Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اڈیشہ میں 18ویں پرواسی بھارتیہ دیوس کنونشن کا افتتاح کیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اڈیشہ میں 18ویں پرواسی بھارتیہ دیوس کنونشن کا افتتاح کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اڈیشہ کے بھونیشور  میں 18ویں پرواسی بھارتیہ دیوس کنونشن کا افتتاح کیا۔ دنیا کے مختلف حصوں سے آنے والے تمام مندوبین اور تارکین وطن کا خیرمقدم کرتے ہوئے، جناب مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مستقبل میں دنیا بھر میں مختلف ہندوستانی ڈائسپورا پروگراموں میں افتتاحی گیت  بجایا جائے گا۔ انہوں نے گریمی ایوارڈ یافتہ آرٹسٹ رکی کیج اور ان کی ٹیم کی شاندار پیش کش کے لیے تعریف کی،جس میں  ہندوستانی تارکین وطن کے جذبات اور احساسات کی عکاسی کی گئی ہے۔

وزیراعظم نے ویڈیو پیغام میں گرمجوشی اور پیار بھرے الفاظ کے لئے ترینداد اور ٹوبیگو جمہوریہ کی  مہمان خصوصی  صدر جمہوریہ  محترمہ کرسٹین کارلا کنگالوکا شکریہ ادا کرتے ہوئے  کہا  کہ وہ بھی ہندوستان کی ترقی کے بارے میں بات کر رہی تھیں اور ان کے الفاظ نے تقریب میں موجود سبھی کے لئے متاثر کن تھے۔ اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ اب ہندوستان میں تہواروں اور اجتماعات کا وقت ہے، جناب مودی نے کہا کہ چند دنوں میں، پریاگ راج میں مہا کمبھ شروع ہوگا اور مکر سنکرانتی، لوہڑی، پونگل اور ماگ بیہو کا تہوار بھی آنے والا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر طرف خوشی کا ماحول ہے۔ یہ یاد کرتے ہوئے کہ 1915 میں آج ہی کے دن  مہاتما گاندھی جی طویل عرصے تک بیرون ملک قیام کے بعد ہندوستان واپس آئے تھے۔ جناب مودی نے تبصرہ کیا کہ اتنے شاندار وقت پر ہندوستان میں تارکین وطن کی موجودگی نے تہوار کی روحانیت  میں اضافہ کیا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ پرواسی بھارتیہ دیوس (پی بی ڈی) کا یہ ایڈیشن ایک اور وجہ سے خاص ہے۔  انہوں نے کہا، یہ تقریب جناب  اٹل بہاری واجپائی کی صد سالہ پیدائش کے چند دنوں کے بعد منعقد کی گئی ہے، جن کا وژن پی بی ڈی کے لیے اہم تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘پرواسی بھارتیہ دیوس ہندوستان اور اس کے تارکین وطن کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کا ایک اہم وسیلہ  بن گیا ہے’’۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہم مل کر اپنی جڑوں سے جڑنے کے ساتھ ہندوستان، ہندوستانیت، اپنی ثقافت اور ترقی کا جشن مناتے ہیں۔

جناب مودی نے کہا کہ ’’اڈیشہ کی عظیم سرزمین، جہاں ہم اکٹھے ہوئے ہیں، ہندوستان کے بھرپور ورثے کا عکاس ہے’’، ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر قدم پر ہم اڈیشہ میں اپنے ورثے کا مشاہدہ کر سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب کوئی ادے گیری اور کھنڈگیری کے تاریخی غاروں یا کونارک کے شاندار سورج مندر یا تامر لپت ، مانک پٹنہ اور پلور کی قدیم بندرگاہوں کا دورہ کرے گا تو ہر ایک کا دل فخر سے بھر جائے گا۔ اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ سینکڑوں سال پہلے اوڈیشہ کے تاجروں اور کاروباریوں  نے بالی، سماترا اور جاوا جیسے مقامات پر طویل سمندری سفر کیا، وزیر اعظم نے کہا کہ بالی یاترا آج بھی اوڈیشہ میں اس کی یاد میں منائی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوڈیشہ میں ایک اہم تاریخی مقام دھولی امن کی علامت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا  کہ سمراٹ اشوک نے یہاں امن کا راستہ اس وقت چنا تھا، جب دنیا تلوار کی طاقت سے سلطنتوں کو بڑھا رہی تھی۔ جناب مودی نے زور دیا کہ یہ وراثت ہندوستان کیلئے دنیا کو یہ پیغام پہنچانے  کی ترغیب دیتی ہے کہ مستقبل جنگ میں نہیں بدھ میں ہے۔ انہوں نے کہا  کہ اڈیشہ کی سرزمین پر سب کا استقبال کرنا ان کے لیے بہت خاص ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے ہمیشہ ہندوستانی تارکین وطن کو ہندوستان کا سفیر سمجھا ہے۔ دنیا بھر میں رہنے والے بھارتیوں سے مل کر  اوران سے بات چیت کر کے  اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان سے ملنے والی محبت اور عنایات ناقابل فراموش ہیں اور ہمیشہ یاد رہیں گی۔

