Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیراعظم نے گاندھی نگر میں عالمی آیوش سرمایہ کاری اور اختراعی  سربراہ کانفرنس کا افتتاح کیا

وزیراعظم نے گاندھی نگر میں عالمی آیوش سرمایہ کاری اور اختراعی  سربراہ کانفرنس کا افتتاح کیا


وزیراعظم جناب نریند رمودی نے گجرات کے شہر  گاندھی نگر کے مہا تما مندر میں عالمی آیوش  سرمایہ کاری اور  اختراعی سربراہ کانفرنس کا آج افتتاح کیا۔ اس موقع پر  ماریشش  کے وزیراعظم جناب پروند کمار جگن ناتھ اور  عالمی صحت تنظیم  (ڈبلیو ایچ او)  کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس گیبریسز موجود تھے۔ اس کے علاوہ مرکزی وزراء  ڈاکٹر منسکھ مانڈویا، جناب سربا نند سونووال، جناب منجا پاڑا  مہندر بھائی  اور گجرات کے وزیراعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل بھی  اس موقع پر موجود تھے۔ تین روزہ اس سربراہ کانفرنس میں 5  مکمل اجلاس ، 8  گول میز کانفرنس، 6  ورکشاپ اور  دو سمپوزیم  شامل ہوں گے، جس میں تقریبا 90  سرکردہ  مقررین  اور  100 نمائش کار  شامل ہوں گے۔ یہ سربراہ کانفرنس  سرمایہ کاری کے  امکانات  کو  وا کرے گی اور  اختراع ، تحقیق  و ترقی، اسٹارٹ  حیاتیاتی نظام، اور  تندرستی کی صنعت کو  فروغ دے گی۔ یہ  صنعت کے  قائدین، تعلیمی ماہرین اور  اسکالروں کو یکجا کرنے میں مدد دے گی اور  مستقبل اشتراک کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی۔

ڈاکٹر ٹیڈروس گیبریسز نے  ریاست میں اور مہا تما گاندھی کے ملک میں   اپنی موجودگی پر اظہار مسرت کیا، جسے  وہ دنیا کا فخر قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  ‘وسودیو کٹم بکم’ کی  ہندوستان کی منطق، کل جام نگر میں روایتی ادویہ کے لئے ڈبلیو ایچ او  عالمی مرکز(جی  سی ٹی ایم)   کے  آغاز   کا اصل منبع ہے۔ انہوں نے کہا کہ  مرکز کاقیام تاریخی  ہے اور  یہ  صورت حال تبدیل کرنے والا ثابت ہوگا۔  انہوں نے بتایا کہ  یہ مرکز ثبوت، اعداد وشمار اور پائیداری نیز روایتی ادویہ   کو  اختیار کرنے کے  ایجنڈے کو آگے لے جانے کے لئے اختراع  کے انجن کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔ ڈی جی نے  صحت عامہ میں ایک طرح کی قوت  کو تیز کرنے کے لئے وزیراعظم اور ہندوستانی حکومت کی ستائش  کی۔ انہوں نے ہندوستانی اسپتالوں میں اعداد وشمار  اور  مربوط معلوماتی شراکتی نظام کے استعمال کی تعریف کی۔ انہوں نے  روایتی ادویہ میں تحقیق کے لئے اعداد وشمار کے  جمع کرنے کے جذبے کو پرورش  دینے کے لئے آیوش کی وزارت کو سراہا۔ آیوش  مصنوعات  میں بڑھتے  ہوئے عالمی  مطالبے اور سرمایہ کاری  کو اجاگر کرتے ہوئے  ڈی جی نے کہا کہ  تمام دنیا  ہندوستان آرہی ہے اور ہندوستان  پوری دنیا میں جا رہا ہے۔ انہو ں نے عام طور پر صحت کے شعبے میں اختراعی حیاتیاتی نظام میں اور خاص طور پر روایتی ادویہ کے شعبے میں طویل مدتی سرمایہ کاری پر زور دیا۔ اختراع کاروں،  صنعت   اور حکومت کے ذریعہ روایتی ادویہ کی  تیاری  اور  ماحولیاتی اعتبار سے پائیدار  اور  مساوی طریقے سے  نیز ان کمیونیٹوں کے مفادات کو تحفظ فراہم کرنے ،جو ان روایات کو فروغ دیتے ہیں، سے  اس وقت فائدہ ہونا چاہئے جب ان ادویہ  کو مارکیٹ میں لایا جائے نیز  جس میں دانشورانہ املاک  کے نتائج کی  شراکت بھی ہونی چاہئے۔ ڈی جی نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے  اپنے  خطاب کا اختتام کیا۔ ڈبلیو  ایچ  او کے ڈی جی نے  وزیراعظم مودی سے کہ ‘‘اس  اہم پہل کی  چمپئننگ  کے لئے آپ کا بہت بہت شکریہ۔ جس کے بارے میں  میرا یقین  ہے  کہ  نہ صرف مرکز  بلکہ  آپ  چمپئننگ  روایتی ادویہ کے استعمال میں نمایاں تبدیلی لائے گی’’۔ انہوں نے  ماریشش کے وزیراعظم جناب پروند کمار جگن ناتھ کی روایتی ادویہ کے تئیں  ان کے عزم کے لئے  ستائش  کی۔ انہوں نے کہا  کہ  یہ ڈبلیو ایچ او  کے ،آزادی کا امرت مہو تسو  کے  75  ویں سال میں  داخل ہونے  کا  دل خوش  کن  موقع  بھی  ہے۔

