Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیراعظم نے ’’آشا‘‘ ، اے این ایم اور ’’آنگن واڑی ‘‘ ملازمین سے ویڈیو بِرج کے ذریعہ گفتگو کی


 

نئیدہلی،11ستمبر۔  وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ملک بھر کے آشا ، آنگن واڑی اور اے این ایم  (آوژیلیری  نرس مڈ وائف )  ملازمین سے  ویڈیو برج  (ویڈیو رابطہ کاری )کے ذریعہ گفتگو کی ۔  اس موقع پر وزیر اعظم نے حفظان صحت کے جدت طراز طریقو ں اور ٹکنالوجی کو مل کر استعمال کرتے ہوئے صحت اور تغذیہ کی خدمات میں  مل جل کر کام کرکے  ملک میں پوشن ابھیان    کے نشانے سوئے تغذیہ       کی تخفیف  کے نشانے کو حاصل کرنے کے لئے ان تنظیموں کے ملازمین کی ستائش کی۔

          وزیر اعظم نے اس موقع پر  زمینی سطح کے صحت  ملازمین کی  خدمات کا اعتراف  کرتے ہوئے ایک صحت مند اور مضبوط قوم کی تعمیر کے لئے ان کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا ۔ ان ملازمین سے وزیر اعظم کی گفتگو کی اس تقریب کا اہتمام ’’پوشن ماہ‘‘ کے ایک جزو کی حیثیت سے کیا گیا تھا۔ اس مہم پر آ ج کل ایک ملک گیر پیمانے پر کام کیا جارہا ہے  اور اس کا مقصد  پیغام غذائیت کو ملک کے ہر کنبے تک پہنچانا ہے ۔

          وزیراعظم نے  قو می تغذیہ مشن  کی تفصیلات پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پوشن ابھیان کا آغاز  راجستھان کے جھنجھنو شہر سے کیا گیا تھا او ر اس کا مقصد قد نہ بڑھنے  کے مرض  ، انیمیا  ،سوئے تغذیہ  اور کم وزن بچوں کی پیدائش  کے واقعات میں کمی کرنا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات  انتہائی لازمی ہے کہ اس تحریک سے زیادہ سے خواتین اور بچوں کو جوڑا جائے ۔سرکار نے  سوئے تغذیہ  اورا معیادی حفظان صحت کے مختلف پہلوؤں  پرتوجہ مرکوز کی ہے اور ٹیکہ کاری  کا عمل تیز رفتاری کے ساتھ جاری ہے ،جس سے  خاص طور سے خواتین اور بچوں کو فائدہ ہورہا ہے ۔

واضح ہوکہ  وزیر اعظم کی ملک بھر کے صحت ملازمین اوراستفادہ یافتگان   سے  گفتگو کے دوران تمام  متعلقہ  تجربات بیان کئے گئے اور                                   وزیر اعظم نے تین’’ الف‘‘ کے نام سے موسوم  آشا ، اے این ایم اور آنگن واڑی کے ملازمین  کی مشن اندر دھنش   کی موثر طریقے سے عمل آوری   اور تین لاکھ سے زائد حاملہ خواتین وار 85  کروڑ بچوں کو  ٹیکہ کاری کی سہولت فراہم کرائے جانے کی ستائش کی ۔وزیر اعظم نے اس گفتگو کے دوران زور دے کر کہا کہ  سرکشت ماترتووا ابھیان     کی معلومات  ملک بھر میں  پھیلانے پر زور دیا ۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعظم نے نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال   کے کام کی ستائش کی کہ اس سے ہرسال ملک کے بارہ لاکھ 50  ہزار بچوں کو فائدہ پہنچتا ہے۔ اسے گھر میں بچو ں کی دیکھ بھال  کا نام دیا گیا ہے جس کے تحت  آشا ملازم بچے کی پیدائش کے 15  ماہ میں  11  بار  اس کے والدین  کے گھر آئے گی۔  جبکہ اس سےقبل آشا ملازم کی نوائیدہ بچے کے گھر کی آمد 42 دن تک ہی محدود تھی ۔

ملک کی  صحت اور نمو کے درمیان رابطہ کاری پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ  اگر ملک کے بچے کمزور ہوں گے تو اس کی نمو میں بھی سست رفتاری آجائے گی۔ کسی بھی نوائیدہ بچے کے لئے اس کی زندگی کے ایک ہزار یوم بہت اہم ہوتے ہیں۔  ا س مدت میں مقوی غذا  اور کھانے پینے  کی عادات   یہ طے کرتے ہیں کہ بچے  کا جسم کیا شکل اختیار کرے گا ،وہ کس طرح پڑھے لکھے گا اور کس طرح وہ دماغی طور سے مضبوط ہوگا ۔ اگر ملک کا شہری مضبوط  ہے تو ملک  کی ترقی کو کوئی نہیں روک سکتا ۔ اس لئے بچے کی پیدائش کے ابتدائی ایک ہزار ایام کے دوران  ملک کے مستقبل  کی سلامتی کے مضبوط نظام کو فروغ دئے جانے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عالمی تنظیم صحت (ڈبلیو ایچ او) کی رپورٹ کے مطابق  سووچھ بھارت ابھیان کے تحت ٹوائلیٹ کے استعمال سے   تین لاکھ سے زائد معصوم زندگیوں کو بچانے کے امکانا ت  روشن ہوئے ہیں ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے ایک بار پھر صفائی ستھرائی کے لئے عوامی عہد بستگی کا شکریہ  بھی  ادا کیا ۔

وزیر اعظم نے اس  موقع پر  آئشمان بھارت کے پہلے استفادہ یافتہ  کرشنما  کا ذکر بھی خصوصیت سے کیا اور اسے آئشمان بچی کے نام سے تعبیر کیا ۔انہوں  نے کہا کہ اس بچی کو  ملک کے ان دس کروڑ سے زائد کنبوں کے لئے امید  کی علامت  تصور کیا جانا چاہئے  ،جو  رانچی سے جاری ماہ کی 23 تاریخ کو آئشمان بھارت کی اسکیم سے فائدہ حاصل کریں گے ۔

وزیراعظم نے اس موقع پر یہ اعلان بھی کیا کہ مرکزی سرکار نے آشا ملازمین کی تنخواہوں کو دوگنا کئے جانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ علاوہ ازیں  تمام آشا ملازمین اور ان کے معاونین کو بھی پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا اور پرائم منسٹر سرکشا بیمہ یوجنا کے تحت مفت بیمے کی سہولت فراہم کرائی جائے گی۔

 

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

م ن ۔س ش ۔رم

U-4686