وزیراعظم جناب نریندر مودی نے دہلی میں 12,200 کروڑ روپئے سے زیادہ مالیت کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ منصوبوں کی بنیادی توجہ علاقائی رابطے کو بڑھانا اور سفر میں آسانی کو یقینی بنانا ہے۔ وزیر اعظم نے صاحب آباد آر آر ٹی ایس اسٹیشن سے نیو اشوک نگر آر آر ٹی ایس اسٹیشن تک نمو بھارت ٹرین میں سواری بھی کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج دہلی این سی آر کو بھارت سرکار کی طرف سے ایک اہم تحفہ ملا ہے اور بھارت کی شہری نقل و حرکت میں مزید توسیع ہوئی ہے۔ ترقی یافتہ بھارتی شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کے مستقبل کو ظاہر کرنے والی نمو بھارت ٹرین میں صاحب آباد سے نیو اشوک نگر تک دن کے وقت اپنے پہلے سفر کو یاد کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ انھوں نے بہت سے نوجوانوں سے بات چیت کی جو خوشی اور امید سے بھرے ہوئے تھے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ نمو بھارت پروجیکٹ کے مکمل ہونے کے بعد دہلی میرٹھ روٹ پر ٹریفک میں نمایاں تبدیلی آئے گی۔ انھوں نے دہلی این سی آر کے عوام کو دلی مبارکباد پیش کی۔
جناب مودی نے کہا کہ آج بھارت کے جدید بنیادی ڈھانچے کے سفر میں ایک اور اہم سنگ میل ہے۔ انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت کا میٹرو نیٹ ورک اب 1000 کلومیٹر تک پہنچ گیا ہے اور اسے ایک قابل ذکر کامیابی قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ 2014 میں جب ملک نے انھیں موقع دیا تھا تو بھارت میٹرو کنکٹیویٹی کے معاملے میں عالمی سطح پر ٹاپ ٹین میں بھی شامل نہیں تھا اور تاہم گذشتہ دس سالوں میں بھارت میٹرو نیٹ ورک کے معاملے میں دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت کے موجودہ دور میں بھارت کے پاس دنیا کا دوسرا سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 2014 سے پہلے بھارت کا میٹرو نیٹ ورک صرف 248 کلومیٹر تھا اور صرف پانچ شہروں تک محدود تھا۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ دس سالوں میں بھارت میں 752 کلومیٹر سے زیادہ نئی میٹرو لائنوں کا افتتاح کیا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ آج ملک بھر کے 21 شہروں میں میٹرو خدمات چل رہی ہیں اور اس وقت ایک ہزار کلومیٹر سے زائد میٹرو روٹس تیزی سے ترقی کے مراحل میں ہیں۔
دہلی میٹرو کی توسیع اور دو نئے راستوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد کا ذکر کرتے ہوئے جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ گڑگاؤں کے بعد اب ہریانہ کے ایک اور حصے کو میٹرو نیٹ ورک سے جوڑا جا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ رتھلا-نریلا-کنڈلی کوریڈور دہلی میٹرو نیٹ ورک کے سب سے بڑے حصوں میں سے ایک ہوگا، جو دہلی اور ہریانہ کے اہم صنعتی مراکز کے درمیان رابطے کو مضبوط بنائے گا، اور لوگوں کے لیے سفر کو آسان بنائے گا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ بھارت سرکار کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے دہلی میں میٹرو روٹس میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے اور کہا کہ 2014 میں دہلی این سی آر میں کل میٹرو نیٹ ورک 200 کلومیٹر سے بھی کم تھا اور آج یہ دوگنا سے بھی زیادہ ہو گیا ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ گذشتہ ایک دہائی کے دوران حکومت کی بنیادی توجہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ دس سال پہلے بنیادی ڈھانچے کا بجٹ تقریبا 2 لاکھ کروڑ روپے تھا جو اب بڑھ کر 11 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہو گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ خاص طور پر شہروں کے اندر اور ایک شہر کو دوسرے شہر سے جوڑنے پر جدید رابطے پر زور دیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایکسپریس وے اب دہلی سے مختلف شہروں میں ابھر رہے ہیں اور دہلی کو صنعتی راہداریوں سے جوڑا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ این سی آر میں ایک بڑا ملٹی ماڈل لاجسٹکس مرکز تیار کیا جارہا ہے اور دہلی این سی آر میں دو فریٹ کوریڈور یکجا ہو رہے ہیں۔ جناب مودی نے اس بات کو اجاگر کیا کہ یہ پروجیکٹ ملک کی اقتصادی ترقی میں حصہ ڈال رہے ہیں اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ جدید انفراسٹرکچر غریبوں اور متوسط طبقے سمیت ہر ایک کے لیے باوقار اور معیاری زندگی کو یقینی بنانے میں مدد کر رہا ہے۔