جناب پروند کمار جگن ناتھ نے روایتی ادویہ کے شعبے میں ہندوستان اور  گجرات  کی  حصہ رسدی کے لئے ستائش  کی۔ انہوں نے  اپنے ملک میں  صحت کے شعبے میں ہندوستان کی  معاونت کو بھی  اجاگر کیا۔ ہندوستان کے ساتھ عام مصالحت کو  واضح  کرتے ہوئے  ماریشش کے وزیراعظم نے  اپنے ملک میں  آریووید کو دی جانے والی  اہمیت کو  اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ  ماریشش  میں  ایک  آریوویدک اسپتال قائم کیا گیا ہے، نیز انہوں نے  پہلے لاک ڈاؤن کے دوران  روایتی ادویہ کے  عطیہ فراہم کرنے کے لئے ہندوستان کا شکریہ ادا کیا۔ جناب پرویند کمار جگن ناتھ  نے کہا کہ ‘‘یہ یکجہتی کے مختلف پہلوؤں میں سے ایک ہے جس کے لئے ہم ہندوستانی حکومت کے اور خاص طور پر  وزیراعظم جناب نریند رمودی  کے  شکر گزار ر ہے ہیں’’۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ  عالمی آیوش  سرمایہ  کاری اور اختراعی  سربراہ کانفرنس کا خیال  ان کے ذہن میں وبا کے دور میں اس وقت  آ یا جب آیوش  نے  عوام کی  قوت  مدافعت  کو بہتر بنانے کے لئے مستحکم معاونت فراہم کی اور  آیوش  کی مصنوعات  میں  دلچسپی اور  ان کے مطالبے میں اضافہ ہوا۔ وبا  سے نمٹنے میں  ہندوستانی  کاوشوں کی یا د دہانی کراتے ہوئے وزیراعظم نے جدید  فارما کمپنیوں  اور ویکسین  تیار کرنے والوں  کے ذریعہ  کئے گئے وعدے کو  اس  صورت میں پورا کرنے کو اجاگر کیا، اگر انہیں درست وقت  پر سرمایہ کاری حاصل ہوجاتی ہے۔ انہوں نے پوچھا ‘‘کس نے اس بات کا تصور کیا ہوگا کہ ہم کورونا کی ویکسین اتنی جلدی  تیار کرلیں گے’’۔

