ایسے آیوروید نصاب پر زور دیا ، جو بین الاقوامی معیارات سے مطابقت رکھے
آیوروید صرف کوئی متبادل ہی نہیں، بلکہ ملک کی صحت کی کلیدی بنیاد ہے: وزیراعظم
کورونا کے دور نے، آیوروید مصنوعات کے استعمال اور تحقیق کے لئے، توجہ بڑھادی ہے
نئی دلّی ، 13، نومبر 2020 / وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آج پانچویں یوم آیوروید کے موقع پر مستقبل کے لئے تیار دو آیوروید اداروں کو قوم کے نام وقف کیا۔ یہ ہیں، آیوروید میں تدریس وتحقیق کا ادارہ (آئی ٹی آر اے)، جام نگر اور آیوروید کا قومی ادارہ (این آئی اے) ، جے پور۔ دونوں ادارے ملک میں آیوروید کے اعلیٰ رتبہ ادارے ہیں۔ پہلے ادارے کو پارلیمنٹ کے ایک قانون کے ذریعے قومی اہمیت کے ایک ادارے (آئی این آئی ) کا مقام دیا گیا ہے، جب کہ دوسرے ادارے کو یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے ذریعے ہونے والی یونیورسٹی کا اسٹیٹس حاصل ہو ا ہے۔ آیوش کی وزارت 2016 سے دھن ونتری جینتی (دھن تیرس) کے موقع پر ہر سال ‘یوم آیوروید’ منارہی ہے۔
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب شری پد نائک، گجرات کے وزیراعلیٰ وجے روپانی ، راجستھان کے وزیراعلیٰ جناب اشوک گہلوت، راجستھان کے گورنر جناب کلراج مشرا، گجرات کے گورنر آچاریہ دیورت اس موقع پر موجود تھے۔
عالمی صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیٹروس ایڈہانوم گیبرائسس نے اس موقع پر ایک ویڈیو پیغام دیا ، اور آیوشمان بھارت کے تحت یکساں احاطہ کرنے اور صحت سے متعلق مقاصد حاصل کرنے کے لئے روایتی ادویہ کی شواہد پر مبنی فروغ کے لئے وزیراعظم کے عزم کی ستائش کی۔ وزیراعظم نے عالمی صحت تنظیم اور ڈائریکٹر جنرل کی ہندوستان کو روایتی ادویہ کی عالمی مرکز کے طور پر منتخب کرنے کے لئے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آیوروید ایک ہندوستانی ثقافت ہے اور یہ خوشی کی بات ہے کہ ہندوستان کی روایتی تعلیم سے دوسرے ممالک کو بھی استفادہ حاصل ہور ہا ہے۔
وزیراعظم نے آیوروید کے علم کو کتابوں، مورتیوں اور گھر کے نسخہ جات سے باہر لانے اور اس قدیمی علم کو جدید ضروریات کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ 21 ویں صدی کی جدید سائنس سے موصولہ معلومات کو اپنی قدیمی طبی معلومات کے ساتھ جوڑ کر ایک نئی تحقیق کی جارہی ہے۔ تین برس قبل یہاں کُل ہند آیوروید انسٹی ٹیوٹ قائم کیا گیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج آیوروید صرف ایک متبادل ہی نہیں بلکہ ملکی صحت پالیسی کی ایک کلیدی بنیاد بھی ہے۔
دونوں اداروں کو ان کی اپ گریڈیشن کے لئے مبارک باد دیتے ہوئے وزیراعظم نے واضح کیا کہ اب ان کے اوپر اور زیادہ ذمہ داریاں ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ آیوروید کا ایسا نصاب تیار کریں گے جو بین الاقوامی معیارات پر پورا اترے۔ انہوں نے وزارت تعلیم اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن پر بھی زور دیا کہ وہ آیوروید فزکس اور آیوروید کیمسٹری جیسے مضامین میں نئی راہیں تلاش کریں۔ انہوں نے اسٹارٹ اپس اور نجی سیکٹر پر بھی زور دیا کہ وہ عالمی رجحانات اور مطالبے کا مطالعہ کریں اور اس شعبے میں اپنی شراکت داری کو یقینی بنائیں۔ ادویہ کے ہندوستانی نظام کے قومی کمیشن اور ہومیوپیتھی کا قومی کمیشن کا قیام پارلیمنٹ کے حالیہ اجلاس میں کیا گیا تھا، جب کہ قومی تعلیمی پالیسی بھی اس کے تئیں ایک مربوط رسائی کو فروغ دیتی ہے۔ اس پالیسی کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ایلوپیتھی کی پریکٹس کی معلومات کو آیورویدک تعلیم میں لازمی طور پر شامل کیا جانا چاہئے۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ کورونا وبا کی مدت کے دوران دنیا بھر میں آیوروید مصنوعات کی مانگ بہت تیزی کے ساتھ بڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آیوروید ک مصنوعات کی بر آمدات میں اس سال ستمبر میں پحھلے برس کے مقابلے میں تقریبا 45 فیصد کا اضافہ ہوا۔ انہوں نے ہلدی، ادرک جیسے مسالوں کی برآمدات میں نمایاں اضافے کا بھی ذکر کیا، جنہیں قوت مدافعت میں اضافہ کرنے کا وسیلہ سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آیوروید کے حل اور ہندوستانی مسالوں میں دنیا بھر میں اچانک اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب بہت سے ممالک نے ہلدی سے تعلق رکھنے والے مشروبات کا ،خاص طور پر استعمال بڑھ رہا ہے، جب کہ د نیا کے پروقار طبی جریدے بھی آیوروید میں نئی امیدیں دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا مدت کے دوران صرف آیوروید کے استعمال پر ہی توجہ مرکوز نہیں تھی بلکہ ملک اور دنیا میں آیوش سے متعلق ایڈوانس تحقیق بھی استعمال کی گئی ۔
وزیراعظم نےآج کہا کہ ایک طرف تو ہندوستان ویکسین کی ٹیسٹنگ کررہا ہے تو دوسری جانب یہ کووڈ سے لڑنے کے لئے آیوروید تحقیق پر بین الاقوامی تعاون میں بھی اضافہ کررہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ دہلی میں آیوروید کے کُل ہند انسٹی ٹیوٹ سمیت اس وقت 100 سے زیادہ مقامات پر تحقیق کا سلسلہ جاری ہے، جس میں 80 ہزار دہلی پولیس کے عملے کے افراد پر قوت مدافعت سے متعلق تحقیق کی ہے۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا گروپ مطالعہ ہوسکتا ہے، نیز اس کے حوصلہ افزا نتائج آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں چند اور بین الاقوامی ٹرائل شروع ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج آیوروید ادویہ ، جڑی بوٹیوں کے ساتھ ساتھ ان تغذیائی کھانوں پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے جو قوت مدافعت میں استحکام کے باعث ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گنگا کے کناروں اور ہمالیائی خطوں میں موٹے اناج کے ساتھ ساتھ آورگینک مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ کرنے کے لئے آج کسانوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آیوش کی وزارت دنیا کی تندرستی میں زیادہ سے زیادہ یوگدان دینے کے لئے ہندوستان کے ایک جامع منصوبے پر کام کررہی ہے۔ ہماری بر آمدات میں بھی اضافہ ہونا چاہئے، نیز ہمارے کسانوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کووڈ وبا کے آغاز کے بعد اشواگندھا، گیلوئے، تلسی وغیرہ جیسی آیوروید جڑی بوٹیوں کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں۔ اشواگندھا کی قیمت گزشتہ برس کے مقابلے میں دو گنا سے زیادہ ہوگئی ہے اور اس کا براہ راست فائدہ ہمارے ان کسانوں کو پہنچ رہ ہے، جو ان جڑی بوٹیوں کی کھیتی کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے وزارت زرعت، آیوش کی وزارت اور دیگر محکموں پر زور دے کر کہا کہ وہ ہندوستان میں دستیاب مختلف جڑی بوٹیوں کی افادیت کے بارے میں بیداری میں اضافہ کرنے کے لئے مل جل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ مکمل ایکو نظام کا فروغ ملک میں صحت اور تندرستی سے تعلق رکھنے والی سیاحت کو بھی فروغ دے گا۔ انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ جام نگر اور جے پور میں جن دو اداروں کا آج افتتاح کیا گیا ہے، وہ اس سمت میں مستفید ثابت ہوں گے۔