غریب ترین افراد کے لیے صحت کی دیکھ بھال کو قابل رسائی بنانے پر حکومت کی توجہ پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت آیوش اور آیوروید جیسے روایتی بھارتی ادویات کے نظام کو بھی فروغ دے رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ گذشتہ ایک دہائی کے دوران آیوش کا نظام 100 سے زیادہ ممالک میں پھیل چکا ہے۔ جناب مودی نے اس بات کو اجاگر کیا کہ روایتی ادویات سے متعلق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا پہلا ادارہ بھارت میں قائم کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کچھ ہفتے قبل انھوں نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید کے دوسرے مرحلے کا افتتاح کیا تھا۔ جناب مودی نے کہا کہ آج سنٹرل آیوروید ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے اور اس کامیابی کے لیے دہلی کے عوام کو خصوصی مبارکباد پیش کی۔
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ بھارت میں دنیا کا صحت اور تندرستی کا دارالحکومت بننے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب ’میک ان انڈیا‘ کے ساتھ ساتھ دنیا ’ہیل ان انڈیا‘ کو بھی منتر کے طور پر اپنائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی شہریوں کو بھارت میں آیوش کے علاج میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک خصوصی آیوش ویزا سہولت متعارف کرائی گئی ہے اور مختصر مدت میں سیکڑوں غیر ملکی شہریوں نے اس سہولت سے فائدہ اٹھایا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنی تقریر کا اختتام اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کیا کہ بھارت سرکار کی یہ کوششیں دہلی کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جائیں گی۔
اس موقع پر ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب منوہر لال، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر جناب ونئے کمار سکسینہ، دہلی کی وزیر اعلیٰ محترمہ آتیشی اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔
پس منظر
علاقائی رابطوں کو بڑھانے میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر، وزیر اعظم صاحب آباد اور نیو اشوک نگر کے درمیان دہلی-غازی آباد-میرٹھ نمو بھارت کوریڈور کے 13 کلومیٹر حصے کا افتتاح کیا، جس کی لاگت تقریبا 4600 کروڑ روپے ہے۔ اس افتتاح کے ساتھ ہی دہلی کو اپنا پہلا نمو بھارت کنکٹیویٹی ملے گا۔ اس سے دہلی اور میرٹھ کے درمیان سفر میں نمایاں آسانی ہوگی اور بے مثال حفاظت اور بھروسہ مندی کے ساتھ تیز رفتار اور آرام دہ سفر کے ذریعے لاکھوں لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔
وزیر اعظم نے دہلی میٹرو فیز فور کے جنک پوری اور کرشنا پارک کے درمیان تقریبا 1200 کروڑ روپے کی لاگت سے 2.8 کلومیٹر طویل سڑک کا بھی افتتاح کیا۔ یہ دہلی میٹرو کے چوتھے مرحلے کا پہلا حصہ ہوگا جس کا افتتاح کیا جائے گا۔ مغربی دہلی کے علاقوں جیسے کرشنا پارک، وکاس پوری، جنک پوری کے کچھ حصوں کو فائدہ ہوگا۔
وزیراعظم نے دہلی میٹرو فیز فور کے 26.5 کلومیٹر طویل ریتھلا- کنڈلی سیکشن کا سنگ بنیاد رکھا جس کی لاگت تقریبا 6230 کروڑ روپے ہے۔ یہ کوریڈور دہلی کے رتھلا کو ہریانہ کے ناتھوپور (کنڈلی) سے جوڑے گا، جس سے دہلی اور ہریانہ کے شمال مغربی حصوں میں رابطے میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ روہنی، باوانا، نریلا اور کنڈلی کو فائدہ پہنچنے والے اہم علاقوں میں رہائشی، تجارتی اور صنعتی زونتک رسائی کو بہتر بنانا شامل ہے۔ ایک بار آپریشنل ہونے کے بعد ، یہ توسیع شدہ ریڈ لائن کے ذریعہ دہلی ، ہریانہ اور اتر پردیش میں سفر کی سہولت فراہم کرے گا۔
وزیراعظم نے نئی دہلی کے روہنی میں سینٹرل آیوروید ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی اے آر آئی) کی نئی جدید عمارت کا سنگ بنیاد بھی رکھا جو تقریبا 185 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی جائے گی۔ کیمپس جدید ترین صحت کی دیکھ بھال اور ادویات کا بنیادی ڈھانچہ فراہم کرے گا۔ نئی عمارت میں ایڈمنسٹریٹو بلاک، او پی ڈی بلاک، آئی پی ڈی بلاک اور ایک مخصوص ٹریٹمنٹ بلاک ہوگا، جو مریضوں اور محققین کے لیے یکساں طور پر ایک مربوط اور ہموار صحت کی دیکھ بھال کے تجربے کو یقینی بنائے گا۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 4872