وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں ریپبلک پلینری سمٹ 2025 میں شرکت کی۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے ریپبلک ٹی وی کو نچلی سطح پر نوجوانوں کو شامل کرنے اور ایک اہم ہیکاتھون مقابلے کے انعقاد کے لیے اس کے اختراعی انداز کے لیے مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ جب قوم کے نوجوان قومی گفتگو میں شامل ہوتے ہیں تو یہ خیالات میں نیا پن لاتا ہے اور پورے ماحول کو اپنی توانائیوں سے بھر دیتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس توانائی کو سربراہی اجلاس میں محسوس کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کی شمولیت تمام رکاوٹوں کو توڑنے اور حدوں سے آگے بڑھنے میں مدد دیتی ہے جس سے ہر مقصد کو قابل حصول اور ہر منزل تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اس سمٹ کے لیے ایک نئے تصور پر کام کرنے کے لیے ریپبلک ٹی وی کی تعریف کی اور اس کی کامیابی کے لیے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ جناب مودی نے بغیر کسی سیاسی پس منظر کے ایک لاکھ نوجوانوں کو ہندوستان کی سیاست میں لانے کے اپنے خیال کا اعادہ کیا۔
جناب مودی نے کہا کہ ‘‘دنیا اب اس صدی کو ہندوستان کی صدی کے طور پر تسلیم کر رہی ہے اور ہندوستان کی کامیابیوں اور کامرانیوں نے عالمی سطح پر نئی امید جگائی ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان، جسے کبھی ایک ایسی قوم کے طور پر سمجھا جاتا تھا جو خود کو اور دوسروں کو ڈبونے والے ملک کے طور پر جانا جاتا تھا، اب بھارت عالمی ترقی کو فروغ دے رہا ہے۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ آزادی کے 65 سال بعد بھی ہندوستان دنیا کی گیارہویں بڑی معیشت تھی، انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کے مستقبل کی سمت آج کے کام اور اہداف کے حصول سے واضح ہے، ۔ تاہم، گزشتہ دہائی میں، ہندوستان پانچویں سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے اور اب تیزی سے دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
18 سال پہلے کی صورت حال کو یاد کرتے ہوئے، 2007 میں، جب ہندوستان کی سالانہ جی ڈی پی 1 ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی تھی، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس وقت ہندوستان میں پورے ایک سال کی اقتصادی سرگرمی 1 ٹریلین امریکی ڈالر تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج صرف ایک سہ ماہی میں اتنی ہی اقتصادی سرگرمیاں ہو رہی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان کس قدر تیز رفتاری سے ترقی کر رہا ہے۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ گزشتہ 10 سالوں میں، ہندوستان نے کامیابی کے ساتھ 25 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا ہے، جو کہ کئی ممالک کی آبادی سے زیادہ ہے ،انہوں نے پچھلی دہائی میں حاصل کی گئی اہم تبدیلیوں اور نتائج کو ظاہر کرنے کے لیے مثالیں پیش کیں۔ جناب مودی نے سامعین کو وہ وقت بھی یاد دلایا جب حکومت کی طرف سے بھیجے گئے ایک روپے میں سے صرف 15 پیسے غریبوں تک پہنچتے تھے، 85 پیسے بدعنوانی کی نذر ہو جاتے تھے۔ اس کے برعکس، پچھلی دہائی کے دوران،42 لاکھ کروڑروپے سے زیادہ غریبوں کے کھاتوں میں ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کے ذریعے براہ راست منتقل کیے گئے ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ پوری رقم مستحقین تک پہنچ جائے۔
