Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے زراعت اور دیہی خوشحالی کے موضوع پر مابعد بجٹ ویبینار سے خطاب کیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے زراعت اور دیہی خوشحالی کے موضوع پر مابعد بجٹ ویبینار سے خطاب کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ زراعت اور دیہی خوشحالی پر بجٹ کے بعد کے ویبینار سے خطاب کیا۔ بجٹ کے بعد کے ویبینار میں شرکت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے تقریب میں شامل ہونے کے لیے سبھی کا شکریہ ادا کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس سال کا بجٹ حکومت کی تیسری میعاد کا پہلا مکمل بجٹ ہے، جو پالیسیوں میں تسلسل اور ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن کی نئی توسیع کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے بجٹ سے قبل تمام  شراکت داروں سے موصول ہونے والی قیمتی معلومات اور تجاویز کا اعتراف کیا جو کہ بہت مفید تھیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اس بجٹ کو مزید موثر بنانے میں شراکت داروں کا کردار اور بھی اہم ہو گیا ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ ’’ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کے تئیں ہمارا عزم بالکل واضح ہے اور ہم مل کر ایک ایسے ہندوستان کی تعمیر کر رہے ہیں جہاں کسان خوشحال اور بااختیار ہوں‘‘۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کوئی کسان پیچھے نہ رہے اور ہر کسان کو آگے بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کو ترقی کا پہلا انجن سمجھا جاتا ہے جس سے کسانوں کو باوقار مقام حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا، “ہندوستان بیک وقت دو بڑے اہداف: زراعت کے شعبے کی ترقی اور گاؤں کی خوشحالی کی طرف کام کر رہا ہے ۔”

جناب  مودی نے کہا کہ چھ سال پہلے نافذ کی گئی پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا کے تحت کسانوں کو تقریباً 3.75 لاکھ کروڑ روپے فراہم کیے گئے ہیں، اور یہ رقم براہ راست 11 کروڑ کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کی گئی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ 6000 روپے کی سالانہ مالی امداد دیہی معیشت کو مضبوط کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک بھر کے کسانوں کو اسکیم کے فوائد پہنچانے کے لیے کسانوں پر مرکوز ڈیجیٹل انفراسٹرکچر بنایا گیا ہے، جس میں درمیانی افراد یا بہاو کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس طرح کی اسکیموں کی کامیابی ماہرین اور بصیرت والے لوگوں کے تعاون سے ممکن ہے۔ انہوں نے ان کے تعاون کو سراہا اور کہا کہ ان کی مدد سے کسی بھی اسکیم کو پوری طاقت اور شفافیت کے ساتھ نافذ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے ان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت اب اس سال کے بجٹ میں کئے گئے اعلانات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تیز رفتاری سے کام کر رہی ہے اور ان کے مسلسل تعاون کی منتظر ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان کی زرعی پیداوار ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ 11-10 سال پہلے زرعی پیداوار تقریباً 265 ملین ٹن تھی، جو اب بڑھ کر 330 ملین ٹن سے زیادہ ہو گئی ہے۔ اسی طرح باغبانی کی پیداوار 350 ملین ٹن سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے اس کامیابی کا سہرا حکومت کے بیج سے منڈی کے نقطہ نظر، زرعی اصلاحات، کسانوں کو بااختیار بنانے اور ایک مضبوط ویلیو چین کو قرار دیا۔ جناب مودی نے ملک کی زرعی صلاحیت کو مکمل طور پر استعمال کرنے اور اس سے بھی بڑے اہداف حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سمت میں، بجٹ میں پی ایم دھن دھنیا کرشی یوجنا کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں 100 سب سے کم پیداواری زرعی اضلاع کی ترقی پر توجہ دی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے مختلف ترقیاتی پیرامیٹر پر خواہش مند اضلاع پروگرام کے حاصل کردہ مثبت نتائج کا ذکر کیا، جن کے تعاون، اشتراک اور صحت مند مسابقت سے فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے سبھی پر زور دیا کہ وہ ان اضلاع کے نتائج کا مطالعہ کریں اور اس سے حاصل کردہ تجربے اور علم کو عملی جامہ پہنائیں تاکہ پی ایم دھن دھنیا کرشی یوجنا کو آگے بڑھایا جا سکے، جس سے ان 100 اضلاع میں کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ برسوں میں کی جانے والی کوششوں سے ملک میں دالوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے لیکن ملکی کھپت کا 20 فیصد اب بھی درآمدات پر منحصر ہے جس کے لیے دالوں کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے چنے اور مونگ میں خود انحصاریت حاصل کر لی ہے لیکن تور، اُڑد اور دال کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دالوں کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہے کہ بہتر بیجوں کی فراہمی کو برقرار رکھا جائے اور ہائبرڈ اقسام کو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی، مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال اور قیمتوں میں اتار چڑھاؤ جیسے چیلنجوں سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پچھلی دہائی کے دوران، آئی سی اے آر نے اپنے افزائش کے پروگرام میں جدید آلات اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے، اور اس کے نتیجے میں 2014 اور 2024 کے درمیان فصلوں کی 2,900 نئی اقسام بشمول اناج، تیل کے بیج، دالوں، چارہ اور گنے کو تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا کہ یہ نئی اقسام کسانوں کو مناسب نرخوں پر دستیاب ہوں اور موسم کے اتار چڑھاؤ سے ان کی پیداوار متاثر نہ ہو۔ انہوں نے اس سال کے بجٹ میں زیادہ پیداوار والے بیجوں کے لیے قومی مشن کے اعلان کا ذکر کیا۔ انہوں نے پرائیویٹ سیکٹر کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ ان بیجوں کو پھیلانے پر توجہ دیں اور بیج چین کا حصہ بن کر چھوٹے کسانوں تک پہنچیں۔

