Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے دیو بھومی اتراکھنڈ کے سلور جوبلی سال پر اتراکھنڈ کے لوگوں کو مبارکباد دی

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے دیو بھومی اتراکھنڈ کے سلور جوبلی سال پر اتراکھنڈ کے لوگوں کو مبارکباد دی


وزیر اعظم نے اتراکھنڈ کے یوم تاسیس پر تمام لوگوں کو مبارکباد دی اور آج سے ریاست اتراکھنڈ کی تشکیل کے سلور جوبلی سال کے آغازکا ذکر کیا۔ اتراکھنڈ کے قیام کے 25 ویں سال میں داخل ہونے کا ذکر کرتے ہوئے، جناب مودی نے لوگوں سے ریاست کے آنے والے 25 سالوں کے روشن مستقبل کے لیے کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتراکھنڈ کے آنے والے 25 سالوں کا یہ سفر ایک عظیم اتفاق ہےکیونکہ بھارت بھی اپنے 25 سال کے امرت کال میں ہے جس کا مطلب ہے کہ وکست (ترقی یافتہ) اتراکھنڈ ایک وکست بھارت کے لیے ہے۔ جناب مودی نے ریمارک کیا کہ ملک اس مدت میں قرارداد کی تکمیل کا مشاہدہ کرے گا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ عوام نے آئندہ 25 سالوں کے لیے عزم کے ساتھ ساتھ متعدد پروگرام شروع کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان پروگراموں کے ذریعے اتراکھنڈ کا افتخار بلندہو گا اور ترقی یافتہ اتراکھنڈ کا ہدف ریاست کے ہر باشندے تک پہنچے گا۔ جناب مودی نے اس اہم موقع پر اور اس اہم عزم  کواختیار کرنے کے لیے ریاست کے تمام باشندوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے حال ہی میں ’پرواسی اتراکھنڈ سمیلن‘ کے کامیاب انعقاد کا بھی ذکر کیا اور امید ظاہر کی کہ  اتراکھنڈ کے ٖتارکین وطن اتراکھنڈ کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔

یہ ذکر کرتے ہوئے کہ اٹل جی کی قیادت میں اتراکھنڈ کے لوگوں کی الگ ریاست کی تشکیل کی کوششیں رنگ لائیں، وزیر اعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ آج خوابوں اور امنگوں کی تعبیر ہو رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ حکومت اتراکھنڈ کی ترقی کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ موجودہ دہائی اتراکھنڈ کی ہے اور ان کا یہ یقین پچھلے سالوں میں ثابت ہوا ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اتراکھنڈ ترقی کے نئے ریکارڈ بنا رہا ہے اور نئے سنگ میل حاصل کر رہا ہے، وزیر اعظم نے بتایا کہ ریاست نے پائیدار ترقی کے اہداف کے اشاریہ کے لحاظ سے پہلا مقام حاصل کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتراکھنڈ کو ‘کاروبار کرنے میں آسانی’ کے زمرے میں ‘کامیاب’ اور اسٹارٹ اپ زمرے میں ‘لیڈرز’ کے طور پر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کی ترقی کی شرح میں 1.25 گنا اضافہ دیکھا گیا ہے اور جی ایس ٹی کی وصولی میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے، فی کس آمدنی 2014 میں 1.25 لاکھ روپے سے بڑھ کر 2.60 لاکھ روپے سالانہ اور 2014میں مجموعی گھریلو پیداوار 1 لاکھ 50 ہزار کروڑ روپے سے بڑھ  آج تقریباً 3 لاکھ 50 ہزار روپے ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعدادوشمار نوجوانوں کے لیے نئے مواقع اور صنعتی ترقی اور خواتین اور بچوں کی زندگیوں کو آسان بنانے کا واضح اشارہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نل کے پانی کی کوریج 2014 میں 5 فیصد گھرانوں سے بڑھ کر آج 96 فیصد سے زیادہ ہو گئی ہے اور دیہی سڑکوں کی تعمیر 6,000 کلومیٹر سے بڑھ کر 20,000 کلومیٹر ہو گئی ہے۔ انہوں نے آیوشمان یوجنا کے تحت لاکھوں بیت الخلاء کی تعمیر، بجلی کی فراہمی، گیس کنکشن، مفت علاج پر بھی بات کی اور کہا کہ حکومت سماج کے تمام طبقات کے ساتھ کھڑی ہے۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ مرکز کی طرف سے ریاست اتراکھنڈ کو فراہم کردہ مالی امداد تقریباً دوگنی ہو گئی ہے اور ادھم سنگھ نگر میں ایمس، ڈرون ایپلیکیشن ریسرچ سنٹر اور چھوٹے صنعتی ٹاؤن شپ کے لیے سیٹلائٹ سنٹر کے قیام کی کامیابیوں کو درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مرکز کی طرف سے 2 لاکھ کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبے پہلے ہی ریاست میں چل رہے ہیں اور کنیکٹیویٹی پروجیکٹوں کو تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت رشی کیش-کرن پریاگ ریل پروجیکٹ کو 2026 تک مکمل کرنے کے لیے تیار ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اتراکھنڈ میں 11 ریلوے اسٹیشنوں کو امرت اسٹیشن کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے اور دہلی اور دہرادون کے درمیان ایکسپریس وے کی تکمیل پر سفر کا وقت کم ہو کر 2.5 گھنٹے رہ جائے گا۔  انہوں نے کہا کہ ترقی نے نقل مکانی پر بھی روک لگا دی ہے۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ حکومت ترقی کے ساتھ ساتھ وراثت کے تحفظ میں بھی مصروف ہے، جناب مودی نے کہا کہ کیدارناتھ مندر کی ایک عظیم الشان اورتقدس کے نقطہ نظرسے تعمیر کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بدری ناتھ دھام میں ترقیاتی کاموں کی تیز رفتار پیش رفت کا بھی ذکرکیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مناسکھنڈ مندر مشن مالا اسکیم کے پہلے مرحلے میں 16 قدیم مندروں کو تیار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا’ہر موسم کی سڑکوں نے چار دھام یاترا تک رسائی کو آسان کر دیا ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ پروت مالا اسکیم کے تحت مذہبی اور سیاحتی مقامات کو روپ وے کے ذریعے جوڑا جا رہا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ’وائبرنٹ ولیج‘ اسکیم منا گاؤں سے شروع کی گئی تھی اور کہا کہ حکومت آخری گاؤں کے سابقہ ​​نام کے برخلاف سرحدی دیہاتوں کو ملک کا ’صف اول  گاؤں‘ سمجھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وائبرنٹ ولیج اسکیم کے تحت 25 گاؤں تیار کیے جا رہے ہیں اور اس طرح کی کوششوں کے نتیجے میں اتراکھنڈ میں سیاحت سے متعلق مواقع میں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں اتراکھنڈ کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھے ہیں۔ ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ اس سال 6 کروڑ سیاحوں اور یاتریوں نے اتراکھنڈ کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال 54 لاکھ یاتریوں نے چاردھام کا دورہ کیا، جو کہ 2014 سے پہلے 24 لاکھ تھا، جس سے ہوٹلوں، ہوم اسٹے، ٹرانسپورٹ ایجنٹس، کیب ڈرائیوروں سمیت دیگر کو فائدہ پہنچا ۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ پچھلے چند سالوں میں 5000 سے زیادہ ہوم اسٹے رجسٹر کیے گئے ہیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اتراکھنڈ کے فیصلے اور پالیسیاں ملک کے لیے ایک مثال قائم کر رہی ہیں، وزیر اعظم نے یکساں سول کوڈ کے نفاذ کا ذکر کیا جس پر پورے ملک میں بحث ہو رہی ہے اور اس کے ساتھ نوجوانوں کے تحفظ کے لیے ایک انسداد جعل سازی کا قانون کابھی ذکرکیاے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں بھرتیاں شفافیت کے ساتھ ہو رہی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وہ نو درخواستیں کررہے ہیں جن میں سے  پانچ اتراکھنڈ کے لوگوں کے لیے اور چار یاتریوں اور سیاحوں کے لیے ہیں۔ انہوں نےگڑھوالی، کمونی اور جونسری جیسی زبانوں کے تحفظ  اور ریاست کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ آنے والی نسلوں کو زبانیں سکھائیں۔ دوم، انہوں نے سب پر زور دیا کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے لڑنے کے لیے ’ایک پیڑماں کے نام‘ مہم کو آگے بڑھائیں۔ تیسرا، انہوں نے آبی ذخائر کو محفوظ کرنے اور پانی کی صفائی سے متعلق مزید مہم چلانے پر زور دیا۔ چوتھا، انہوںنے شہریوں پر زور دیا کہ وہ اپنی جڑوں سے وابستہ رہیں اور اپنے گاؤں کا دورہ کریں۔ پانچویں، انہوں نے ریاست میں روایتی مکانات کے تحفظ پر زور دیا اور انہیں ہوم اسٹے میں تبدیل کرنے کا مشورہ دیا۔

ریاست میں آنے والے سیاحوں اور زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے وزیر اعظم نے ان کے لیے چار درخواستیں درج کیں۔ انہوں نے صفائی کو برقرار رکھنے اور سنگل یوز پلاسٹک سے پرہیز کرنے، ’ووکل فار لوکل‘ کے منتر کو یاد رکھنے اور مقامی طور پر تیار کردہ سامان پر کل اخراجات کا کم از کم 5 فیصد خرچ کرنے، ٹریفک قوانین پر عمل کرنے اور آخر میں مندروںاور مذہبی مقامات کی سجاوٹ کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ 9 درخواستیں دیو بھومی، اتراکھنڈ کی شناخت کو مضبوط بنانے میں بہت بڑا رول ادا کریں گی۔ خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اتراکھنڈ ملک کےعزم کو پورا کرنے میں بہت بڑا رول ادا کرے گا۔

***

(ش ح۔اص)

UR No.2281