آیوش شعبے کے ذریعہ کی گئی  کاوشوں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ہمارے سامنے آیوش  ادویہ، سپلیمنٹ اور  کاسمیٹکس کی پیداوار میں  غیر متوقع پیش رفت سامنے آئی ہے۔ 2014  میں  جب آیوش  کا شعبہ   تین بلین ڈالر سے بھی کم  کا تھا ، آج اس کی مالیت میں اضافہ ہوا ہے  اور یہ  18 بلین امریکی ڈالر  سے  ہو گئی’’۔ انہوں نے کہا کہ آیوش کی وزارت نے  روایتی ادویہ کے شعبے میں اسٹارٹ اپ کلچر  کی حوصلہ افزائی کے لئے بہت سے  اہم اقدامات کئے ہیں۔ جناب مودی نے بتایا کہ  کچھ دنوں بعد ہی  آریوویدیا  کے کُل ہند ادارے کے ذریعہ تیار کردہ  ایک انکیو بیشن مرکز کا  افتتاح کیا گیا تھا۔ رواں دور کا تذکرہ کرتے ہوئے جو یونیکورنس کا دور   ہے، وزیراعظم نے بتایا کہ  سال 2022  میں ہی  ہندوستان کے  14  اسٹارٹ اپس یونیکورن کلب میں شامل ہو چکے ہیں۔  انہوں نے امید  ظاہر کی کہ‘‘مجھے یقین ہے کہ  ہمارے  آیوش  اسٹارٹ اپس  سے بہت  جلد ہی یونیکورنس ابھریں گے۔’’ کسانوں کی آمدنی اور  ذریعہ معاش میں اضافے کے  اچھے  ذرائع ہونے کے ناطے  ادویاتی  پیڑ پودوں کی پیدا وار  اور  اس میں روز  گار وضع کرنے کے امکانات  کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم ادویاتی پیڑ پودوں کی پیداوار میں ملوث کسانوں کے لئے مارکیٹ کے ساتھ آسانی سے کنکٹ کرنے کی سہولت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ  اس کے لئے حکومت، آیوش ای-  مارکیٹ پلیس کی جدید کاری  اور  توسیع پر  بھی کام کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا  ہر بل پیڑ پودے  ایک خزانہ ہے اور  در اصل ایک طرح  سے یہ ہمارا  ‘‘سبز سونا’’  ہے۔

وزیراعظم نے آیوش مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے کی غرض سے گزشتہ سالوں میں کی گئی غیرمعمولی کوششوں کا ذکرکیا۔ دوسرےملکوں کے ساتھ آیوش دواؤں کے باہمی اعتراف پرزوردیا گیاہے ۔ اس مقصد کے لئے ، گزشتہ چند سالوں میں مختلف ملکوں کے ساتھ 50سے زیادہ مفاہمت ناموں پردستخط کئے گئے ہیں ۔ انھوں نے کہا :‘‘ آیوش کے ہمارے ماہرین ، بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈ س کے اشتراک کے ساتھ 150معیارات وضع کررہے ہیں اس کی بدولت 150سے زیادہ ملکوں میں آیوش کی برآمدات کے لئے ایک بہت بڑی منڈی کی راہ ہموار ہوجائے گی ۔

جناب مودی نے اس بات سے بھی مطلع کیاکہ ایف ایس  ایس اے آئی نے گزشتہ ہفتے اپنے ضابطوں میں ‘آیوش آہار’ نامی ایک نئے زمرے کا اعلان کیاہے ۔اس سے ہربل معاون تغذیہ بخش غذائیں تیارکرنے والوں کو کافی حدتک سہولت ہوگی ۔ اسی طرح بھارت ایک خصوصی آیوش علامتی نشان بنانے جارہاہے ۔ اس علامتی نشان کا اطلاق  بھارت میں تیارکی  گئی آیوش کی اعلیٰ ترین معیار کی مصنوعات پرہوگا۔ یہ آیوش علامتی نشان جدید ترین ٹکنالوجی کے ضابطوں سے لیس ہوگا ۔ وزیراعظم نے کہا، ‘‘ یہ علامتی نشان دنیا بھرکے لوگوں کو آیوش مصنوعات کے معیار کا بھروسہ دلائے گا۔ ’’

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ ‘‘ حکومت آیوش پارکوں کا ایک نیٹ ورک تیارکرے گی ، تاکہ پورے ملک میں آیوش مصنوعات کے فروغ ، تحقیق اورمینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کی جاسکے ۔ یہ آیوش پارک ، بھارت میں آیوش مینوفیکچرنگ کو ایک نئی سمت عطاکریں گے ۔’’