ہندوستانی تارکین وطن کے تئیں دلی تشکر کا اظہار کرتے ہوئے اور عالمی سطح پر فخر کے ساتھ اپنا سر بلند رکھنے کا موقع دینے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ، جناب مودی نے اس بات کو اجاگر کیا کہ گزشتہ دہائی کے دوران ، انہوں نے بے شمار عالمی رہنماؤں سے ملاقات کی ہے ، جن میں سے سبھی نے ہندوستانی تارکین وطن کی ان کی سماجی اقدار اور تعاون کے لیے تعریف کی ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ہندوستان صرف جمہوریت کی ماں نہیں ہے، بلکہ جمہوریت ہندوستانی زندگی کا ایک لازمی حصہ ہے’’، ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی قدرتی طور پر تنوع کو اپناتے ہیں اور مقامی قوانین اور روایات کا احترام کرتے ہوئے ان معاشروں کو  بغیر کسی تردد  کے اپنا لیتے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ ہندوستانی اپنے میزبان ممالک کی ایمانداری کے ساتھ خدمت کرتے ہیں، ان کی ترقی اور خوشحالی میں شراکت دار بنتے ہیں اور  ہندوستان  کو  بھی ہمیشہ اپنے دلوں کے قریب رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہندوستان کی ہر خوشی اور کامیابی جوش و خروش کے ساتھ شامل رہتے ہیں۔

اکیسویں  صدی کے ہندوستان میں ترقی کی ناقابل یقین رفتار اور پیمانہ پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا  کہ صرف 10 برسوں  میں، ہندوستان نے 250 ملین لوگوں کو غربت سے نکالا ہے اور 10ویں مقام  سے بڑھ کر دنیا کی 5ویں بڑی معیشت بن گیا ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ہندوستان جلد ہی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔

شیو شکتی پوائنٹ تک پہنچنے والے چندریان مشن اور ڈیجیٹل انڈیا کی طاقت کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے جیسی ہندوستان کی کامیابیوں پر زور دیتے ہوئے جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کا ہر شعبہ قابل تجدید توانائی ، ہوا بازی ، برقی نقل و حرکت ، میٹرو نیٹ ورک اور بلٹ ٹرین پروجیکٹوں میں ریکارڈ توڑتے ہوئے نئی بلندیوں کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان اب ‘‘میڈ ان انڈیا’’ جنگی  طیارے اور ٹرانسپورٹ طیارے بنا  رہا ہے ۔ وہ ایک ایسے مستقبل کا تصور کرتے ہیں جہاں لوگ ‘‘میڈ ان انڈیا’’ طیاروں میں پرواسی بھارتیہ دیوس کے لیے ہندوستان کا سفر کریں گے ۔

اس کی کامیابیوں اور امکانات کی وجہ سے ہندوستان کے بڑھتے ہوئے عالمی اثرات  پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘آج کا ہندوستان نہ صرف مضبوطی سے اپنی بات  رکھ رہا  ہے بلکہ گلوبل ساؤتھ کی آواز کو مضبوطی سے آگے بڑھا بھی رہا ہے’’۔ انہوں نے افریقی یونین کو جی ٹوئنٹی  کا مستقل رکن بنانے کی ہندوستان کی تجویز کی متفقہ حمایت کو اجاگر کرتے ہوئے‘‘انسانیت پہلے’’ کے ہندوستان کے عزم پر زور دیا۔

جناب مودی نے بڑی کمپنیوں کے ذریعے عالمی ترقی میں پیشہ ور افراد کے تعاون کے ساتھ ہندوستانی ہنر کی عالمی پہچان پر زور دیا۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے پرواسی بھارتیہ سمان حاصل کرنے والوں کے لیے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان عالمی مہارت کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے دہائیوں تک دنیا کی سب سے کم عمر اور سب سے زیادہ ہنر مند آبادی والا ملک  رہے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب بہت سے ممالک ہنر مند ہندوستانی نوجوانوں کا خیرمقدم کرتے ہیں اور ہندوستانی حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے کہ بیرون ملک جانے والے ہندوستانی مسلسل ہنر مندی اور اعلیٰ ہنر مندی کی کوششوں کے ذریعہ انتہائی ہنر مند ہوں۔

