Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ‘آتم نربھر بھارت’ بنانے کی اپیل کی


نئی دہلی،  12 مئی 2020،     وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج قوم سے خطاب کیاَ۔عالمی وبا سے جنگ لڑتے اپنی جان قربان کرنے والے لوگوں کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ كووڈ- 19 کی وجہ سے جو بحران ابھر کر سامنے آیا ہے، ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا ہے، لیکن اس جنگ میں ہمیں نہ صرف اپنی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے، بلکہ مسلسل آگے بھی بڑھتے رہنا ہوگا۔

خود کفیل بھارت

كووڈ کے دور سے پہلے اور بعد کی دنیا کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 21 ویں صدی کو بھارت کی صدی بنانے کے خواب کو پورا کرنے کے لئے اس بات کو یقینی بناتے ہوئے آگے بڑھنا ہے کہ ملک خود کفیل ہو جائے۔ بحران کو ایک موقع میں تبدیل کرنے کی بات کرتے ہوئے انہوں نے پی پی ای کٹس اور این- 95 ماسک کی مثال دی، جن کی بھارت میں تیاری تقریبا نہ ہونے کے برابر سے بڑھ 2-2 لاکھ پیس یومیہ کی اعلی سطح تک پہنچ گئی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عالم گلوبلازئزڈ دنیا میں خود کفیلی کے معنی بدل گئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب بھارت خود کفیلی کی بات کرتا ہے، تو وہ خود پسندانہ نظام کی وکالت نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی ثقافت دنیا کو ایک خاندان  سمجھتی ہے  اور بھارت کی ترقی میں ہمیشہ دنیا کی ترقی کا ایک حصہ رہی  ہے اور اس نے پوری دنیا کی ترقی میں تعاون بھی کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو یہ بھروسہ ہے کہ ہندوستان پوری انسانیت کی ترقی میں گران قدر تعاون کرے گا۔

خود کفیل بھارت کے پانچ ستون

زلزلے کے بعد کچھ میں ہونے والی تباہی کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پختہ عزم کی بدولت یہ علاقہ دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا ہو گیا۔ ہندوستان کو خود کفیل بنانے کے لئے ٹھیک اسی طرح کے عزم کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ خود کفیل بھارت ان پانچ ستونوں پر کھڑا ہو گا: ایسی معیشت، جو آہستہ آہستہ  تبدیلی والی  نہیں، بلکہ لمبی چھلانگ کو یقینی بناتی ہے؛ بنیادی ڈھانچہ، جسے بھارت کی شناخت بن جانا چاہئے؛ ایسا نظام، جو 21 ویں صدی کی ٹیکنالوجی پر مبنی ہو۔ ایسی پرعزم اور با حوصلہ آبادی، جو خود کفیل بھارت کے لئے ہماری توانائی کا ذریعہ ہے؛ اور مانگ، جس کے تحت ہماری مانگ اور سپلائی چین کی طاقت کا استعمال پوری صلاحیت سے کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے مانگ  بڑھانے کے ساتھ ساتھ اسے پورا کرنے کے لئے بھی سپلائی چین کے سبھی متعلقین کو مضبوط کرنے کی اہمیت  واضح کی۔

آتم نربھر بھارت ابھیان

وزیر اعظم نے ایک خصوصی اقتصادی پیکیج کا اعلان کیا اور آتم نربھر بھارت بنانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ كووڈ بحران کے دوران، حکومت کی طرف سے اس سے پہلے کئے گئے اعلانات اور آر بی آئی کی طرف سے لئے گئے فیصلوں سے  جڑی رقم کو ملا دینے پر یہ پیکج 20 لاکھ کروڑ روپے کا ہے، جو ہندوستان کی جی ڈی پی کے تقریباً 10 فیصدکے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیکج ‘آتم نربھر بھارت’ کی تعمیر کے ہدف  کو حاصل کرنے کی سمت میں کافی مددگار ثابت ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پیکیج اراضی، محنت، لکوی ڈٹی اور قوانین پر بھی فوکس کرے گا۔ یہ کوٹج انڈسٹری، ایم ایس ایم ای، مزدوروں، متوسط  طبقے، صنعتوں سمیت مختلف طبقات کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پیکیج کی تفصیلات وزیر خزانہ کی طرف سے کل سے ہی آنے والے کچھ دنوں میں پیش کی جائیں گی۔

گزشتہ چھ برسوں  کے دوران  نافذ کئی گئیں جیم ٹرینیٹی  جیسی اصلاحات کے مثبت اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کو خود کفیل بنانے کے لئے کئی جرأت مندانہ اصلاحات کی ضرورت ہے، تاکہ مستقبل میں كووڈ جیسے بحران کے کسی بھی اثر کو روکاجاسکے۔ ان اصلاحات میں زراعت کے لئے سپلائی چین سے متعلق اصلاحات، معقول ٹیکس نظام، آسان  اور واضح قوانین، باصلاحیت انسانی وسائل اور ایک مضبوط مالیاتی نظام شامل ہیں۔ یہ اصلاحات کاروبار کو فروغ دیں گی، سرمایہ کاری کو اپنی طرف راغب  کریں گی اور ‘میک ان انڈیا’ کو مزید مضبوط کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ خود کفیلی، ملک کو گلوبل سپلائی چین میں سخت مقابلہ کے لئے تیار کرے گی  اور یہ ضروری ہے کہ ملک اس مقابلہ میں کامیابی  حاصل کرے۔ پیکیج تیار کرتے وقت اس بات کو بھی ذہن میں رکھا گیا ہے۔ یہ نہ صرف مختلف شعبوں میں صلاحیت میں اضافہ کرے گا، بلکہ معیار کو بھی یقینی بنائے گا۔

ملک میں ان کے تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پیکیج منظم اور غیر منظم دونوں ہی شعبوں کے غریبوں، مزدوروں، مہاجرین وغیرہ کو بااختیار بنانے پر بھی فوکس کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ بحران نے ہمارے سامنے لوکل مینوفیکچرنگ، لوکل بازار اور لوکل سپلائی چینز کی اہمیت کو واضح کیا ہے ۔بحران کے دوران ہماری سبھی ضروریات ‘مقامی سطح پر’ یعنی ملک میں ہی پوری ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ اب لوکل مصنوعات کی فخر کے ساتھ  تشہیر کرنے اور ان لوکل مصنوعات کو گلوبل بنانے میں مدد کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

كووڈ کے ساتھ زندگی گزارنا

وزیر اعظم نے کہا کہ کئی ماہرین اور سائنسدانوں کا خیال ہے کہ وائرس  طویل عرصے تک ہماری زندگی کا حصہ بننے والا ہے۔ تاہم، اس کے ساتھ اس بات کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے کہ ہماری زندگی صرف اس کے ارد گرد ہی نہ گھومتی رہے۔ انہوں نے ماسک پہننے اور ‘دو گز کی دوری’ بنائے رکھنے جیسی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے لوگوں کو اپنے مقصد کے حصول کے لئے مسلسل کام کرنے کی تلقین کی۔

لاک ڈاؤن کے چوتھے مرحلے کے بارے میں وزیر اعظم نے کہا کہ اس کی شکل ابھی تک نظر آنے والی  صورتوں سے بالکل مختلف ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں سے موصولہ تجاویز کی بنیاد پر نئے ضابطے تیار کئے جائیں گے  اور اس کے بارے میں 18 مئی سے پہلے  معلومات فراہم کرادی جائیں گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

 

U-2486