روایتی طریقہ علاج کے مضمرات کا ذکرجاری رکھتے ہوئے وزیراعظم نے کیرالہ میں سیاحت میں ہورہے اضافے میں روایتی طریقہ علاج کے کردار کو اجاگرکیا۔ انھوں نے کہا:‘ یہ امکان بھارت کے کونے کونے میں موجود ہے ’’ ۔‘ ہیل ان انڈیا ’’اس دہائی کا ایک بڑا برانڈ بن سکتاہے ۔’’ اورآیوروید ، یونانی ، سدھا وغیرہ  پرمبنی تندرستی کے مراکز بہت مقبول ہوسکتے ہیں ۔’’ انھیں مزید فروغ دینے کی غرض سے ، حکومت ان غیرملکی باشندوں  کے لئے مزید پہل قدمیاں کررہی ہے ، جو آیوش تھیراپی سے فیض یاب ہونے کے لئے بھارت آنے کے خواہش مند ہیں ۔ وزیراعظم نے اعلان کیا :‘‘ بہت جلد ، بھارت ویزے سے متعلق ایک خصوصی زمر ہ  متعارف کرانے جارہاہے ۔ اس کی بدولت آیوش  تھیراپی کے لئے بھارت کا سفرکرنے والے افراد کو سہولت ہوگی ۔’’

وزیراعظم نے کینیا کے سابق وزیراعظم رائیلا اوڈنگا کی بیٹی روزمیری اوڈنگا کی آیوروید کی کامیاب داستان کا ذکرکیا۔ جن کی بینائی آیوش کے علاج کے بعد واپس آگئی ہے ۔ روزمیری سامعین میں موجودتھیں اوروزیراعظم نے جب ان کا تعارف کرایا تو حاضرین نے تالیوں کی گونج میں ان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم نے مزید کہاکہ اکیسویں صدی کا بھارت ، دنیا کو اپنے تجربات اوراپنے علم ومعلومات سے باخرکرکے آگے بڑھنا چاہتاہے ۔ انھوں نے کہ ہماری وراثت ، تمام بنی نوع انسان کےلئے ایک ورثہ کی طرح ہے ۔ وزیراعظم نے زوردے کر کہاکہ آیوروید کی خوشحالی کی خاص وجوہا ت  میں سے ایک وجہ اس کا کھلے ذریعہ کا موڈل ہے اور اس کا اطلاعاتی ٹکنالوجی آئی ٹی شعبے میں کھلے ذریعہ کی تحریک سے موازنہ کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے اس بات پرزوردیاکہ آیوروید کی روایت ، معلومات اورعلم  کے تبادلے کے ساتھ مستحکم سے مستحکم ترہوئی ہے ۔ انھوں نے اپنے بزرگوں  سے تحریک حاصل کرتے ہوئے کھلے ذریعہ کے اسی جذبے کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت پرزوردیا۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ 25سال کا امرت کال ، روایتی طریقہ علاج کا سنہری دور ثابت ہوگا۔

 وزیراعظم نے ایک بہت ذاتی اوردلچسپ  ذکرپراپنے خطاب  کا اختتام کیا ۔ بھارت کے لئے ڈاکٹرٹیڈروس غیبریسس  کی محبت ، اپنے بھارتی اساتذہ کے لئے ان کے احترام اور گجرات کے لئے ، ان کی اپنائیت کا ذکرکرتے ہوئے جناب مودی نے  ان کا ایک گجراتی نام ‘تلسی بھائی ’ رکھا۔ انھوں نے سامعین  اور ڈبلیو ایچ او کے مسکراتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل کے سامنے بھارت کی روایت میں تلسی کے مبارک اور اعلیٰ مقام کی وضاحت کی اور اس موقع پر موجود رہنے کے لئے ان کا اورماریشس کے وزیراعظم جناب پروند کمار جگناتھ کا شکریہ اداکیا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح-ا ع، ع م – ق ر، ع ا)

U-4477