح نقشوں اور آباد علاقوں کی معلومات کے ساتھ، ترقیاتی کاموں کی منصوبہ بندی درست ہو گی، جس سے ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ہونے والے زیاں اور رکاوٹوں کا خاتمہ ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جائیداد کے حقوق زمین کی ملکیت کے تنازعات کو حل کریں گے، جیسے پنچایت کی زمینوں اور چراگاہوں کی نشاندہی، اس طرح گرام پنچایتوں کو اقتصادی طور پر مستحکم بنائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پراپرٹی کارڈز دیہاتوں میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے انتظام میں بہتری لائیں گے، جس سے آگ، سیلاب، اور زمین کھسکنے جیسے حادثات کے دوران معاوضے کا دعویٰ کرنا آسان ہو گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کسانوں کے لیے زمین کے تنازعات عام ہیں، اور زمین کے دستاویزات حاصل کرنا ایک چیلنج ہے، جس میں اکثر افسران کے پاس بار بار جانا پڑتا ہے اور اس کے نتیجے میں کرپشن بھی پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مسائل کو کم کرنے کے لیے زمین کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل کیا جا رہا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ سوامتوا اور بھو-آدھار دیہات کی ترقی کے لیے بنیادی نظام ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھو-آدھار زمین کو ایک منفرد شناخت فراہم کرتا ہے، اور تقریباً 23 کروڑ بھو-آدھار نمبرات جاری کیے جا چکے ہیں، جس سے زمین کے پلاٹس کی شناخت کرنا آسان ہو گیا ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا ’’پچھلے 7-8 سالوں میں تقریباً 98فیصد زمین کے ریکارڈ ڈیجیٹل کیے جا چکے ہیں، اور زیادہ تر زمین کے نقشے اب ڈیجیٹل طور پر دستیاب ہیں۔‘‘
مہاتما گاندھی کے اس عقیدے پر زور دیتے ہوئے کہ بھارت کی روح اس کے دیہاتوں میں بسی ہوئی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس ویژن کا حقیقی نفاذ پچھلی دہائی میں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں 2.5 کروڑ سے زائد خاندانوں کو بجلی فراہم کی گئی، جن میں زیادہ تر دیہی علاقے شامل ہیں، جبکہ 10 کروڑ خاندانوں کو بیت الخلا تک رسائی ملی، اور 10 کروڑ خواتین کو اجولا اسکیم کے تحت گیس کنکشن فراہم کیے گئے، جن میں اکثریت دیہی علاقوں کی خواتین کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں 12 کروڑ سے زیادہ خاندانوں کو نل کا پانی فراہم کیا گیا، اور 50 کروڑ سے زیادہ افراد نے بینک اکاؤنٹس کھولے، جو زیادہ تر دیہاتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 1.5 لاکھ سے زائد آیوشمان بھارت آروگیہ مندر بھی قائم کیے گئے، جن کی اکثریت دیہاتوں میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہائیوں تک لاکھوں دیہاتی، خصوصاً دلت، پسماندہ، اور قبائلی خاندان بنیادی سہولتوں سے محروم تھے، اور اب یہ خاندان ان سہولتوں کے اہم مستفیدین بن گئے ہیں۔
وزیر اعظم نے پچھلی دہائی میں دیہاتوں میں سڑکوں کی بہتری کے لیے کی گئی بے مثال کوششوں پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ 2000 میں اٹل جی کی حکومت کے تحت شروع کی گئی پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے بعد تقریباً 8.25 لاکھ کلومیٹر سڑکیں دیہاتوں میں تعمیر کی گئیں، جن میں سے نصف سے زیادہ پچھلے 10 سالوں میں بنائی گئیں۔ وزیر اعظم نے سرحدی دیہاتوں میں رابطہ بڑھانے کے لیے ’’وائبریئنٹ ولیج پروگرام‘‘ کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دیہاتوں میں انٹرنیٹ فراہم کرنا بھی حکومت کی ترجیح رہی ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ 2014 سے پہلے، 100 سے کم پنچایتوں میں براڈبینڈ فائبر کنکشن تھے، مگر پچھلے 10 سالوں میں 2 لاکھ سے زیادہ پنچایتوں کو براڈبینڈ انٹرنیٹ سے جوڑا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیہاتوں میں کامن سروس سینٹرز کی تعداد 1 لاکھ سے بڑھ کر 5 لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اعداد و شمار دیہاتوں میں جدید سہولتوں اور اسامیوں کی فراہمی کو ظاہر کرتے ہیں، جو پہلے صرف شہروں میں دیکھنے کو ملتیں تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے نہ صرف سہولت میں بہتری آئی ہے بلکہ دیہاتوں کی اقتصادی طاقت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ 2025 کا آغاز دیہاتوں اور کسانوں کے لیے اہم فیصلوں سے ہوا ہے، اور اس موقع پر انہوں نے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کی تسلسل کا ذکر کیا، جس کے تحت کسانوں نے تقریباً 2.25 لاکھ کروڑ روپے کے کلیمز حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر ڈی اے پی کھاد کی قیمتوں میں اضافے کے تناظر میں حکومت نے کسانوں کے لیے سستی کھاد فراہم کرنے کے لیے ہزاروں کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ جناب مودی نے بتایا کہ پچھلی دہائی میں کسانوں کو سستی کھاد فراہم کرنے کے لیے تقریباً 12 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں، جو کہ 2014 سے پہلے کے عشرے کے مقابلے میں تقریباً دوگنا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پردھان منتری کسان سمّان ندھی کے تحت تقریباً 3.5 لاکھ کروڑ روپے کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کیے گئے ہیں، جو مرکزی حکومت کی کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
جناب مودی نے زور دیا’’خواتین کا اختیار ہر بڑے منصوبے میں گزشتہ دہائی کے دوران مرکزی حیثیت رکھتا رہا ہے، کیونکہ ان کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے کہ وہ ایک ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بینک سکھی اور بیمہ سکھی جیسی اسکیموں نے دیہاتوں کی خواتین کے لیے نئے مواقع فراہم کیے ہیں۔ مزید یہ کہ لکھپتی دیدی یوجنا کے تحت 1.25 کروڑ سے زیادہ خواتین کو لکھپتی بنایا گیا۔ جناب مودی نے کہا کہ سوامتوا یوجنا نے خواتین کے جائیداد کے حقوق کو مضبوط کیا ہے، اور کئی ریاستوں نے جائیداد کے کارڈز میں شوہروں کے ساتھ خواتین کے نام بھی شامل کیے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت غریبوں کو دی جانے والی بیشتر گھروں کی ملکیت خواتین کے نام پر رجسٹرڈ کی گئی ہے۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ سوامتوا یوجنا کے ڈرونز خواتین کو جائیداد کے حقوق کے تحفظ میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔ جناب مودی نے بتایا کہ سوامتوا یوجنا میں نقشہ سازی کا کام ڈرونز کے ذریعے کیا جا رہا ہے، اور نمو ڈرون دیدی یوجنا کے تحت دیہات کی خواتین ڈرون پائلٹ بن رہی ہیں، جو زراعت میں مدد فراہم کر رہی ہیں اور اضافی آمدنی حاصل کر رہی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سوامتوا یوجنا نے گاؤں والوں کو طاقتور بنایا ہے، جو بھارت کی دیہی زندگی کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جیسے جیسے گاؤں اور غریب مضبوط ہوں گے، بھارت کی ترقی کی راہ ہموار ہو گی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ گزشتہ دہائی میں دیہاتوں اور غریبوں کے فائدے کے لیے کیے گئے اقدامات نے 25 کروڑ افراد کو غربت سے باہر نکالنے میں مدد کی ہے۔ اپنے خطاب کے اختتام پر جناب مودی نے یقین ظاہر کیا کہ سوامتوا جیسی اسکیمیں گاؤں کو ترقی کے مضبوط مراکز میں بدل دی گئیں۔