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ 10 سال پہلے ہندوستان شمسی توانائی میں پیچھے رہ گیا تھا، وزیر اعظم نے کہا کہ ،‘‘آج ہندوستان شمسی توانائی کی صلاحیت میں سرفہرست 5 ممالک میں شامل ہے، جس نے اس میں 30 گنا اضافہ کیا ہے، جبکہ سولر ماڈیول مینوفیکچرنگ میں بھی 30 گنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔’’ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 10 سال پہلے بھی بچوں کے کھلونے جیسے ہولی واٹر گنز درآمد کیے جاتے تھے، جبکہ آج بھارت کی کھلونوں کی برآمدات میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ 10 سال قبل بھارت اپنی فوج کے لیے رائفلیں درآمد کرتا تھا، لیکن گزشتہ ایک دہائی میں بھارت کی دفاعی برآمدات میں 20 گنا اضافہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے مزید روشنی ڈالی کہ پچھلے 10 سالوں میں، ہندوستان دنیا کا دوسرا سب سے بڑا اسٹیل پیدا کرنے والا، دوسرا سب سے بڑا موبائل فون بنانے والا اور تیسرا سب سے بڑا اَسٹارٹ اَپ ماحولیاتی نظام بن گیا ہے۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ اسی عرصے میں، بنیادی ڈھانچے پر ہندوستان کے سرمائے کے اخراجات میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے اور ملک میں ہوائی اڈوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے اور فعال ایمس کی تعداد تین گنا ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید زور دیا کہ پچھلی دہائی میں میڈیکل کالجوں اور میڈیکل سیٹوں کی تعداد تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔
‘‘آج کا ہندوستان بڑا سوچتا ہے، دوراندیشی پر مبنی اہداف طے کرتا ہے اور اہم نتائج حاصل کرتا ہے۔’’وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ اس لیے ہو رہا ہے، کیونکہ قوم کی ذہنیت بدل گئی ہے اور ہندوستان بڑی امنگوں کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ پہلے، ذہنیت موجودصورتحال کو قبول کرنے کی تھی، لیکن اب لوگ جانتے ہیں کہ نتائج کون دے سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات کی مثالیں پیش کیں کہ کس طرح لوگوں کی امنگیں، خشک سالی سے نجات پانے کی درخواست کرنے سے لے کر وندے بھارت کنیکٹویٹی اور بین الاقوامی ہوائی اڈوں کا مطالبہ کرنے تک وسیع ہوئی ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پچھلی حکومتوں نے لوگوں کی امنگوں کو کچل دیا تھا جس کی وجہ سے انکی توقعات کم ہو گئی تھیں۔ تاہم، آج صورت حال اور ذہنیت تیزی سے بدل گئی ہے اور لوگ اب وکست بھارت کے ہدف سے تحریک حاصل کر ہے ہیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کسی بھی معاشرے یا قوم کی طاقت اس وقت بڑھتی ہے جب اس کے شہریوں کے لیے رکاوٹیں اور رخنہ اندازیوں کو دور کیا جاتا ہے، جناب مودی نے کہا کہ اس سے شہریوں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے آسمان بھی چھوٹا لگنے لگتا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حکومت پچھلی انتظامیہ کی طرف سے رکھی گئی رکاوٹوں کو مسلسل دور کر رہی ہے اور خلائی شعبے کی مثال دی، جہاں پہلے سب کچھ اِسرو کے دائرہ اختیار میں تھا۔ اگرچہ اسرو نے قابل ستائش کام کیا، ملک میں خلائی سائنس اور کاروباری صلاحیتوں کا پوری طرح سے استعمال نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ خلائی شعبے کو اب نوجوان اختراع کرنے والوں کے لیے کھول دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں ملک میں 250 سے زائد خلائی اسٹارٹ اپس تخلیق کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اَسٹارٹ اَپ اب وکرم ایس اور اگنی بان جیسے راکٹ تیار کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے نقشہ سازی کے شعبے کا بھی ذکر کیا، جہاں پہلے ہندوستان میں نقشے بنانے کے لیے حکومت کی اجازت درکار تھی۔ یہ پابندی ہٹا دی گئی ہے اور آج، جغرافیائی نقشہ سازی کا ڈیٹا نئے آغاز کے لیے راہ ہموار کر رہا ہے۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ جوہری توانائی کا شعبہ پہلے مختلف پابندیوں کے ساتھ حکومتی کنٹرول میں تھا، وزیراعظم نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں اس شعبے کو نجی شعبے کے لیے کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے، جس سے 2047 تک 100 گیگا واٹ جوہری توانائی کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کے دیہاتوں میں100 لاکھ کروڑ روپےسے زیادہ کی غیر استعمال شدہ اقتصادی صلاحیت موجود ہے اور یہ صلاحیت دیہاتوں میں مکانات کی شکل میں موجود ہے، جن میں قانونی دستاویزات اور مناسب نقشہ سازی کا فقدان ہے، جس سے گاؤں والوں کو بینک قرض حاصل کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ مسئلہ ہندوستان کے لیے منفرد نہیں ہے، کیونکہ بہت سے بڑے ممالک کے شہری بھی جائیداد کے حقوق سے محروم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اپنے شہریوں کو جائیداد کے حقوق فراہم کرنے والے ممالک جی ڈی پی میں نمایاں اضافہ دیکھتے ہیں۔ وزیر اعطم نے کہا کہ ‘‘سوامتوا اسکیم ہندوستان میں گاؤں کے گھروں کے لیے جائیداد کے حقوق فراہم کرنے کے لیے شروع کی گئی ہے اور دیہات میں ہر گھر کا سروے کرنے اور نقشہ بنانے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا جا رہا ہے۔’’ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں پراپرٹی کارڈ تقسیم کیے جا رہے ہیں، 2 کروڑ سے زیادہ پراپرٹی کارڈ پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پہلے پراپرٹی کارڈز کی کمی کی وجہ سے گاؤں میں متعدد تنازعات اور عدالتی مقدمات چلتے تھے جو اب حل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گاؤں کے لوگ اب ان پراپرٹی کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے بینک قرض حاصل کرنے کے قابل ہو گئے ہیں، جس سے وہ کاروبار شروع کرنے اور خود روزگار کے حصول کے قابل ہو گئے ہیں۔
جناب مودی نے کہا کہ انہوں نے جو مثالیں فراہم کی ہیں ان سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والے ملک کے نوجوان ہوئے ہیں۔ ‘‘نوجوان وکست بھارت میں سب سے بڑے اسٹیک ہولڈرز اور آج کے ہندوستان کے ایکس فیکٹر ہیں، جہاں ایکس کا مطلب ہے تجربہ، بہتری اور توسیع۔’’ انہوں نے وضاحت کی کہ نوجوانوں نے پرانے طریقوں سے آگے بڑھ کر نئے راستے بنائے ہیں، عالمی معیارات مرتب کیے ہیں اور 140 کروڑ ہندوستانیوں کے لیے اختراعات کو بڑھایا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ نوجوان ملک کے بڑے مسائل کا حل فراہم کر سکتے ہیں، لیکن اس صلاحیت کو پہلے استعمال نہیں کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ حکومت اب ہر سال اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون کا انعقاد کرتی ہے، جس میں اب تک 10 لاکھ نوجوانوں نے حصہ لیا ہے۔انہوں نے ریمارکس دیے کہ مختلف وزارتوں اور محکموں نے ان نوجوان شرکاء کو گورننس سے متعلق متعدد مسائل کے بیانات پیش کیے ہیں، جنہوں نے تقریباً 2500 حل تیار کیے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ریپبلک ٹی وی کی طرف سے بھی ہیکاتھون کلچر کو مزید فروغ دیا جا رہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ‘‘گزشتہ دہائی میں، ملک نے نئے دور کی طرز حکمرانی کا تجربہ کیا ہے، جس نےغیر موثرانتظامیہ کو مؤثر طرز حکمرانی میں تبدیل کیا ہے۔’’ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ اکثر کہتے ہیں کہ وہ پہلی بار سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، حالانکہ یہ اسکیمیں پہلے بھی موجود تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ٓخری سطح تک اسکا فائدہ پہنچانے کو یقینی بنایا جا رہاہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پہلے غریبوں کے لیے مکانات کاغذ پر منظور کیے جاتے تھے، لیکن اب زمین پر مکانات تعمیر کیے جا رہے ہیں، جناب مودی نے کہا کہ مکانات کی تعمیر کا سارا عمل حکومت کی طرف سے ہوتا تھا جس میں ڈیزائن اور مٹیریل کا فیصلہ کرنا بھی شامل تھا۔ تاہم حکومت نے اب اسے مالک پر مبنی بنا دیا ہے، فائدہ اٹھانے والے کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرتے ہوئے، انہیں گھر کے ڈیزائن کا فیصلہ کرنے کی اجازت دی ہے، انہوں نے ذکر کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گھروں کے ڈیزائن کے لیے ملک بھر میں مقابلے منعقد کیے گئے جن میں عوام کی شرکت شامل تھی جس سے گھر کی تعمیر کے معیار اور رفتار میں بہتری آئی۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ پہلے، نامکمل مکانات حوالے کیے جاتے تھے، لیکن اب حکومت غریبوں کے لیے خوابوں کے گھر، پانی کے کنکشن کے ساتھ مکمل، اجولا اسکیم کے تحت گیس کنکشن اور سوبھاگیہ اسکیم کے تحت بجلی کے کنکشن فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ہم نے صرف چار دیواری نہیں بنائی، بلکہ ان گھروں کو زندگی بخشی ہے۔’’
کسی ملک کی ترقی کے لیے قومی سلامتی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے سلامتی کو بڑھانے کے لیے گزشتہ دہائی میں کیے گئے اہم کاموں پر زور دیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پہلے سیریل بم دھماکے کی بریکنگ نیوز اور سلیپر سیل نیٹ ورکس پر خصوصی پروگرام ٹی وی پر عام تھے لیکن آج ایسے واقعات ٹی وی اسکرین اور ہندوستانی سرزمین دونوں سے غائب ہیں۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ نکسل ازم اب اپنی آخری سانسوں پر ہے، متاثرہ اضلاع کی تعداد سو سے کم ہوکر دو درجن سے بھی کم ہوگئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ‘‘قوم سب سے پہلے’’ کے جذبے کے ساتھ کام کرنے اور ان علاقوں میں حکمرانی کو نچلی سطح تک لانے سے حاصل کیا گیا ہے۔ جناب مودی نے ان اضلاع میں ہزاروں کلومیٹر سڑکوں، اسکولوں، اسپتالوں کی تعمیر اور4 جی موبائل نیٹ ورکس کی رسائی پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔
جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ فیصلہ کن حکومتی اقدامات نے نکسل ازم کو جنگلوں سے پاک کردیا ہے، لیکن اب یہ شہری مراکز تک پھیل رہا ہے۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ شہری نکسلیوں نے تیزی سے ان سیاسی جماعتوں میں داخلہ لیا ہے، جو کبھی ان کی مخالف تھیں اور گاندھیائی نظریہ سے متاثرتھیں، جو ہندوستان کی وراثت میں جڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ان سیاسی پارٹیوں کے اندر شہری نکسلیوں کی آوازیں اور زبانیں سنائی دے رہی ہیں، جو ان کی گہری جڑوں کی موجودگی کی نشاندہی کرتی ہیں اور خبردار کیا کہ شہری نکسل ہندوستان کی ترقی اور وراثت کے سخت مخالف ہیں۔ انہوں نے شہری نکسلیوں کو بے نقاب کرنے میں جناب ارنب گوسوامی کی کوششوں کا اعتراف کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے ترقی اور مضبوط وراثت دونوں ضروری ہیں، شہری نکسلیوں سے محتاط رہنے پر بھی زور دیا۔
‘‘آج کا ہندوستان ہر چیلنج کا سامنا کرتے ہوئے نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔’’ جناب مودی نے اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریپبلک ٹی وی نیٹ ورک ‘‘قوم پہلے’’ کے جذبے کے ساتھ صحافت کو بلند کرتا رہے گا۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے اختتام کیا کہ ریپبلک ٹی وی کی صحافت ترقی یافتہ ہندوستان کی امنگوں کو متحرک کرتی رہے گی۔
Speaking at the Republic Plenary Summit. @republic https://t.co/FoMvM7NHJr
— Narendra Modi (@narendramodi) March 6, 2025
India’s achievements and successes have sparked a new wave of hope across the globe. pic.twitter.com/5BQP1f1Yd7
— PMO India (@PMOIndia) March 6, 2025
India is driving global growth today. pic.twitter.com/nTbUOlGD7J
— PMO India (@PMOIndia) March 6, 2025
Today’s India thinks big, sets ambitious targets and delivers remarkable results. pic.twitter.com/bj4bhelbGb
— PMO India (@PMOIndia) March 6, 2025
We launched the SVAMITVA Scheme to grant property rights to rural households in India. pic.twitter.com/fvFXbJ8RBL
— PMO India (@PMOIndia) March 6, 2025
Youth is the X-Factor of today’s India.