جناب مودی نے کہا کہ آج لوگوں میں غذائیت کے بارے میں بیداری بڑھ رہی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے باغبانی، ڈیری اور ماہی پروڈکٹ جیسے شعبوں میں بڑی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے مختلف پروگراموں کو نافذ کیا جا رہا ہے اور بہار میں مکھانہ بورڈ کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ متنوع غذائیت سے بھرپور کھانوں کو فروغ دینے کے لیے نئے طریقے تلاش کریں تاکہ ملک کے کونے کونے اور عالمی منڈی تک ان کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔

2019 میں پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا کے آغاز کو یاد کرتے ہوئے، جس کا مقصد ماہی گیری کے شعبے کی ویلیو چین، انفراسٹرکچر اور جدید کاری کو مضبوط بنانا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس پہل سے ماہی پروری کے شعبے میں پیداوار، فصل کے بعد کی پروسیسنگ اور مارکیٹنگ کے کاموں میں بہتری آئی ہے، جبکہ مختلف اسکیموں کے ذریعہ اس شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں مچھلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی خصوصی اقتصادی زون اورگہرے سمندروں میں ماہی گیری کو مسلسل فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور اس مقصد کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا جائے گا۔ جناب مودی نے شراکت داروں  پر زور دیا کہ وہ اس شعبے میں کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے اور ان پر جلد از جلد کام شروع کرنے کے لیے خیالات پر غور کریں۔ انہوں نے روایتی ماہی گیروں کے مفادات کے تحفظ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

“ہماری حکومت دیہی معیشت کو خوشحال بنانے کے لیے پرعزم ہے”، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کروڑوں غریبوں کو پردھان منتری آواس یوجنا – گرامین کے تحت مکان فراہم کیے جا رہے ہیں اور سوامیتو یوجنا نے جائیداد کے مالکان کو ‘ریکارڈ آف رائٹس’ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلف ہیلپ گروپ کی معاشی طاقت میں اضافہ ہوا ہے اور انہیں اضافی مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا سے چھوٹے کسانوں اور کاروباریوں کو فائدہ ہوا ہے۔ 3 کروڑ لکھ پتی دیدیاں بنانے کے ہدف کو دہراتے ہوئے کہا کہ کوششوں کے نتیجے میں 1.25 کروڑ خواتین پہلے ہی لکھپتی دیدیاں بن چکی ہیں، جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ دیہی خوشحالی اور ترقیاتی پروگراموں کے لیے اس بجٹ میں کیے گئے اعلانات نے روزگار کے بہت سے نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہنر اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری نئے مواقع پیدا کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے سبھی پر زور دیا کہ وہ موجودہ اسکیموں کو مزید موثر بنانے کے طریقے پر تبادلہ خیال کریں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ان کی تجاویز اور تعاون کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے  اپنے خطاب کا اختتام کیا کہ سب کی فعال شراکت سے گاؤں بااختیار ہوں گے اور دیہی خاندان خوشحال ہوں گے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ویبنار بجٹ اسکیموں پر تیزی سے عمل آوری کو یقینی بنانے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ بجٹ کے اہداف کے حصول کے لیے متحد ہو کر کام کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض۔خ  م  (

7730