بہت سی ریاستوں کے گورنروں، جموں و کشمیر اور لداخ کے لیفٹیننٹ گورنروں، اڈیشہ، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، راجستھان، اتر پردیش، مہاراشٹر اور گجرات کے وزرائے اعلیٰ، یونین وزیر برائے پینچایتی راج اور ماہی پروری، پشوپالن اور ڈیری کے وزیر جناب راجیورنجن سنگھ اور دیگر متعدد اہم شخصیات نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس تقریب میں شرکت کی۔
پس منظر
سوامتوا یوجنا وزیر اعظم نے اس نظر یے کے تحت شروع کی تھی کہ دیہی بھارت کی اقتصادی ترقی کو بڑھایا جائے، تاکہ دیہاتوں میں آباد علاقوں میں گھروں کے مالکان کو ’’حقوق کا ریکارڈ‘‘ فراہم کیا جا سکے، اور یہ کام جدید ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے سروے کر کے کیا جاتا ہے۔
یہ اسکیم جائیدادوں کی مالیاتی استفادہ میں مدد فراہم کرتی ہے، بینک قرضوں کے ذریعے ادارہ جاتی کریڈٹ کو فعال کرتی ہے؛ جائیدادوں سے متعلق تنازعات کو کم کرتی ہے؛ دیہی علاقوں میں جائیدادوں اور پراپرٹی ٹیکس کا بہتر اندازہ لگانے میں مدد دیتی ہے اور گاؤں کی سطح پر جامع منصوبہ بندی کو ممکن بناتی ہے۔
ڈرون سروے 3.17 لاکھ سے زائد دیہاتوں میں مکمل کیا جا چکا ہے، جو ہدف شدہ دیہاتوں کا 92فیصد ہے۔ اب تک، 1.53 لاکھ دیہاتوں کے لیے تقریباً 2.25 کروڑ پراپرٹی کارڈز تیار کیے جا چکے ہیں۔
یہ اسکیم پڈوچیری، انڈمان و نکوبار جزائر، تریپورہ، گوا، اتراکھنڈ اور ہریانہ میں مکمل طور پر نافذ ہو چکی ہے۔ مدھیہ پردیش، اتر پردیش، اور چھتیس گڑھ کی ریاستوں میں بھی ڈرون سروے مکمل ہو چکا ہے اور کئی مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بھی یہ سروے کیا گیا ہے۔
Speaking at the distribution of property cards under SVAMITVA scheme. https://t.co/9J04CE9iiA
— Narendra Modi (@narendramodi) January 18, 2025
हमने स्वामित्व योजना शुरू की।
हमने तय किया कि ड्रोन की मदद से देश के गांव-गांव में घरों की… जमीनों की मैपिंग कराई जाएगी… गांव के लोगों को उनकी आवासीय संपत्ति के कागज दिए जाएंगे: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) January 18, 2025
आज हमारी सरकार पूरी ईमानदारी से ग्राम स्वराज को जमीन पर उतारने का प्रयास कर रही है।
स्वामित्व योजना से गांव के विकास की प्लानिंग और उस पर अमल अब काफी बेहतर हो रहा है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) January 18, 2025
विकसित भारत के निर्माण में नारीशक्ति की बहुत बड़ी भूमिका है।
इसलिए बीते दशक में हमने माताओं-बेटियों के सशक्तिकरण को, हर बड़ी योजना के केंद्र में रखा है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) January 18, 2025
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno-5357
Speaking at the distribution of property cards under SVAMITVA scheme. https://t.co/9J04CE9iiA
— Narendra Modi (@narendramodi) January 18, 2025
हमने स्वामित्व योजना शुरू की।
— PMO India (@PMOIndia) January 18, 2025
हमने तय किया कि ड्रोन की मदद से देश के गांव-गांव में घरों की... जमीनों की मैपिंग कराई जाएगी... गांव के लोगों को उनकी आवासीय संपत्ति के कागज दिए जाएंगे: PM @narendramodi
आज हमारी सरकार पूरी ईमानदारी से ग्राम स्वराज को जमीन पर उतारने का प्रयास कर रही है।
— PMO India (@PMOIndia) January 18, 2025
स्वामित्व योजना से गांव के विकास की प्लानिंग और उस पर अमल अब काफी बेहतर हो रहा है: PM @narendramodi
विकसित भारत के निर्माण में नारीशक्ति की बहुत बड़ी भूमिका है।
— PMO India (@PMOIndia) January 18, 2025
इसलिए बीते दशक में हमने माताओं-बेटियों के सशक्तिकरण को, हर बड़ी योजना के केंद्र में रखा है: PM @narendramodi