Here, X stands for Experimentation, Excellence, and Expansion. pic.twitter.com/yZnj76ms8F
— PMO India (@PMOIndia) March 6, 2025
In the past decade, we have transformed impact-less administration into impactful governance. pic.twitter.com/Xq3UrYVIGE
— PMO India (@PMOIndia) March 6, 2025
Earlier, construction of houses was government-driven, but we have transformed it into an owner-driven approach. pic.twitter.com/CpfTX9YZqi
— PMO India (@PMOIndia) March 6, 2025
********
ش ح۔ع و۔ن ع
U-7939
Speaking at the Republic Plenary Summit. @republic https://t.co/FoMvM7NHJr
— Narendra Modi (@narendramodi) March 6, 2025
India's achievements and successes have sparked a new wave of hope across the globe. pic.twitter.com/5BQP1f1Yd7
— PMO India (@PMOIndia) March 6, 2025
India is driving global growth today. pic.twitter.com/nTbUOlGD7J
— PMO India (@PMOIndia) March 6, 2025
Today's India thinks big, sets ambitious targets and delivers remarkable results. pic.twitter.com/bj4bhelbGb
— PMO India (@PMOIndia) March 6, 2025
We launched the SVAMITVA Scheme to grant property rights to rural households in India. pic.twitter.com/fvFXbJ8RBL
— PMO India (@PMOIndia) March 6, 2025
Youth is the X-Factor of today's India.
— PMO India (@PMOIndia) March 6, 2025
Here, X stands for Experimentation, Excellence, and Expansion. pic.twitter.com/yZnj76ms8F
In the past decade, we have transformed impact-less administration into impactful governance. pic.twitter.com/Xq3UrYVIGE
— PMO India (@PMOIndia) March 6, 2025
Earlier, construction of houses was government-driven, but we have transformed it into an owner-driven approach. pic.twitter.com/CpfTX9YZqi
— PMO India (@PMOIndia) March 6, 2025
बीते 10 वर्षों में अलग-अलग सेक्टर की बड़ी उपलब्धियां बताती हैं कि भारत आज दुनिया की ग्रोथ को ड्राइव कर रहा है। pic.twitter.com/OkV5VRYx8r
— Narendra Modi (@narendramodi) March 7, 2025
यह मेरे देशवासियों की सोच बदलने का ही परिणाम है कि आज भारत ना केवल बड़े टारगेट तय कर रहा है, बल्कि बड़े नतीजे लाकर भी दिखा रहा है। pic.twitter.com/eNyuX2m5js
— Narendra Modi (@narendramodi) March 7, 2025
हमने विकास के रास्ते की कई रुकावटों को दूर किया है, जिससे देश का पूरा सामर्थ्य देशवासियों के काम आ रहा है। pic.twitter.com/YsBZWSAt2Y
— Narendra Modi (@narendramodi) March 7, 2025
बीते एक दशक में हमारे प्रयासों से किस प्रकार Last mile delivery सुनिश्चित हो रही है, इसके एक नहीं अनेक उदाहरण हैं। pic.twitter.com/csNT5b9iQq
— Narendra Modi (@narendramodi) March 7, 2025
‘विकसित भारत’ के लिए विकास के साथ-साथ विरासत को मजबूत करना भी जरूरी है, इसलिए हमें अर्बन नक्सलियों से सावधान रहना है। pic.twitter.com/Bm3fq4pSHb
— Narendra Modi (@narendramodi) March 7, 2025