ہندوستانی تارکین وطن کے لئے سہولت اور راحت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اور یہ کہتے ہوئے کہ ان کی حفاظت اور فلاح و بہبود اولین ترجیحات ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘یہ ہندوستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ بحرانی حالات میں تارکین وطن کی مدد کرے، جو ہندوستان کی خارجہ پالیسی کے کلیدی اصول کی عکاسی کرتا ہے’’۔  انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران دنیا بھر میں ہندوستانی سفارت خانے اور دفاتر حساس اور فعال رہے ہیں۔

ان لوگوں کے سابقہ ​​تجربات کا تذکرہ کرتے ہوئے جنہیں طویل فاصلے کا سفر کرنا پڑتا تھا اور قونصلر سہولیات تک رسائی کے لیے کئی  دنوں تک انتظار کرنا پڑتا تھا، جناب مودی نے کہا کہ ان مسائل کو اب حل کیا جا رہا ہے، پچھلے دو برسوں  میں چودہ نئے سفارت خانے اور قونصل خانے کھولے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ او سی آئی  کارڈز کے دائرہ کار کو بڑھایا جا رہا ہے تاکہ ماریشس سے 7ویں نسل کے افراد اور سورینام، مارٹینیک اور گواڈے لوپ  سے 6ویں  نسل کے افراد کو شامل کیا جا سکے۔

وزیر اعظم نے ہندوستان کے وراثت کے ایک اہم حصے کے طور پر مختلف ممالک میں ان کی کامیابیوں پر زور دیتے ہوئے دنیا بھر میں ہندوستانی ڈائیسپورا کی اہم تاریخ کو اجاگر کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ ان دلچسپ اور متاثر کن کہانیوں کو ہماری مشترکہ میراث اور ورثے کے حصے کے طور پر شیئر کیا جانا چاہیے، ان کی نمائش کی جانی چاہیے اور اسے محفوظ کیا جانا چاہیے۔ ایک حالیہ کوشش کا تذکرہ کرتے ہوئے جس پر انہوں نے ‘‘من کی بات’’ میں تبادلہ خیال کیا، جہاں صدیوں پہلے گجرات کے کئی خاندان عمان میں آباد ہوئے، جناب مودی نے ان کے 250 سالہ سفر کو متاثر کن قرار دیتے ہوئے تعریف کی اور مزید کہا کہ اس سے متعلق ہزاروں دستاویزات کو ڈیجیٹل بنانے کے لیے ایک نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ایک ‘‘اورل ہسٹری پروجیکٹ’’ کا بھی انعقاد کیا گیا، جہاں کمیونٹی کے سینئر ممبران نے اپنے تجربات شیئر کئے۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ان میں سے بہت سے خاندان آج کی تقریب میں موجود تھے۔

مختلف ممالک میں مقیم تارکین وطن کے ساتھ اسی طرح کی کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب مودی نے ‘‘گرمٹیا’’ بھائیوں اور بہنوں کی مثال پیش کی۔ انہوں نے ایک ڈیٹا بیس بنانے پر زور دیا تاکہ ہندوستان کے ان گاؤوں  اور شہروں کی نشاندہی کی جا سکے جہاں سے ان کی ابتدا ہوئی اور وہ کہاں آباد ہوئے۔ انہوں نے کہا  کہ ان کی زندگیوں کو دستاویزی شکل دینا، انہوں نے چیلنجز کو مواقع میں کیسے بدلا، فلموں اور دستاویزی فلموں کے ذریعے دکھایا جا سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے گرمٹیا وراثت کے مطالعہ اور تحقیق کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس مقصد کے لیے یونیورسٹی چیئر کے قیام کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے باقاعدہ عالمی گرمیٹیا کانفرنسوں کے انعقاد پر بھی زور دیا اور اپنی ٹیم کو ان امکانات کو تلاش کرنے اور ان اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ‘‘جدید ہندوستان ترقی اور وراثت کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ جی ٹوئنٹی میٹنگوں کے دوران، دنیا کو ہندوستان کے تنوع کا پہلا تجربہ فراہم کرنے کے لیے ملک بھر میں سیشن منعقد کئے گئے۔ انہوں نے فخر کے ساتھ کاشی تمل سنگمم، کاشی تیلگو سنگمم اور سوراشٹر تمل سنگمم جیسے واقعات کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے آنے والے سنت تِرو وَلور دیوس  پر روشنی ڈالی اور ان کی تعلیمات کو پھیلانے کے لیے ترو ولور ثقافتی مراکز کے قیام کا اعلان کیا۔ انہوں نے ذکر  کیا کہ پہلا مرکز سنگاپور میں شروع ہو چکا ہے اور امریکہ کی ہیوسٹن یونیورسٹی میں تروولور  چیئر قائم کی جا رہی ہے۔ جناب مودی نے کہا  کہ ان کوششوں کا مقصد تمل زبان اور وراثت اور ہندوستان کے ورثے کو دنیا کے کونے کونے تک لے جانا ہے۔