آئی ٹی آر اے، جام نگر: پارلیمنٹ کے قانون کے ذریعے حال ہی میں وضع کردہ تدریس وتحقیق کے انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آر اے) کا مقصد عالمی درجےکے صحت دیکھ بھال کے ادارے کے طور پر ابھرنا ہے۔ آئی ٹی آر اے میں 12 محکمے ، تین کلینک جاتی لیباریٹریاں اور تین تحقیقاتی لیباریٹریاں ہیں۔ یہ روایتی ادویہ میں تحقیقی کام کے لئے ایک قائد بھی ہے اور اس وقت اس میں 33 تحقیقاتی پروجیکٹوں پر کام ہورہا ہے۔ آئی ٹی آر اے کی تشکیل ، جام نگر میں گجرات آیوروید یونیورسٹی کیمپس میں چار آیوروید اداروں کو انضمام کرکے کی گئی ہے۔ یہ آیوش کے شعبے میں پہلا ایسا ادارہ ہے، جسے قومی اہمیت کے ادارے ( آئی این آئی) کا رتبہ حاصل ہے۔ جدیدیت کے مقام کے ساتھ آئی ٹی آر اے کو آیوروید تعلیم کے معیارات کو بہتر کرنے کے لئے خود مختاری حاصل ہوگی اور یہ جدید نیز بین الاقوامی معیارات کے مطابق کورسوں کی پیش کش کرے گا۔ علاوہ ازیں یہ بین ڈیسپلنری تعاون بھی وضع کرے گا تاکہ آیوروید پر عصری توجہ مرکوز کی جاسکے۔
این آئی اے، جے پور: ملک گیر شہرت کا حامل ، این آئی اے ،آیوروید ادارہ ہے، جسے ہونے والی یونیورسٹی کا درجہ (ڈی- نووو زمرہ) ملا ہے۔ 175 سالہ پرانی وراثت کے حامل، گزشتہ کئی دہائیوں میں آیوروید کے تحفظ، فروغ اور تصدیقات میں پیش کش کرنے کا ، اس کا یوگدان نہایت نمایاں رہا ہے۔ اس وقت این آئی اے میں 14 مختلف ڈپارٹمنٹ ہیں۔ ادارے میں طلباء، اساتذہ کی بہت اچھی شرح ہے، جس میں 20-2019 کے دوران 955 طلباء کا داخلہ ہوا اور 75 فیکلٹیاں شامل ہوئیں۔ اس میں بڑی تعداد میں آیوروید کے کورس پڑھائے جاتے ہیں، جن میں سرٹیفکٹ سے ڈاکٹر سطح تک کے سرٹیفکٹ شامل ہیں۔ جدید ترین لیب سہولیات کے ساتھ این آئی اے تحقیقی سرگرمیوں میں بھی اولین قائد رہا ہے۔ اس وقت اس میں 54 مختلف تحقیقاتی پروجیکٹ جاری ہیں۔ ہونے والی یونیورسٹی (ڈی- نووو زمرہ) کا رتبہ حاصل ہونے کے ساتھ ہی یہ قومی ادارہ علاقہ جاتی صحت دیکھ بھال، تعلیم اور تحقیق میں بلند ترین معیا رات حاصل کرنے کے لئے چابکدستی کے ساتھ اپنی راہ پر گامزن ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ اع ۔ ق ر )
(13-11-2020 )
U.NO. 7217
आयुर्वेद,भारत की विरासत है जिसके विस्तार में पूरी मानवता की भलाई समाई हुई है।
— PMO India (@PMOIndia) November 13, 2020
किस भारतीय को खुशी नहीं होगी कि हमारा पारंपरिक ज्ञान, अब अन्य देशों को भी समृद्ध कर रहा है।
गर्व की बात है कि @WHO ने Global Centre for Traditional Medicine की स्थापना के लिए भारत को चुना है: PM
ये हमेशा से स्थापित सत्य रहा है कि भारत के पास आरोग्य से जुड़ी कितनी बड़ी विरासत है।
— PMO India (@PMOIndia) November 13, 2020
लेकिन ये भी उतना ही सही है कि ये ज्ञान ज्यादातर किताबों में, शास्त्रों में रहा है और थोड़ा-बहुत दादी-नानी के नुस्खों में।
इस ज्ञान को आधुनिक आवश्यकताओं के अनुसार विकसित किया जाना आवश्यक है: PM
देश में अब हमारे पुरातन चिकित्सीय ज्ञान-विज्ञान को 21वीं सदी के आधुनिक विज्ञान से मिली जानकारी के साथ जोड़ा जा रहा है, नई रिसर्च की जा रही है।
— PMO India (@PMOIndia) November 13, 2020
तीन साल पहले ही हमारे यहां अखिल भारतीय आयुर्वेदिक संस्थान की स्थापना की गई थी: PM
Furthering the popularity of Ayurveda in India. #AyurvedaDay https://t.co/iuiADCnqsY
— Narendra Modi (@narendramodi) November 13, 2020