Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیراعظم نے بھُج میں کے.کے. پٹیل سپر اسپیشلٹی ہاسپٹل کو قوم کے لئے وقف کیا

وزیراعظم نے بھُج میں کے.کے. پٹیل سپر اسپیشلٹی ہاسپٹل کو قوم کے لئے وقف کیا


وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بھُج، گجرات، میں کے. کے.پٹیل سپر اسپیشلٹی ہاسپٹل کو قوم کے لئے وقف کیا۔ یہ  اسپتال شری کَچھی لیوا پٹیل سماج ، بھُج نے تعمیر کرایا ہے۔ گجرات کے وزیراعلیٰ جناب بھوپیندر بھائی پٹیل اس موقع پر موجود اکابرین میں شامل تھے۔

 

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس بات کے لئے تعریف کی کہ زلزلے کی تباہ کاریوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے بھج اور کچھ کے عوام  اپنی سخت محنت سے اس خطے کے لئے نئی تقدیر تحریر کر رہے ہیں۔ آج اس علاقے میں بہت سی جدید ترین طبی سہولیات موجود ہیں۔ اسی سلسلے میں بھج کو آج ایک جدید سپر اسپیشلٹی ہاسپٹل مل رہا ہے۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ یہ اسپتال اس خطے کا پہلا خیراتی سپر اسپیشلٹی ہاسپٹل ہے، جہاں کچھ کے لوگوں کے ساتھ ساتھ لاکھوں فوجیوں، نیم فوجی عملے اور کاروباریوں کو اعلیٰ معیار کی طبی سہولت کی ضمانت ملے گی۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ بہتر طبی سہولیات بیماریوں کے علاج تک  محدود نہیں ہے، بلکہ ان سے سماجی انصاف کو بھی بڑھاوا ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب غریبوں کو سستا اور بہترین علاج دستیاب ہوتا ہے، تو سسٹم پر اس کا اعتماد مستحکم ہوتا ہے۔ اگر انہیں علاج کے خرچ کی فکر سے نجات مل جائے، تو وہ اور زیادہ پختہ ارادے کے ساتھ غریبی کے دائرے سے باہر نکلنے کے لئے محنت کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں صحت کے شعبے میں تمام اسکیمیں اسی نظریئے کو سامنے رکھتے ہوئے وضع کی گئیں۔

 

آیوشمان بھارت اسکیم کے ذریعے ہر سال غریب اور درمیانی طبقے کے لوگوں کے لاکھوں کروڑوں روپیوں کی بچت ہوئی ہے، جس میں جن اوشدھی یوجنا بھی شامل ہے۔ ہیلتھ اور ویلنس سنٹروں اور آیوشمان بھارت ہیلتھ انفرا اسٹرکچر اسکیم جیسی مہمات علاج و معالجے کی تمام لوگوں تک رسائی کو ممکن بنا رہی ہیں۔

 

آیوشمان بھارت ڈیجیٹل ہیلتھ مشن مریضوں کے لئے سہولیات کا دائرہ بڑھا رہا ہے۔ضلع میں آیوشمان ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال کا جدید اور اہم بنیادی ڈھانچہ تیار کیا گیا ہے اور اسے بلاک سطح تک لے جایا جا رہا ہے۔ ہر ضلع میں اسپتال بنائے جا رہے ہیں اور ایمس بھی قائم کیا جا رہا ہے۔ میڈیکل کالجوں میں میڈیکل کی تعلیم کو بڑھایا جا رہا ہے اور اگلے 10 برسوں میں ملک کو ریکارڈ تعداد میں ڈاکٹر دستیاب ہو سکتے ہیں۔

 

گجرات کی طرف رُخ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘حالات یہاں تک پہنچ گئے ہیں کہ نہ میں کچھ  کوچھوڑ سکتا ہوں اور نہ ہی کچھ مجھے چھوڑ سکتا ہے’’۔ انہوں نے گجرات میں طبی انفراسٹرکچر اور تعلیم کی حالیہ توسیع کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ آج وہاں 9 ایمس ہیں، تین درجن سے زیادہ میڈیکل کالج ہیں۔ پہلے یہ تعداد 9 تھی۔ میڈیکل سیٹوں کی تعداد 1100 سے بڑھ کر 6000 ہو گئی ہے۔ راجکوٹ ایمس سرگرم عمل ہے اور احمد آباد کے سِول اسپتال  کو ماں اور بچے کی دیکھ بھال کے لئے 1500 بستروں کا بنیادی ڈھانچہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ کارڈیالوجی اور ڈائیلاسز کی سہولیات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

 

جناب مودی نے صحت کے لئے احتیاطی نقطہ نظر پر اپنی توجہ کا اعادہ کرتے ہوئےصفائی، ورزش اور یوگا پر زور دینے کی درخواست کی۔ انہوں نے اچھی خوراک، صاف پانی اور غذائیت کی اہمیت پر بھی زور دیا کہا کہ کچھ کے علاقے میں یوگا ڈے کو بڑے پیمانے پر منایا جائے۔ انہوں نے پٹیل برادری سے بھی کہا کہ وہ بیرون ملک کچھ فیسٹیول کو فروغ دیں اور اس کے لئے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں اضافہ کریں۔ انہوں نے ہر ضلع میں 75 امرت سرووروں کیلئے پھر سے زوردیا۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

U NO.4305