ہندوستان میں ورثے کے مقامات کو جوڑنے کے لئے کئے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ رامائن ایکسپریس جیسی خصوصی ٹرینوں نے بھگوان رام اور سیتا ماتا سے منسلک مقامات تک رسائی فراہم کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت گورو ٹرینوں نے ملک بھر کے اہم ورثے کے مقامات کو بھی جوڑ دیا ہے جبکہ سیمی ہائی اسپیڈ وندے بھارت ٹرینیں ہندوستان کے بڑے ورثے کے مراکز کو جوڑتی ہیں۔ وزیر اعظم نے ایک خصوصی پرواسی بھارتیہ ایکسپریس ٹرین کے آغاز کا ذکر کیا، جوتقریباً 150 لوگوں کو  سیاحت اور عقیدے سے متعلق سترہ مقامات کی سیر کرائے گی۔ انہوں نے سب کو اوڈیشہ میں متعدد اہم مقامات کا دورہ کرنے کی ترغیب دی اور پریاگ راج میں ہونے والے مہاکمبھ پر روشنی ڈالتے  لوگوں سے اس نادر موقع سے فائدہ اٹھانے کی اپیل کی۔

وزیر اعظم نے 1947 میں ہندوستان کی آزادی میں ہندوستانی تارکین وطن کے اہم کردار کو تسلیم کیا اور کہا  کہ ہندوستانی تارکین وطن ہندوستان کی ترقی میں شراکت دار بن رہے ہیں، جس سے ہندوستان دنیا میں ترسیلات زر کا سب سے بڑا وصول کنندہ  بن گیا ہے۔ انہوں نے 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے ہدف پر زور دیا۔ جناب  مودی نے غیر ملکیوں کی مالی خدمات اور سرمایہ کاری کی ضروریات کو پورا کرنے میں گفٹ سٹی ماحولیاتی نظام کی اہمیت کو اجاگر کیا اور ترقی کی طرف ہندوستان کے سفر کو مضبوط بنانے کے لئے اس کے فوائد سے مستفید ہونے  کی ترغیب دی۔ جناب  مودی نے کہا کہ‘‘ڈائسپورا کی ہر کوشش ہندوستان کی ترقی میں معاون ہے۔’’ وراثتی سیاحت کی صلاحیت پر زور دیتے ہوئے اور یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان صرف اپنے بڑے میٹرو شہروں تک محدود نہیں ہے بلکہ اس میں ٹیئر-2اور ٹیئر-3 شہر اور گاؤں بھی شامل ہیں، جو ہندوستان کے ورثے کو ظاہر کرتے ہیں، وزیر اعظم نے تارکین وطن پر زور دیا کہ وہ  چھوٹے شہروں اور دیہاتوں کا دورہ کرکے اور اپنے تجربات شیئر کرکے دنیا کو اس ورثے سے منسلک کریں۔۔ انہوں نے ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنے اگلے دورہ ہندوستان پر کم از کم پانچ غیر ہندوستانی نژاد دوستوں کو لے کر آئیں، جس سے انہیں سیاحت کا موقع ملے اور ملک کے وقار میں اضافہ ہو۔

جناب مودی نے ڈائسپورا کے نوجوان ارکان سے اپیل کی کہ وہ ہندوستان کو بہتر طور پر سمجھنے کے لئے ‘‘بھارت کو جانیے’’ کوئز میں حصہ لیں۔ انہوں نے انہیں ‘‘اسٹڈی ان انڈیا’’ پروگرام اور آئی سی سی آر اسکالرشپ اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی۔ وزیر اعظم نے ہندوستان کی حقیقی تاریخ کو ان ممالک میں پھیلانے کی اہمیت پر زور دیا جہاں ڈائیسپورا رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں موجودنسل ہندوستان کی خوشحالی، محکومیت کے طویل عرصے اور جدوجہد سے واقف نہیں ہو سکتی  ہے۔ انہوں نے تارکین وطن پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کی حقیقی تاریخ کو دنیا کے ساتھ مشترک کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ہندوستان کو اب وشوبندھو کے طور پر پہچانا جاتا ہے’’، اور تارکین وطن پر زور دیا کہ وہ اپنی کوششیں بڑھا کر اس عالمی رابطے کو مضبوط کریں۔ انہوں نے اپنے اپنے ممالک میں خاص طور پر مقامی باشندوں کے لئے ایوارڈ تقریب منعقد کرنے کی تجویزپیش کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایوارڈز ادب، آرٹ اور کرافٹ، فلم اور تھیٹر جیسے مختلف شعبوں میں نمایاں شخصیات کو دئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کے تعاون سے کامیابی حاصل کرنے والوں کو سرٹیفکیٹس سے نوازنے کے لئے تارکین وطن کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے مقامی لوگوں کے ساتھ ذاتی روابط اور جذباتی تعلق بڑھے گا۔

مقامی ہندوستانی مصنوعات کو عالمی بنانے میں تارکین وطن کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ وہ ‘‘میڈ اِن انڈیا’’ کھانے کے پیکٹ، کپڑے اور دیگر اشیاء، مقامی طور پر یا آن لائن خریدیں اور ان مصنوعات کو اپنے کچن، ڈرائنگ رومز میں شامل کریں۔  انہوں نے کہا  کہ یہ ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر میں ایک اہم شراکت ہوگی۔

ماں اور دھرتی ماں سے متعلق ایک اور اپیل کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے گویانا کے اپنے حالیہ دورے کا ذکر کیا، جہاں انہوں نے گویانا کے صدر کے ساتھ ‘‘ایک پیڑ ماں  کے نام’’ پہل میں حصہ لیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں لاکھوں لوگ پہلے ہی یہ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے تارکین وطن کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ جہاں بھی ہوں اپنی ماں کے نام پر ایک پیڑ ضرور لگائیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ جب وہ ہندوستان سے واپس جائیں گے تو وہ اپنے ساتھ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کا عزم لے کر جائیں گے۔ تقریر کے اختتام پر، وزیر اعظم نے ہر ایک کو اچھی صحت اور دولت کے ساتھ خوشحال 2025 کی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

اوڈیشہ کے گورنر ڈاکٹر ہری بابو کمبھم پتی ، اوڈیشہ کے وزیر اعلی جناب موہن چرن مانجھی ، مرکزی وزراء جناب ایس جے شنکر ، جناب اشونی ویشنو ، جناب پرہلاد جوشی ، جناب دھرمیندر پردھان ، جناب جوئل اورام  اور مرکزی وزرائے مملکت اس تقریب میں دیگر معززین میں  محترمہ شوبھا کرندلاجے ، جناب کیرتی وردھن سنگھ ، جناب پبترا مارگیریٹا موجود تھے ۔

پس منظر

پراواسی بھارتیہ دیوس (پی بی ڈی) کنونشن حکومت ہند کا ایک اہم پروگرام ہے،  جو ہندوستانی تارکین وطن سے جڑنے اور ان کے ساتھ وابستگی کا موقع فراہم کرنے  اور انہیں ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرنے کے قابل بنانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے ۔ 18 واں پراواسی بھارتیہ دیوس کنونشن 8 سے 10 جنوری 2025 تک بھونیشور میں اوڈیشہ کی ریاستی حکومت کے اشتراک سے منعقد کیا جا رہا ہے ۔ اس پی بی ڈی کنونشن کا موضوع ‘‘وکست بھارت میں تارکین وطن کا تعاون’’ ہے ۔ پی بی ڈی کنونشن میں شرکت کے لیے 50 سے زیادہ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ہندوستانی باشندوں کی ایک بڑی تعداد نے اندراج کرایا ہے ۔

وزیر اعظم نے پرواسی بھارتیہ ایکسپریس کو ریموٹ سے ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ یہ ہندوستانی تارکین وطن کے لیے ایک خصوصی سیاحتی ٹرین ہے، جو نظام الدین ریلوے اسٹیشن، دہلی سے روانہ ہوگی اور تین ہفتوں کے دوران ہندوستان میں سیاحتی اور مذہبی اہمیت کے حامل کئی مقامات کا سیر کرائے گی۔ پرواسی بھارتیہ ایکسپریس،  پرواسی تیرتھ درشن یوجنا کے تحت چلائی جائے گی۔

***

ش  ح۔ ک ا۔ ع ر

 

\